السبت، 21 جمادى الأولى 1446| 2024/11/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    18 من ربيع الثاني 1360هـ شمارہ نمبر: 1442 / 31
عیسوی تاریخ     جمعرات, 03 دسمبر 2020 م

پریس ریلیز
پاکستان کے حکمران صرف بھارتی دہشت گردی کا ڈوزیئر(Dossier) جاری نہ کریں بلکہ اپنی فوجی قوت کے زور پر جارح دشمن کے ہاتھ توڑ دیں اور کشمیر کی آزادی کے لیے افواج کو حرکت میں لائیں

 

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے گلوبل ویلیج اسپیس کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان بھارت کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت سامنے لایا ہے، دفتر خارجہ نے ڈوزیئر کو'پی 5 ' میں پیش کیا اور پھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو پیش کیا گیا، بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ثبوتوں کو عالمی برادری نے بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت سی پیک کو نشانہ بناتا ہے، سی پیک کی سیکیورٹی کیلئے21 ڈویژن فورس تشکیل دی ہے، چینی پارٹنرز سی پیک منصوبے کی سیکیورٹی کے انتظامات سے مطمئن ہیں، سی پیک کو نقصان پہنچانےکی ہر بھارتی سازش کو ناکام بنائیں گے۔

 

5 اگست 2019 کو جب ہندو ریاست کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور بھارتی یونین میں انضمام کا اعلان کیا گیا، تب سے پاکستان و کشمیر کے مسلمان اور افواج پاکستان کے شیر جوان سیاسی و فوجی قیادت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد کے اعلان کے منتظر ہیں کیونکہ ہندو ریاست نے آخری ریڈ لائن کو بھی پامال کر دیا ہے، لیکن پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت نے عسکری قوت کے استعمال کو خارج از امکان قرار دے دیا اور اس طرح ہندو ریاست کو انتہائی آسانی کے ساتھ مقبوضہ کشمیر ہڑپ کرنے میں مدد فراہم کی۔ مزید برآں یہ کہ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت نے 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدام کو جواز فراہم کرنے کے لیے گلگت بلتستان کو عارضی صوبہ بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت کشمیر کے حوالے سے اپنی سنگین غداری پر پردہ ڈالنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سی پیک کے حوالے سے بھارتی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے کے نام پر ہندو ریاست کے خلاف محض ڈوزئیر جاری کر کے مسلمانوں کو یہ دھوکہ دے رہی ہے کہ وہ بھارتی جارحیت روکنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ جب یہ کہہ دیا جائے کہ 'جنگ آپشن نہیں ہے' تو مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی کتنی ہی سیاسی، سفارتی و اخلاقی حمایت کی جائے یا ہندو ریاست کے خلاف کتنے ہی ڈوزئیر جاری کیے جائیں، سب بے معنی ہو جاتا ہے۔ اور یہ ڈوزئیر پیش بھلا کن کو کیا گیا ہے؟ کیا ہم نہیں جانتے کہ یہ امریکا ہی ہے جس کی حمایت سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کا اعلان کیا؟ کیا ہم نہیں جانتے کہ اقوام متحدہ استعماری طاقتوں، جن کا سربراہ امریکا ہے، کا ایک آلہ کار ادارہ ہے جہاں کبھی مسلمانوں کو انصاف نہیں ملتا؟ یہ جاننے کے بعد پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت کا یہ کہنا کہ ہم نے یہ ڈوزیئر عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ کو پیش کیا ہے اور وہ اس کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، کیا شتر مرغ کی طرح ریت میں سر دبانا نہیں؟ سی پیک کی حفاظت کے لیے، جو بنیادی طور پر چین کا منصوبہ ہے،21 ڈویژن فورس تشکیل دے کر اسے اس کی حفاظت پر مامور کیا گیا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر اور اس کے مسلمانوں کو ہندو ریاست کے ظلم و ستم سے نجات دلانے کے لیے کتنے ڈویژن فوج کو احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں، جبکہ پوری کی پوری افواج پاکستان تیار ہی ہندو ریاست سے لڑنے کے لیے کی گئی ہے؟ اس مسلم فوج کو اب ایک چینی منصوبے کی چوکیداری پر لگایا جا رہا ہے اور اس کے عوض ملنے والے چند ڈالروں کو "گیم چینجر" کہا جارہا ہے!!!

 

اے افواج پاکستان میں موجود مسلمانو!

پاکستان کی موجودہ سیاسی و فوجی قیادت کشمیر کے حوالے سے اپنی غدارانہ پالیسی پر پردہ ڈالنے کے لیے ڈوزیئر اور سی پیک کی حفاظتی اقدامات کو اپنے کارنامے کے طور پر اجاگر کر رہی ہے۔ جبکہ اصل مسئلہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی ہے جو ڈوزیئر جاری کرنے سے آزاد نہیں ہونے والا، بلکہ افواج پاکستان کے منظم جہاد سے ہی مقبوضہ کشمیر آزاد ہوگا۔ اور اس جہاد کا اعلان سیاسی و فوجی قیادت میں موجود امریکی ایجنٹس نہیں بلکہ صرف اور صرف نبوت کے نقش قدم پر قائم خلافت ہی کرے گی۔ لہٰذا آگے بڑھیں اور خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں اور دنیا و آخرت میں سرخرو ہو جائیں۔

 

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ

" اے اہل ایمان! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور تم کو ثابت قدم رکھے گا"(محمد، 47:7)۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحريرکا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک