الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

پریس سٹیٹمنٹ علمائ کانفرنس کے موقعہ پرحزب التحریرکا علمائ پاکستان کے نام کھلا خط: علمائ حکومتی مفاد میں فتوے جاری کرنے کے بجائے امریکہ کو خطے سے نکالنے اور ایجنٹ حکومت کو جڑ سے اکھاڑنے کا فتویٰ جاری کریں

پاکستان میںجاری امریکی جنگ کے خلاف عوامی نفرت اور بلیک واٹرکا پاکستان میں بم دھماکے کرانے کا بھانڈا پوٹنے سے امریکہ بوکھلا کر رہ گیا ہے۔ چنانچہ اب امریکہ نے سرکاری فتووں کے ذریعے اپنے جرائم کا ملبہ مسلمانوں پر ڈالنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سرکردہ امریکی ایجنٹ رحمان ملک کی فرمائش پر ہونے والی ''علمائ کانفرنس‘‘ کا انعقاد اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ امریکہ کے ساتھ مل کر افغانستان کے مسلمانوں کا قتل عام کرنے، امریکہ کو رسد فراہم کرنے اور عافیہ صدیقی جیسی عفت مآب بیٹیوں کو امریکہ حوالے کرنے کے معاملات میں آخر حکومت ان علمائ سے فتوے کے لئے رجوع کیوں نہیں کرتی؟ اس سیکولر حکومت کو نہ اسلام کا پاس ہے اور نہ ہی ان علمائ کا یہ تو محض امریکی مفادات میں فتویٰ شاپنگ کرتے ہیں اور اسے عوام کا منہ بند کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ حزب التحریرنے امت کی رہنمائی کے فریضے کی ادائیگی کے تناظر میں پاکستان کے علمائ کو ایک کھلاخط تحریر کیا جو ہزاروں کے تعداد میں پاکستان کے بڑے شہروں میں تقسیم بھی ہوا۔

 

 اس خط میں علمائ کو اس حکومتی چال سے خبردار کرتے ہوئے انہیں یہ باور کرایا گیا ہے کہ ''خودکش‘‘ حملے سے متعلق فتوے لینے کا مقصد عوام کو یہ تأثر دینا ہے کہ علمائ اس امریکی جنگ میں حکمرانوں کے ساتھ ہیں۔ یہ حقیقت تو بچہ بچہ جانتا ہے کہ مسجد، بازاروں اور گلی کوچوں میں بم دھماکے کرنا حرام ہے اور وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ پاکستان میں ہونے والے ان دھماکوں کے پیچھے امریکی ایجنسیاں اور بلیک واٹر کے کرائے کے قاتل ہیں۔ خط میںحزب التحریرولایہ پاکستان نے علمائ کو حکومتی چال سے خبردار کرتے ہوئے کہا: ''اے علمائے کرام! اگر آپ نے وہ کیا جو یہ آپ سے چاہتے ہیں اور ان کی اطاعت کی ﴿اور اللہ نہ کرے کہ ایسا ہو﴾ تو آپ اپنے فتوے کے ذریعے ان کے جرائم میں شریک ہو جائیں گے اور مسلمانوں کا خون بہانے اور ان کی حرمات کو پامال کرنے میں ان حکمرانوں کے اور کفار کے مددگار بن جائیں گے۔ اور بلاشبہ اس معصیت کا بوجھ نہایت بھاری ہے‘‘ ... ''آپ پر یہ حکمِ شرعی بھی عائد ہوتا ہے کہ اس اسلامی سرزمین سے کافر امریکیوں کو بے دخل کرنے اور اس ایجنٹ اور خائن زرداری حکومت کو بے دخل کرنے کا فتوی صادر کریں جو ان کفار کو یہاں قدم جمانے میں براہِ راست مدد فراہم کر رہی ہے۔‘‘ خط میں علمائ سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ خلافت راشدہ کے دوبارہ قیام کے لئے اسلام کے مخلص داعیوں کا ساتھ دیں۔

Read more...

یہ فتنے کی جنگ امریکی پیداوار - اُکھاڑ پھینکو !امریکہ اور اس کے وفادار - اصل ''راہِ نجات‘‘: خلافت کا نفاذ

اے مسلمانانِ پاکستان!
ہم حزب التحریر کے ممبران نے ،جو پچھلے پچاس سال سے عالمِ اسلام میں کام کر رہے ہیں اور پاکستان میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے جدوجہد میں مصروف ہیں،اس بات کو ضروری جانا کہ اس تحریکی پمفلٹ کے ذریعے ایسے وقت آپ سے مخاطب ہوں جب ہم دیکھ رہے ہیں کہ آپ ایک عظیم اور ناگزیر تبدیلی کے نزدیک پہنچ چکے ہیں۔ ہم نے حالیہ سال میںاس بات کو پچھلے کسی بھی سال سے زیادہ شدت سے محسوس کیا ،جب ہم نے پاکستان میں امریکہ کی موجودگی کے خاتمہ کے متعلق لاکھوں کی تعداد میں پمفلٹ تقسیم کیے ، عوامی بیانات اور ملاقاتوں کے ذریعے ہزاروں لوگوں سے خطاب کیا ، اور جب ہم نے دیکھا کہ آپ نے جوش و خروش سے زرداری کے نام حزب التحریر ولایہ پاکستان کا ''سرخ خط‘‘ہزاروں کی تعداد میںدستخط کر کے پوسٹ کیا،جس میں پاکستان میں موجود امریکہ کے فوجی اڈوں، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور ایمبیسیوں کے خاتمے کا سختی سے مطالبہ کیا گیا ہے ۔ اور ہمیں اس بات کا اندازہ اُس ردِ عمل سے بھی ہوا جو آپ نے اس وقت ظاہر کیا جب امریکہ کے اشارے پر زرداری حکومت کی طر ف سے حزب التحریر کے سینکڑوں نوجوانوں کی گرفتاری کے نتیجے میںحزب التحریر اور اس کے خلافت کے کام کو میڈیا کوریج حاصل ہوئی ،جس کامشاہدہ لاکھوں افراد نے کیا ۔

 

ہمارے ذہنوں میں اس امر کے متعلق کوئی شک و شبہ نہیں کہ آپ لوگ زندہ ہیں اور امریکہ کی موجودگی کے خطرے سے آگاہ ہیں۔ یہ چیز اُس ردِ عمل سے ظاہر ہے ،جو آپ کی طرف سے اس وقت سامنے آیا، جب بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی پر حملے کے نتیجے میں درجنوں کی تعداد میں ہماری بہنوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیااورپھر پشاور کے مینا بازار میں مسلمانوں پر بزدلانہ حملہ ہوا کہ جس میں سینکڑوں کی تعداد میں ہمارے بچے، مائیں، بہنیں اور بھائی اس لیے قتل کر دیے گئے تاکہ امریکہ کی سیکرٹری آف سٹیٹ ہلری کلنٹن کو خوش آمدید کے طور پر مسلمانوں کے خون کا نذرانہ پیش کیا جائے۔ یہ بات آپ پر واضح تھی کہ مسلمانوں کے خلاف یہ قبیح جرائم امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے سرانجام دیے ہیں، جو وسط ایشیائ سے لے کر ویتنام تک اور عراق اور افغانستان میں فتنہ انگیزی اورانتشار پھیلا نے کا سبب ہیںاور یہ امریکی ایجنسیاںان ایجنٹ حکمرانوں کی بدولت اب پاکستان میں کھلم کھلا دندناتی پھر رہی ہیں۔

 

اورہم یہاں پر یہ بھی کہنا چاہیں گے کہ یہ آپ کی آگاہی ہی ہے کہ جس نے ہلری کلنٹن کے حالیہ دورے کو ناکامی سے دوچار کیا۔ ہلری آپ لوگوںکا دل و دماغ جیتنے کے لیے آئی تھی،جیسا کہ اس نے 28اکتوبر کو پاکستان آنے کے بعد اپنی پریس کانفرنس میں کہاتھا:''میں خاص طور پر آئی ہوں تاکہ کچھ غلط فہمیوں کو دور کر سکوں۔ جنہیں میں شدت سے محسوس کرتی ہوں‘‘۔ تاہم امریکہ کے متعلق ان منفی جذبات کے ازالے کی بجائے ،ہلری نے با خبر لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے بذاتِ خود اس بات کی توثیق کی کہ یہ جذبات بدستور موجود ہیں ۔ اورجب آپ میں سے ہی لوگوں نے سوال کیا کہ امریکہ کے سیکیورٹی اہلکار اسلحے سمیت پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں کیوںگھوم پھر رہے ہیں، تو پہلے تو اس نے یوں ظاہر کیا کہ جیسے وہ اس بات سے لا علم ہے اور پھر اس نے ''سفارتی تحفظ‘‘کی بنیاد پر اس واقعے کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی۔ اور جب ہلری کلنٹن سے کہا گیا کہ یہ خطے میں امریکہ کی موجودگی ہی ہے جو اپنے ساتھ انتشار اور خونریزی لے کر آئی ہے اور اس کا واحد حل یہ ہے کہ امریکہ اس خطے سے نکل جائے تو وہ آپ لوگوں کی آگاہی پر غصے میں آ گئی اور اس نے اپنے جواب میں سخت لب ولہجہ اختیار کیا ،گویا کہ وہ اس بات پر ناگواری کا اظہار کر رہی ہو کہ آپ میں یہ عقل و دانش کیوںموجود ہے ، کہ آپ تمام تر کنفیوژن اور پروپیگنڈے کے باوجود معاملے کی تہہ تک پہنچ گئے ہیں اورآپ نے اس تمام تر صورتِ حال کی بنیادی وجہ کو بھانپ لیا ہے۔ اور پھر اسے شرمند ہ ہو کر کہنا ہی پڑا کہ آپ ایسا سوچنے میں ''آزاد ‘‘ ہیں۔

 

اور آپ کو اس بات سے بھی آگاہ ہونا چاہیے کہ اس وقت جب آپ یہ خط پڑھ رہے ہیں ،امریکہ پاکستان پر اپنے تسلط کو اس حد تک وسیع کر رہا ہے کہ اس سے قبل پاکستان کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔ گویا کہ وہ قبضے کانا م لیے بغیر پاکستان پر اپنا ''راج ‘‘قائم کرنے جا رہا ہے ۔ اور اسی امریکی منصوبے کا ایک حصہ ''پاکستان کے ساتھ شراکت داری میں اضافے کا ایکٹ2009‘‘ ہے جو ''کیر ی لوگر بل‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ امریکی تنظیموں کے نیٹ ورک کے ذریعے امریکی پیسہ خطے میں امریکی اغراض ومقاصد کو پورا کرنے کے لیے براہِ راست خرچ کیا جائے۔ اور یہ نیٹ ورک امریکہ کی فوجی اور انٹیلی جنس کی موجودگی کو مزید بڑھانے کے لیے جواز فراہم کرے گا۔ بالکل اسی طرح جیسے برطانیہ ایسٹ انڈیا کمپنی کے تحفظ کے بہانے اپنی فوج کو برصغیر میں لایا اور یوں برطانیہ نے اپنے راج کو قائم کر کے برصغیر پر اسلام اور مسلمانوں کی بالادستی کو ختم کر دیا۔

 

اور یہی نہیں بلکہ امریکہ وزیرستان میں ا پنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہماری اپنی فوج کو ''فتنے کی جنگ‘‘ میں پھنسانے میں کامیاب ہو گیا ہے، جو کہ دنیا کی ساتویں بڑی فوج ہے اور جس میں میں لاکھوں ایسے سپاہی موجود ہیں جو شہادت کا جذبہ رکھتے ہیں،اور حکومت اس فوجی آپریشن کو' 'راہِ نجات ‘‘ کا پُر فریب نام دے رہی ہے تاکہ یہ غلط تاثر دیا جاسکے کہ یہ امریکہ کی جنگ نہیں بلکہ ہماری جنگ ہے۔ بے شک امریکہ اپنے 'دفاعی بجٹ ‘میں کئی ملین ڈالر اس بات کے لیے مختص کر چکا ہے کہ وہ اپنے صلیبی قبضے کے 'دفاع‘ کے لیے ہماری فوج کی کمانڈ کرے۔ پس اب صورتِ حال یہ ہے کہ بجائے یہ کہ امریکہ افغانستان پر اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کی ناکام کوششوںمیں اپنے فوجیوں کی لاشیں گِن رہا ہو ، مسلمان اپنی لاشوں کی گنتی کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں ہماری افواج ،جن کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ اُن انصار کا پیش رو بنیں کہ جنہوں نے اسلام کے نفاذ کے لیے رسول اللہا کو نصرت دی تھی ، کے رُخ کو ان ایجنٹ حکمرانوں کو اکھاڑ کر خلافت کے قیام سے پھیر کر امریکی قبضے کو مضبوط بنانے کی طرف موڑدیا گیا ہے۔ جبکہ وہ مسلمان جو اس سے قبل امریکہ اور نیٹو کی صلیبی افواج سے لڑ رہے تھے اور انہیں خوف میں مبتلا کیے ہوئے تھے، اب اپنی ہی مسلمان افواج کے خلاف لڑ رہے ہیں اور مسلمانوں کی قوت کو اپنے ہی ہاتھوںسے کمزور کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستانی افواج سے لڑنے والی قوتوں میں ہندو مشرکین کی موجودگی کی وجہ بھی افغانستان ، بلوچستان اور صوبہ سرحد میں امریکہ کی موجودگی ہی ہے کیونکہ یہ امریکہ ہی ہے جس نے بھارت کے لیے اس خطے کے دروازوں کو کھولا جواس سے قبل بھارت کے سامنے بند تھے۔ درحقیقت بھارت کی موجودگی کے پروپیگنڈے کا اصل مقصد ہی یہی ہے کہ پاکستان کی فوج کی توجہ کو فتنے اور شر کی اصل وجہ یعنی امریکہ سے ہٹایا جائے۔ گویا ہماری صورتِ حال یہ ہو چکی ہے کہ ہم امریکہ کے کہنے پر پوری تندہی سے اپنی قبر خود اپنے ہاتھوں سے کھود رہے ہیں۔ اے مسلمانو! کیا ایسا نہیں ہے!

 

اے مسلمانانِ پاکستان!
جان لیں کہ اس بڑھتی ہوئی خطرناک امریکی موجودگی کا واحد حل خلافت کا قیام ہے۔ کیونکہ صرف خلافت ہی ہے جو مسلمانوں کو وحدت بخشتی ہے اوران کے وسائل کو یکجا کر کے دشمن کفارسے ان کی حفاظت کرتی ہے۔ بے شک تمام ادوار میں خلافت مسلمانوں کی ڈھال تھی جو اُن کے دین، ان کے علاقوں اور جان ومال کا تحفظ کرتی رہی۔ یہ خلافت ہی تھی جس نے تاتاریوں اور صلیبیوں کو ماربھگایا تھا اور ایران و روم کو فتح کیا تھا۔ حتی کہ جب خلافت اپنے کمزور ترین دور میں تھی تو اس نے ایک بحری معاہدے کے ذریعے امریکہ کو جزیہ دینے پر مجبور کیا۔ یہ معاہدہ 21صفر1210ہجری بمطابق 5جون 1795ئ کو طے پایا تھا ، جس کے تحت امریکہ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ وہ ریاستِ خلافت کو 642000سونے کے ڈالر ادا کرے گا اور اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ وہ ہر سال خلافت کو سونے کے 12000عثمانی لیرے ادا کیا کرے گا۔ اور یہ وہ واحد معاہدہ ہے جو امریکہ کو اپنی زبان کی بجائے کسی اور زبان میں طے کرنا پڑا۔

 

اور ہم آپ سے سوال کرتے ہیں کہ اگرصومالیہ ، جو کہ قلیل وسائل اورشدید غربت سے دوچار ہے ،کے مسلمان بزدل امریکی افواج کو نکلنے پر مجبور کر سکتے ہیں اور عراق کہ جس کے فوجی آلات، ٹینکوں اور طیاروں کو امریکہ نے مشینوں کے ذریعے باقاعدہ ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، کے مسلمان امریکہ کو قدم جمانے سے روک سکتے ہیں ،تو پاکستان کو کون سی چیز روکے ہوئے ہے کہ وہ امریکہ کو نکل جانے کا حکم دے ،جبکہ پاکستان کی فوج مسلم ممالک کی سب سے مضبوط فوج ہے اور اس کے پاس ایٹمی ہتھیار بھی موجود ہیں؟ خاص طور پر ایسے وقت جب امریکہ ناکام ہو رہا ہے اور پوری دنیا اس سے نفرت کرتی ہے اور وہ اپنی استطاعت سے زیادہ پھیل چکا ہے اور اس کے فوجی جدید ہتھیاروں سے تو لیس ہیں مگر بہادری کی نعمت سے محروم ہیں ، اور جگہ جگہ پر یورپی ممالک اور روس امریکی منصوبوں کو چیلنج کر رہے ہیں ، اور امریکہ کی سرمایہ دارانہ معیشت حالیہ بحران کی وجہ سے مفلو ج ہوگئی ہے ،جس میں حقیقی بہتری کے کوئی آثارنظر نہیں آ رہے ،جس کی وجہ سے امریکہ مزید کمزورہو گیا ہے، اور امریکہ اپنے لڑکھڑاتے ہوئے تسلط کو برقرار رکھنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کر چکا ہے اور پھر بھی اسے مزید اربوں ڈالر خرچ کرنیکی ضرورت ہے! کیا امریکہ کی یہ صورتِ حال آپ کو اللہ کی اس آیت کی یاد نہیں دلاتی:

 

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ لِيَصُدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ فَسَيُنْفِقُونَهَا ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِمْ حَسْرَةً ثُمَّ يُغْلَبُونَ وَالَّذِينَ كَفَرُوا إِلَى جَهَنَّمَ يُحْشَرُون

 'بے شک جن لوگوں نے کفر کیا وہ اپنے اموال اس لئے خرچ کرتے ہیں تا کہ اللہ کے راستے سے روکیں، سو یہ تومال خرچ کریں گے پھر وہی مال ان لیے حسرت کا سبب بنے جائے گا اور پھر یہ مغلوب ہو کر رہیں گے‘‘ ﴿الانفال: 36 ﴾

 

اے مسلمانانِ پاکستان!
دنیا کا سٹیج تیار ہے اور وقت آن پہنچا ہے کہ مسلمان اٹھیں اور دنیا کی قیادت سنبھال لیں۔ کیا آپ اس سعادت کو حاصل کرنے کی خواہش نہیں رکھتے کہ آپ وہ ملک بنیں جو اسلام کی حکمرانی یعنی ریاستِ خلافت کا نقطۂ آغاز ہو، جہاں سے پورے عالمِ اسلام کو دنیا کی سب سے مضبوط اور وسائل سے مالامال ریاست کی شکل میں یکجا کرنے کے عمل کا آغاز ہو؟ آپ وہ لوگ ہیں جو اسلام اور مسلمانوں سے محبت کرتے ہیں اوراس سرزمین میں اُن لوگوںکا خون جزب ہے کہ جنہوں نے اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے ملک کی طرف ہجرت کی تھی اور ان لوگوںکا خون بھی کہ جنہوں نے کفار کے خلاف جہاد کیا ۔ اورہم نے مشاہدہ کیا کہ استعماری کفار اور ان کے ایجنٹ حکمرانوں کے ہاتھوں پہنچنے والی مصیبتوں اور آزمائشوںکے نتیجے میں اللہ اور اس کے رسول ا اور اس کے دین کی طرف آپ کے رجوع میں اضافہ ہوا ۔ تو آپ کو جان لینا چاہئے کہ خلافت اسلام اور مسلمانوں کے لیے آزمودہ ڈھال ہی نہیں بلکہ اس کے قیام کو اللہ تعالیٰ نے فرض کیا ہے کہ جس کے لیے ہر مسلمان اللہ کے سامنے جواب دہ ہو گا۔ رسول اللہ ا نے حکم دیا ہے کہ مسلمان خلیفہ کی بیعت کو قائم کریں ، اور آپ ا نے اس بیعت کے بغیر موت کو بد ترین موت یعنی جاہلیت کی موت قرار دیا، آپ ا نے فرمایا:

 

 ﴿﴿مَنْ مَاتَ وَلَيْسَ فِي عُنُقِهِ بَيْعَةٌ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً﴾﴾

''اور جو کوئی اس حال میں مرا کہ اس کی گردن میں خلیفہ کی بیعت کا طوق نہ ہو تو وہ جاہلیت کی موت مرا‘‘﴿مسلم﴾

 

پس آپ خلافت کے دوبارہ قیام کے بابرکت اور عظیم کام کے لیے دن رات ایک کر دو ،جیسا کہ حزب التحریر کے شباب کر رہے ہیں۔ حزب التحریر کے شباب کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہو جائو اور پاکستان کے مسلمانوں کو حقیقی تبدیلی کے لیے مضبوط انداز میں اور بھرپور طریقے سے متحرک کر دو۔ کوئی مسجد، سکول، یونیورسٹی، مارکیٹ اور دفتر خلافت کی پکار سے خالی نہ رہے۔ اپنی تمام تر عقل و دانش کو بروئے کار لاتے ہوئے اس پکار کو واضح، بلند او ر مضبوط کرنے کے لیے وہ تمام اسلوب و ذرائع استعما ل کرو جو اللہ نے آپ کو مہیا کر رکھے ہیں ، خواہ وہ گفت و شنید کی مجالس ہوں یاپھربیانات، دروس ، ای میل، ایس ایم ایس، ریڈیو یا ٹی وی چینلز ہوں؛یہاں تک کہ اس تمام خطے اور اس کے لوگوںکے درمیان خلافت کی پکار گونجنے لگے۔ اور پاکستانی افواج میں موجود اپنے بیٹوں، بھائیوں، والدوں ، چچائوں اور ماموئوں سے مطالبہ کرو کہ وہ حزب التحریر کو نصرت دے کر خلافت کے قیام کے ذریعے خطے میں امریکہ کی موجودگی کو مہلک دھچکا پہنچائیں، وہ خلافت جو مسلمانوں کی ذلت و شکست کی لہر کا خاتمہ کرے گی اور اسلام اور مسلمانوں کی عزت، قوت اور عظمت کے دور کو واپس لائے گی۔

 

﴿َوَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا يَعْلَمُونَ﴾

 

''اور عزت تو اللہ اور اس کے رسول ا اور مومنین ہی کے لیے ہے ، لیکن منافقین یہ بات نہیں جانتے‘‘﴿المنفقون:8﴾

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک