السبت، 26 جمادى الثانية 1446| 2024/12/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر: PN15065
عیسوی تاریخ     جمعہ, 18 ستمبر 2015 م

 

سر زمین اسراء اور معراج کی حرمت وتقدس بحال کرو!

مسجد اقصی اور پورے فلسطین کی آزادی کی ذمہ داری وہاں پر موجودنہتے

پاسبانوں پر نہیں پاک فوج پر فرض ہے

سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَى بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ

"پاک ہے وہ ذات جو نے  راتوں رات اپنے بندے کو  مسجد حرام سے مسجد اقصی لے گیا جس کے ارد گرد ہم نے برکت رکھی ہےتاکہ اس کو اپنی قدرت کی کچھ نشانیاں دکھا دیں بے شک وہی ہے سننے والا اور دیکھنے والا"(الاسراء:1)

 

عرب لیگ  اور  اوسلو  معاہدے کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی  کے قیام نے یہودی  ریاست کو  اس بات کا اشارہ دیا کہ وہ   مسجد اقصی کی تقسیم کے منصوبے کو جاری رکھے  جو کہ دراصل اس کی شہادت کامنصوبہ ہے، اللہ ان منصوبوں کو خاک میں ملادے۔  10 ستمبر 2015 کو عرب لیگ کے اجلاس   میں  بزدلانہ موقف اختیار کیا گیا ۔ لیکن عرب لیگ کا کردارافواج پاکستان کو مسجد اقصی کو آزاد کرانے کی ان پر عائد ذمہ داری سے بری ازمہ نہیں کردیتا جو کہ  عالم اسلام کی سب سے بڑی فوج اور دنیا کی ساتویں طاقتور ترین  فوج ہے، جو ایٹمی قوت اور بین البر اعظمی میزائل رکھنے والی   فوج ہےاور یہود کے قلعوں کو ملیامیٹ کر سکتی ہے۔ افواج پاکستان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ   مسجد اقصی  اور پورے فلسطین کو یہود کی نجاست سے آزاد کر نے کے لیے  حرکت میں آئے۔   عرب حکمران  ہزار بار یہ ثابت کر چکے ہیں  کہ یہ وہی ہیں جنہوں نے  پہلی بار یہود کو وجود بخشنے میں مدد دینے کے بعد اب  اس کو دوام بھی بخش رہے ہیں ۔  یہی وہ لوگ ہیں جو  مسجد اقصی  اور اہل فلسطین کو پابند سلاسل کرنے میں یہودی وجود  کی بدمستی اور سرکشی میں اس کی معاونت کر رہے ہیں۔جب دنیا کے کسی بھی کونے میں ان کے آقا، مغربی حکمرانوں،  کےمفادات کو کوئی خطرہ ہو تو ان کے پاس فوجیں بھی ہو تی ہیں،اسلحہ بھی، طیارے اور ٹینک بھی اسپشل فورس بھی ۔۔۔ پھر وہ یہ سب کچھ اپنے آقا کے مفادات کی حفاظت  کے لیے بھیج دیتے ہیں چاہے اس کے لیے  مسلمانوں کو قتل اور ان  کے ملکوں کو تباہ کرنا پڑے ان کو آگ میں جھلسا دینا پڑے، یہ کر گزرتے ہیں جیسا کہ  شام،یمن،لیبیا،افغانستان  اور پاکستان کے قبائلی علاقوں  میں ہوا ہے یا ہو رہا ہے۔  مگر جب معاملہ  مسجد اقصی کا ہو یا  فلسطین، کشمیر  اور شام وغیرہ کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کا ہو تو ان حکومتوں کے پاس نہ قوت ہو تی ہے  نہ طاقت  بلکہ یہ بہانہ بازی،مذمت  اور مسترد کرنے پر اکتفا کر تے ہیں اور مسلمانوں کے مقدسات کی حفاظت کے لیے امت کے دشمنوں کے سامنے ہاتھ جوڑتے ہیں!لیکن وہ اس میں بھی  سنجیدہ نہیں ہو تےبلکہ یہ سب کچھ بھی امت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے ہو تا ہے۔

قَاتَلَهُمُ اللَّهُ أَنَّى يُؤْفَكُونَ

"اللہ ان کو قتل کرے یہ کہاں بھٹکے جارہے ہیں"(المنافقون:4)۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

کیا مسجد اقصی اور اس کے مقدس احاطے  کا  حق صرف فلسطین کے مسلمانوں پر ہے  یا اس کا حق  تمام مسلمانوں پر ہے؟! کیا پورا فلسطین وہ سرزمین نہیں جس کو صحابہ رضی اللہ عنہ  نے اپنے لہو سے سینچا، کیا اس کو یہود کی نجاست سے آزاد کرانا روئے زمین کے تمام مسلمانوں پر فرض نہیں؟!اگر اب بھی اقصی کی مدد کے لیے اسلامی فوجیں حرکت میں نہ آئیں تو پھر کب آئیں گی؟!کیا تم اس  کے انہدام یا جلائے جانے کا انتظار کر رہے ہو؟ تم پر اپنے حکمرانوں کا ہاتھ روکنا  فرض ہے جو کہ امریکہ کے ایجنٹ اور یہود کے اتحادی ہیں اورتمہیں یہ بات بار بار معلوم ہو چکی ہے کہ یہ اسلام ،  مسلمانوں  اور ان کے مقدسات  کی مدد و حفاظت  نہیں کر تے۔  یہ حکمران  تمہاری فوج، اسلام اور مسلمانوں کی کامیابی اور مقبوضہ مسلم علاقوں کی آزادی   کی راہ میں سب سے بڑی روکاوٹ ہیں۔ ہم آپ سے یہ نہیں کہتے کہ اپنے حکمرانوں سے فوج کو متحرک کرنے کا مطالبہ کرو کیونکہ یہ حکمران صلیبیوں اور یہودیوں  کے وفادار ہیں اور انہی کے جیسےہو چکے ہیں۔تو اللہ سبحا نہ و تعالیٰ کے سامنے الاقصی کی  ذمہ داری کے حوالے سے سرخرو ہونے کے لئے  تمہیں لازمی نبوت کے طرز پر خلافت راشدہ کےقیام کی  جدوجہد کرنے والے مخلص داعیوں کے ساتھ مل کر خلافت کے قیام کے لئے لیے کام کرنا ہے۔  صرف اسی صورت میں خلیفہ راشد    مسلح افواج  میں موجود تمہارے بیٹوں کو  اپنا فرض ادا کرنےکے لئے قیادت کرے گا  اور   رسول اللہ ﷺ کے اسراء اور معراج کی سرزمین  ، قبلہ اول  اور تیسری مقدس ترین مسجد  کی آزادی کے لیے فوج کو حرکت میں آنے کا حکم دے گا۔  رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ،

إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ

"صرف خلیفہ ہی ڈھال ہے  جس کی قیادت میں لڑا جاتا ہے اور جس کے ذریعے حفاظت ہو تی ہے"( صحیح مسلم)۔

 

اے پاک فوج،اے پاک فوج کے مخلص افسران!

مسجد اقصی کی مدد اور اس کو اور پورے فلسطین کو آزاد کرا نا تم پر فرض ہےکہ  تم مسلمانوں کی فوج ہو  نا کہ امریکہ  کی میرینز   یا  بان کیمون کی اقوام متحدہ کی فوج نہیں ہو۔  مسلمانوں کی فوج کا کام اسلام اور مسلمانوں کےلئے کامیابیوں کا حصول ہوتا ہے اور ان  کا نعرہ  فتح یا  اللہ کی راہ میں شہادت ہو تا ہے۔ ہم یہ بات جانتے ہیں کہ تم میں سے اکثریت مسلمانوں کی مدد کی خواہاں ہے اور یہود اور ان کے مدد گاروں سے لڑنے کے لیے تمہارے دل بے چین ہیں۔  مگر تمہارے لیے یہ جانناانتہائی  ضروری ہے   کہ  سیاسی اور عسکری قیادتوں میں موجود غداروں  نے تمہارے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں  ڈال کر تمہیں  بیرکوں میں قیداور اپنے دین اور اپنے مقدسات کے لیے حرکت میں آنے سے روک رکھا ہے۔ یہی وہ  غدار ہیں جو مسلمانوں پر جبر کرنے کے لئے تمہاری طاقت کو استعمال کرتے ہیں   مگر  جب تم اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں سے لڑنا چاہتے ہو تو یہ تمہارے ہاتھ  باندھ دیتے ہیں۔ اور تم اس حقیقت سے یقیناً بے خبر نہیں ہو کہ کس طرح ان غداروں نے  مشرک ہندو ریاست کی  بد معاشی کا منہ توڑ جواب دینے سے تمہیں روک رکھا ہے۔  اب یہ بیڑیاں توڑ دو ،  غداروں کو اکھاڑ پھینکوں   اور حزب التحریرکو  ایک خلیفہ راشدہ  کے تقرر کے لیے نصرہ دو تاکہ مسجد اقصی اور پورے فلسطین کی آزادی کے لئے تمہاری قیادت کرے، اور پھر تمہارا شمار ان لوگوں میں ہو گا جن کے بارے میں  رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ،

تَقْتَتِلُونَ أَنْتُمْ وَيَهُودُ حَتَّى يَقُولَ الْحَجَرُ يَا مُسْلِمُ هَذَا يَهُودِيٌّ وَرَائِي تَعَالَ فَاقْتُلْهُ

"تمہاری اور یہود کی لڑائی ہو گی یہاں تک کہ پتھر بھی کہیں گے کہ اے مسلمان یہ یہودی میرے پیچھے ہے تو  آؤ اور اس کو قتل کرو"( صحیح مسلم)۔

 

تو تم وہ لوگ بن جاؤ  جن کے ساتھ مل کر  پتھر اور درخت بھی لڑیں گے انشاء اللہ،یہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضامندی اوراس کے ہاں بلند مرتبے  کی دلیل ہے ۔اگر تم عقل والے ہوتو یہ وہ عظیم الشان شرف ہےجس سے اب تک کوئی سرفراز نہیں ہوا۔ان لوگوں کی طرح مت بنو جن کی مذمت  کر تے ہوئے اللہ نے فرمایا ہے ،

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انفِرُواْ فِي سَبِيلِ الله اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الأَرْضِ أَرَضِيتُم بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الآخِرَةِ إِلاَّ قَلِيلٌ * إِلاَّ تَنفِرُواْ يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا وَيَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ وَلاَ تَضُرُّوهُ شَيْئًا والله عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

"اے ایمان والو!  تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ  اللہ کی راہ میں نکلو  تو تم زمین سے چمٹ جاتے ہو ؟ کیا آخرت کے مقابلے میں دنیا کی زندگی پر راضی ہو چکے ہو؟ آخرت کے مقابلے میں دنیا کی زندگی تو  بہت کم ہے ۔  اگر تم نہیں  نکلے تو تمہیں درد ناک عذاب دے گا اور تمہاری جگہ  کوئی اور قوم لائے گا  اور تم اللہ کو کوئی نقصان بھی نہیں پہنچا سکتے  اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے"(التوبہ:39-38)۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک