المكتب الإعــلامي
ہجری تاریخ | شمارہ نمبر: | |
عیسوی تاریخ | پیر, 02 فروری 2015 م |
حزب التحریر ولایہ پاکستان شکارپور بم دھماکے کی پُرزور مذمت کرتی ہے شکارپور بم دھماکے کو نیشنل (امریکی) ایکشن پلان کوآگے بڑھانے کے لئے استعمال کیا جائے گا
حزب التحریر ولایہ پاکستان ، صوبہ سندھ کے شہر شکارپور کی مسجد میں ہونے والے بم دھماکے کی پُرزور مذمت کرتی ہے اور جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت، بلند درجات اور ان کے لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتی ہے۔
پشاور اسکول حملے کو گزرے تقریباً 44 روز ہی گزرے تھے کہ پاکستان کے مسلمانوں پر ایک اور قیامت گر پڑی۔ پشاور میں حملہ اسکول پر کیا گیا جہاں فرشتوں جیسی معصومیت رکھنے والے بچوں کا قتلِ عام ہوا تو اب شکارپور میں اللہ کے گھر میں حملہ کروایا گیا۔ انتہائی بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ راحیل-نواز حکومت نے اب تک ان بم دھماکوں اور قاتلانہ حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل کروانے والے ماسٹر مائنڈ امریکہ اور اس کے اتحادی بھارت کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا بلکہ ان حملوں کو جواز بنا کر ، نیشنل ایکشن پلان، جو کہ درحقیقت امریکی ایکشن پلان ہے، کے نام پر قبائلی علاقوں اور پورے ملک میں ان مجاہدین کو نشانہ بنانا شروع کردیا جو افغانستان سے امریکی قبضے اور اس کی قائم کی ہوئی کٹھ پتلی حکومت کے خلاف جہاد کررہے ہیں یا ان لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو اس ملک پاکستان میں سیاسی وفکری جدوجہد کے ذریعے اسلام کےنفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ایک طرف راحیل-نواز حکومت کے میڈیا میں موجود چیلےعوام کو یہ باور کرارہے ہیں کہ ملک میں بدامنی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے جو افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف خفیہ جنگ کے لئے استعمال کررہا ہے لیکن جس امریکہ کی حمایت اور مدد کے بل بوتے پر بھارت پاکستان کے خلاف یہ خونی کاروائیاں کررہا ہے اس کے خلاف راحیل-نواز حکومت کوئی ایکشن نہیں لیتی۔
یہ محض اتفاق نہیں کہ پچھلے چند دنوں سے راحیل-نواز حکومت کے چیلوں نے میڈیا میں یہ واویلا کرنا شروع کر رکھا تھا کہ پشاور حملے کے بعد بننے والی فضاء میں کمی آتی جارہی ہے اور اس کے ساتھ ہی شکارپور کی مسجد میں بم دھماکہ ہوجاتا ہے۔ اس حملے کا مقصد اس بات کے سوا کچھ نہیں کہ عوام کو نیشنل (امریکی) ایکشن پلان کی حمایت کرنے پر مجبور کیا جائے۔ پاکستان کے عوام اور فوج کے مخلص افسران کو جان لینا چاہیے کہ موبائل سموں کی رجسٹریشن، اسکول کے اساتذہ کو اسلحے کی فراہمی اور تربیت، اسکول کی چھتوں پر نشانچیوں کی تعیناتی اس مسئلے کا حل قطعاً نہیں ہیں بلکہ اس مسئلے کی جڑ پاکستان میں امریکہ اور بھارت جیسے دشمنوں کی موجودگی ہے۔ راحیل- نواز حکومت اگر چاہے تو یہ مسئلہ فوری حل ہوسکتا ہے لیکن اس کے لئے انہیں اپنے قبلہ واشنگٹن کو خیر باد کہنا ہوگا اور ملک سے امریکہ اور اس کی نئی دریافت شدہ محبت، بھارت، کی موجودگی کے ہر اُس نشان کو مٹادینا ہوگا جو اس قسم کے خوفناک درندگی سے بھر پور حملوں کے ماسٹر مائینڈ ہیں۔
راحیل-نواز حکومت جتنا امریکہ سے قریب ہوتی ہے پاکستان میں بد امنی اور قتل غارت گری اتنی ہی بڑھ جاتی ہے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان ، امت کو پکارتی ہے کہ وہ پاکستان کے دشمن امریکہ اور بھارت کے سفارت خانے بند ، ان کے سفارت کاروں اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو ملک بدر اور ملک سے ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کےخاتمے کے لئے حزب کی جدوجہدمیں شریک ہو جائیں۔ حزب افواج پاکستان کے مخلص افسران کو بھی پکارتی ہے کہ وہ حرکت میں آئیں اور سیاسی و فوجی قیادت کو غداروں سے پاک کردیں۔ اور ایسا صرف اسی وقت ہوگا جب خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں گے۔
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
المكتب الإعلامي لحزب التحرير |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: |