المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 29 من شوال 1438هـ | شمارہ نمبر: PN17057 |
عیسوی تاریخ | اتوار, 23 جولائی 2017 م |
اس وقت عمل کی ضرورت ہے کمزور مذمتی بیانات کی نہیں
ہندو ریاست مسلمانوں کا مقدس خون بہا رہی ہے جبکہ پاکستان کے حکمرانوں نے امریکہ کو خوش کرنے کے لیے “تحمل” کی پالیسی پر مبنی پتھر جیسی خاموشی اختیار کر رکھی ہے
ہندو ریاست کی بزدل افواج لائن آف کنٹرول پر آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو مسلسل قتل کر رہی ہیں لیکن باجوہ-نواز حکومت سختی سے “تحمل” کی پالیسی پر کاربند ہے اور چند گولے فائر کرنے اور نرم نرم کھوکھلے مذمتی بیانات سے آگے نہیں بڑھ رہی۔ کل بروز جمعہ 21 جولائی کو بھارتی افواج نے لیپا سیکٹر میں فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق اور تین افراد زخمی ہو گئے لیکن حکومت کی جانب سے افواج کو حرکت میں لانے کا کوئی حکم نہیں دیا گیا۔ اس سے پہلے 16 جولائی 2017 کو بھارتی افواج نے دریائے نیلم کے ساتھ آٹھ مقام پر پاکستان آرمی کی جیب کو نشانہ بنایا جس میں چار فوجیوں نے جام شہادت نوش کیا۔ ان دو واقعات کے درمیان، جو کہ واضح اعلان جنگ کی مترادف ہیں، باجوہ-نواز حکومت نے معمول کے کھوکھلے مذمتی بیانات اور کچھ گوکے فائر کیے جبکہ اگر سیاسی و فوجی قیادت غیرت مند ہوتی تو ایسا منہ توڑ جواب دیتی کہ بزدل بھارتی افواج پر موت کی سی دہشت طاری ہو جاتی۔ اور یہ سب کچھ اُس وقت ہو رہا ہے جب آڈیڈر جنرل آف انڈیا نے 21 جولائی کی رپورٹ میں تصدیق کی کہ بھارت کا تقریباً 40 فیصد اسلحہ جنگ کی صورت میں دس دن بھی نہیں چل سکے گا۔
اے پاکستان کے مسلمانو، اے افواج پاکستان!
جس طرح مغرب میں یہودی وجود مسلمانوں کے خون اور علاقوں کی حرمت کو پامال کر رہا ہے وہی عمل مشرق میں ہندو ریاست کر رہی ہے۔ یہ دونوں دشمن جارحیت کا ارتکاب اس یقین کے ساتھ کرتے ہیں کہ مسلمانوں کے موجودہ حکمران لاشوں کی طرح بے حس و حرکت پڑے رہیں گے۔ باجوہ-نواز حکومت مسلمانوں کے دلوں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ان کی باصلاحیت اور بہادر افواج کو حرکت میں آنے کا حکم نہیں دیتی کیونکہ اس نے اپنے آقا امریکہ کی “تحمل” کی پالیسی کی اطاعت کرنے کا عہد کر رکھا ہے تاکہ پاکستان کسی صورت خطے میں بھارت کی بالادستی حاصل کرنے کی کوشش میں رکاوٹ نہ بن سکے۔ یہ مجرم حکومت یہ بھی نہیں سوچتی کہ اس کمزور اور بزدلانہ موقف کو اپنا کر ہم اپنے تحفظ کا سودا کر رہے ہیں اور ہندو کے “اکھنڈ بھارت” کے تصور کو عملی شکل دینے میں معاونت کر رہے ہیں بالکل ویسے ہی جیسا کہ اس سے قبل مسلمانوں کے حکمرانوں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر کے “گریٹر اسرائیل” کے لیے معاونت فراہم کی تھی۔
افواج پاکستان میں موجود مخلص مسلم افسران!
آپ اپنی اور اس امت کی طاقت سے واقف ہیں۔ آپ اس بات کے بھی گواہ ہیں کہ 1999 کے کارگل تنازعے کے دوران بزدل بھارتی افواج کیپٹن “کرنل” شیر خان کی شہادت کے بعد بھی ان کے جسد خاکی کے پاس جانے کی ہمت نہیں کر رہے تھے۔ اگر آپ میں سے ایک بھی اس جذبے سے لڑتا ہے کہ کامیابی یا شہادت تو اُس ایک سپاہی سے بھی ہندو اس قدر خوفزدہ ہو جاتا ہے۔ اس ہندو کا کیا حال ہو گا جب مخلص قیادت منظم جہاد میں آپ کو سینکڑوں ہزاروں کی تعداد میں حملہ آور ہونے کا حکم دے گی؟!!!
جب تک سیاسی و فوجی قیادت میں غدار ہم پر ایک لعنت اور بوجھ کی صورت میں موجود رہیں گے کبھی بھی بھارت کے سامنے ہماری ذلت و رسوائی ختم نہیں ہوگی۔ جان لیں کہ باجوہ-نواز حکومت بھی مشرف-عزیز، کیانی-زرداری اور راحیل-نواز حکومت کی طرح امریکی ایجنٹ ہے۔ یہ حکومت اسلام اور مسلمانوں کے مفادات سے بے فکر ہے بلکہ اسے صرف اور صرف استعماری مفادات کے تحفظ کی فکر ہے۔ لہٰذا ان غداروں کو پکڑ لیں جنہوں نے ہمارے دشمنوں کے لیے ہمیں چھوڑ دیا ہے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔ ابھی فوراً نصرۃ دیں ورنہ ہمارے شہری اور فوجی اسی طرح شہید ہوتے رہیں گے جبکہ پاکستان دنیا کی واحد مسلم ایٹمی طاقت اور دنیا کی چھٹی بڑی فوج کا حامل ہے۔ ابھی نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں تاکہ خلیفہ راشد کی قیادت میں آپ کو ہندو ریاست کے خلاف حرکت میں لایا جائے، مقبوضہ کشمیر کو آزاد اوراس کا پاکستان سے الحاق کیا جائے جس کا مسلمان سات دہائیوں سے خواب دیکھ رہے ہیں۔ نصرۃ فراہم کریں اور دشمن کے خلاف کامیابی اور فتح کے لیے صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر بھروسہ کریں تواللہ کی مدد لازم اور کامیابی یقینی ہے۔
وَكَانَ حَقّاً عَلَيْنَا نَصْرُ ٱلْمُؤْمِنينَ
“اور مؤمنوں کی مدد ہم پر لازم ہے”(الروم:47)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |