بسم الله الرحمن الرحيم
افغانستان میں امریکا کی ذلت آمیز شکست کے بعد باجوہ-عمران حکومت امریکا کی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لیے سرگرم ہوگئی ہے۔ یہ صرف نبوت کے نقشِ قدم پرقائم خلافت ہی ہو گی جو خطے میں زوال پذیر امریکی استعماری راج کو اکھاڑ پھینکے گی
اے پاکستان کے مسلمانو!
جدید ترین اسلحے سے لیس امریکا کی بزدل افواج ، پاکستان اور افغانستان کے اُن قبائلی جنگجو مسلمانوں کے ہلکے ہتھیاروں کا مقابلہ نہ کرسکے،جنہوں نےاللہ کے سوا کسی سے خوف نہ کھایا اور فتح یا شہادت میں سے کسی ایک سعادت کو اپنا ہدف بنایا۔ آج مسلمانوں کے سامنے امریکا کی فوجی قوت اور برتری کا بت پاش پاش ہوچکا ہے، جبکہ مسلمانوں کے خلاف کسی نئی جنگ لڑنے کے لیے امریکہ کا اعتماد اور عزم بری طرح سے متزلزل ہوگیا ہے۔ امریکا لڑکھڑا رہا ہے مگر ابھی گرا نہیں اورمسلم دنیا کے حکمرانوں کے ذریعے اپنے قدم دوبارا جمانے کی راہ تلاش کر رہا ہے۔
اس انتہائی مایوسی کی حالت میں،امریکہ نے ہمیشہ کی طرح مدد کے لیے مسلم ممالک کے حکمرانوں میں سے اپنے اتحادیوں کو پکارا ۔ چنانچہ ترکی کےحکمرانوں نے افغانستان افواج بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی جبکہ یہ وہی اردوگان ہے جس نے مسجد الاقصیٰ کی پکار پر ترک مسلم فوج کو روانہ نہیں کیا تھا ۔ جہاں تک پاکستان کے حکمرانوں کا تعلق ہے، تو انہوں نے امریکا کی توقعات سے بڑھ کر کام کیا ہے۔ پاکستان کے حکمرانوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ اُس زمینی اور فضائی راستے(GLOC/ALOC) کوبحال رکھیں گے جو خطے میں امریکہ کے استعماری ڈھانچے کی بنیادی ضرورت ہے، جس کے بغیر یہ امریکی ڈھانچہ چند دنوں میں ہی مفلوج ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ باجوہ-عمران حکومت امریکی انٹیلی جنس کے کنٹرول سینٹرز کو تحفظ فراہم کیے ہوئے ہے جو کراچی میں امریکہ کے قونصلیٹ اوراسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کےاندر موجود ہیں۔ یہ مراکز خطے میں حساس مواصلاتی رابطوں کی جاسوسی کرسکتے ہیں جس میں افواج پاکستان اور اس کی انٹیلی جنس کی مواصلات بھی شامل ہیں، اور ان کے بغیر خطے میں امریکی ڈھانچہ مکمل طور پر ختم نہیں تو غیر موثر ضرور ہوجائے گا۔
باجوہ-عمران حکومت مسلسل امریکا کو سہارا دے رہی ہے جبکہ خطے کے لیے امریکا کےمنصوبوں نے ہمیشہ پاکستان کو نقصان ہی پہنچایا ہے، اور امریکا پاکستان کی زبردست صلاحیتوں کو اپنے اور ہندو ریاست کے مفادات کی خاطر استعمال کرتا رہا ہے۔ امریکا نے پاکستان سے اتحاد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کے زمینی اور فضائی راستوں کے ذریعے افغانستان پر حملےکو ممکن بنایا تھا، جس کے بعد دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم 'امریکی سی آئی اے 'نے پاکستان میں فتنے کی آگ بھڑکا دی ۔ اسی کے نتیجے میں پاکستان کوسینکڑوں ارب ڈالراور ہزاروں جانوں کا نقصان ہوا ، جبکہ ہندو ریاست نے افغانستان میں اپنا تخریبی اثرورسوخ قائم کر لیا،جس کا وہ اس سے قبل تصور بھی نہیں کر سکتی تھی۔
باجوہ-عمران حکومت افغانستان سے امریکا کے فوجی انخلاء کے بعد اب خطے میں امریکا کے علاقائی ڈھانچے کو سہارافراہم کررہی ہے،جبکہ اگر یہ ڈھانچہ نہ ہو تو خطے میں ہندو ریاست کا بڑھتا ہوااثروسوخ لڑکھڑا کرزمین بوس ہوجائے۔ یہ حکومت مکاری کے ساتھ خطے کے ممالک کو جوڑنے کے نام پر پاکستان کو ہندو ریاست سےمربوط کرنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ ہندو ریاست کوخطے میں مرکزی حیثیت حاصل ہو جائے۔ اسی کے پیشِ نظر باجوہ-عمران حکومت اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کے مسلمان مقبوضہ کشمیر سے دستبرداری کوہضم کر لیں تاکہ بھارت سکون اوریکسوئی کے ساتھ امریکا کے مہرے کے طور پر پورے خطے میں شر انگیز سرگرمیاں سرانجام دے سکے۔
بلا شبہ باجوہ-عمران حکومت امریکا کا ساتھ دے کر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غضب کو دعوت دے رہی ہے کیونکہ امریکا مسلمانوں کے خلاف جنگ کرتا ہے اور مسلم علاقوں پر قبضے کی جنگ میں ہندو ریاست اور یہودی وجود کی جارحیت کی پشت پناہی کرتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿إِنَّمَا يَنْهَاكُمْ اللَّهُ عَنْ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَى إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الظَّالِمُونَ﴾
"اللہ اُنہی لوگوں کے ساتھ تمھیں دوستی کرنے سے منع کرتا ہے جنھوں نے تم سے دین کی وجہ سے لڑائی کی اور تمھیں تمھارے گھروں سے نکالا اور تمھارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی۔ تو جو لوگ ایسوں سے دوستی کریں گے وہی ظالم ہیں"(الممتحنہ، 60:9)۔
کیا اب بھی کوئی عقل و شعور اور بصیرت والا شخص اس حکومت کی امریکا کی اندھی وفاداری کی حمایت کرسکتا ہے؟
اے پاکستان کی افواج اور اے مجاہدین!
کافر دشمن ریاستوں سے اتحاد و دوستی سے طاقت و مضبوطی اور خوشحالی حاصل نہیں ہوتی بلکہ یہ تو ہماری کمزوری اور بدحالی کی واحد وجہ ہے اور ان بحرانوں کی بھی جس سے یہ خطہ کئی دہائیوں سے دوچار ہے۔ یقیناً دشمن کافر ریاستوں سے اتحاد ہماری بے پناہ صلاحیتوں کو برباد کرتا ہے ، ہماری صورتحال ایسی ریاستوں سے اتحاد بنانے سے مزید نازک ہو جاتی ہے جنہوں نے ہمارے دین کے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے خبردار کیا ہے کہ،
﴿مَثَلُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ كَمَثَلِ الْعَنكَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَيْتًا وَإِنَّ أَوْهَنَ الْبُيُوتِ لَبَيْتُ الْعَنكَبُوتِ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ﴾
"جن لوگوں نے اللہ کے سوا (اوروں کو)مددگاربنا رکھا ہے اُن کی مثال مکڑی کی سی ہے کہ وہ بھی ایک (طرح کا) گھر بناتی ہے۔ اور کچھ شک نہیں کہ تمام گھروں سے کمزور مکڑی کا گھر ہے، کاش یہ (اس بات کو) جانتے"(العنکبوت، 29:41)۔
لیکن اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے خبردار کردینے کے باوجود باجوہ-عمران حکومت امریکی منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، اور اسے اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ اس کے نتیجے میں اُن لوگوں کو کس قدر نقصان پہنچے گا،کہ جن کے تحفظ کے لیے آپ لوگ اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے فضل و کرم سے آپ لوگ مجموعی طور پر اس خطے میں اہلِ قوت و اہلِ نُصرۃ ہیں، اور آپ لوگ ہیں جوباجوہ-عمران حکومت کی غدارانہ پیش قدمی کو روک سکتے ہیں۔ آپ نے بھائیوں کے طور پر ایک دوسرے کے شانہ بشانہ لڑ کر سوویت روس کو اس علاقے سے نکالا تھا، ویسے ہی اب امریکہ کے ساتھ کرنا ہوگا۔ آپ پر لازم ہے کہ آپ اب اُس ریاستِ خلافت کے قیام کے لیے اپنی نُصرہ فراہم کریں، جو نبوت کے نقشِ قدم پر چلنے والی واحد ریاست ہو گی اور ہمارے دشمنوں کے خلاف مسلمانوں کو یکجا اور مضبوط کرے گی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا﴾
"وہ جو مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بناتے ہیںکیا اُن کے پاس عزت تلاش کرتے ہیں، تو(سُن لوکہ ) عزت تو ساری اللہ کے لیے ہے"(النساء: 4:139)۔
تب ہی یہ ممکن ہو سکے گا کہ پاکستان کے زرخیز میدان اور بہتے دریا اس پورے خطے کی خوراک کی ضروریات کو پورا کریں گے، وسطی ایشیا اور بحیرہ کیسپین کے تیل و گیس کے ذخائر پورے خطے کی توانائی کی ضروریات کو پورا کریں گے، اور افواج پاکستان کے افسران و جوان اور قبائلی جنگجو پاکستان، افغانستان اور وسطی ایشیا پر مشتمل خلافت کی تمام دشمنوں سے حفاظت کریں گے۔
یہ صرف خلافت ہی ہوگی جو ہمارے عقب میں امریکی درندے کی سپلائی لائنز کاٹ کر اس کے ہاتھ توڑ دے گی ، اور اس کے انٹیلی جنس کے مراکز کا قلع قمع کر کے اس کی بینائی چھین لے گی ۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو لڑکھڑاتی ہوئی امریکی استعماریت پر آہنی وار کرے گی،امریکی مظالم کے خلاف کھڑے ہونے کے لیےدنیا کی مظلوم اقوام کی حوصلہ افزائی کرے گی، یہاں تک کہ امریکی استعماریت زمین بوس ہوکر تاریخ کے کوڑے دان میں پہنچ جائے۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو مسلمانوں کے درمیان موجود قومی سرحدوں کومٹا ڈالے گی جنہوں نے مسلمانوں کو تقسیم اور دشمنوں کے سامنے کمزور بنا رکھا ہے۔ خلافت مسلم علاقوں کو اس طرح سےیکجا کرے گی کہ ہر علاقہ ایک اینٹ کی طرح ایک دوسرے سے جڑ جائے گا اور مسلمانوں کی ریاست ایک مضبوط قلعہ کی طرح کھڑی ہو جائے گی۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو دنیا کی ایسی متعدد ریاستوں کے ساتھ دوطرفہ عارضی معاہدے کرے گی جو اسلام سے دشمنی نہیں رکھتے، اور اس طرح اُن کے اسلام میں داخلے کا راستہ ہموارکرے گی۔ یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو جوش و خروش سے دعوت و جہاد کو بحال کرے گی، جس طرح ماضی میں دعوت و جہاد کیا جاتا تھا جس کے نتیجے میں مسلم افواج فرانس، اسپین اور ویانا تک پہنچ گئی تھیں،یوں اسلام کی عالمی بالادستی کو دوبارہ قائم کیا جائے گا جس طرح ماضی میں کئی صدیوں تک صرف اسلام ہی غالب و بالادست تھا۔
یہ جان لیں کہ ہمارے لوگ امریکا سے اتحاد کا خاتمہ اور خلافت کا قیام چاہتے ہیں، اور آپ یہ دونوں کام عملی طور پر پوراکرسکتے ہیں۔ یقیناً اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت کرنے پر آپ کے لیے عظیم اجر ہے، لیکن اطاعت نہ کرنے پر گناہ بھی ویسے ہی سنگین ہے۔ لہٰذا حزب التحریر کو اپنی نُصرۃ فراہم کریں جو اپنے عالمی امیر شیخ عطا بن خلیل ابوالرَشتہ کی قیادت میں خلافت کے قیام کی جدوجہد کررہی ہے، تا کہ بالآخر آپ فتح اور شہادت میں سے کسی ایک عظیم سعادت کے حصول کے لیے اپنے جان و مال کا سودا کر سکیں۔
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ قَاتِلُواْ الَّذِينَ يَلُونَكُم مِّنَ الْكُفَّارِ وَلْيَجِدُوا فِيكُمْ غِلْظَةً وَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ﴾
"اے ايما ن والو! اپنے قریب کے کافروں سے جہاد کرو ،اور چاہیئے کہ وہ تم میں سختی پائیں، اور جان رکھو کہ اللہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے"(التوبۃ، 9:123)
ہجری تاریخ :6 من ذي الحجة 1442هـ
عیسوی تاریخ : جمعہ, 16 جولائی 2021م
حزب التحرير
ولایہ پاکستان