المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 11 من ذي القعدة 1440هـ | شمارہ نمبر: 1440/68 |
عیسوی تاریخ | اتوار, 14 جولائی 2019 م |
پریس ریلیز
سرمایہ دارانہ نظام ایک غیر انسانی نظام ہے جو کبھی بھی پاکستان کے معاشی مسئلے کو حل نہیں کر سکتا
13 جولائی کو حکومت کی نئی ٹیکس پالیسی کے خلاف تاجروں نےملک کے طول و عرض میں اپنی مارکیٹیں اور بازار بندرکھے ۔ بے شک آئی ایم ایف کی ہدایات پر باجوہ۔عمران حکومت کی طرف سے بھاری بھرکم ٹیکسوں کے نفاذ سے پاکستان کاہر شہری پریشان ہے۔ غریب آدمی پریشان ہے کہ ٹیکسوں کے نفاذ اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے سےعام ضروریاتِ زندگی کی قیمتیں اس کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہیں ، تنخواہ دار طبقہ بھی پریشان ہے کہ اس کی نپی تلی کمائی کہ جس پر حکومت اس کی جیب میں پہنچنے سے پہلے ہی ڈاکہ ڈال لیتی ہے ، سے وہ گھر کا بجٹ کیسے تیا رکرے ، تاجر طبقہ اس وجہ سے پریشان ہے کہ ایک طرف تو ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قیمت کے گرنے اورلوگوں کی قوتِ خرید میں کمی نے ان کے کاروبار کو بری طرح متاثر کیا ہے تو دوسری طرف حکومت نت نئے ٹیکس قوانین کے ذریعے کاروباری لین دین اورمعاشی سرگرمی کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ جبکہ حکومت اس بات پر بضد ہے کہ آئی ایم ایف کی تجویز کردہ معاشی پالیسیوں کا نفاذ ہی ملکی معیشت کو بحران سے نکال سکےگا۔
اس سارے منظر نامے سے یہ بات واضح ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے طے کردہ معاشی اہداف کو پورا کرنے کے لیے پاکستانی عوام کی ابتر صورتِ حال کو یکسر نظر انداز کر رہی ہے، اسے اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ ان ظالمانہ پالیسیوں کے نتیجے میں کتنے چولہے بجھ جائیں گے اور کتنے لوگ بیروزگار ہو جائیں گے۔ حکومت کا یہ طرزِ عمل اس نقطہ ٔنظرکی عکاسی کرتا ہے جو سرمایہ دارانہ نظام معیشت کا ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام معاشی مسئلے کو ایک انسانی مسئلے کے طو رپر نہیں دیکھتا بلکہ محض معیشت کے مسئلے کے طور پر دیکھتا ہے اور مختلف تکنیکی اہداف کے حصول کو اپنا ہدف بناتا ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام کے تحت معیشت کی بہتری کے لیے ضروری ہے کہ کسی بھی ملک کی جی ڈی پی کی شرح بلند ہو اوربجٹ کے خسارے اور ادائیگیوں کے توازن میں بحرانی کیفیت نہ ہو۔ پس اگر یہ اشاریے (indicators)بہتر ہیں توملکی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے خواہ اس کے نتیجے میں عوام غربت میں ڈوب جائیں ۔ بلا شبہ کرپٹ نقطہ نظر کے حامل سرمایہ دارانہ نظام پر مبنی پالیسیوں کے نفاذ سے پاکستان کے عوام کے معاشی مسائل حل نہیں ہو سکتے خواہ حکومتی ٹیم تمام ظلم و جبر کے ساتھ بھاری بھر کم محصولات کے حصول کا ہدف حاصل بھی کرلے ۔
سرمایہ دارانہ نظام کے برخلاف اسلام معیشت کے انتظام کو ایک انسانی مسئلہ سمجھتا ہے اور اسلام کے معاشی احکامات انسان کے بحیثیت انسان مسائل کے حل کو اپنا ہدف بناتے ہیں نہ کہ محض اشاریوں کی بہتری کو۔ اسلام کی نظر میں فردا ًفرداًمعاشرے کے ہر شخص کی بنیادی ضروریات پوری ہونی چاہئیں اور اسے آسائشوں کے حصول کے یکساں مواقع میسر ہونے چاہئیں۔ اسلام کے مطابق اصل مسئلہ دولت کی پیداوار میں اضافے اور جی ڈی پی کی شرح میں بہتری کا نہیں بلکہ معاشرے میں دولت کی عادلانہ تقسیم کا ہے۔ پس ایک ایسی ریاست جس میں لوگ بھوکا سونے پر مجبور ہوں اورانہیں چھت کی سہولت میسر نہ ہو، اسلام کی نظر میں ایک ناکام ریاست ہے خواہ وہ زرمبادلہ کے بھاری ذخائر رکھتی ہو اور اس کی پیداوار کی شرح بلند ہو۔ یہ اسلام کا معیشت کے انتظام میں انسانی پہلوپر اصرار ہی ہےجس نے اسلامی ریاست کے محصولات کے انتظام کو عمومی طور پرفرد کی دولت سے منسلک کیا ہے نہ کہ consumption سے۔ یوں اسلام کی ٹیکس پالیسی فرد کی معاشی استطاعت کی بنیاد پر ہی اس سے محصولات کا تقاضا کرتی ہے۔ اسلام کی معاشی بحران کی تعریف ، سرمایہ درانہ نظام کی معاشی بحران کی تعریف سے قطعاً مختلف ہے۔ اسلام میں معیشت اس وقت بحران میں ہوتی ہے جب معاشرے میں موجود ہر فرد کی بنیادی ضروریات پوری نہ ہو رہی ہوں یا ریاست وسائل کی کمی کی وجہ سے یا کسی اور وجہ سےافراد کی اور معاشرے کی دیکھ بھال کی شرعی ذمہ داری پوری کرنے سے قاصر ہو۔ جبکہ آج سرمایہ درانہ نظام نے پاکستان میں معاشی بحران کا اعلان کردیا ہے کیونکہ پاکستان سودی قرضوں کی ادائیگی کرنے سے قاصر ہے۔
اے مسلمانانِ پاکستان !
پاکستان میں نافذ غیر فطری غیر انسانی سرمایہ دارانہ نظام ہی آپ کی ابتر صورتِ حال کی بنیادی وجہ ہے ۔ آپ کو صرف ظالمانہ ٹیکسوں کے نفاذ کو ہی نہیں بلکہ بحیثیت مجموعی اس جمہوری سرمایہ دارانہ نظام اور اس سے منسلک سیاسی اشرافیہ کو مسترد کرنا ہو گا۔ اوراُس ریاستِ خلافت کے قیام کا مطالبہ کرنا ہو گا جو اسلام کی معاشی پالیسیوں کے نفاذ کے ذریعے آپ کو معاشی ظلم و استحصال سے نجات دلائے گی اورآپ کی ترقی و خوشحالی کی ضامن ہو گی۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |