الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    28 من محرم 1438هـ شمارہ نمبر: PR16067
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 29 اکتوبر 2016 م

مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کا ٹکراؤ

مسلمانوں کا جمہوریت کے لیے جدوجہد کرنا کیسے درست ہوسکتا ہے جو کہ کرپٹ اور کفر ہے ؟

 

حزب التحریر ولایہ پاکستان حکمراں نواز شریف کی جماعت مسلم لیگ اور عمران خان کی پی ٹی آئی کے درمیا ن لڑائی اور تشدد کی شدید مذمت کرتی ہے اور یہ سوال اٹھاتی ہے کہ جمہوریت کے لیے مسلمانوں کے درمیان تصادم کس طرح قابل قبول ہوسکتا ہے ؟ایک طرف پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ وہ حقیقی تبدیلی لا کر اصلی جمہوریت کو بحال کرنے کی جدوجہد کررہی ہے جبکہ حکومت پی ٹی آئی کی جدوجہد کو جمہوریت دشمن قرار دے کرجمہوریت کو بچانے کا دعویٰ کررہی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے مسلمانوں کو جمہوریت سے کوئی سروکار نہیں۔ پاکستان کے مسلمان صرف اسلام سے محبت کرتے ہیں اور اس کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ اس سچائی سے پاکستان کی سیاسی و فوجی اشرافیہ ہمیشہ سے واقف ہے اور اسی لیے عوامی حمایت کےحصول کے لیے ہمیشہ اسلام کا نام استعمال کرتے ہیں۔ کسی نے سوشل ازم کو اسلامی سوشل ازم کا نام دیا تو کسی نے 1977 کی حکومت مخالف تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے “تحریک نظامِ مصطفیٰ ” کا نام دیا اور جنرل ضیاء نے اسلام آئیزیشن (نظام کو اسلامی بنانے کا عمل) کی اصطلاح استعمال کی۔ اور آج حکمران اور اپوزیشن دونوں جمہوریت کے حق میں خلافتِ راشدہ کی مثالیں پیش کرتے ہیں۔ ان تمام لوگوں میں سے کسی نے بھی یہ کہنے کی ہمت نہیں کی کہ وہ تو صرف سوشل ازم، سرمایہ داریت یا جمہوریت کے لیے کام کررہے ہیں ۔ کس طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) جمہوریت کے لیے جدوجہد کررہی ہے جبکہ مسلمان پر یہ لازم ہے کہ تمام معاملات کو، چاہے ان کا تعلق انفرادی امور سے ہو یا معاشرتی امور سے، صرف قرآن و سنت کے مطابق چلائے؟ اور کس طرح پاکستان تحریک انصاف اس بات کی امید رکھتی ہے کہ جمہوریت کی ذریعے انصاف ملے گا جبکہ یہ نظام دنیا میں ہر جگہ مخصوص اشرافیہ کو ملک کی دولت میں سے بہت بڑا حصہ اپنی جیبوں میں ڈالنے کی اجازت دیتا ہے؟

 

جس طرح اسلام میں صلوۃ ، صوم، حج، زکوۃ، نکاح و طلاق،جنگ، معیشت، تعلیم، میڈیا کے لیے کسی بھی دوسرے دین سے منفرد اور جداگانہ احکام اورطریقہ کار ہیں اور صرف اسی پر عمل کرنا ہم پر لازم ہے، اسی طرح اسلام کا نظامِ حکمرانی خلافت ہے جو کسی بھی دوسرے نظامِ حکمرانی سے منفرد اور جدا ہے اور صرف اسی پر عمل کرنا مسلمانوں پر لازم ہے۔جمہوریت میں انسان کو رب بنا دیا گیا ہے جو اپنی خواہشات اور مرضی کے مطابق قانون بناتا ہے جبکہ خلافت میں صرف رب، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی جانب سے نازل ہونے والے قرآن و سنت کے قوانین کو ہی نافذ کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جمہوری جماعتیں کبھی یہ نہیں کہتیں کہ ہم سود ، شراب،توانائی و معدنی وسائل کی نجکاری اور عریانی و فحاشی اور اسلام اور مسلمانوں کے دشمن امریکہ و مغرب سے دوستی کا خاتمہ کریں گے، مقبوضہ مسلم علاقوں، کشمیر، فلسطین، افغانستان کی آزادی کے لیے افواج کو متحرک کرکے منظم جہاد کریں گے اور مسلمانوں کے درمیان کفار کی جانب سے کھینچیں گئیں سرحدوں کو مٹا کر ساٹھ سے زائد مسلم ممالک کو ایک ریاست تلے اکٹھا کریں گے کیونکہ اسلام کا یہی حکم ہے کہ مسلمان ایک خلیفہ تلے یکجا ہوں۔ یہ جمہوری جماعتیں یہ سب نہیں کرتیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،

 

وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلاَ مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى ٱللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمْراً أَن يَكُونَ لَهُمُ ٱلْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ وَمَن يَعْصِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً مُّبِيناً

“اللہ اور اس کا رسول جب کوئی فیصلہ کریں تو کسی مومن مرد اور عورت کے لیے اس فیصلے میں کوئی اختیار نہیں۔ اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا ، وہ صریح گمراہی میں مبتلا ہوگا”(الاحزاب: 36)۔

 

کیا یہی وقت نہیں کہ وہ جو اپنے رب، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو راضی اور انصاف قائم کرنا چاہتے ہیں، جو اللہ کے دین کو نافذ کرکے ہی ہوسکتا ہے، نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ کے قیام کے لیے جدوجہد کریں اور قربانیاں دیں؟

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک