المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 2 من جمادى الأولى 1445هـ | شمارہ نمبر: 16 / 1445 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 16 نومبر 2023 م |
فلسطین کے لیے بین الاقوامی مہم اور خواتین کا عالمی یومِ عمل برائے فلسطین تا کہ غزہ کی خواتین اور بچوں کو بچانے اور الاقصیٰ کی پوری سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے مسلم افواج کو پکارا جائے
جیسا کہ غزہ پر قاتل صیہونی وجود کی وحشیانہ اور بے رحمی پر مبنی بمباری جاری ہے، اس اجتماعی قتل عام کا سب سےزیادہ نشانہ خواتین اور بچے بن رہے ہیں کیونکہ شہید ہونے والوں میں ان کا تناصب 70 فیصد ہے۔ رہائشی عمارتوں، پناہ گاہوں، سکولوں، ہسپتالوں اورگلیوں کوچوں پر کارپٹ بمباری نے غزہ کو خواتین اور بچوں کا قبرستان بنا دیا ہے۔ 7 اکتوبر سے اب تک 4500 سے زیادہ بچے اور 3000 خواتین جاں بحق ہو چکی ہیں۔ قابض مجرم یہودی وجود نے المہدی میٹرنٹی ہسپتال اور النصر اور الرنتیسی چلڈرن ہسپتالوں پر بمباری کی جو بے گھر خواتین اور بچوں کو پناہ دے رہے تھے۔ یہود کے جنگی طیاروں نے اسکولوں پر سفید فاسفورس بم گرا دئیے۔ ہر 10 منٹ میں ایک فلسطینی بچہ مارا جا رہا ہے۔ وحشیانہ محاصرے کے نتیجے میں خواتین کے بے ہوشی کے بغیر سیزرین آپریشن کیے جارہے ہیں، ڈاکٹر زخمی بچوں کو بے ہوش کیے بغیر ان کے اعضاء کاٹنے پر مجبور ہیں، اور ہسپتالوں میں آکسیجن اور ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے انکیوبیٹرز میں نوزائیدہ بچے مر رہے ہیں۔اس بربریت کا واضح مقصد الاقصیٰ کی بابرکت سرزمین سے فلسطینیوں کی آنے والی نسلوں کو ختم کرنا اور اس سرزمین سے ان کے وجود کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔
اکیسویں صدی کی اس نسل کشی اور نکبہ کے خلاف ، حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس میں شعبہ خواتین نے عالمی سطح پر حزب التحریر کی خواتین کے ساتھ مل کر ایک بھرپور بین الاقوامی مہم شروع کی ہے جو کہ 26 نومبر کو "فلسطین کے لیے خواتین کا عالمی یوم ِعمل " منائے گی ۔ اس مہم کا مقصد یہ ہے کہ مسلم سرزمین کی فوجیں غزہ کی خواتین اور بچوں کو بچانے کے لیے فوری حرکت میں آئیں اور فلسطین کی پوری بابرکت سرزمین کو اس ناسور یہودی وجود کے قبضے سے آزاد کرائیں۔ یہ یومِ عمل 5 براعظموں پر محیط ہوگا اور اس میں فلسطین، ترکیا، انڈونیشیا، تیونس، لبنان، ملائیشیا، کینیا، امریکہ، آسٹریلیا، ڈنمارک، نیدرلینڈ، بیلجیم اور برطانیہ میں خواتین کے احتجاج، سیمینار اور دیگر سرگرمیاں شامل ہوں گی۔
غزہ کی مسلمان عورتوں اور بچوں کو دنیا کی ہر حکومت نے اس اجتماعی قتل عام کا شکار ہونےکے لیے چھوڑ دیا ہے۔ مغربی حکومتوں کے مؤقف نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ اس نسل کشی میں برابر کے شراکت دار ہیں ، اور وہ اپنی استعماری پالیسیوں کی حفاظت اور حمایت کے لیے کھڑے کیے گئے صیہونی وجود کی پشت پناہی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے چاہے اس مجرم وجود کے جرائم کسی بھی انتہا پر پہنچ جائیں اور ان کے اپنے ہی بنائے ہوئےبین الاقوامی قوانین کی کتنی ہی خلاف ورزیاں کیوں نہ ہوجائیں ۔ دریں اثناء مسلم سرزمین کے حکمران اور حکومتیں اپنی فوجوں کو اپنی بیرکوں میں جکڑ کر خالی خولی بیانات جاری کررہی ہیں اور فضول اجلاس منعقد کررہی ہیں جبکہ ان کی امت کا خون بہتا جارہا ہے۔ انہوں نے مسلمانوں اور ہمارے دین سے خیانت کرتے ہوئے اپنا کیریئر بنایا ہے، اس ظالم قابض وجود کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے ہیں اور اربوں ڈالر کے تجارتی سودوں کے ذریعے اُس کے ہاتھ مضبوط کیے ہیں۔
اس عظیم امتِ مسلمہ کی خواتین کے طور پر، ہم مسلم افواج میں اپنے بھائیوں سے اپیل کرتی ہیں کہ وہ مسلمانوں اور ان کے دین کے محافظوں کے طور پر اپنے حقیقی مقصد کے لیے اٹھیں اور القدس کی طرف مارچ کریں تاکہ فلسطین کے مردوں، عورتوں اور بچوں کو اس شَر سے آزاد کرایا جائے کیونکہ اس زندہ ڈراؤنے خواب کو ختم کرنے کے لیے ان کے پاس ہی ہوائی جہاز، ٹینک، گولہ باری اور سپاہی ہیں۔ ہم مسلم افواج کے افسروں سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ ہماری زمینوں کے درمیان ان مصنوعی استعماری سرحدوں کو ختم کر دیں جو ہم مسلمانوں کو تقسیم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں اور ہمارے دشمنوں کو ہمیں مسخر کرنے کے قابل بنادیتی ہیں۔ ہم ان سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ ان بزدل، غدار حکمرانوں اور حکومتوں کو اکھاڑ پھینکیں جو اس یہودی وجود کے حقیقی محافظوں کے طور پر کام کررہی ہیں۔ اور ہم ان کو پکارتی ہیں کہ وہ غزہ کی غمزدہ ماؤں، بیواؤں اور یتیم بچوں کی فریاد کا جواب دیں اور ان کے دفاع کے لیے آگے بڑھیں اور حقیقی اسلامی قیادت اور نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے لیے اپنی نصرت (مادی مدد) دیں جو انہیں مقبوضہ مسلم سرزمین کے ایک ایک انچ اور دنیا بھر کے تمام مظلوم مسلمانوں کو آزاد کرانے کے لیے متحرک کرے گی۔ ہم انہیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے الفاظ کے ذریعے یاد دہانی کراتی ہیں،
﴿وَمَا لَـكُمۡ لَا تُقَاتِلُوۡنَ فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ وَالۡمُسۡتَضۡعَفِيۡنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَآءِ وَالۡوِلۡدَانِ الَّذِيۡنَ يَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَاۤ اَخۡرِجۡنَا مِنۡ هٰذِهِ الۡـقَرۡيَةِ الظَّالِمِ اَهۡلُهَاۚ وَاجۡعَلْ لَّـنَا مِنۡ لَّدُنۡكَ وَلِيًّا وَّاجۡعَلْ لَّـنَا مِنۡ لَّدُنۡكَ نَصِيۡرًاؕ﴾
"اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کی راہ میں اور اُن بےبس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کیا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سے جس کے رہنے والے ظالم ہیں نکال کر کہیں اور لے جا۔ اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارا حامی بنا۔ اور اپنی ہی طرف سے کسی کو ہمارا مددگار مقرر فرما"۔(النساء؛ 4:75)
اس مہم کے متعلق معلومات ان سائٹس سے حاصل کی جاسکتی ہیں:
https://hizb-ut-tahrir.info/en/index.php/hizbuttahrir/25393.html
اور فیس بک:
مہم کا ٹریلر:
مہم کا ہیش ٹیگ:
#ArmiesToAqsa
ڈاکٹر نظرین نواز
حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس میں شعبہ خواتین
کی ڈائریکٹر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |