بسم الله الرحمن الرحيم
نیوز کوریج: خلافت کے داعی انجینئر نوید بٹ کی رہائی کا مطالبہ
لندن - کیج (CAGE) پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے پاکستان کے شہری اور حزب التحریر (پاکستان) کے ترجمان نوید بٹ کی فوری رہائی یا ان پر مقدمہ چلانے کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
نوید بٹ کو 11 مئی 2012 کو پاکستانی آئی ایس آئی سیکیورٹی فورسز نے اس وقت اغوا کیا تھا جب وہ اپنے بچوں کو اسکول سے گھر لا رہے تھے۔ اس وقت سے ان کے متعلق کوئی اطلاع نہیں ہے۔ آج ان کی جبری گمشدگی کو آٹھ سال مکمل ہوگئے ہیں۔
نوید بٹ حکومت پاکستان (کی پالیسیوں پر) پر کھل کر تنقید کرتے تھے اور خصوصاً امریکا کی "دہشت گردی کے خلاف جنگ" میں پاکستان کے کردار کے شدید ناقد تھے۔ جبری گمشدگی کے ہتھکنڈے کےاستعمال کے خلاف بھی انہوں نے تنقید کی تھی جس کی شروعات جنرل پرویز مشرف کی قیادت میں کی گئی تھی۔ مشرف ہی کی قیادت میں پاکستان نے سینکڑوں قیدیوں کوامریکہ کے حوالے کیا ، جن کو کسی الزام کے بغیر گوانٹانامو بے میں قید کر دیا گیا۔ عافیہ صدیقی بھی اسی دور میں مسنگ بنی۔
کیج کے ڈائریکٹر آف آوٹ ریچ معظم بیگ نے کہا:
"وزیر اعظم بننے سے بہت پہلے میں نے عمران خان سے جبری گمشدی کے حوالے سے بات کی تھی۔ ان کا یقین تھا کہ ملک کو آگے بڑھانے کے لیے ان کو اس کا استعمال ختم کرنا ہو گا۔ یہ بات انتہائی مایوس کن اور عمران خان کے لیے باعث شرمندگی ہے کہ نوید بٹ جیسے لوگ پاکستان کی تحویل میں ہوتے ہوئے "گمشدہ" ہیں اور انہیں بنیادی قانونی طریقہ کار سے محروم رکھا جارہا ہے۔"
"ایک ایسے وقت میں جب پاکستان اس بات پر فخر کرتا ہے کہ اس نے قبائلی علاقوں میں امن قائم کردیا ہے اور طالبان کے ساتھ ہونے والے ناقابل نظیر امن بات چیت میں کردار ادا کررہا ہے، تو یہی وقت ہے کہ نوید بٹ سمیت تمام گمشدہ افراد کو رہا کیا جائے اور انہیں ان کے پیاروں سے ملا دیا جائے۔"