الثلاثاء، 24 جمادى الأولى 1446| 2024/11/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    10 من جمادى الأولى 1441هـ شمارہ نمبر: 1441 / 35
عیسوی تاریخ     اتوار, 05 جنوری 2020 م

پریس ریلیز

  • امریکہ جیسے حربی کافر کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں اور فوجی تربیتی پروگرام فوجی راز افشاء ہونے، فوجی افسروں کو امریکی ایجنٹ بنانے اور پروفائلنگ  کا ذریعہ ہےجواسلام کی رو سے صریحاً حرام ہیں

امریکی انڈر سیکریٹری برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز نے کل اپنی ٹویٹ میں اعلان کیا کہ "دونوں افواج کے مابین مشترکہ ترجیحات کے مطابق تعاون بڑھانے اور امریکی نیشنل سیکوریٹی کے فروغ کیلئے امریکی صدر نے پاکستان کیلئے  انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام (آئی ایم ای ٹی) کی بحالی کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم مجموعیسیکیوریٹی تعاون معطل رہے گا۔"  اور اطلاعات کے مطابق پاکستان نے فوجی پروگرام میں شرکت کےلیے افسران کا انتخاب کرنا شروع کر دیا ہے  جنہیں امریکہ روانہ کیا جائے گا۔ پاکستان کے فوجی افسروں کی امریکی فوجی اداروں میں تربیت امریکہ کا پاکستان کےفوجی  افسروں میں  اپنی لئے ایجنٹ ڈھونڈنے، ان کو ذہنی غلام بنانے  اور ان کی پروفائلنگ کا  آزمودہ اور کامیاب  پروگرام ہے۔  پاکستان کی  امریکی نواز فوجی قیادتیں بشمول آرمی چیفس اور آئی ایس آئی کی قیادت اکثر و بیشتر  انھیں پروگراموں سے ہو کر آئی ہیں جس کے باعث وہ امریکی فوجی اتحادکے زہر کو تریاق سمجھتے ہیں۔ انھی قیادتوں کے باعث ہمارے شیروں جیسی افواج ہر امریکی پروجیکٹ کیلئے کرائے کے طور پر دستیاب ہو جاتی ہیں لیکن کشمیر، فلسطین، برما یا عراق و شام کیلئے ان کی بیڑیاں کس لی جاتی ہے۔ پرویز مشرف ،جنرل کیانی ، جنرل راحیل اور جنرل باجوہ سب برطانیہ اور امریکہ کے انھی پروگراموں کی پروڈکٹس ہیں۔ وکی لیکس کی دستاویزات سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ یہ پروگرام فوجی جاسوسی کا اہم ذریعہ ہے اور اس کے ذریعے امریکہ ہمارے افواج کی سوچ، تربیت  اور دفاعی صلاحیتوں کی کڑی نگرانی اور جاسوسی کرتا ہے۔  

 

اسلام ایسے حربی کفار کے ساتھ، جن کے ساتھ مسلمانوں کا حالت جنگ کا معاملہ ہو یا جن کی نظریں اسلامی سرزمین اور اسلام پر ہو،  ہر طرح کے تعلقات کو حرام قرار دیتا ہے۔ ایسے ممالک کے ساتھ تو سفارتی تعلقات تک نہیں رکھے جاتے تو فوجی تعلقات، فوجی اتحاد یا مشترکہ فوجی مشقیں  یا تربیتی پروگرام تو دور کی بات ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا؛ 

﴿ٱلَّذِينَ يَتَّخِذُونَ ٱلْكَافِرِينَ أَوْلِيَآءَ مِن دُونِ ٱلْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ ٱلْعِزَّةَ فَإِنَّ ٱلعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعاً

(( وہ لوگ جو مومنین کے بجائے کفار کو اپنے اولیاء (مددگار، دوست، محافظ) کے طور پر منتخب کرتے ہیں، کیا یہ ان سے عزت، طاقت اور برتری کے طلب گار ہیں؟ بےشک تمام عزت، طاقت اور برتری صرف اللہ کیلئے ہے))۔ (سورۃ النساء: 39)

 

رسول اللہﷺ نے فرمایا؛

((لا تستضيئوا بنار المشركين))

" ہم کفار کی آگ سے روشنی نہیں لیتے" (احمد، نسائی)

 

جبکہ یہاں آگ کفار کا بطور آزاد حیثیت ایک غالب گروہ مراد ہے۔ جو ایسے کفار سے فوجی اتحاد و تعاون کی ممانعت پر دلیل ہے۔ اور قرآن پاک میں ہے؛

((وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا)

" اور اللہ نے ہر گز کفار کو مومنین پر کوئی غلبہ عطا نہیں کیا ہوا" (سورہ النساء: 141)

ستر سال کے امریکی اتحاد، مشترکہ فوجی مشقوں اور امریکی فوجی تربیت نے ہمیں امریکی غلامی اور ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں دیا۔امریکہ مسلمانوں کا کھلا دشمن ہے اور ہمارے دیگر دشمنوں کا سٹریٹیجک اتحادی ہے جن کو وہ ہمارے خلاف مضبوط کرتا ہے۔ تو ایسا کھلا دشمن کس طرح سے ہماری مدد و تربیت کر سکتا ہے؟  وقت آ گیا ہے کہ کفار کی اعانت ترک کرکے اصل عزت و عظمت کے منصوبے پر لبیک کہا جائے جو پاکستان میں خلافت کے قیام کا منصوبہ ہے جو وسط ایشیا اور مڈل ایسٹ کو فوراً جوڑ کر ایک ایسا بلاک کھڑا کر دے گی جس کے بعد امریکہ کے پاس اس خطے سے دم دبا کر بھاگنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہو گا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا؛

(( إِنْ يَنْصُرْكُمُ ٱللَّهُ فَلاَ غَالِبَ لَكُمْ وَإِنْ يَخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا ٱلَّذِى يَنْصُرُكُمْ مِّنْ بَعْدِهِ وَعَلَى ٱللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ ٱلْمُؤْمِنُونَ))

"اگر اللہ تمہاری مدد کرے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کرے؟ پس ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے"

(آل عمران:160)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک