الإثنين، 21 جمادى الثانية 1446| 2024/12/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ     شمارہ نمبر: 1436 AH /060
عیسوی تاریخ     منگل, 28 جولائی 2015 م

پریس ریلیز

مسجد الاقصیٰ کے دفاع سے نام نہاد مردوں کی دست برداری کے بعد خواتین اس کے دفاع کے لئے اپنے گھروں سے نکل آئیں

 

نیوز ایجنسیوں  نے یہ خبر شائع  کی  کہ 27 جولائی 2015  بروز اتوار کی صبح  بڑی تعداد  میں  عبادت گزار زخمی ہو گئے جب  یہودی  افواج  کے  خصوصی دستوں  نے مسجد الاقصیٰ پر باب المغاربۃ کی جانب سے یلغار کی  تا کہ یہودی آباد گار اندر جا کر  "ذكرى خراب الهيكل" کا جشن منا سکیں۔  اِس واقع  میں المرابطات (الاقصیٰ کے احاطے کی خواتین )اُس وقت بہت نمایاں ہوئیں جب  مسجد الاقصیٰ کے احاطے پر حملہ کیا گیا ۔ ان خواتین کو اندر داخل ہونے سے روک دیا گیا ، ان پر حملہ کیا گیا اور کچھ کو گرفتار بھی کیا گیا۔

 

اسلامی اور بین الاقوامی دنیا کی آنکھوں کے سامنے الاقصیٰ پر روزانہ حملے کیے جاتے ہیں ، لیکن ہم نے دیکھا کہ خواتین نے اس حملے کے خلاف مزاحمت کی اور رسول اللہ ﷺ کے مقام اسراء کا دفاع کیا  اور یہ اس قدر افسوسناک منظر تھا کہ دنیا بھر میں خبروں کی زینت بن گیا۔ خواتین کی تذلیل کی گئی،  انہیں مارا پیٹا گیا، گرفتار کیا گیا ، قید میں ڈالا گیا اور انہیں الاقصیٰ سے  کچھ عرصے کے لئے جلا وطن کردیا گیا۔ لیکن جب یہ سب کچھ ہورہا تھا تو حکمرانوں اور رہنماوں میں موجود نام نہاد "مرد"ذلت و رسوائی اور ناکامی کا سامان لیے اپنے محلوں میں چھپے بیٹھے تھے۔ خواتین اپنے گھروں سے نکل آئیں جب  وہ اس بات سے مایوس اور نامید ہوگئیں کہ کوئی معتصم ان کی پکار پر لبیک کہے گا۔ انہوں نے اپنی زینت و آرائش کے سامان کو چھوڑ ا اور اپنے جسموں اور تکبیر کی بلند آوازوں سے حملہ آوروں کے خلاف  الاقصیٰ کا دفاع کرنے نکل آئیں۔ کچھ خواتین نے گرفتار کیے جانے کے خوف سے اپنے چہروں پر کپڑا ڈال رکھا تھا لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ حکمرانوں  اور رہنماوں  نے ذلت  رسوائی اور بے شرمی کا پردہ اپنے چہروں پر ڈال رکھا ہے۔

 

اے اسلامی دنیا کی افواج اور ان کے افسران!

کس قدر رسوائی کا مقام ہے! کیا یہ منظر  آپ کے لئےانتہائی  تکلیف کا باعث نہیں اور آپ کا  دل خون کے آنسو نہیں روتا کہ  الاقصی کے دفاع کی وہ ذمہ داری جو درحقیقت آپ کی ہے، اس کی ادائیگی کے لئے خالی ہاتھ غیر مسلح خواتین میدان میں نکل آتی ہیں۔ آپ یہ منظر کس طرح دیکھ سکتے ہیں کہ یہودی فوجیوں کے  ناپاک ہاتھ آپ کی مسلمان بہنوں پر اٹھتے ہیں، وہ انہیں مارتے ہیں، ذلیل کرتے ہیں اور گرفتار کرتے ہیں اور آپ کی غیرت نہیں جاگتی؟ آپ اپنے کردار سے کس طرح مطمئن ہوسکتے ہیں  کہ آپ کے ہتھیار  صرف فوجی نمائشوں میں لوگوں کی تفریح کے لئے پیش کیے جائیں اور غدار حکمرانوں کے دفاع کے لئے یا اسلام کے داعیوں پر ظلم و ستم ڈھانے کے لئے استعمال کیے جائیں؟ کیا اب آپ میں کوئی المعتصم جیسا بہادر اور خالد بن ولید اور صلاح الدین ایوبی جیسا "مرد" موجود نہیں ؟ کیا آپ اپنے سینے پر لٹکنے والے میڈلز اور ملنے والے عہدوں اور خطاب سے مطمئن ہیں جبکہ آپ کے بہن بھائیوں پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں؟ کیا آپ کے ہتھیاروں کا رخ آپ کے دین کے دشمنوں کی جانب نہیں ہونا چاہیے؟ یا آپ حکمرانوں اور رہنماوں کی جانب سے محض مزمتی بیانات سےاور اس بات سے کہ آپ کو جو حکم دیا جائے گا آپ وہی کریں گے، مطمئن ہیں ؟

 

ایک پرانی کہاوت ہے کہ "اگر کسی شخص کو سزا کا خوف نہ ہو تو وہ برا رویہ اختیار کرے گا" ۔ ہم نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ، اس کے رسولﷺ، اس کے دین، مقدس مقامات اور ان میں عبادات کرنے والوں کے خلاف یہود کے جرائم کا بہت سامنا کرلیا جس پر نہ تو ان کا احتساب کیا گیا اور نہ ہی انہیں ان کے جرائم پر سزا دی گئی، اس کے باوجود آپ کیا کررہے ہیں؟ یروشلم کے سرزمین جس کی حفاظت صحابہ رضی اللہ عنہ اور بعد میں آپ کے آباؤ اجداد نے اپنے خون اور مال سے کیا، آج آپ اس کی سرزمین، اس کے وسائل اور اس کی خواتین کی بے حرمتی ہوتے ہوئے دیکھتے ہیں ، لیکن اس کے باوجود آپ انگلی تک  نہیں ہلاتے۔ آپ اس وقت اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو کیا جواب دیں گے جب وہ آپ کا احتساب کریں گے اور آپ سے پوچھیں گے کہ کیوں تم نے اسلام کی سرزمین سے دستبرداری اختیار کر لی تھی اور کیوں تم کفار اور مشرکین سے عزت کےطلبگار ہوتے تھے جبکہ عزت تو ساری کی ساری اللہ سبحانہ و تعالیٰ، اس کے رسولﷺ اور مؤمنین کے لیے مخصوص ہے؟

 

اگر آپ اسلام کے حوالےسے عزت کے طلبگار بنیں گے اور گناہ پر فخر کرنا چھوڑ دیں گے تو آپ کی حیثیت و مقام غلام کی نہیں بلکہ ایک بار پھر دنیا کے امامت کرنے والی   بن جائے گی۔ اور اگر آپ اپنی مردانگی بھول چکے ہیں تو مردوں جیسی خواتین آپ کی جگہ اپنے گھروں سے باہر رہیں گی اور رسول اللہﷺ کے مقام اسراء کی حفاظت کرنے کی آپ کی ذمہ داری کو وہ ادا کریں گی۔

 

﴿وَاللّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ

"اللہ  اپنے امور پر غالب ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے"(یوسف:21)


شعبہ خواتین

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک