السبت، 21 جمادى الأولى 1446| 2024/11/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 

#خلافت_نیا_عالمی_آرڈر

 

پاکستان کے حکمران امریکہ کے قائم کردہ بین الاقوامی آرڈر کے وفادار ہیں،اس عالمی آرڈر نے ہماری مسلح افواج کو جکڑا ہوا ہے، ہماری معیشت کو اپنے پاس گروی رکھا ہوا ہے اور ہمارے حکومتی و سیاسی نظام کو مغرب کے تابع کر دیا ہے

 

پاکستان میں الیکشن ڈرامے کا آغاز ہو چکا ہے  جبکہ پاکستان کے مسلمان  غزہ میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے قتلِ عام پر، غصے اور بے بسی کی آگ میں جل رہے ہیں ۔ ان کے دل روتے ہیں کہ پاکستان کے حکمرانوں نے امتِ مسلمہ کے اہم ترین مسئلے کو پسِ پشت ڈال دیا ہے ۔  پاکستان کے مسلمان ویسے ہی ہیں جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے بیان کیا:

 

مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ وَتَعَاطُفِهِمْ مَثَلُ الْجَسَدِ إِذَا اشْتَكَى مِنْهُ عُضْوٌ تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى

"رسول اللہ نے فرمایا،ایمان والوں کی ایک دوسرے سے محبت، ایک دوسرے کے ساتھ رحم دلی اور ایک دوسرے کی طرف التفات و تعاون کی مثال ایک جسم کی طرح ہے، جب اس کے کسی عضو کو تکلیف ہوتی ہے تو باقی سارا جسم بیداری اور بخار کے ذریعے اس کا ساتھ دیتا ہے"(بخاری و مسلم)۔

 

پاکستان کے مسلمان اپنے حکمرانوں اور مسلح افواج سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ غزہ کے مسلمانوں کی حفاظت کریں اور مسجد الاقصیٰ سمیت پورے فلسطین کو یہودی  قبضے سے آزاد کرانے کے لیے جہاد کریں ۔ لیکن پاکستان کے حکمرانوں نے بڑی ڈھٹائی  کے ساتھ پاکستان کی بہادر مسلح افواج کو یہودی وجود کے خلاف جہاد کے لیے متحرک کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ بلکہ یہ حکمران امریکی قیادت تلے بین الاقوامی برادری اور اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہی مسئلہ فلسطین کو حل کریں۔

 

پاکستان کے حکمرانوں نے  فلسطین کے لیے امریکہ کے "دو ریاستی حل" کی کُھل کر حمایت کی ہے، اس امریکی حل  کے تحت  فلسطین کی سرزمین کا زیادہ ترحصہ یہودیوں  کے حوالے کردیا جائے گا جبکہ بچے کھچے حصے پر  مسلمانوں کے لیے ایک کمزور، غیر مسلح   ریاست قائم کی جائے  گی  جو اپنی بقاء کے لیے یہودی وجود کی محتاج ہو گی۔ پاکستان کے حکمران  امت کے مسائل کے حل کے لیے اُس بین الاقوامی آرڈر پر انحصار کرتے ہیں جس کا قائد امریکہ ہے، جبکہ یہ بین الاقوامی آرڈر ہی ہے کہ جس نے غزہ کے خلاف یہودی وجود کی جنگ کو عملی  مدد فراہم کی ہے۔ امریکہ نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی اُن قراردادوں کو ویٹو کیا جس میں یہودی وجود کی مذمت کی گئی تھی اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیاتھا۔ امریکی کانگریس نے ری پبلکن منصوبےکی منظوری دی کہ جس کے تحت یہودی وجود کو 14.5 ارب ڈالر کا سیکیورٹی پیکیج فراہم کیا گیا ۔ امریکہ کی طرف سے یہودی وجود کو فراہم کی جانے والی امداد 124 ارب ڈالر سے زیادہ ہے جو دوسری جنگِ عظیم کے بعد سے اب تک کسی ملک کو امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی سب سے بڑی امداد ہے۔   علاوہ ازیں امریکہ یہودی  وجود کو گولہ  بارود فراہم کر رہا ہے جسے وہ  فلسطینی مسلمانوں کے سروں پر برسا رہا ہے۔  یہودی وجود کو جنگی ساز و سامان کی ترسیل کے لیے امریکہ نے اُردن کے ذریعے  ہوائی راہداری قائم کی جبکہ متحدہ عرب امارات سے زمینی  راستہ قائم  کیا ۔ امریکہ کے جنگی بحری  جہاز اور لڑاکا طیارے امریکہ کے مفادات کے تحفظ کے لیے بحیرہ احمر کے پانیوں میں گشت کر رہے ہیں۔ 

 

کوئی بھی سمجھدار شخص  کیسےیہ توقع کر سکتا ہے کہ امریکی قیادت تلے قائم  اِس بین الاقوامی آرڈر سے امت کے مفادات کا تحفظ ممکن ہو گا جبکہ یہ  عالمی آرڈر مسلسل ہمارے مفادات کے خلاف سرگرمِ عمل ہے۔ اس امریکی بین الاقوامی آرڈر کے ساتھ پاکستان کے حکمرانوں کی وفاداری نے ہماری فوج کوجکڑا ہواہے اوراسے بیرکوں میں بند کر رکھا ہے جبکہ دشمن کے جنگی طیارے، بحری جہاز اور ٹینک ہمارے علاقوں اور پانیوں میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نےقرآن میں فرمایا:

 

اَلَمۡ تَرَ اِلَى الَّذِيۡنَ يَزۡعُمُوۡنَ اَنَّهُمۡ اٰمَنُوۡا بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَيۡكَ وَمَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِكَ يُرِيۡدُوۡنَ اَنۡ يَّتَحَاكَمُوۡۤا اِلَى الطَّاغُوۡتِ وَقَدۡ اُمِرُوۡۤا اَنۡ يَّكۡفُرُوۡا بِهٖؕ وَيُرِيۡدُ الشَّيۡطٰنُ اَنۡ يُّضِلَّهُمۡ ضَلٰلاًۢ بَعِيۡدًا‏

"کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ تو یہ کرتے ہیں کہ جو (کتاب) تم پر نازل ہوئی اور جو (کتابیں) تم سے پہلے نازل ہوئیں ان سب پر ایمان رکھتے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ اپنا مقدمہ اللہ کے علاوہ کسی اور کے پاس لے جا کر فیصلہ کرائیں حالانکہ ان کو حکم دیا گیا تھا کہ طاغوت کا انکار کریں، اور شیطان (تو یہ) چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر رستے سے دور ڈال دے"(النساء:60)۔

 

یہ صرف ریاستِ خلافت ہی ہو گی جو مسلم دنیا کو ایک ریاست کی شکل میں یکجا کرے گی اور قرآن و سنت کی بنیاد پر ایک نیا ورلڈ آرڈر قائم کرے گی۔ خلافت   عالمی آرڈر کی جانب سے مسلم افواج کو ڈالی گئی بیڑیاں توڑ ڈالے گی اور ہماری  افواج کو ہمارے مظلوموں کی حفاظت کے لیے، ہمارے مقبوضہ اور مقدس سرزمینوں کو آزاد کرانے کے لیے اورہمارے دشمنوں کے خلاف جہاد کے لیے روانہ کرے گی۔

 

امریکی قیادت تلے بین الاقوامی آرڈرنے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو غلام بنا لیا ہے۔ اس  بین الاقوامی آرڈر نے پاکستان کی معاشی فیصلہ سازی پر امریکہ کو مکمل کنٹرول فراہم کر دیا ہے جسے امریکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ امریکہ نے معاشی طور پردیوالیہ (اکنامک ڈیفالٹ) ہونے کے خطرے اور ایف اے ٹی ایف (FATF)کا دباؤ استعمال کرکے پاکستان کی فوجی قیادت کو مجبور کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہندو ریاست سے لڑنے والی مجاہدین تنظیموں کو ختم کریں۔ اس امر نے ہندوریاست کو مدد فراہم کی کہ وہ کشمیری مسلمانوں کی مزاحمت کو کچلے اورکشمیر کو   ہڑپ کر لے ۔آئی ایم ایف کے 23 پروگراموں اور ورلڈ بینک کے درجنوں منصوبوں کے ذریعے امریکہ نے پاکستان پر اپنے نیو لبرل معاشی ایجنڈے کو لاگو کیا، جسے پاکستان کی مغرب زدہ حکمران اشرافیہ نے دل وجان سے نافذ کیا،ان نیولبرل معاشی پالیسیوں نے پاکستان کی معیشت کو  بین الاقوامی مالیاتی اور اقتصادی ڈھانچے سے منسلک کر دیا ہے کہ  جس میں بالادستی مغرب کو حاصل ہے ۔

 

پچھلی دو دہائیوں میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے احکامات پر مبنی پالیسیوں نے پاکستان کی معیشت کی ساخت ایسی بنا دی  ہے کہ یہ امپورٹز  کے سہارے چلنے والی اور غیر ملکی سرمائے پر انحصار کرنے والی   معیشت بن گئی ہے۔ یہ  امپورٹز 2000 ءمیں 10 ارب ڈالر سے2022 ءمیں 82 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اوران امپورٹزکے لیے درکار ڈالرز مغربی کثیر جہتی اداروں(western multilateral institutions)، مغرب کی کنٹرول کردہ مالیاتی منڈیوں، پیرس کلب کے رکن ممالک اور چین سے  قرضوں کی صورت میں حاصل کیے گئے ۔ 30 جون 2023 تک پاکستان کا بیرونی قرضہ 124 ارب ڈالر سے زیادہ ہو چکا تھا۔ امریکہ بین الاقوامی آرڈر کے ذریعے برآمدی منڈیوں، بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں اوربیرونی قرضوں تک پاکستان کی رسائی اوربیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجے جانے والی کرنسی ( ترسیلاتِ زر) کے بہاؤ کو کنٹرول کرتا ہے۔ امریکہ اپنے اس اختیار کو افغانستان کے متعلق پاکستان کی پالیسی کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے، امریکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دشمنی کو ہوا دے رہا ہے، جبکہ پاکستان اور ہندو ریاست کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کی حوصلہ افزائی کررہا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:

 

وَلَنۡ يَّجۡعَلَ اللّٰهُ لِلۡكٰفِرِيۡنَ عَلَى الۡمُؤۡمِنِيۡنَ سَبِيۡلاً‏

" اور اللہ نے کافروں کو مومنوں پر کوئی غلبہ و اختیارنہیں دیا"(النساء:141)۔

 

 

یہ صرف ریاستِ خلافت ہی ہو گی جو مسلم دنیا کو ایک ریاست کی شکل میں یکجا کرے گی اور قرآن و سنت کی بنیاد پر ایک نیا ورلڈ آرڈر قائم کرے گی۔  خلافت مسلم سرزمینوںمیں موجود بے پناہ دولت کو یکجا کرے گی جو غربت کے خاتمے پر خرچ کرنے کے لیے ریاستِ خلافت کے خلیفہ  کو میسر ہو گی اور خلافت مسلم امت کو دوبارہ خوشحال بنائے گی۔

 

امریکی قیادت تلے بین الاقوامی آرڈر نے پاکستان کے سیاسی نظام کو مغربی ڈکٹیشن کا غلام بنا رکھا ہے۔ امریکہ اور اس کے بین الاقوامی آرڈر نے پاکستان میں نظام ِحکمرانی کے طور پر جمہوریت کے نفاذ کی مسلسل حمایت کی ہے۔ جمہوریت انسانوں کے بنائے ہوئے قانون کو سپریم  قرار دیتی ہے اور شریعت کی بالادستی کو مسترد کرتی ہے۔ جمہوریت کے ذریعے ہی امریکہ اور مغرب پاکستان کی پارلیمنٹ سے ایسے قوانین منظور کرانے میں کامیاب ہوئے جنہوں نے پاکستان کے مسلمانوں پر مغربی طرزِ زندگی کومسلط کیا ۔ ٹرانس جینڈر ایکٹ، اسٹیٹ بینک خود مختاری بل، رِبا (سود)پر مبنی مالیاتی نظام کی اجازت، پاکستان کی عدالتوں میں سیکولر برطانوی قانون کا نفاذ اور انسدادِ دہشت گردی کی قانون سازی، یہ سب پارلیمنٹ ہی سے منظور شدہ ہیں۔ جمہوری نظام ہمارے معاشرے پر مغربی تہذیب کے اقتدار کو قائم کرتا ہے۔  جمہوریت، پاکستان کی حکمران سیاسی اور فوجی اشرافیہ کو اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے قوانین بنانے کی اجازت بھی دیتی ہے، چاہے وہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قوانین ہوں، اٹھارویں ترمیم کے ذریعے مختلف جماعتوں کے زیر کنٹرول صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم ہو  یا پھر وزیر اعظم بننے کے لیے اہلیت کا معیار اور حکمرانوں کا احتساب کرنے کا سپریم کورٹ کا اختیار ہو ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:

 

وَاَنِ احۡكُمۡ بَيۡنَهُمۡ بِمَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰهُ وَلَا تَتَّبِعۡ اَهۡوَآءَهُمۡ وَاحۡذَرۡهُمۡ اَنۡ يَّفۡتِنُوۡكَ عَنۡۢ بَعۡضِ مَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰهُ اِلَيۡكَ‌ؕ

" اور  جو(حکم) اللہ نے نازل فرمایا ہے اسی کے مطابق ان میں فیصلہ کرنا اور ان کی خواہشوں کی پیروی کبھی نہ کرنا اور ان سے بچتے رہنا کہ کسی حکم سے جو اللہ نے آپ (ﷺ) پر نازل فرمایا ہے یہ کہیں آپ (ﷺ) کو بہکانہ دیں"(المائدہ:49)۔

 

یہ صرف ریاستِ خلافت ہی ہو گی جو مسلم دنیا کو ایک ریاست کی شکل میں یکجا کرے گی اور قرآن و سنت کی بنیاد پر ایک نیا ورلڈ آرڈر قائم کرے گی۔ خلافت   معاشرتی، معاشی ، حکومتی  اور عدالتی نظام  سے متعلق شریعت کے احکامات کو نافذ کرکے   اورتعلیمی و خارجہ پالیسی کو شرعی احکامات پر استوار کرکے اسلامی معاشرہ قائم کرے گی ، امت کو نشاۃ ِثانیہ  بخشے گی اور اسلامی تہذیب کو دوبارہ عالمی سطح پر بالادستی  عطا کرے گی۔

 

اے افواج پاکستان کے مسلمانو!

آپ کی سیاسی اور عسکری قیادت امریکی قیادت تلے بین الاقوامی آرڈر کی وفادار ہے۔ پاکستان کے حکمران  امریکہ اور اس کے بین الاقوامی آرڈر کی اجازت کے برخلاف  پاکستان پر حکومت کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ پاکستان کے جرنیل اور سیاست دان امریکہ سے خوف کھاتے ہیں۔ وہ امریکہ کے ظالمانہ بین الاقوامی نظام کو چیلنج نہ کرنے کے لیے امریکی طاقت اور قوت کو بہانے کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ جب تک اس طرز عمل میں تبدیلی نہیں آتی اور ایک نئی قیادت برسراقتدار نہیں آتی جو براہِ راست اور کھلم کھلا امریکی قیادت میں چلنے والے بین الاقوامی آرڈر کو چیلنج کرے، ہماری صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ ہماری افواج کے پاؤوں میں بدستور  بیڑیاں موجود رہیں گی جبکہ کفار ہماری عورتوں اور بچوں کو بے دریغ قتل کرتے رہیں گے۔ہماری زمینوں کی دولت مغرب کی طرف منتقل ہوتی رہے گی اور ہمارے علاقوں پر کفریہ قوانین اور کفریہ مغربی تہذیب کی حکمرانی جاری رہے گی۔ تبدیلی آپ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ آپ پر لازم ہے کہ آپ ان حکمرانوں کو ہٹانے کے لیے اپنی طاقت اور قوت کو استعمال کریں اور ممتاز فقیہ اور مدبر سیاست دان عطا بن خلیل ابورَشتہ کی قیادت تلے حزب التحرير کو اپنی نُصرۃ مہیا کریں۔ یہ ریاستِ خلافت کا خلیفہ  ہی ہو گا جو مسلم دنیا کے لیے مغربی مداخلت اور اثر و رسوخ سے پاک ایک آزاد راستے کا تعین کرے گا۔ حزب التحرير قرآن و سنت کے نفاذ  پر مبنی ایک نئے بین الاقوامی آرڈر کی بنیاد رکھے گی ،  جو اسلامی سرزمینوں کو ایک ریاست کی شکل میں یکجا کرنے  کو ممکن بنائے گا ۔

 

اے افواج پاکستان کے افسران!

امریکی تسلط سے خوفزدہ نہ ہوں ۔ سمندروں میں گِھرا امریکہ اپنی عالمی سلطنت کو برقرار رکھنے کے لیے آپ کی قیادت کے تعاون پر ہی انحصار کرتا ہے۔ آپ کی قیادت نے غزہ کے مسلمانوں کے حق میں ایک گولی بھی نہیں چلائی اور کفار کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتلِ عام پر خاموش تماشائی بنی رہی اور اب وہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کے  "دو ریاستی حل "کے نفاذ کا ساتھ دینے کی طرف  لپک رہی ہے۔ ریاستِ خلافت کے قیام کے لیے اپنی نُصرۃ فراہم کریں، ان سیاسی اور عسکری قیادتوں کے تخت الٹا دیں، سعد بن معاذ ؓ اور مدینہ کے انصار کے نقش قدم پر چلیں، اور اسلامی تہذیب کی بحالی کی بنیاد رکھیں؛ اسلامی حکمرانی کی واپسی، شریعت کے قوانین کے ذریعے حکمرانی کی واپسی اور انسانیت کی قیادت کے طور پر امتِ اسلامیہ کی واپسی کے لیے پاکستان کو نقطہ آغاز بنانے کا اعلیٰ ترین اعزاز حاصل کریں۔ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہے اور اس کی طاقت و قدرت آپ کو غالب کرنے کے لیے کافی ہے ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نےقرآن میں فرمایا:

 

هُوَ الَّذِىۡۤ اَرۡسَلَ رَسُوۡلَهٗ بِالۡهُدٰى وَدِيۡنِ الۡحَـقِّ لِيُظۡهِرَهٗ عَلَى الدِّيۡنِ كُلِّهٖۙ وَلَوۡ كَرِهَ الۡمُشۡرِكُوۡنَ‏

" وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اس (دین) کو (دنیا کے) تمام ادیان پر غالب کردے، اگرچہ مشرکین کے لیے ناگوار ہی ہو"(التوبۃ:33)۔

 

#خلافت_نیا_عالمی_آرڈر

ہجری تاریخ :13 من رجب 1445هـ
عیسوی تاریخ : جمعرات, 25 جنوری 2024م

حزب التحرير
ولایہ پاکستان

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک