المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 12 من رجب 1438هـ | شمارہ نمبر: PR17018 |
عیسوی تاریخ | اتوار, 09 اپریل 2017 م |
جمہوریت ہٹاؤ، خلافت لاؤ
کرپشن کے خاتمے کے لیے نبوت کے طریقے پر خلافت قائم کرو
کئی مہینوں سے پاکستان کے مسلمان کرپشن کے حوالے سے جاری سیاسی سرکس کو دیکھ رہے ہیں جو اس وقت میڈیا اور سوشل میڈیا پر چھائی ہوئی ہے ۔ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن خود پر لگنے والے کرپشن کے الزامات کا دفاع ترقیاتی و تعمیراتی منصوبوں پر توجہ مرکوز کروا کر کررہی ہے جس سے اس کے حمایتی مالی منفعت حاصل کرتے ہیں ۔ باری کی سیاست میں پاکستان مسلم لیگ ن کی ہمنوا، پاکستان پیپلز پارٹی بھی میثاق جمہوریت میں طے کردہ اصولوں کے مطابق کردار ادا کررہی ہے، یعنی جمہوریت میں ایک بے ضرر حزب اختلاف جو اپنی باری کا انتظار کررہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کرپشن کو اجاگر کررہی ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ ایک بارکرپشن ختم ہوجائے پھر جمہوریت پھلے پھولے گی۔
درحقیقت حکمران اور حزب اختلاف کی دونوں جماعتیں اندھی ہیں جو بینا لوگوں کی قیادت کرنا چاہتی ہیں۔ یہ سب اس حقیقت کو دیکھنے سے قاصر ہیں کہ جمہوریت بذات خود کرپشن کی وجہ ہے۔ جمہوریت میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے بتائے ہوئے احکامات کے مطابق حکمرانی نہیں کی جاتی بلکہ انسانوں کی خواہشات اور مرضی کے مطابق حکمرانی کی جاتی ہے۔ جمہوریت وہ نظام ہے جو انسانوں کو اس بات کا اختیار دیتا ہے کہ وہ چاہیں تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے احکامات کی پیروی کریں یا اس کی اطاعت سے منہ موڑ لیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلاَ مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَنْ يَكُونَ لَهُمْ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ وَمَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً مُبِينًا
“اللہ اور اس کا رسول جب کوئی فیصلہ کریں تو کسی مؤمن مرد و عورت کے لیے اس فیصلے میں کوئی اختیار نہیں، (یاد رکھو) اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی جو بھی نافرمانی کرے گا وہ صریح گمراہی میں ہے”(الاحزاب:36)۔
جمہوریت مرد و خواتین کی اسمبلیوں کو مقتدر اعلیٰ قرار دیتی ہے اور انہیں اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ وہ اپنی مرضی و خواہشات کے مطابق قوانین بنائیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَأَنِ ٱحْكُم بَيْنَهُمْ بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَآءَهُمْ وَٱحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ إِلَيْكَ
“اور یہ کہ (آپ ﷺ) ان کے درمیان اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ (احکامات) کے مطابق فیصلہ کریں اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں، اور ان سے محتاط رہیں کہ کہیں یہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ بعض (احکامات) کے بارے میں آپ ﷺ کو فتنے میں نہ ڈال دیں”(المائدہ:49)۔
اس سے بڑی کرپشن کیا ہوسکتی ہے کہ جانتے بوجھتے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نافرمانی کیا جائے اور اس کے غضب کو دعوت دی جائے!
جمہوریت وہ نظام ہے جسے اسلام نے حرام قرار دیا ہے۔ جمہوریت نے حکمرانوں کو ایسے قوانین بنانے کی اجازت دی ہے جو امت کے وسائل کو لوٹنے، اس لوٹی ہوئی دولت سے اپنی جیبیں بھرنے اور پھر اس لوٹی ہوئی دولت کو آف شور کمپنیوں میں باہر بھیجوانے یا بیرونی سرمایہ کاری کے نام پر ملک میں لاکر قانونی بنانے میں آسانی فراہم کرتے ہیں۔ یہ جمہوریت ہی ہے جس نے حکمرانوں کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ بڑے بڑے ترقیاتی منصوبوں سے صرف حکمران اشرافیہ، ان کے حمایتی اور مغرب میں بیٹھے ان کے آقاوں کو ہی فائدہ پہنچے۔ یہ جمہوریت ہی ہے جس نے قومی مصالحتی آرڈیننس(این آر او) بنانے کی اجازت دی اور کرپٹ سیاست دانوں کو امانت داری کا سرٹیفیکٹ جاری کردیا تا کہ وہ ایک بار پھر پاکستان کے وسائل کو لوٹ سکیں۔ یہ جمہوریت ہی ہے جس نے یہ قانون منظور کیا کہ اگر کوئی کرپٹ لوٹی ہوئی دولت کا کچھ حصہ واپس کر دےتو اسے سزا نہیں دی جائے گی۔ یہ جمہوریت ہی ہے جس نے وسیع دولت کو چند ہاتھوں میں جمع ہونے کو یقینی بنایا ہے یہاں تک کہ سابق امریکی صدر اوباما نے 4 دسمبر 2013 کو کہا، “اور نتیجہ یہ ہے کہ معیشت غیر منقسم بن گئی ہے، اور خاندان مزید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔۔۔ 1979 سے۔۔۔ ہماری پیداوار میں 90 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، ہماری معیشت دوگنا سے زیادہ بڑھ چکی ہے، لیکن ایک مخصوص خاندان کے آمدنی میں 8 فیصد سے بھی کم اضافہ ہوا ہے۔ 1979 سے ہماری معیشت دو گنا سے زیادہ بڑھ چکی ہے لیکن زیادہ تر دولت چند خوش قسمت لوگوں کے پاس گئی ہے۔۔۔ 10 فیصد امیر ترین افراد ہماری آمدنی کا ایک تہائی نہیں لیتے بلکہ اب آدھا لیتے ہیں”۔ اور یہ جمہوریت ہی ہے جس نے موجودہ امریکی صدر ٹرمپ کو اس قابل کیا کہ وہ ایسی کابینہ بنائے جو تاریخ کی امیر ترین کابینہ ہے خصوصاً اس وقت جبکہ زبردست معاشی بحران اور تنزلی کا سامنا ہے۔ تو اگر جمہوریت کا یہ حال اس کے اپنے اور اس کے صف اول کے حمایتیوں کے گھر میں ہے تو پاکستان ایسی جمہوریت سے کیا امید لگا سکتا ہے چاہے یہ مزید سات دہائیوں تک بغیر کسی التوا کے چلتی رہے؟
صرف نبوت کے طریقے پر قائم خلافت ہی کرپشن کا خاتمہ کرے گی۔ جمہوریت کے بر خلاف اسلام میں حکمران اپنی مرضی و خواہشات کے مطابق قوانین نہیں بنا سکتے بلکہ وہ اس بات کے پابند ہوتے ہیں کہ صرف اور صرف قرآن و سنت سے اخذ شدہ قوانین کو نافذ کریں۔ حکمران صرف اسلام کا معاشی نظام ہی نافذ کرسکتے ہیں جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر منصوبہ، چاہے بڑا ہو یا چھوٹا، صرف امت کو فائدہ پہنچئے گا اور کوئی این آر او جیسا قانون بنا کر کرپشن اور کرپٹ کو بے گناہ قرار نہیں دے سکتا۔ لہٰذا نہ ہی کرپشن کو نشانہ بنا کر اور نہ ہی تعمیراتی منصوبوں کے ذریعے پاکستان کو موجودہ بحرانی صورتحال سے نکالا جاسکتا ہے۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے مخلص اور با خبر مسلمان جمہوریت کے خاتمے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کو ہدف بنائیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |