الثلاثاء، 03 جمادى الأولى 1446| 2024/11/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    12 من ربيع الثاني 1438هـ شمارہ نمبر: 1438 AH/025
عیسوی تاریخ     منگل, 10 جنوری 2017 م

پریس ریلیز

الجزائر کی مشہور تحریکیں ہر ایک کو اُن کا فرض یاد دلاتی ہیں

 

الجزائر میں مشہور احتجاجی تحریکیں چل رہی ہیں اور مظاہرین اور اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم ہورہا ہے جس کے نتیجے میں کئی لوگ زخمی ہوئے۔ ان مظاہروں کامراکز بجاية،سيدي عيش،بومرداس اور دیگر علاقے ہیں۔۔۔ یہ تحریکیں حکومت کے ایسے فیصلوں کے پس منظر کی وجہ سے وجود میں آئیں جن کی بنیادنیا بجٹ ہےجوکہ تنخواہوں کے منجمند ہونے اور اضافی قدری محصول کی بات کرتا ہے اور جس کی  وجہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا خاص طور پر بنیادی ضروریات کی اشیاء کی قیمتوں میں۔ یہ اقدامات ریاست کی بجائے حکومت کے دیوالیہ ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ملک کی دولت سے لوگوں کے امور کا خیال رکھنے کی بجا ئےایک مرتبہ پھر بین الاقوامی قرض پر زور دیا گیا،  سب جانتے ہیں کہ یہ ایک نوآبادیاتی استعماری علامت ہے جس کےتباہ کن نتائج ہوتے ہیں، عموماً قرض لینا ملک کو گروی رکھنا ہے، اور اس کے ساتھ ملک کےلیے سخت احکامات اور شرائط جڑی ہوتی ہیں جو لوگوں کی ضروریات کا خیال نہیں رکھتیں۔ اس کے علاوہ بوتفلکا کےبعد الجزائر سیاسی تعطل اور جمود کا شکار ہے جو جماعتوں کی اس اختلاف رائے کہ'' اس ملک کو چلانے کا حق دار کون ہے" کا نتیجہ ہے۔

 

ملک اس وقت اس صورتحال کے زیر اثر ہے کہ عہدوں پر تعینات جانے والی ٹیم کا متوقع ردعمل کیا ہوگا، خصوصاً سیکیورٹی اداروں اور فوج کا ، جبکہ اس ٹیم کا کردار اور شہرت ظالم اور بے رحمی کی ہے جیسا کہ جنرل توفیق۔

یہ سب ریاست کے سربراہ کے حقیقتاً منجمد ہونے کے ساتھ ہوا  جو دستور کے مطابق وسیع اختیارات رکھتا ہے لیکن اسے اس  اندرونی گروہ نے غیر فعال اور قید کردیا گیا  جس کی قیادت اس کا بھائی السعدبوتفلکا کررہا ہے۔ یہ گروہ بوتفلکا کی بیماری سے وقت حاصل کررہا ہے تا کہ مدمقابل اور مخالفین سے چھٹکارا حاصل کرکے آسانی سے اقتدار حاصل کرلے۔

 

یہ شرمناک صورتحال اس بڑے ملک الجزائر کے لیے مناسب نہیں کہ امریکہ خاص طور پر اندرونی انتشار، فرقہ واریت(دہشت گردی)، بغاوتوں اور دیگر جانے پہچانے حربوں کے ذریعے اس کو ہر قیمت پر اپنی گرفت میں لینے کی کوشش کررہا ہے۔

یہ سب زوال کا سبب ہے اور ملک عوامی غصہ کا شکار ہے جو کہ اپنی معقول وجہ رکھتا ہے،  اور ملک میں ایک  بڑی اسلامی تحریک موجود ہے جسےدبایا جاتا ہے اوریہ نوےعیسوی کی دہائی کی فوجی بغاوت کی وجہ سے خود کو مظلوم تصور کرتی ہے ۔

اب اصل خطرہ یہ ہے کہ یہ تحریک روکی جاتی ہے یا  اس کی سمت بدل دی جاتی ہے یا اس کے اندرونی حرارت کو باہر آنے دیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود بحران اپنی جگہ موجود رہے گا ۔

 

اس لیے ان تحریکوں کو اسلامی امت کے منصوبے رسول صلی الله علیہ وسلمکے  طریقے پر خلافت کے قیام کی طرف آنا چاہیے ۔ دوسرے ممالک کو چالاکی سے الجزائر کے خلاف سازش کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے اور ملک میں اثر رکھنے والی قوتوں کو عوامی رائے کو الٹ پلٹ کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے، وہ صرف لوگوں کی قربانیوں کو حریف جماعتوں اور اثر رکھنے والے لوگوں کے درمیان مفادات کے حصول کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔

 

معیاری حل یہی ہے کہ مخلص لوگ آگے بڑھیں اور الجزائر کو اس کی موت سے بچائیں اس سے پہلے کہ اس کے عراق، یمن، لیبیا اور شام کی طرح ٹکڑے کر دئیے جائیں،اور اب ترکی بھی اس فہرست میں شامل ہونے کی تیاری کررہا ہے ۔کیا یہ ممکن نہیں کہ متوقع خطرات کا اندازہ لگا کر  الجزائر کو بچایا جائے، تا کہ یہ خود کو تاریخ کے اس نازک دور سے بحفاظت نکال لے، بلکہ اپنے آپ کو  اور پوری امت کو بچالے: یقیناً یہ ایسا کرنے کے قابل ہے،یہ مضبوط ملک  ہے اور اپنا ایک جغرافیہ رکھتا ہے جس سے اس کے مخالف اور دشمن حسد کرتے ہیں، اور یہ اپنی جدوجہد اور قربانیوں کی طویل فہرست کے ساتھ مضبوط ہے، صرف چند ایک ممالک ہی اس کے مقابلے کے ملتے ہیں، یہ اپنی غیرت، عظمت ،شان و شوکت اور جلال کے ساتھ مضبوط ہے، جس کی ہر ایک خواہش کرتا ہے خاص طور پر یہ اسلام سے شان و شوکت اور عظمت لینے کی وجہ سے مضبوط ہے۔

 

ہم امید کرتے ہیں کہ الجزائرکے حکمران عوام کودبانے اور ان پر ظلم و ستم کرنے کی دوبارہ غلطی نہیں کریں گے اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ" دہشت گردی" جیسا گندا کھیل نہیں کھیلیں گے جیسا کہ انہوں نے پچھلی صدی کی نوے کی دہائی میں کھیلا، جس کی قیمت لاکھوں جانوں کے ضیاع اور زخمیوں اور گمشدہ افراد کی صورت میں  چکانا پڑی۔ اس کے بارے میں انہیں اللہ تعالی کی بار گاہ میں جوابدہ ہونا پڑے گا۔

 

توجہ کرو، توجہ کرو۔۔۔۔بہادربنو،بہادربنو اے با اثر لوگوں سنو، چھوٹی چھوٹی لڑایا ں تمہیں لڑائیوں کی ماں سے دور کھینچ رہی ہیں جوکہ امت مسلمہ کو اور اس کی شان و شوکت کی ریاست کو بچانا ہے یعنی نبوت کے طریقے پر چلنے والی خلافت کو بچانا ہے۔

 

رضا بالحاج

رکن مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک