المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 22 من جمادى الأولى 1441هـ | شمارہ نمبر: 1441 / 39 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 17 جنوری 2020 م |
پریس ریلیز
- استعماری قرضوں، معاہدوں اور مطالبات کے سامنے سجدہ ریز
- حکمران کبھی مسلم علاقوں کی حفاظت نہیں کرسکتے
16 جنوری 2020 کو جرمن ٹی وی ڈی ڈبلیو (DW) کو وزیر اعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں خطے کی سیکیوریٹی کے حوالے سےاپنے وژنبیان کیا، جس کی کافی تشہیر ہوئی۔ افغانستان کے حوالے سے عمران خان نے اصرار کیا کہ پاکستان "اپنی بہترین کوشش بروئے کار لارہا ہے" اور کہا کہ"ہم دعا کرتے ہیں کہ طالبان، امریکا اور افغان حکومت امن کی منزل حاصل کرلیں"۔ مقبوضہ کشمیر کے حوالے عمران خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ، "ایک ایٹمی ملک انتہاپسندوں کے ذریعے چلایا جارہا ہے، اور پانچ ماہ سے زیادہ عرصے سے کشمیر محاصرے میں ہے"۔ لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ باجوہ-عمران حکومت کامسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنا تو درکنار،انھوں نے پچھلے حکمرانوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے واشنگٹن کے مطالبات کے سامنے جھکنے کے باعث مسلمانوں کو شدید خطرے سے دوچار کردیا ہے۔ جب امریکا کو افغانستان پر قبضے کے بعد زبردست قبائلی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا تو مشرف-عزیز، کیانی-زرداری اور راحیل-نواز حکومتوں نے اس مزاحمت کو کچلنے کے لیے بھر پور فوجی قوت استعمال کی۔ اور اب جب بزدل امریکی افواج گھٹنوں کے بل جھک کر افغانستان میں رہنے کے لیے ایک معاہدے کی بھیک مانگ رہی ہے تو باجوہ-عمران حکومت نے کرائے کے سہولت کار کا کردار ادا کرتے ہوئے ایک ایسے معاہدے کے حصول کے لیے کام شروع کردیا ہے جس سے امریکا کو افغانستان میں شرمندگی سے بچایا جا سکے۔ جہاں تک مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کا تعلق ہے تو کلنٹن کی صدارت کے وقت امریکا-بھارت تعلقات میں بریک تھرو کے بعد سے مشرف-عزیز، کیانی-زرداری اور راحیل-نواز حکومتوں نے کشمیری مزاحمت کی ہر طرح کی مادی امداد کو محدود کرکے ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔ اور باجوہ –عمران حکومت "تحمل" کی پالیسی پر چلتے ہوئے کشمیری مزاحمت کے سینے میں براہ راست خنجر پیوست کر رہی ہے۔ اس حکومت نے مودی کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے کہ وہ دھڑلے سے مسلمانوں کے خلاف جارحانہ اقدامات اٹھائے جس کے جواب میں محض پھسپھسا سا ردعمل دے کر مودی کو اگلے جارحانہ قدم کا حوصلہ مہیا کیا جاتا ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
جب تک ہم پرایسے حکمران مسلط ہیں جو کافر استعماری طاقتوں کے قواعد و ضوابط اور احکامات کی پیروی کرتے ہیں ، ہم ہمیشہ ہی ناکام اور مایوسی کے گھڑے میں دھنستے جائیں گے۔ استعماری طاقتیں دن رات ایک کر رہی ہیں تا کہ مسلمانوں کو خلافت کے قیام کے ذریعے یکجا ہونے سے روکا جائے اور مسلمانوں کی قسمت میں ہمیشہ قومی ریاستوں کی صورت میں تفرقہ باقی رہے۔ استعماری طاقتیں مسلم علاقوں میں اپنے استعماری مفادات کے حصول کیلئے ہمارے ممالک کو تباہ کن معاشی قرضوں اور جانبدارانہ دو طرفہ معاہدوں (bilateral agreements)میں پھنساتیں ہیں۔ استعماری ممالک اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ مسلم علاقے کثیر الجہتی معاہدوں (multilateral agreements) میں جکڑے رہیں جیسا کہ ایف اے ٹی ایف(FATF) ، اقوام متحدہ (UN)اور شنگھائی تعاون تنظیم(SCO)، جن میں استعماری طاقتیں بالادست ہیں۔ یقیناً نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام سے کم کوئی بھی قدم مسلم علاقوں کو استعماری قوانین اور مطالبات کی تباہ کاریوں سے نہیں بچا سکتا۔ خلافت مسلم علاقوں کو ایک ریاست میں یکجا کر کے اسے دنیا کی سب سے باوسائل ریاست میں تبدیل کردے گی۔ خلافت استعماری قرضوں کے معاہدوں سے دستبرداری اختیار کرے گی اور اسلام کے احکامات کے نفاذ کے ذریعے اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے جن بے شمار وسائل سے امت کو نوازا ہے امت ان سے مستفید ہو سکے۔ خلافت استعماری معاہدوں کو کوڑے دان میں پھینک کرجارح طاقتوں کے خلاف جنگی پالیسی کی بنیاد پر معاملات طے کرے گی، اور ان ممالک کے ساتھ دو طرفہ معاہدے (bilateral agreements)کرے گی جو مسلمانوں کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے اور صرف ان کثیر الجہتی قواعد کو قبول کرے گی جن پر عمل کرنے کی حیثیت اخلاقی ہو نا کہ قانونی، اور اس میں سب کا باہمی مفاد ہو۔ تو مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کو بحال کرنے کی زبردست جدوجہد کریں اور استعماری طاقتوں کے ہاتھوں تباہی کے سلسلے کو ختم کردیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا﴾
"جو مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بناتے ہیں،کیا یہ ان کے ہاں عزت حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ عزت تو سب اللہ ہی کی ہے"
(النساء، 4:139)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |