الأربعاء، 29 ربيع الأول 1446| 2024/10/02
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

پاکستان کی وزیر خارجہ نے قاتل بشار کے اقتدار کو طول دینے کے لیے مزید وقت دے دیا

مسلم افواج پر لازم ہے کہ وہ شام کی سرزمین پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے حرکت میں آئیں

جب امریکہ اور اسرائیل دونوں شام کی عوام کے سامنے بے بس ہو چکے ہیں جنھوں نے رمضان کے اس مقدس مہینے میں اسلامی ریاست کے قیام کی جانب زبردست پیش قدمی شروع کر رکھی ہے، اس اہم وقت پر کیانی، زرداری اور ان کے ٹولے نے ایک بار پھر امریکہ کو اس مشکل سے نکالنے کے لیے اپنی خدمات پیش کر دیں ہیں۔ اس ٹولے نے اس سے قبل امریکہ کو افغانستان میں جاری صلیبی جنگ میں کامیاب کروانے کے لیے پورے پاکستان اور اس کی افواج کو اس جنگ کا ایندھن بنا دیا اور اب شام میں خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے امریکہ اور اس کے ایجنٹ بشار کی بھر پور مدد کر رہے ہیں۔ 20 جولائی 2012 کو پاکستانی حکمرانوں نے ایک وفد روس بھیجا تاکہ اقوام متحدہ میں ایسی قرارداد پیش کی جائے جس کے تحت شام میں مغرب کا اثر و رسوخ جاری و ساری رہے۔ پھر 29 جولائی 2012 کو پاکستانی حکمرانوں نے اپنے سفیر کو شام بھیجا جس نے شام کے وزیر اطلاعات سے اس موضوع پر بات کی کہ میڈیا پر شام کے انقلاب کو ایسی صورت میں پیش کیا جائے کہ پاکستان کے مسلمان اصل صورت حال سے بے خبر رہیں۔ اس کے بعد پاکستانی حکمرانوں نے آئی۔ایس۔آئی کے سربراہ جنرل ظہیر الاسلام کے یکم اگست کے دورہ امریکہ سے قبل ایک انٹیلی جنس ٹیم شام بھیجی تاکہ اس انقلاب کو کچلنے میں ظالم بشار کی مدد کی جائے۔ اور اب 9 اگست 2012 کو پاکستان کی وزیر خارجہ نے مظلوم شامی مسلمانوں کے خلاف بشار کی ظالم حکومت کی حمائت کا اعلان اس بنیاد پرکر دیا کہ شام میں بین الاقوامی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، اس بشار کی حمائت کا اعلان کر دیا جس کو یہودی ریاست، روس اور خطے میں امریکی ایجنٹ جن میں ایران کے غدار حکمران بھی شامل ہیں، کی کھلی حمائت حاصل ہے۔ شام کی عوام تو سترہ ماہ سے جاری اس عظیم جد و جہد کے دوران پہلے دن سے امریکہ، یورپ، اقوام متحدہ یہاں تک کے خطے میں موجود مسلمان امریکی ایجنٹ حکمرانوں کی حمائت کو مسترد کرتے آئے ہیں اور صر ف اپنے رب اللہ سبحان و تعالی کو مدد کے لیے پکارتے آ رہے ہیں۔ یہ وہی بشار ہے جو پچھلے دس سالوں سے دنیا بھر سے سی۔آئی۔اے کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے مسلمانوں پر بد نام زمانہ امریکی Rendition پروگرام کے تحت تشدد کرتا رہا اور یہ وہی بشار ہے جس نے عراق میں امریکی افواج کے خلاف لڑنے والے مجاہدین کی جاسوسی کی اور ان کے خلاف امریکہ کی مدد کی۔

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے پوچھتی ہے کہ کیا آپ رمضان کے اس مقدس مہینے میں جو کہ کامیابیوں کا مہینہ ہے، کیانی اور اس کے غدار ٹولے کی مسلمانوں کے خلاف دشمنوں کی مدد اور روز بڑھتی غداریوں کے عذاب میں مبتلا نہیں ہو رہے۔ کیا آپ کا خون اس بات پر نہیں کھولتا کہ یہ اسلام دشمنی میں پاکستان میں خلافت کی حمائت کرنے پر نہ صرف آپ کو تنگ کرتے ہیں بلکہ دنیا میں کسی بھی جگہ خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے امریکہ کو مدد فراہم کرتے ہیں؟

حزب التحریر مخلص افسران کو پکارتی ہے کہ بھائیوں یہی وقت ہے کہ آپ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کا قیام عمل میں لائیں جیسا کہ آپ کے بھائی شام میں اس کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ ان خوش نصیب لوگوں میں شامل ہو جائیں جو رسول اللہ ﷺ کی خلافت کے قیام کی بشارت کو پورا کرنے والے ہیں اور آپ ساٹھ لاکھ سپاہیوں پر مشتمل امت کی افواج کی قیادت کریں جن کے لیے ہندستان پر فتح اور شام میں عیسی ابن مریم علیہ اسلام سے ملاقات کی بشارت نبی ﷺ نے دی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

ليغزون جيش لكم الهند فيفتح الله عليهم حتى يأتوا بملوك السند مغلغلين في السلاسل فيغفر الله لهم ذنوبهم فينصرفون حين ينصرفون فيجدون المسيح بن مريم بالشام (مسند اسحاق بن راهوية)

"فوج ہند پر حملہ آور ہو گی اور اللہ اسے ہند پر فتح یاب کرے گا، یہاں تک کہ وہ ہند کے علاقے سندھ کے بادشاہ کو زنجیروں میں جکڑ کر لائیں گے، اور اللہ ان کی مغفرت فرما دے گا۔ اور پھر وہ نکلیں گے اور شام میں عیسیٰ ابن مریم سے ملاقات کریں گے" (مسند اسحق بن راہویہ)۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

حزب التحریر کے ملک گیر پیمانے پر مظاہرے

غدار حکمران امریکی راج کو بچانے کے لیے فوج سے مخلص افسروں کی چھانٹی کر رہے ہیں

حزب التحریر نے ملک گیر پیمانے پر مظاہرے کیے۔ یہ مظاہرے افواج پاکستان کی اسلامی اثاث پر حملے اور ملک سے امریکی راج کے خاتمے اور اسلام اور مسلمانوں کے حقْ میں آواز بلند کرنے والے افسران کو قید و بند کی سزائیں سنانے کے خلاف کیے گئے۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "امریکہ مخالف اسلام پسند فوجی افسران کو سزا۔ پاک فوج کی اسلامی نظریاتی بنیادپر حملہ" اور "پاکستان سے امریکہ کو نکال باہر کرو۔جو بدامنی اور انتشار کی اصل وجہ ہے"۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقرنین نے کہا کہ اصل غدار سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود ہیں جو ملک کی سرزمین، فضائیں، فوجی اڈے اور انٹیلی جنس ادارے امریکہ کے حوالے کرتے ہیں، ریمنڈ ڈیوس کو فرار کرانے، سلا لہ چیک پوسٹ اور قبائلی علاقوں پر ڈرون حملوں میں امریکہ کی معاونت کرتے ہیں جن میں ہزاروں مسلمان فوجی اور شہری شہید ہوتے ہیں اور پھر ان شہیدوں کے خون کو ایک "سوری" کے عوض بیچ کر نیٹو سپلائی لائن کھولنے کا حرام عمل کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کیا وہ افسران کورٹ مارشل کے مستحق ہیں جنھوں نے اپنے ملک کی خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کے لیے کلمہ حق بلند کیا یا وہ جو واشنگٹن کے دورے میں ملک کی خودمختاری اور مسلمانوں کو ڈرون حملوں سے بچانے کے بجائے امریکہ کو پیش کش کر تے ہیں کہ امریکہ ہدف بتائے اور پاکستان خود F-16 طیاروں سے بمباری کر کے اپنے ہی مسلمان شہریوں کو شہید کرے گا۔ مقرنین نے کہا کہ جب فوج یا امت سے ان کی غداریوں کے خلاف آواز بلند کی جاتی ہے تو اغوا، ٹارچر اور کورٹ مارشل سمیت تمام انتقامی کاروائیاں کی جاتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان غدار حکمرانوں نے افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو انتقام کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے تاکہ پاکستان میں امریکی راج کے خلاف موجود ایک انتہائی مضبوط آواز کو ہر صورت خاموش کر دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کیانی کے ذریعے بریگیڈیر علی اور اس جیسے بے شمارمخلص افسران کا کورٹ مارشل کر کے مخلص افسران کو ان غداریوں پر خاموش کروانا چاہتا ہے۔

مقررین نے کہا کہ جب تک ان غداروں کو اکھاڑ کر خلافت قائم نہ کی جائے گی پاکستانی فوج کو امریکی یرغمالی سے نہیں نکالا جا سکتا۔ انھوں نے کیانی اور واشنگٹن میں موجود اس کے آقاؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ایک ایک افسر کے گھر میں بھی گھس جائیں تب بھی ناکام رہیں گے بالکل ویسے ہی جیسے فرعون موسی علیہ اسلام کی تلاش میں ناکام و نامراد ہوا تھا۔ انھوں نے افواجِ پاکستان کے مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں۔ آخر میں مظاہرین "امت کی وحدت۔خلافت" کے نعرے لگاتے ہوئے منتشر ہو گئے۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن افواج پاکستان کو کمزور اور امریکی راج کو مضبوط کرے گا

شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ملک میں امریکی فتنے کی جنگ کو مزید بڑھانے کا باعث بنے گا۔ یہ فوجی آپریشن پاکستان اور افواج پاکستان کو کمزور اور پاکستان میں امریکی راج کو مزید مستحکم کرے گا۔ حکمرانوں کی غداری اورامریکی غلامی کا ثبوت اس سے بڑھ کر کیا ہو سکتا ہے کہ ملک کی خودمختاری اور مسلمانوں کو ڈرون حملوں سے بچانے کے بجائے امریکہ کو پیش کش کی جا رہی ہے کہ امریکہ ہدف بتائے اور پاکستان خود F-16 طیاروں سے بمباری کر کے اپنے ہی مسلمان شہریوں کو شہید کرے گا۔ یوں آقا کو نہ ہی زحمت اٹھانی پڑے گی اور نہ ہی خرچہ! یہ ہیں سیاسی و فوجی قیادت میں موجودوہ غدار جنہوں نے پاک فوج کو کرائے کی فوج (Mercenary Army) بنا کر رکھ دیا ہے۔ یہ غدار حکمران مسلم دنیا کی سب سے بڑی فوج کو کشمیر اور سیاچن کو آزاد کروانے کے لیے استعمال نہیں کرتے لیکن اپنے آقا امریکہ کے حکم پر ملکی معیشت کو 70 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچا کر ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کے خلاف کھڑا کر کے ملک کو فتنے کی جنگ میں جھونک دیتے ہیں۔ اس سے قبل سوات اور قبائلی علاقوں میں ہونے والے فوجی آپریشنز نہ تو حکومتی رٹ کو قائم کر سکے اور نہ ہی ملک میں جاری فتنے کی جنگ کے خاتمے کا پیش خیمہ بن سکے لہذا اب شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن مزید ملک کی سیاسی ،معاشی اور دفاعی تباہی کا باعث بنے گا۔ اس سے بڑھ کر مسلمانوں کے خلاف فوجی آپریشن کرنا حرام ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ دَمُهُ وَمَالُهُ وَعِرْضُهُ

ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کا خون، اس کی عزت اور مال حرام ہے (مسلم )۔

یہ کس قسم کی قیادت ہے جو سلالہ میں بے دردی سے قتل کیے گئے فوجیوں کی شہادت پر نہ تو ان کا خوم کھولتا ہے اور نہ ہی وہ اپنی فوجوں کو حرکت میں لاتے ہیں لیکن اسی قاتل امریکہ کے کہنے پر اپنی فوج اپنے ہی شہریوں کو قتل کرنے کے لیے بھیجنے پر باخوشی تیار ہیں۔ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کی یہ پالیسی ہے کہ فوج کو ملک میں ہی چاروں طرف مصروف کر دیا جائے جس کے نتیجے میں افواج پاکستان بھارت کا مقابلہ کرنے کا قابل ہی نہیں رہے گی اور پاکستان کو بھارت کا طفیلی ریاست بنا دیا جائے۔ اور یقینا یہی امریکہ کی پالیسی ہے کیونکہ ایک مضبوط فوج جس کی پشت پر پوری قوم کھڑی ہو امریکہ اور بھارت دونوں کو منظور نہیں۔ صدام حسین نے بھی حکومتی رٹ کو قائم کرنے کے نام پر عراق کے جنوبی اور شمالی حصوں میں فوج کشی کی اور اپنے ہزاروں شہریوں کو قتل کیا لیکن جب امریکہ عراق پر چڑھ دوڑا تو وہ فوج ملک کا دفاع تو کیا کرتی اپنا دفاع بھی نہ کر سکی۔ حزب التحریر افواج پاکستان میں مخلص افسران کو ایک بار پھر پکارتی ہے کہ غداروں کی غداریوں پر خاموشی ملک اور فوج دونوں کو فنا کر دے گی جس طرح عراق میں ہوا۔ اپنی خاموشی کو توڑیں، سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو اکھاڑ پھنکیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو افواج اور امت کو یکجا کر کے نہ صرف پاکستان سے بلکہ اس خطے سے امریکی راج کا خاتمہ کرے گی۔

شہزاد شیخ
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

کیانی افواجِ پاکستان سے ہر اس آفیسر کو نکال دینا چاہتا ہے جو امریکی راج کا خاتمہ چاہتا ہو

3 اگست 2012 کو چیف آرمی سٹاف، جنرل کیانی نے افواجِ پاکستان کے پانچ افسران کے خلاف قید بامشقت کی سزا کی منظوری دے دی۔ ان افسران میں انتہائی مشہور اور باعزت آفیسر بریگیڈئر علی خان بھی شامل ہیں۔

حزب التحریر کا موقف ہے کہ بریگیڈئر علی خان جیسے افسران کے خلاف کورٹ مارشل کی کاروائی اس امریکی پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت مسلم افواج میں سے ہر اس مخلص اور قابل افسر کو نکال دیا جائے جو ایک مضبوط اور آزاد امت مسلمہ کے تصور کو عملی جامہ پہنانا چاہتا ہو۔ یہ پالیسی اس لیے اپنائی گئی کیونکہ امریکہ کئی سالوں سے اس اندیشے کا شکار تھا کہ کہیں مسلم افواج کے معاملات اس کے قابو سے باہر نہ نکل جائیں۔ مارچ 2009 کو اس وقت کے سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹروس کے مشیر ڈیوڈ کلکِلن نے واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے اپنے مضمون "امریکہ کی جنگ" میں لکھا کہ "پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کی آبادی 173 ملین ہے، اوراس کے پاس 100 نیوکلیئر ہتھیار ہیں، اور اس کی فوج امریکہ کی فوج سے بڑی ہے...ہم ایسے نقطے پر پہنچ گئے ہیں کہ...انتہاء پسند اقتدار میں آجائیں گے...اور یہ ایسی صورتِ حال ہے کہ آج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ اس خطرے کے سامنے کچھ بھی نہیں"۔ یہی وہ امریکی پالیسی ہے جس کے تحت بنگلادیش میں امریکی ایجنٹوں نے، جن کی قیادت شیخ حسینہ کر رہی ہے، بنگلادیش کی افواج کے سینکڑوں مخلص افسران کو گرفتار کیا جنھوں نے حکمرانوں کی امریکہ نواز پالیسی کے خلاف مزاحمت کی اور اسلام کے لیے ایک موقف اختیار کیا۔ یہی وہ پالیسی ہے جس پر شام میں کئی دہائیوں سے عمل ہو رہا تھا لیکن ان مخلص اور بہادر افسران کی وجہ سے حال ہی میں یہ پالیسی شام کے حکمران کے سر پر ہی اُلٹ گئی جب ان افسران نے خلافت کے قیام کا مطالبہ کرنے والے عوام کا ساتھ دے دیا اور ظالم بشار کی حمائت سے ہاتھ کھینچ لیا۔

حزب التحریر پوچھتی ہے کیا یہ امریکہ کی پالیسی نہیں کہ کیانی اور ظہیر الاسلام جیسے افسران کو امریکی مفادات کی تکمیل میں ان کی بے پناہ کاوشوں کے عوض ترقیوں اور انعامات سے نوازا جائے؟ کیا یہ امریکی پالیسی نہیں ہے کہ امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے افواجِ پاکستان کو اپنے ہی عوام کے خلاف کھڑاکر دیا جائے جبکہ افواجِ پاکستان نے تو بیرونی حملہ آوروں کے خلاف اپنے مسلمان بھائیوں کے تحفظ کی قسم کھائی ہے؟ کیا اسی پالیسی کو قبائلی علاقوں میں نافذ نہیں کیا گیا اور کیا کیانی اور ظہیر الاسلام نے فتنے کی اس جنگ کو کراچی سمیت ملک کے بڑے شہروں تک پھیلانے پر اپنی آمادگی کا اظہار نہیں کیا؟ کیا یہی وہ پالیسی نہیں ہے جس کے تحت ایسے ہر مخلص آفیسر کو عبرت کا نمونہ بنا دیا جاتا ہے جو ڈرون حملوں، ایبٹ آباد اور سلالہ پر حملے اور امریکی راج کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتا ہے تا کہ ان غداریوں کے خلاف کوئی دوسرا آواز اٹھانے کی جرأت نہ کرے؟ تو ہم پوچھتے ہیں کہ کس کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے؟ بریگیڈئر علی خان جیسے مخلص افسران کا یا کیانی اور ظہیر الاسلام جیسے غداروں کا۔

حزب التحریر کیانی اور واشنگٹن میں موجود اس کے آقاؤں کو بتا دینا چاہتی ہے کہ اگر وہ ایک ایک افسر کے گھر میں بھی گھس جائیں تب بھی ناکام رہیں گے بالکل ویسے ہی جیسے فرعون موسی علیہ اسلام کی تلاش میں ناکام و نامراد ہوا تھا۔ حزب التحریر افواجِ پاکستان کے مخلص افسران کو پکارتی ہے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں۔ مخلص اور بہادر افسران کے ذریعے اللہ وہ دن جلد لائے گا جب اسلام کی سچائی کی بدولت ان مجرم غداروں کے فساد اور باطل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ فرماتا ہے:


لِيُحِقَّ الْحَقَّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
"تاکہ اللہ حق کا حق ہونا اور باطل کا باطل ہونا ثابت کر دے گو یہ مجرم لوگ ناپسند ہی کریں"۔ (الانفال۔8)


میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

حزب التحریر کا شام کے مسلمانوں کی مزاحمت کے حق میں شام کے سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ شام کے ظالم و جابر بشار کی حکومت کاخاتمہ اور خلافت کا قیام قریب ہے  

حزب التحریر نے بروز جمعرات 26 جولائی 2012 کو اسلام آباد میں شام کے سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھا جن پر تحریر تھا "شام کے جابر کا خاتمہ قریب ہے اور اب وقت خلافت کے قیام کا ہے "اور "امت کی وحدت خلافت"۔ یہ مظاہرہ شام کے بہادر مسلمانوں کی جاری اس مزاحمت کی حمائت میں کیا گیا جس کو شروع ہوئے ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور اب دوسرے رمضان میں داخل ہو چکی ہے جبکہ اس دوران ہزاروں مسلمان شہید ہو چکے ہیں۔ یہ مظاہرہ ان مسلمانوں کی حمائت میں کیا گیاجوظالم و جابر بشار کے ٹینکوں اور طیاروں کی پروا نہ کرتے ہوئے "الشعب یرید خلافة من جدید" امت نئی خلافت کا قیام چاہتی ہے کا مطالبہ کرتے رہے اور صبر کے ساتھ افواج میں موجود اپنے بھائیوں سے خلافت کے قیام کے لیے نصرة طلب کرتے رہے۔ یہ مظاہرہ شامی مسلمانوں کے اس جزبہ ایمان کی تعریف میں کیا گیا جس نے شامی افواج کے ان افسران کوبھی اس حد تک کو متاثر کیا کہ وہ جابر کے خلاف امت کی حمائت میں امت کے ساتھ جڑ گئے جبکہ وہ اس مزاحمتی تحریک کی ابتداء میں بشار کے ساتھ کھڑے تھے۔ مظاہرین نے اللہ سبحان و تعالی سے دعا کی کہ اس مبارک ماہ رمضان میں امت کوشام کی مقدس سرزمین میں اس کی ریاست خلافت عطا فرمادیجئے۔ یہ وہ مقدس سرزمین ہے جس کے متعلق رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

أَلاَ إِنَّ عُقْرَ دَارِ الإسلام الشَّامُ»

یقیناًاسلام کے مسکن کا مرکز شام کی سرزمین ہے

شام وہ سرزمین ہے جہاں عیسی ابن مریم اتارے جائیں گے اور دجال سے لڑیں گے۔ اور شام کی سرزمین وہ زمین ہے جہاں ہند کو فتح اور اس کے حکمرانوں کو قید کرنے والے مسلمان حضرت عیسی سے ملاقات کریں گے۔ مظاہرین نے مسلم دنیا کی طاقتور ساٹھ لاکھ افواج میں سے سب سے زیادہ طاقت رکھنے والی افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ اسلام اور مسلمانوں کی پکار پر لبیک کہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ وہ کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے چھوٹے سے ساتھی غداروں کے ٹولے کو اکھاڑ پھینکے۔ انھوں نے مخلص افسران سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ حزب التحریر کو نصرة دیں تا کہ نبوت کے طریقے پر خلافت کا قیام عمل میں لایا جائے اور پھر وہ خلافت تمام مسلم ممالک کوجوڑ کر دنیا کی سب سے طاقتور ریاست کہلائے۔

وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ (الروم: 4)

بِنَصْرِ اللَّهِ (الروم: 5)

اس روز مسلمان شادمان ہوں گے

اللہ کی مدد سے (الروم:4.5)

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

اوبامہ کی مسئلہ کشمیر پر بھارتی موقف کی حمائت، پاکستان کے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے

مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر اوبامہ کا بیان پاکستان کے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اوبامہ نے ایک بھارتی صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "امریکہ سمیت کسی بھی ملک کو باہر سے اپنا حل تھوپنا نہیں چاہیے"۔ پاکستان سال ہا سال سے کشمیر کو ایک بین الاقوامی مسئلہ قرار دیتا آیا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس کے حل اور بین الاقوامی ثالثی کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔ جبکہ بھارت کئی دہائیوں سے کشمیر کو دو ممالک کے درمیان ایک مسئلہ قرار دیتا رہا ہے اور کسی بھی قسم کی بین الاقوامی مداخلت چاہے وہ اقوام متحدہ کی صورت میں ہی کیوں نہ ہو کو ہمیشہ مسترد کرتا رہا ہے۔ اوبامہ نے پاکستان کے موقف کو مکمل طور پر مسترد اور بھارتی موقف کی بھرپور حمائت کا اعلان کیا ہے۔ 9/11 کے بعد اس وقت کے امریکی ایجنٹ جنرل مشرف نے افغانستان میں پاکستان کی ہمدرد حکومت کے خاتمے اور افغانستان کے مسلمانوں کے قتل عام میں شمولیت کے بدلے ایٹمی پروگرام، معیشت، افغانستان میں پاکستان کی دوست حکومت کے قیام اور کشمیر کے مسئلے پر امریکی حمائت کا پاکستان کے عوام کو یقین دلایا تھا۔ جس طرح ایٹمی پروگرام اور پاکستان کی معیشت کے خلاف امریکی دشمنی اور افغانستان میں بھارتی اثر و رسوخ کو پھیلانے میں امریکی حمائت واضع ہو چکی ہے، اسی طرح کشمیر پر بھارتی موقف کی حمائت سے یہ بات بھی ثابت ہو گئی ہے کہ امریکہ بھارت کا دوست اور پاکستان کا دشمن ہے۔ مشرف کی طرح موجودہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار بھی امریکہ کے ایجنٹ ہیں جو اس حقیقت کے واضع ہو جانے کے باوجود امریکی پالیسیوں کے مسلسل نفاذ کو قومی مفاد میں قرار دے رہے ہیں۔ اوبامہ کا کشمیرپر بھارتی موقف کی حمائت سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں اور امریکی چاکری کے مشورے دینے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ مسئلہ کشمیر پر امریکہ اور اقوام متحدہ پر انحصار کرنا ایک غیر اسلامی عمل ہے اور اس کے ذریعے کشمیر کا مسئلہ کبھی بھی حل نہیں ہوسکتا۔ اللہ سبحان و تعالی فرماتے ہیں:

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَنْ يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَنْ يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُضِلَّهُمْ ضَلاَلاً بَعِيدًا- النساء:60

ترجمہ:کیا آپ ﷺ نے نہیں دیکھا ان لوگوں کو جو دعوی کرتے ہیں کہ ایمان لائے ہیں اس پر جو آپ ﷺکی طرف اور آپ ﷺ سے پہلے نازل ہوا، چاہتے ہیں کہ اپنے فیصلے طاغوت (غیر اللہ) کے پاس لے جائیں حالانکہ ان کو حکم ہو چکا ہے کہ طاغوت کا انکار کر دیں۔ (النسائ۔60)

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے پوچھتی ہے کہ کب تک سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے جھوٹے دلاسوں سے دھوکا کھاتے رہیں گے۔ امریکہ کی مدد و حمائت کی خوش فہمی میں ہم پہلے ہی آدھا ملک گنوا چکے ہیں اور آج بھی مسلسل نقصان اٹھا رہے ہیں۔ آج امریکی پالیسیوں کی حمائت کا یہ جواز یکسر ختم ہو چکا ہے کہ یہ پاکستان کے قومی مفاد میں ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا واحد حل خلافت کا قیام اور اس کی افواج کے ذریعے جہاد ہے۔ اے افواج پاکستان کے مخلص افسران سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹاو اور حزب التحریر کو نصرة دو تا کہ خلافت کا قیام عمل میں لایا جا سکے اور بذریعہ جہاد کشمیر کو آزاد کروایا جائے۔

 

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

شہزاد شیخ

 

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک