المكتب الإعــلامي
ہجری تاریخ | شمارہ نمبر: | |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 30 مارچ 2012 م |
کیانی اور سویلین ایجنٹ حکمران حزب التحریر کو روکنے کے لئے اپنی خباثت پر اتر آئے! لاہور میں حزب التحریر کے ہفتہ وار درس پر حملہ، پندرہ سے زائد گرفتار، جج نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
ماڈل ٹائون لاہور میں حزب التحریر کے ہفتہ وار درس پر حکومتی غنڈوں نے دھاوا بول کر پندرہ سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ ان پر انسداد دہشت گردی کے ایکٹ 11-W کے تحت مقدمہ بنایا گیا جبکہ جج نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ان مخلص اور پڑھے لکھے نوجوانوں کی تذلیل کے لئے انہیں دہشت گردوں کی طرح منہ پر چادریں لپیٹ کر میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔ جس گھر میں یہ درس کئی سالوں سے جاری تھا وہاں کے مکینوں کو شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ گھر کے سربراہ اور ان کے تینوں بیٹوں کو گرفتار کر لیا گیا اور ان کی والدہ کے سامنے انہیں اس قدر مارا پیٹا گیا کہ ان کے جسم سے خون جاری ہو گیا۔ یہ سب محض اس لئے کہ یہ گھرانہ اسلام کی سربلندی اور خلافت کے قیام کا خواہاں ہے۔ کیا یہ ایجنسیاں بلیک واٹر کے قاتلوں کو گھر کرائے پر دینے والوں کے ساتھ بھی یہی سلوک کرتی ہیں؟ کیا لاہور میں جگہ جگہ کھلے برائی کے اڈوں پر بھی دھاوا بولا جاتا ہے؟ ہر گز نہیں! چند اخباری رپورٹوں کے مطابق یہ ریڈ حزب التحریر کی طرف سے یوٹیوب پر جاری کردہ اس ویڈیو کے جواب میں کیا گیا جس میں حزب التحریر نے کیانی اور پاشا سمیت فوج میں موجود غداروں کو بے نقاب کیا تھا اور اس کی تشہیر کے لئے ایس ایم ایس جاری کئے تھے۔ حقیقت یہ ہے کہ لاہور اور اس سے قبل اسلام آباد میں حزب کے ہفتہ وار درسوں پر حملے کا مقصد حزب کو نیٹو سپلائی لائن کے دوبارہ کھولنے کے خلاف احتجاج کرنے سے روکنا ہے۔
کیانی اور زرداری جانتے ہیں کہ امت امریکہ سے نفرت کرتی ہے اور ایبٹ آباد اور سلالہ حملے کے بعد ان کی غداری کھل کر سامنے آگئی ہے۔ اس کو چھپانے کے لئے عارضی طور پر سپلائی لائن بند کی گئی لیکن یہ عوام کے غم و غصہ کو ختم کرنے کے لئے کافی نہیں تھا۔ اب جبکہ یہ ایجنٹ ایک بار پھر امریکہ کی شہ رگ کو کھولنا چاہتے ہیں تو ایسے میں انہیں حزب التحریر جیسی جماعت کی عوامی تحریک سے خطرہ ہے۔ حکومت جانتی ہے کہ موجودہ نظام کی اصل دشمن حزب التحریر ہے جو امت کے سامنے ایک متبادل نظام بھی پیش کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فرینڈلی اپوزیشن کو گرفتار کرنے کے بجائے اس نظام کی حقیقی اپوزیشن، حزب التحریر، کے کارکنوں کو گرفتار کیا جاتا ہے۔
حزب کے شباب امت کی بیداری اور ان ایجنٹ حکمرانوں کے کرتوتوں کو بے نقاب کرنے کی پر امن سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے چاہے اس ضمن میں انہیں کسی بھی قسم کی مشکل کا سامنا ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ حزب التحریر نے گزشتہ چھ سالوں سے اپنے خلاف غیر اسلامی اور غیر قانونی پابندی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے لیکن پاکستان کی "آزاد عدلیہ" اس مقدمہ کی سماعت میں تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے تاکہ حکمران گرفتاریوں اور ٹارچر کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔ ہم ان ایجنٹوں اور ان کے حواریوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ حزب اپنی سیاسی اور فکری جدوجہد جاری رکھے گی تآنکہ فوج میں سے مخلص افسران حزب کو بیعت دیتے ہوئے خلافت کا انعقاد کر دیں۔
نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان
المكتب الإعلامي لحزب التحرير |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: |