الخميس، 30 رجب 1446| 2025/01/30
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 

وہ جو غزہ کے لئے حرکت میں نہیں آئے،

 

کیا وہ جنین کے لئے حرکت میں آئیں گے؟!

 

خبر:

 

منگل کی دوپہر، یہودی وجود کی فوج نے مغربی کنارے کے شمال میں جنین شہر اور اس کے کیمپ میں ایک فوجی کارروائی کا آغاز کیا جسے "آہنی دیوار" کا نام دیا گیا۔ اس کارروائی کے دوران، جمعرات کی شام تک 12 فلسطینی شہید اور 40 زخمی ہوئے، جیسا کہ فلسطینی سرکاری ذرائع نے اطلاع دی ہے۔ (الجزیرہ نیٹ، معمولی ترمیم کے ساتھ)

 

 

تبصرہ:

 

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ یہودی فوج نے جنین کیمپ پر دھاوا بولا ہو، لیکن پھر بھی وہ مزاحمت کار مجاہدین کے حوصلے نہیں توڑ سکی۔ اس ناپائیدار ریاست کو اہلِ غزہ سے سبق لینا چاہیے، وہ غزہ جس نے 15 ماہ تک بغیر جھکے ثابت قدمی کا مظاھرہ کیا۔ اہلِ غزہ اور ان کے مجاہدین نے گھروں، اسپتالوں اور اسکولوں کو تباہ کیے جانے کے باوجود عزم، صبر اور ثابت قدمی کا مظاھرہ کیا حتی کے یھود اہلیانِ غزہ کے ایمان کی مضبوطی کو شکست دینے میں ناکام ہو گئے۔

 

بیشک یہودیوں کی سرکشی پوری بابرکت سرزمین پر جاری ہے، اگرچہ غزہ میں جنگ بندی ہو گئی ہے۔ اس جارحیت کا مقصد فلسطین میں تمام مجاہدین کو قتل کرنا ہے، مزاحمت کے جزبے کو ختم کرنا ہے اور بھاری نقصان اٹھانے ک باوجود ہر اس فرد کو کچل دینا ہے جو ان کے قبضے اور غلبے کے لیے خطرہ بنے۔ وہ ایک فیصلہ کن فتح حاصل کرنا چاہتے ہیں، چاہے یہ بچوں اور خواتین کی لاشوں پر ہی کیوں نہ ہو۔

 

غزہ، جنین، مسجد اقصیٰ اور پوری مقبوضہ فلسطین دکھی اور زخم خوردہ رہے گا جب تک یہود (جن پر غضب نازل ہوا) اس پر قابض رہیں گے اور یہاں کے رہنے والوں پر ہر قسم کے ظلم و ستم ڈھاتے رہیں گے۔

 

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

 

«الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يَخْذُلُهُ وَلَا يَحْقِرُهُ»

"مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، نہ وہ اس پر ظلم کرتا ہے، نہ اسے بے یار و مددگار چھوڑتا ہے، نہ اسے حقیر سمجھتا ہے۔"

 

آپ ﷺ نے یہ نہیں فرمایا کہ شامی شامی کا بھائی ہے، یا ترک ترک کا بھائی ہے، یا مصری مصری کا بھائی ہے، یا پاکستانی پاکستانی کا بھائی ہے، بلکہ فرمایا مسلمان مسلمان کا بھائی ہے۔ ہم ایک امت ہیں، اسلام کی امت ہیں ، جہاد کی امت ہیں۔ ہم وہ بہترین امت ہیں جو لوگوں کے لیے نکالی گئی ہے۔ جب اس کے جسم کے ایک حصے کو تکلیف پہنچتی ہے تو پورا جسم بے خوابی اور بخار میں مبتلاء ہو جاتا ہے۔

 

اے امت مسلمہ! تم ان غدار اور ذلیل حکمرانوں کا تختہ کب الٹو گے اور اپنی افواج کو مقدس سرزمین فلسطین کی مدد کے لئے کب حرکت میں لاؤ گے؟! جو کچھ غزہ میں ہوا وہ محض ایک جنگ بندی تھی، یہودیوں کو مسلمانوں کی سرزمین سے نکالنے اور ان پر غلبہ پانے کا عمل نہیں تھا۔ فلسطین کی آزادی اب بھی ہمارا بنیادی اور اہم مسئلہ ہے، جس کے لئے ہمیں اپنی قیمتی چیزیں اور جانیں قربان کر دینی چاہئیں۔ تو کیا ہم حق بات کہنے اور اپنے حکمرانوں کا محاسبہ کرنے سے خاموش رہیں گے اور جنین کو اسی طرح چھوڑ دیں گے جیسے ہم نے غزہ کو چھوڑ دیا؟!

 

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے ریڈیو کے لئے تحریر کردہ

 

رنا مصطفى

 

Last modified onبدھ, 29 جنوری 2025 21:26

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک