المكتب الإعــلامي
ہجری تاریخ | شمارہ نمبر: | |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 26 ستمبر 2013 م |
ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک نے ایک بار پھر حملہ کردیا خلافت کے بغیر مسلمان اور عیسائی دونوں ہی امریکی دہشت گردی سے محفوظ نہیں ہیں
22ستمبر کو جب عیسائی پشاور کے ایک گرجا گھر میں عبادت میں مصروف تھے،دو دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں اَسی(80) سے زائد افراد ہلاک اور ایک سو چالیس سے زائد زخمی ہوگئے۔ ہم بے شرم کیانی و نواز حکومت سے پوچھتے ہیں کہ آخر کب تک خطے میں امریکی مفادات کے حصول کے لیے پاکستان کے شہریوں کا خون بہانے کے لیے امریکی منصوبوں میں مدد فراہم کرتے رہیں گے؟ افغانستان میں امریکی قبضے کو قبول کرنے اور اس جنگ کو اپنی جنگ نہ سمجھنے کی پاداش میں امریکہ پاکستان کی عوام کو پاکستان بھر میں اپنے انٹیلی جنس نیٹ ورک کے ذریعے، جسے پاکستانی حکمرانوں کی مکمل تائید و اعتماد حاصل ہے ، بم دھماکے کروا کر سزا دیتا ہے۔ ان بے رحمانہ قتل و غارت گری کے ذریعے امریکہ یہ امید رکھتا ہے کہ یہ امت اس کے شیطانی منصوبوں کے سامنے جھک جائے گی اور نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کی مدد کرے گی جس کا مقصد افغانستان اور پاکستان میں مستقل امریکی اڈوں کا حصول ہے۔
جہاں تک ان لوگوں کا تعلق ہے جو موت و تباہی کا شکار ہیں اور پاکستان میں امن چاہتے ہیں ، ہم انھیں ایسی معصومیت سے جو نقصان پہنچائے اور ایسی بے وقوفی سے جو گمراہ کردے، خبردار کرتے ہیں۔ پاکستان میں امن افغانستان میں امن سے منسلک ہے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک خطے سے امریکہ کی موجودگی کا مکمل طور پر خاتمہ نہ کردیا جائے۔ یہ امریکی انٹیلی جنس ہے جو ڈرون حملوں کے ذریعے فاٹا میں مسلمانوں کو قتل کررہی ہے اور یہ حقیقت سب جانتے ہیں اور یہی وہ نیٹ ورک ہے جو خفیہ طور پر پاکستان بھر میں فوجی و غیر فوجی تنصیبات پر بم دھماکے کروا کر پاکستان کی افواج کو فتنے کی جنگ میں مسلسل مصروف رکھنا چاہیر ہے۔ایسی صورتحال میں جب امریکی انٹیلی جنس نیٹ ورک ہمارے ملک میں اپنا مکروہ کھیل جاری رکھے ہوئے ہے،ا س کا سفارت خانہ اسلام آباد میں نہ صرف کام کررہا بلکہ اس میں زبردست توسیع بھی ہورہی ہے اور اس کا سفیر سیاسی و فوجی حکمرانوں سے ملاقاتیں کرتا ہے اور انہیں امریکی مفادات کے حصول کے لیے احکامات جاری کرتا ہے، پاکستان میں امن کسی صورت قائم نہیں ہوسکتا۔ لہذاپنے غم و غصے کا رخ امریکی ایجنٹوں ، کیانی و نواز شریف کی جانب موڑ دیں جو شب و روز امن کے قیام کے نام پر پاکستان اور افغانستان میں امریکی موجودگی کو برقرار رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔
اور ہم افواج میں موجود ان مخلص، بہادر اور اہل لوگوں سے پوچھتے ہیں جوپاکستان میں خلافت کا قیام عمل میں لاسکتے ہیں کہ کب تک وہ اس صورتحال کو چلنے دیں گے کہ پاکستان کے عوام اپنے بوڑھوں ،بچوں، عورتوں اور جوانوں کی لاشوں کو اٹھاتے رہیں؟ آپ نے دشمن کے خلاف اس ملک کے عوام کے دفاع اور حفاظت کی قسم اٹھائی ہے تو پھر کیسے آپ امریکی اڈوں ، قونصل خانوں اور سفارت خانوں اور ان کے "قتل و غارت گری کے نیٹ ورک" کو اس ملک میں قائم رہنے اور چلنے کی اجازت دے سکتے ہیں؟ اور کیوں اب تک آپ خلافت کا قیام عمل میں نہیں لائے ہیں جبکہ رسول اللہ ﷺ نے اسلامی ریاست کے غیر مسلم شہریوں کی حفاظت کا حکم دیا ہے اور فرمایا ہے کہ:
(أَلا مَنْ قَتَلَ نَفْسًا مُعَاهِدًا لَهُ ذِمَّةُ اللَّهِ وَذِمَّةُ رَسُولِهِ فَقَدْ أَخْفَرَ بِذِمَّةِ اللَّهِ، فَلا يُرَحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ، وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ سَبْعِينَ خَرِيفًا)
" یقیناً جس کسی نے ایسے شخص کو قتل کیا جسے حفاظت کا عہد نامہ دے دیا گیا تھا، جو کہ اللہ اور اس کے رسولﷺ کے ساتھ معاہدہ ہے، تو اُس شخص کو جنت کی خوشبو بھی نصیب نہ ہوگی جبکہ جنت کی خوشبو ستر خزاں کے موسموں کے فاصلے سے بھی محسوس کی جاسکتی ہے"۔
المكتب الإعلامي لحزب التحرير |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: |