المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 26 من رجب 1442هـ | شمارہ نمبر: 58 / 1442 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 10 مارچ 2021 م |
پریس ریلیز
پاکستان کے موجودہ بحران کی وجہ صرف سیاسی قیادت کی ناکامی، نااہلی اور کرپشن نہیں بلکہ یہ درحقیقت جمہوریت کی ناکامی ہے! صرف خلافت کا قیام ہی ملک میں حقیقی تبدیلی لے کر آئے گا!
تبدیلی کی امید لگائے عوام پچھلے ڈھائی سال میں آئی ایم ایف کے پروگرامز، معیشت کی زبوں حالی، افراط زر، کشمیر کے سرنڈر، امریکی ڈکٹیشن کی تکمیل اور چین کی جانب سے مسلمانوں پر مظالم پر آنکھیں بند کرنے جیسی پالیسیوں کے بعد موجودہ حکمرانوں اور نظام سے نالاں ہیں۔ ڈبل ہندسوں کی مہنگائی کا بڑھتا ہوا طوفان اور آئی ایم ایف کی شرائط پر بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اور ہوشربا اضافہ سرمایہ دارانہ پالیسی میں تسلسل کا نتیجہ ہے۔ جی ڈی پی میں اضافے کے بعد ٹریکل ڈاؤن کے ذریعےلوگوں کو غربت سے نکالنے کے مغربی نسخے کی ناکامی لوگ پہلے ہی مشرف دور میں دیکھ چکے ہیں۔ پاکستان میں اب ڈھونڈنے سے کوئی شخص نہیں ملتا جو پاکستان کے عدالتی نظام کیلئے دعاگو ہو کہ اسے اس نظام سے بروقت انصاف ملا ہے۔ تو ایک ایسا نظام جس پر عوام کو اعتبار نہ ہو، جس کیلئے ان کے دلوں میں کوئی احترام نہ ہو، جس نظام کو ٹیکس دینے کیلئے کوئی شخص رغبت نہیں رکھتا ، اس مردہ نظام کو کسی بھی طرح کی اصلاحات (ریفارمز )سے کیسے زندہ کیا جا سکتا ہے؟ اور اس مردہ جمہوریت کے ذریعے "ایمان دار" یا "کم برا" وزیراعظم عوام کے مسائل کیسے حل کر سکتا ہے؟
وقت آ چکا ہے کہ شخصیات کی بحث سے آگے بڑھتے ہوئے اس موجودہ لبرل، سرمایہ دارانہ جمہوری نظام کے جنازے کا اعلان کیا جائے اور اسے ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا جائے۔ معیشت کا سکینڈینیوین(Scandinavian) ماڈل ہو، یا چائینیز(Chinese)، ملائیشیا ماڈل ہو یا ترک، سب اسی ظالمانہ استحصالی سرمایہ دارانہ نظام کے مختلف بہروپ(variants) ہیں۔ جمہوری نظام صدارتی ہو یا پارلیمانی، سینیٹ کے الیکشن میں ووٹنگ خفیہ ہو یا ظاہر، سینٹ کے الیکشن براہ راست ہوں یا بالواسطہ اس سے انسانوں کے ہاتھ میں موجود قانون سازی کی طاقت پر کوئی فرق نہیں پڑتا، نہ ہی قانون اور پالیسی سازی پر سرمایہ داروں اور اے ٹی ایموں کی تباہ کن گرفت میں کوئی تبدیلی واقع ہوتی ہے، نظام اسی طرح Elite capture کا شکار رہتا ہے جیسا کہ مشرق و مغرب، تمام جمہوریتوں میں یکساں حال ہے۔ عوام کو نظام کے ریفارم کے نئے ڈھکوسلے اس نظام پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنے میں پہلے بھی مکمل ناکام رہے ہیں اور آئندہ بھی ایسا ہی ہو گا۔
یہ خلافت کا نظام ہے جو اپنے جوہر میں اتنا مضبوط ہے کہ بعض کمزور خلفاء کےخلیفہ بننے کے باوجود اس نے مسلمانوں کو صدیوں تک عالمی طاقت کی پوزیشن سے گرنے نہیں دیا۔ اس نظام نے ہمارے رسول ﷺ کی حرمت کی حفاظت کی، جہاد کے ذریعے نئے علاقے فتح کئے، چین و امریکہ سے خراج لیا، اور مسلمانوں کو شہدا علی الناس کے مرتبے پر قائم رکھا۔ خلافت ہی وہ نظام ہے جس نے مسلمانوں کو معاشی آسودگی دی ، یہاں تک کہ صرف ہندوستان کی ولایہ کی معیشت کا سائز دنیا کی معیشت کا ایک چوتھائی تھا۔ یہ وہ نظام ہے جس میں مسلمان ایک خلیفہ کو اس شرط پر بیعت دیتے ہیں کہ وہ ان کے تمام امور کی گورننس صرف اور صرف کتاب اللہ اور رسول اللّٰہ ﷺ کی سنت سے کرے گا۔ اس نظام میں مسلمانوں پر دو حاکموں کا کوئی تصور نہیں، کجا کہ ان پر 55 سے زائد ایجنٹ حکمران استعماری احکامات نافذ کر رہے ہوں! یہ نظام ہر شہری کو تمام بنیادی ضروریات کی شرعی گارنٹی دیتا ہے ۔ تو اے پاکستان کے باشعور عوام! اس رجب، خلافت کے انہدام کے سو ہجری سال مکمل ہونے پر، کیا وقت نہیں آ گیا کہ حکومتی اور اپوزیشن اتحادوں کے گھن چکر سے نجات حاصل کی جائے اور واحد حقیقی متبادل ، خلافت کے قیام کیلئے واشگاف حمایت کا اعلان کیا جائے۔ وہ خلافت جس کا قیام اب اللہ کی نصرت سے عنقریب متوقع ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛
"ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ "،
" اور اس کے بعد تم میں دوبارہ خلافت علیٰ منہاج النبوی ﷺ قائم ہو گی"(مسند احمد)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |