المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 5 من شـعبان 1445هـ | شمارہ نمبر: :024/1445 AH |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 15 فروری 2024 م |
پریس ریلیز
غزہ میں معصوم بچے زندہ رہنے کے لیے جانوروں کا چارہ کھانے پر مجبور ہیں!
( ترجمہ)
بی بی سی(BBC) نے شمالی غزہ میں پھنسے ہوئے لوگوں کے بارے میں خبر دیتے ہوئے یہ دستاویز جاری کی ہے کہ وہاں بچے کئی دن تک بغیر خوراک کے رہنے پر مجبور ہیں۔ یہودی وجود کی طرف سے امدادی قافلوں کو اکثر وہاں داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ شمالی غزہ میں چھوٹے بچوں میں شدید غذائی قلت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اب یہ %15 کی نازک حد سے تجاوز کر چکی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی سے متعلق رابطہ کار ایجنسی، او سی ایچ او(OCHO) کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ شمالی غزہ میں نصف سے زیادہ امدادی مشنز کو رسائی نہیں دی گئی اور امداد کیسے اور کہاں دی جائے گی، اس سلسلے میں بھی یہودی افواج کی مداخلت بڑھتی جا رہی ہے۔
کچھ رہائشیوں نے اب زندہ رہنے کے لیے جانوروں کے چارے کو آٹے میں پیسنے کا سہارا لیا ہے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ ان کے اناج کا ذخیرہ بھی اب ختم ہوتا جا رہا ہے۔ لوگوں نے پینے اور گھریلو استعمال کے لیے پانی کے پائپوں کی تلاش میں کھدائی کرنے کی کوششوں کو بھی بیان کیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق 300,000 افراد غزہ کے شمالی علاقوں میں محصور ہیں اور وہ تقریباً مکمل طور پر امداد سے محروم ہیں۔ جس کے نتیجے میں اب قحط کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
بیت لاہیا میں ایک مقامی طبی امدادی کارکن، محمود شلابی نے بتایا ہے کہ لوگ جانوروں کے چارے کو آٹے میں پیس کر استعمال کر رہے ہیں، لیکن وہ بھی اب ختم ہو رہا ہے۔ "لوگوں کو وہ چارہ بھی اب بازار میں میسر نہیں ہے۔ یہ آج کل غزہ اور غزہ شہر کے شمال میں دستیاب نہیں ہے۔ ہمارے پاس جو کچھ تھا وہ دراصل نومبر میں چھ یا سات دن کی جنگ بندی کے دوران حاصل کیا گیا تھا، اور شمالی غزہ میں بھی جو امداد آئی تھی وہ بھی اب تک ختم ہو چکی ہے۔ لوگ اس وقت جو کھا رہے ہیں وہ فقط چاول ہیں"۔
ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) نے بی بی سی (BBC) کو مطلع کیا ہےکہ یہودی وجود نے شمال کی طرف آنے والے آخری پانچ امدادی قافلوں میں سے چار کو روک دیا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ شہر کو امداد کی ترسیل میں دو ہفتوں کا وقفہ آ جائے گا۔ یہودی فوجی ایجنسی کے ترجمان، جو کہ غزہ میں امدادی سامان کی رسائی کو مربوط بنانے پر مامور ہے، نے سوچے سمجھے جھوٹ اور پروپیگنڈے پر مبنی بیان میں گزشتہ ماہ ایک بریفنگ میں کہا تھا کہ "غزہ میں کوئی فاقہ کشی نہیں ہے"۔ جبکہ کوگاٹ (COGAT) نامی اسرائیلی ایجنسی نے بارہا کہا ہے کہ وہ غزہ کے لیے بھیجی جانے والی انسانی امداد کو بالکل بھی نہیں روک رہی۔
ہم جانتے ہیں کہ غزہ کی صورتحال کی تلخ اور ہولناک حقیقت کو مسدود کیا جا رہا ہے کیونکہ زمینی حقائق اس کے بالکل الٹ صورت حال کو ثابت کر رہے ہیں۔
غزہ میں ہمارے پیارے، معصوم پاکیزہ اور محبوب بچوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیسے ہو سکتا ہے؟ یقیناً مسلم ممالک کے حکمرانوں کو ان جرائم میں یہودی وجود کی مدد کرنےکے لیے جوابدہ ہونا ہوگا کیونکہ وہ مسلم افواج کو حرکت میں آنے سے روکے ہوئے ہیں۔ ہم بحیثیت اسلامی امت کبھی بھی اس برائی کو قبول نہیں کر سکتے جو مصنوعی ذاتی دفاع اور آزادی کے نام پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو چیلنج کرتے ہوئے پھیل رہی ہے۔ اے امت مسلمہ! ان بے حس حکومتوں کو للکارو اور خود کو شیطانی منصوبوں کو پایۂ تکمیل تک پہچانے والی تاریخ سے دور رکھو۔ تاکہ اللہ تعالیٰ اپنے رحم سے قیامت کے دن ہمیں اپنے سخت عذاب سے محفوظ رکھے۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے،
﴿أَلَيْسَ اللَّهُ بِكَافٍ عَبْدَهُ وَيُخَوِّفُونَكَ بِالَّذِينَ مِن دُونِهِ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ * وَمَن يَهْدِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِن مُّضِلٍّ أَلَيْسَ اللَّهُ بِعَزِيزٍ ذِي انتِقَامٍ * وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ لَيَقُولُنَّ اللَّهُ قُلْ أَفَرَأَيْتُم مَّا تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ إِنْ أَرَادَنِيَ اللَّهُ بِضُرٍّ هَلْ هُنَّ كَاشِفَاتُ ضُرِّهِ أَوْ أَرَادَنِي بِرَحْمَةٍ هَلْ هُنَّ مُمْسِكَاتُ رَحْمَتِهِ قُلْ حَسْبِيَ اللَّهُ عَلَيْهِ يَتَوَكَّلُ الْمُتَوَكِّلُونَ * قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُوا عَلَى مَكَانَتِكُمْ إِنِّي عَامِلٌ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ * مَن يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ وَيَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُّقِيمٌ﴾
"کیا اللہ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں اور یہ لوگ اس کے سوا دوسروں سے تم کو ڈراتے ہیں ، اوراللہ جس کو گمراہ کردے اس کو کوئی راستہ دکھانے والا نہیں۔ اوراللہ جس کو ہدایت دے اس کو کوئی گمراہ کرنے والا نہیں ، کیا اللہ زبردست، انتقام لینے والا نہیں۔ اور اگر تم ان سے پوچھو کہ آسمانوں کو اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو وہ کہیں گے کہ اللہ نے کہو ،تمھارا کیا خیال ہے، اللہ کے سوا تم جن کو پکارتے ہو، اگر اللہ مجھ کو کوئی تکلیف پہنچانا چاہے تو کیا یہ اس کی دی ہوئی تکلیف کو دور کرسکتے ہیں، یا اللہ مجھ پر کوئی مہربانی کرنا چاہے تو کیا یہ اس کی مہربانی کو روکنے والے بن سکتے ہیں کہو کہ اللہ میرے لیے کافی ہے، توکل کرنے والے صرف اسی پر توکل کرتے ہیں۔ کہہ دو کہ اے میری قوم، تم اپنی جگہ عمل کرو، میں بھی عمل کررہا ہوں ، تو تم جلد جان لوگے کہ کس پر رسوا کرنے والا عذاب آتا ہے اور کس پر وہ عذاب آتا ہے جو کبھی ٹلنے والا نہیں"۔ (سورة الزُمر: 36-40)
شعبہ خواتین، مرکزی میڈیا آفس، حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |