بسم الله الرحمن الرحيم
ایک جانب امت سڑکوں پر مظاہرے کر رہی ہے، خواہ وہ پاکستان میں ڈی چوک میں ہو، یا اردن میں "یہودی وجود" کے سفارت خانے کے باہر، لیکن دوسری جانب یہ عرب حکمران ہی ہیں جنہوں نے 'یہودی وجود' کو زمینی و فضائی راستے سے سپلائی لائن بحال رکھی ہوئی ہے۔ ترکی کا حاکم، یہودی وجود کے ساتھ اپنی تجارت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اور پاکستان کے حکمران، سب سے طاقتور فوج کے پاؤں میں بیڑیاں ڈالے ہوئے ہیں، اور امریکی ایجنڈے کے مطابق 'دو ریاستی حل' کا راگ الاپ رہے ہیں۔ پس یہ واضح ہو چکا کہ امت غزہ کے ساتھ جبکہ یہ سیاسی و فوجی قیادتیں صیہونی یہودیوں اور امریکہ کے ساتھ ہیں۔ معاملہ 'کرسٹل کلئیر' ہے۔ تو اے افواج کے افسران! آپ فیصلہ کریں، اب آپ کس جانب ہیں!
#خلافت_نیا_عالمی_آرڈر
#Khilafah_New_World_Order
Thursday, 18 Ramadan 1445 AH corresponding to 28 March 2024 CE
#طوفان_الأقصى
#الجيوش_إلى_الأقصى
#الأقصى_يستصرخ_الجيوش
#ArmiesToAqsa
#AksaTufanı
#OrdularAksaya
Aqsa_calls_armies#
#AqsaCallsArmies
More Details, Visit Websites of Hizb ut Tahrir / Wilayah Pakistan
Official Site: Hizb ut Tahrir / Wilayah Pakistan
Facebook: Hizb ut Tahrir / Wilayah Pakistan
Twitter: Hizb ut Tahrir / Wilayah Pakistan
Latest from
- عالمی قانون کا انہدام ...اور ان دنیا والوں کی ناامیدی...
- بچوں کو اغوا کرنے اور ان پر تجربات کرنے کی”اسرائیلی“ قبضے کی ایک لمبی داستان موجود ہے
- امریکی قیادت اور نگرانی میں: ایران کی صفوی حکومت اور یہودی وجود...
- شنگھائی تعاون تنظیم امریکن ورلڈ آرڈر کا حصہ ہے
- استعماری طاقتوں کی تنظیمیں ہماری سلامتی اور خوشحالی کی ضامن نہیں ہو سکتیں