الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Usman

Usman

قاعدہ: ضرورت حرام کو حلال کردیتی ہے

میرے محبوب شیخ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں اس شرعی قاعدے کے بارے میں سوال پوچھنا چاہتا ہوں جو یہ کہتا ہے کہ ،" ضرورت حرام کو حلال کردیتی "ہے ۔ یہاں ضرورت سے شرع  کا مقصد کیا ہے؟ 

چھ سودی اموال کے بارے میں سوالوں کا جواب

  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ہمارے فاضل شیخ،  اللہ آپ کی مدد اور تائید کرے اور حزب  اور امت کو فتح مبین سے نوازے

  میرا ایک سوال ہے جو کہ کھجور کی خرید وفروخت کے بارے میں ہے جو  مبادلہ (تبادلے) کی حدیث میں مذکور ان سات اصناف میں سے ہے۔  کیا کھجور کو   ادھار درہم کے بدلے فروخت کرنا جائز ہے؟ یعنی کیا یہ جائز ہے کہ   ایک کلو گرام کھجور خریدی جائے  اور اس کی قیمت  بعد میں ادا کی جائے؟ اللہ آپ کو جزائے خیر دے  ہماری راہنمائی کیجئے کیونکہ یہ کھجور کا موسم ، ہے اللہ آپ کو جزا دے ۔ختم شد

لفظ کی عمومیت کواستنباط کے ذریعے ثابت کرنا

  بسم اللہ الرحمن الرحیم، السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبر کاتہ،

الشخصیۃ الاسلامیۃ  جلد 3 (عربی کتاب)صفحہ 331  میں ہے کہ :

  اللہ تعالیٰ کا قول ہے: فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ"ان عورتوں کو ان کے مہر دو"(النساء:24) یہ عام حکم ہے، جس میں دودھ پلانے والی کی اجرت،گھر کی نوکرانی یا گاڑی  کے نوکر وغیرہ کی اجرت شامل ہے۔ تبصرہ:آیت کے نص  کے منطوق    سے دودھ پلانے والی کی اجرت  کے علاوہ  کچھ استنباط   کرنا  درست نہیں،یعنی گھر کی نوکرانی یا گاڑی کے ملازم(ڈرائیور) وغیرہ ، اس کی وضاحت یوں ہے:

دولہا کا خواتینکے ہال میں جا نا

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، کیا اس میں کوئی حرمت ہے کہ دولہا  شادی کے موقع پر ،خواتین کوبتانے کے بعد، شادی ہال میں  دلہن  کے پاس جا کر بیٹھ جائے اور ساری عورتیں  باپردہ ہو کر بیٹھ جائیں  اور دولہا کے گرد  صرف اس  کی محرم خواتین کے علاوہ کوئی باقی نہ رہے جو اس کو مبارک باد دے رہی ہوں،غیر محرم عورتیں باپردہ ہو کر  اپنی اپنی سیٹ پر بیٹھ جائیں اور  شادی ہال میں داخلے کے وقت ان عورتوں اور دولہا کے درمیان کوئی اختلاط نہ ہو؟بارک اللہ فیکم

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک