الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

اِس رمضان خلافت کے قیام کے لیے'' نُصْرَۃ ‘‘کو تلاش کرو

 

اے مسلمانانِ پاکستان! ہم حزب التحریر کے شباب آپ کو رمضان کی مبارک باد دیتے ہیں، جو تمام مہینوں میں سب سے زیادہ بابرکت مہینہ ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے جوغزوۂ بدر میں قریش کے خلاف فتح سے لے کر تاتاریوں کی شکست تک اور پھر صلیبیوں سے بیت المقدس کی آزادی تک،اسلامی ریاست کے تمام ادوار میں، مسلمانوں کی فتح کا مہینہ رہا ہے۔

 

ہم آپ سے مسلمان بھائی کی حیثیت سے مخاطب ہیں ، کہ آپ ایسی سرزمین پر بستے ہیں جو وسائل کے لحاظ سے دنیا کی بڑی طاقتوں کے ہم پلہ ہے۔ جس پر بسنے والے مسلمان دنیا کی چھٹی سب سے بڑی آبادی ہیں ،جس کا بڑا حصہ باصلاحیت نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ اور جس کا رقبہ برطانیہ اور فرانس کے مجموعی رقبے کے قریب ہے اور یہ ملک دنیا کے انتہائی سٹریٹیجک مقام پر واقع ہے۔ اورجس میں توانائی اور معدنیا ت کے وسیع ذخائر موجود ہیں اور جو زرعی صلاحیت کے لحاظ سے دنیا کے صفِ اول کے ممالک میں سے ہے۔ اورجس کی فوج دنیا کی ساتویں سب سے بڑی فوج ہے ، جس کے پاس جنگیں لڑنے کا تجربہ اور ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اورجس فوج کا شہادت وفتح کا جذبہ دشمن فوج کے جنگی جذبے سے برتر و اعلیٰ ہے۔

 

اور ہم ایسے وقت میں آپ کو رمضان کی مبارک باد دے رہے ہیں جب امتِ مسلمہ کے دشمن پہلے سے کہیں زیادہ خوفزدہ ہیں کہ کہیں یہ امت اسلامی ریاستِ خلافت کے قیام کے ذریعے اپنی حقیقی طاقت کا ادراک نہ کر لے۔ جو اللہ کے اذن سے جلد قائم ہونے والی ہے۔


اے مسلمانانِ پاکستان! کئی سالوں سے امریکہ اس بات پر فکر مند ہے کہ خلافت کسی بھی مہینے پاکستان سے جنم لے سکتی ہے۔ مارچ 2009ء میں امریکی سینٹ کام(Centcom) کمانڈرز کے مشیرڈیوڈ کل کلن David Kilcullen نے اپنے بیان میں کہا:''پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کی آبادی 173ملین ہے، اوراس کے پاس 100نیوکلےئر ہتھیار ہیں، اوراس کی فوج امریکہ کی فوج سے بڑی ہے...ہم ایسے نقطے پر پہنچ گئے ہیں کہ ہم ایک سے چھ ماہ میں دیکھ رہے ہیں کہ پاکستانی ریاست ناکام ہو جائے گی...انتہاء پسند اقتدار میں آجائیں گے...اور یہ ایسی صورتِ حال ہے کہ آج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ اس خطرے کے سامنے کچھ بھی نہیں‘‘۔ اور نومبر 2009میں آرٹیکل:'' ہتھیاروں کی حفاظت-کیا غیر مستحکم پاکستان میں ایٹمی ہتھیار محفوظ رکھے جا سکتے ہیں؟‘‘میں بیان کیا گیا: ''بنیادی خطرہ بغاوت کا ہے-کہ پاکستانی فوج کے اندر موجود انتہاء پسند تختہ الٹ دیں... اوباما انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے حزب التحریر کا تذکرہ کیا ...جس کا ہدف خلافت کا قیام ہے: یہ لوگ پاکستان کی فوج میں جڑیں بنا چکے ہیں اور فوج میں ان کے گروپ(cells) موجود ہیں۔ ‘‘

 

اورجہاں تک ہندو ریاست کا تعلق ہے، تو اسی مضمون میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی'را‘کے سینئر عہدیدارنے 16نومبر2009ء کو نیویورکرمیگزین میں کہا:''ہمیں پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق ڈر ہے۔ اس وجہ سے نہیں کہ کہیں مولوی ملک پر قبضہ نہ کر لیں ۔ ہمیں پاکستان کی فوج میں موجود اُن اعلیٰ افسران سے خطرہ ہے جو خلافت پسند ہیں...کچھ لوگ جن کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیںیہ خواہش رکھتے ہیں کہ وہ اسلامی فوج کی قیادت کریں ‘‘۔

 

بے شک آپ کے دشمن کبھی بھی یہ نہیں چاہیں گے کہ آپ پر اللہ کی رحمتیں نازل ہوں ۔ وہ کبھی یہ نہیں چاہیں گے کہ پاکستان میں خلافت قائم ہو اور پاکستان پورے عالمِ اسلام کو دنیا کی سب سے بڑی ریاست کی شکل میں وحدت بخشنے کے لیے نقطۂ آغاز بن جائے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

 

(مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ)

''کافراہلِ کتاب اور مشرکین نہیں چاہتے کہ تم پر تمہارے رب کی طرف سے خیرو بھلائی نازل ہو۔ جبکہ اللہ جس کے لیے چاہتا ہے اپنی رحمت مخصوص کر لیتا ہے۔ اور اللہ بڑے فضل والا ہے‘‘(البقرہ: 105)۔

 

اے مسلمانانِ پاکستان! یہ کوئی حیرت کی بات نہیں کہ آپ کے دشمن خلافت کے عنقریب قائم ہونے پر خوفزدہ ہیں۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ ریمنڈ ڈیوس کے واقعے، ایبٹ آباد آپریشن، پی این ایس مہران پر حملے ، امریکی نگرانی میں مارکیٹوں اور مساجد میں بم دھماکوں اوراس کے علاوہ امریکہ کے اشاروں پر اٹھائے جانے والے بے شمار اقدامات کے نتیجے میں پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت میں موجود غدار پہلے سے کہیں زیادہ بے نقاب ہو چکے ہیں ۔

 

یہ غدار امریکہ کے خلاف آپ لوگوں کے غیض و غضب کو محسوس کرتے ہوئے اپنے تخت و تاج کو بر قرار رکھنے کے لیے امریکہ سے دشمنی کا ڈرامہ رچا رہے ہیں اوریہ تأثر دیتے ہیں کہ وہ امریکہ کے ساتھ ڈبل گیم کر رہے ہیں۔ تاہم اس تأثر کا مقصد آپ کو دھوکہ دینا اور آپ کے غصے کو کم کرنا ہے ، اور امریکہ کے مفادات کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر پردہ ڈالنا ہے۔ چنانچہ وہ شمالی وزیرستان کے حوالے سے امریکی مطالبات کی مخالفت کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف انہوں نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کے پیش خیمے کے طور پر ملحقہ کرم ایجنسی میں آپریشن شروع کر دیا ہے۔ یہ غدارظاہراً میڈیا میں یہ بیان دیتے ہیں کہ انہوں نے امریکی جاسوسوں کے لیے ویزے ختم کر دیے ہیں لیکن دوسری طرف انہوں نے خفیہ طور پر پاکستان میں''رجسٹرڈ‘‘ امریکی جاسوسوں کی مختصر فوج کی موجودگی کو برقرار رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ غدار کہتے ہیں کہ یہ امریکی جنگ ہماری جنگ ہے اور اسے ہم اپنے وسائل کے ساتھ کسی بیرونی مددکے بغیر لڑ رہے ہیں،جیسا کہ ISPRکے ترجمان نے 11جولائی 2011کو اپنے بیان میں کہا ۔ مگر 12جولائی کو پاکستان کے وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ اگر امریکیوں نے امداد بند کر دی تو پاکستان قبائلی علاقوں سے فوج واپس بلا لے گا؛ جس نے اس بات کو واضح کردیا کہ یہ امریکہ کی جنگ ہے جس میں ہماری فوج کو کرائے کی فوج کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

 

ان کا یہ جھوٹ اور فریب ملک کے طول و عرض میں پھیلی امریکی انٹیلی جنس اور فوج کی موجودگی اور قبائلی علاقوں میں امریکہ کی صلیبی جنگ پر پردہ ڈالنے کے لیے ہے، کہ جس کے نتیجے میں لاکھوں مسلمان بے گھر ہو چکے ہیں اور کھلے آسمان تلے زندگی بسر کر نے پر مجبور ہیں اور ہزاروں پاکستانی فوجی اور سویلین امریکی مفادات کا ایندھن بن چکے ہیں۔ ان غدارو ں کو نہ تو آپ کی پرواہ ہے اور نہ ہی یہ آپ کے ساتھ مخلص ہیں ۔ آپ کے موجودہ قائدین بالکل ویسے ہیں جیسا کہ رسول اللہ ﷺنے بیان فرمایا:

 

((أَعَاذَكَ اللَّهُ مِنْ إِمَارَةِ السُّفَهَاءِ قَالَ وَمَا إِمَارَةُ السُّفَهَاءِ قَالَ أُمَرَاءُ يَكُونُونَ بَعْدِي لَا يَقْتَدُونَ بِهَدْيِي وَلَا يَسْتَنُّونَ بِسُنَّتِي فَمَنْ صَدَّقَهُمْ بِكَذِبِهِمْ وَأَعَانَهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ فَأُولَئِكَ لَيْسُوا مِنِّي وَلَسْتُ مِنْهُمْ وَلَا يَرِدُوا عَلَيَّ حَوْضِي ))

''اللہ تمہیں بے وقوف قیادت سے بچائے۔ صحابہؓ نے سوال کیا: بے وقوف قیادت کونسی ہو گی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: وہ حکمران جو میرے بعد آئیں گے، وہ میری لائی ہوئی ہدایت کی پیروی نہیں کریں گے اور نہ میرے طریقے پر عمل کریں گے ۔ پس جس نے بھی ان حکمرانوں کے جھوٹ کی تصدیق کی اور ان کے ظلم میں ان کی مدد کی وہ مجھ میں سے نہیں اور میں ان میں سے نہیں۔ اور انہیں قیامت کے دن میرے حوضِ (کوثر) پر نہیں آنے دیا جائے گا ‘‘(مسند احمدبن حنبل)۔

 

اے مسلمانانِ پاکستان! مسلم دنیا میں اٹھنے والی لہر کے بعد مغرب بالخصوص صلیبیوں کا سرغنہ امریکہ، خلافت کے دوبارہ نمودار ہونے سے خوفزدہ ہے۔ مغرب پاکستان کی فوجی اور سیاسی قیادت میں موجوداپنے ایجنٹوں کے ذریعے خلافت کے قیام کی طرف پیش قدمی کوروکنے کی کوشش کررہا ہے۔ لیکن وہ لڑکھڑا رہا ہے، اس کے منصوبے ناکام ہو رہے ہیں،اس کی راہیں مسدود ہو رہی ہیں اورآپشنز ختم ہو رہی ہیں۔

 

تاہم وہ امت جو صراطِ مستقیم پر ہے اور جس کے پاس اللہ کی واضح ہدایت موجود ہے ، اس کے سامنے اسلام کو بطورِ حکومت واپس لانے کا واضح راستہ موجود ہے۔ اسلام خونی انقلاب کے ذریعے نہیں آئے گا اور نہ ہی جمہوریت یا آمریت کے ذریعے اسلام کی حکمرانی قائم ہو گی۔ رسول اللہ ﷺ نے اسلامی ریاست کے قیام کے لیے درجنوں قبائل سے نصرۃ(عسکری مدد) طلب کی ۔ آپﷺنے نصرۃ کے حصول کے لیے تکلیفیں برداشت کیں اور قربانیاں دیں، آپ ﷺپر سنگ باری کی گئی یہاں تک کہ خون رسنے سے آپ ﷺکے جوتے خون سے تر ہو گئے۔ اس کے باوجودآپ ﷺ نصرۃ کے حصول کی کوشش کرتے رہے اور اللہ سے دعا کرتے رہے یہاں تک کہ اوس اور خزرج کے اہلِ قوت خود آپﷺکے پاس آ گئے۔ یوں انصارِمدینہ نے آپﷺکواسلام کے نفاذ کے لیے نصرۃ(عسکری مدد)فراہم کی اور یوںیثرب مدینۂ منورہ بن گیا۔

 

اس سلسلے میں ماہِ رمضان کے بابرکت مہینے میں جو پہلا اورواحد قدم آپ سے درکار ہے وہ یہ ہے کہ آپ خلافت کے قیام کے سلسلے میں پاکستان کی مسلح افواج کے ہر اس فوجی آفیسر تک پہنچیں جسے آپ جانتے ہیں ۔ آپ خلافت کے لیے نصرۃ کے حصول کو ملک گیر ایجنڈا بنا دیں۔ کاروبار کی کوئی جگہ، عوامی مقامات اور کوئی گھر نصرۃ کی گفتگو سے خالی نہ رہے۔ نصرۃ کی آواز مساجد کے منبروں سے اٹھنے لگے اور مسلمان نصرۃ کے متعلق دعا کو اپنی دعاؤں کا حصہ بنا لیں۔ یہاں تک کہ جب پاکستان میں نصرۃ کے ذریعے خلافت قائم ہو تو لوگ اس کا اسی طرح استقبال کریں جیسا کہ مدینہ میں اسلامی ریاست کے قیام کے موقع پر لوگوں نے رسول اللہ ﷺ کا استقبال کیا تھا۔ جب لوگ اہلِ قوت کے ساتھ مدینہ کے داخلی راستوں پرجنگی لباس پہنے کھڑے تھے تاکہ منافقین کورخنہ ڈالنے سے روکا جائے۔

 

اے پاکستان کی مسلح افواج میں موجود مخلص افسران! امت تیار ہے اور یہ اب آپ پر ہے ،جو امت میں قابلیت رکھتے ہیں، کہ آپ ان منافق ظالموں کو ان کی گردن سے پکڑلیں اور اسلام کے جھنڈے کو بلند کردیں۔ اور ایسے مخلص اور بہادر شخص کا بدلہ دنیا کے محدود پیمانوں کے مطابق نہیں ہو گا بلکہ اُس کے اِس نیک عمل کا بدلہ آخرت کے دن خوشیوں سے معمور لازوال زندگی کی شکل میں ہو گا جس کے سامنے دنیا کی زندگی کی کوئی حیثیت نہیں۔ اور یہ وہ عظیم بدلہ ہے جو ماضی میں آپ کے مسلح بھائیوں کو حاصل ہوا یعنی وہ انصارؓ جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کو نصرۃ دی تھی اور اسی اجر کے حصول کے لیے آج آپ کو آگے بڑھنا ہے۔ آپ پر لازم ہے کہ آپ اللہ ، اس کے رسول ﷺاور مومنین کی خاطرغور و فکر اورپلاننگ کے ساتھ مخلصانہ قدم اٹھائیں اور اتھارٹی کو لے کر اسے مخلص اور باخبر حزب کو منتقل کریں ، تاکہ حزب اُس خلافت کو قائم کرے جو اسلام کے ذریعے حکمرانی کرے گی، مسلم علاقوں کو کفار کے قبضے سے نجات دلائے گی، مسلمانوں کے علاقوں کو وحدت بخشے گی اور اسلام کو بطورِ رحمت تمام انسانیت تک پہنچائے گی۔

 

إِنَّ اللَّهَ اشْتَرَى مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنْفُسَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيَقْتُلُونَ وَيُقْتَلُونَ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ وَمَنْ أَوْفَى بِعَهْدِهِ مِنَ اللَّهِ فَاسْتَبْشِرُوا بِبَيْعِكُمُ الَّذِي بَايَعْتُمْ بِهِ وَذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
''اللہ نے مومنوں سے ان کی جانیں اور مال جنت کے عوض خرید لیے ہیں ،وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں اور قتل کرتے ہیں اور انہیں قتل کیا جاتا ہے۔ یہ تورات اور انجیل اور قرآن میں سچا وعدہ ہے جس کا پورا کرنااللہ نے اپنے اوپر لازم کرلیاہے۔ اور اللہ سے زیادہ وعدہ پورا کرنے والا کون ہے۔ پس جو سودا اللہ سے تم نے کیا اس پر خوش ہوجاؤ اور یہ بڑی کامیابی ہے ‘‘(التوبۃ : 111)

ہجری تاریخ :
عیسوی تاریخ : جمعہ, 29 جولائی 2011م

حزب التحرير

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک