الثلاثاء، 22 جمادى الثانية 1446| 2024/12/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

17 اپریل کی ریلیوں کی تیاری کے سلسلے میں لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں حزب التحریر کے مظاہرے امت خلافت کے قیام کے لیے اہل طاقت پر دباؤ ڈالیں: مقررین

17 اپریل کی ریلیوں کے لئے ملک بھر میں تیاریاں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں عوامی شعور بیدار کرنے اور انہیں متحرک کرنے کے لئے حزب التحریر نے کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں مظاہرے کیے۔ کراچی میں یہ مظاہرے گول مارکیٹ ناظم آباد اور ملینیم مال گلستان جوہر پرکیے گئے جبکہ لاہور میں اسلام پورہ اور راولپنڈی میں کمیٹی چوک پر کئے گئے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اراکین حزب التحریر نے کہا کہ آمریت اور جمہوریت امت کی جان، مال اور مفادات کا تحفظ کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں اور ان نظاموں میں صرف امریکی مفادات کو ہی پورا کیا جاتا ہے۔ مقررین نے کہا کہ یہ صرف خلافت ہی ہوگی جو اسلام کے اقتصادی نظام کے نفاذ کے ذریعے مسلمانوں کے لیے خوراک، لباس اور گھر جیسی بنیادی ضروریات کا تحفظ کریگی اور ان پر نافذ ظالمانہ ٹیکسوں کاخاتمہ کرے گی، جو جہاد کے ذریعے قبلۂ اول سمیت، فلسطین، کشمیر، افغانستان، چیچنیا، عراق وغیرہ کو آزاد کرائیگی، فحاشی اور عریانی کا خاتمہ کریگی، اسلامی عدالتی نظام کے ذریعے عوام کو مفت اور فوری انصاف فراہم کریگی، امریکی رسد کاٹ کر امریکہ کو خطے سے بے دخل کریگی، امریکی خفیہ ایجنسیوں اور پرائیوٹ سیکورٹی اداروں کو خطے سے نکالے گی۔ یہ خلافت ہی ہوگی جو مسلمانوں کے درمیان حائل مصنوعی سرحدوں کا خاتمہ کریگی اور امت مسلمہ کو ایک بار پھر دنیا کی سب سے طاقتور قوم بنائیگی۔ مقررین نے امت سے کہا کہ وہ نبی ﷺ کی اس بشارت کو پورا کرنے کے لیے حزب التحریر میں شامل ہو جائیں اور 17 اپریل کو ہونے والی ریلیوں "امریکہ کو بھگائو، غداروں کو ہٹاؤ ـ خلافت کو لائو" میں بھرپور شرکت کریں۔ انھوں نے کہا کہ ان ریلیوں کا مقصد پاک فوج کو اس کی ذمہ داری یاد دلانی ہے کہ وہ امریکہ کو خطے سے بھگانے اور ان غدار حکمرانوں کو اکھاڑنے کے لئے حرکت میں آئیں اور حزب التحریر کو نصرت دیتے ہوئے خلافت کا انعقاد کریں۔ آخر میں مظاہرین "امت کی وحدت۔خلافت"، "امت کی طاقت۔خلافت" کے نعرے لگاتے ہوئے پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

 

 

Read more...

5 سال سے زیر التوا حزب التحریر پابندی کیس ایک بار پھرملتوی ریمنڈ ڈیوس کیلئے چند گھنٹوں میں ''بے مثال انصاف‘‘ اور حزب التحریر کے کیس میں اسٹے آرڈر سے بھی گریزنے ''آزاد عدلیہ‘‘ کا نقاب اتار دیا ہے

حزب التحریر پابندی کیس دو اور دو چار کی طرح واضح ہے۔ حزب التحریرایک سیاسی جماعت ہے جس کا عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں، اس کی گواہی دنیا کے بڑے انسانی حقوق کے ادارے، میڈیا ایجنسیز، اخبارات، میگزین اور ادارے، مختلف حکومتیں، کئی ممالک کی ہائیر اور سپریم کورٹس، حکومتی انٹیلی جنس رپورٹس، نامور تھنک ٹینک اور عوام الناس برملا ریکارڈ پر دے چکے ہے۔ اور پاکستان کے امریکی ایجنٹ حکمرانوں نے امریکہ احکامات پر اس پر پابندی لگائی جو کہ مکمل طور پر غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر شرعی ہے۔ اب تک حزب التحریر کے شباب پر سینکڑوں دہشت گردی کے مقدمات بنائے جا چکے ہیں ، لیکن کسی ایک مقدمے میں بھی اب تک دہشت گردی کا جرم ثابت نہیں کیا جا سکا ہے۔ لیکن پانچ سال سے زائد عرصے گزرنے کے باوجود لاہور ہائی کورٹ پنڈی بنچ حکومت کو چھوٹ پہ چھوٹ اور مقدمے کو ملتوی پر ملتوی کرتی جا رہی ہے۔ کل ہونے والی پیشی پر بھی یہی ہوا ، حکومتی وکیل تک حزب پر دہشت گردی کا الزام نہ لگا سکا اور تکنیکی سوالات کے ہتھکنڈوں کے ذریعے کیس کو لٹکانے کی کوشش کی ، نتیجۃ سماعت ایک بار پھر اپریل کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔ ریمنڈ ڈیوس کیلئے چند گھنٹوں میں ''بے مثال انصاف‘‘ اور حزب التحریر کے کیس میں پانچ سال سے اسٹے آرڈر سے بھی گریزنے ''آزاد عدلیہ‘‘ کا نقاب بھی اتار دیا ہے۔ واضح ہو گیا ہے کہ عدالتیں بھی امریکی استعمار کے خلاف فیصلہ دینے سے خوفزدہ ہیں۔ اور وہ اس معاملے میں حکومت کے ساتھ مکمل طور پر شریک ہیں۔ عوام جان چکے ہیں کہ یہ مکمل نظام اکھاڑ کر اس کی جگہ خلافت کا نظام قائم کرنا ہی انھیں اس ذلت کی زندگی سے نجات اور آخرت کی کامیابی دلا سکتا ہے۔ اس نظام کے تمام ادارے استعمار کی غلامی کیلئے ترتیب دئیے گئے ہیں، جن سے عوام کو کسی خیر کی امید نہیں۔ حزب التحریر صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر بھروسا کرتی ہے اور پابندی یا بغیر پابندی، خلافت کے قیام کی کوششیں اسی طرح جاری رہیں گی۔ استعمار اس امت کو دوبارہ اپنی گرفت میں لینے سے مایوس ہو چکا ہے ،خلافت کے قیام کا وقت بھی قریب آ لگا ہے۔ تو اے ایجنٹ حکمرانو! تم اپنا پورا زور لگا کر اس کو روک کر دکھا دو!!!

(وَاللّہُ غَالِبٌ عَلَی أَمْرِہِ وَلَکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لاَ یَعْلَمُون)''

اللہ اپنے امور پر پوری طرح غالب ہے لیکن انسانوں میں سے اکثر کو اس کا علم نہیں ہے۔‘‘[سورہ یوسف؛ 21]

Read more...

غدار حکمرانوں کاکام محض امریکہ کی دلّالی ہے!!! ریمنڈ ڈیوس صرف دو افراد کا قاتل نہ تھا ،دہشت گردی اور جاسوسی کے جرم کا حساب کون دیگا؟

وہ شخص جو پاکستان میں امریکی جاسوسی کا نیٹ ورک بچھارہا تھا۔ وہ شخص جو بیشتر بم دھماکوں اور ڈرون حملوں میں ملوث تھا۔ جس نے دیگر جاسوس ساتھیوں کے ساتھ مل کر ہزاروں مسلمانوں کو بم دھماکوں کے ذریعے بازاروں، سکولوں، مساجد اور مدرسوں میں شہید کر دیا۔ اور اس کو بنیاد بنا کر قبائلی علاقوں میں آپریشن کے ذریعے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا گیا۔ کیا ایسے سنگین مجرم کو دو افراد کی دیت، بیس ہزار روپے جرمانہ اور چند دنوں کی قید کے بدلے چھوڑ دینا انصاف ہے؟ ہر گز نہیں! اس فیصلے کے ذریعے حکمرانوں نے امریکی دہشت گرد نیٹ ورک کو پیغام دیا ہے کہ وہ جتنے چاہیں مسلمان مار لیں پاکستانی حکمران انہیں عوام کے غضب سے بچا لیں گے! عافیہ صدیقی کیس کی طرح یہ فیصلہ بھی پاکستان کے غدار حکمرانوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔ یہ فیصلہ حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ آج ایک بار پھر ثابت ہو گیا کہ یہ حکمران سب کے سب امریکی ایجنٹ اور امت کے مجرم ہیں جنہیں خلافت ضرور کیفر کردار تک پہنچائیگی۔ ان غداروں نے اس دنیا اور آخرت میں اپنے خلاف چارج شیٹ میں ایک اور جرمِ عظیم کا اضافہ کر لیا ہے۔ پاکستانی حکمرانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ ان کا سیاست میں کردار محض امریکی دلّال کا ہے۔ یہ حکمران ہی تھے جنہوں نے ورثاء کو امریکی دہشت گرد کو معاف کرنے کے لئے دھمکایا اور اب انہیں منظر نامے سے غائب تک کر دیا ہے۔ مدعی کے وکلاء کو حبس بے جا میں رکھا گیا اور انہیں عدالت میں پیش ہونے سے بھی روک دیا گیا۔ یہ کون سی آزاد عدلیہ ہے؟ یہ فیصلہ اس امر کا ایک اور ثبوت ہے کہ کفر پر مبنی عدلیہ اور جمہوری نظام سے انصاف کا حصول ممکن نہیں۔ انصاف محض خلافت تلے اسلام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے۔

اے مسلمانو!

اٹھو اور ان غداروں کو اکھاڑنے کے لئے خلافت کے ساتھ متحرک ہو جاؤ ۔ حزب التحریر کی 17 اپریل کی ملک گیر ریلیوں میں بھرپور شرکت کر کے اہل طاقت کو مجبور کر دو کہ وہ خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کریں تاکہ امریکہ، اس کفریہ نظام اور ان غدار حکمرانوں سے امت کو نجات دلائی جاسکے۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...

17اپریل ۔ امریکہ کو بھگاؤ، غداروں کو ہٹاؤ - خلافت کو لاؤ ریلیوں کی تیاریاں عروج پر ایجنٹ حکومت بوکھلا گئی، حزب التحریر کے ممبر کے گھر پر چھاپے، شہباز بھٹی قتل کیس میں ملوث کرنے کا اشارہ

عوامی رابطہ مہم میں تیزی، اسٹکرز، پوسٹرز اور دیگر میٹیریل پبلک مقامات پر لگانے اور ریلیوں کی زبردست تیاریوں سے ایجنٹ حکمران شدید طور پر بوکھلا گئے ہیں۔ دوسری جانب ایک عالمی ریسرچ ادارے MEMRBکے پاکستان میں نظام حکومت کے بارے میں تازہ ترین سروے نے جمہوریت کی نام نہاد مقبولیت کا بھانڈابیچ چوراہے میں پھوڑ دیاہے جس کے مطابق پاکستان کے 53فیصد عوام خلافت ، 11فیصد جمہوریت اور صرف 2فیصد اسلامی جمہوریت کا نظام چاہتے ہیں، جبکہ 22فیصد مارشل لاء کے حق میں ہیں۔ اسلئے حکمرانوں کو نظر آ رہا ہے کہ حزب التحریر کی 17اپریل کی ریلیوں میں عوام کی کثیر تعداد میں شرکت حکمرانوں کے اقتدار اوراس نظام کے خاتمے کی نوید ثابت ہو سکتی ہے۔ اس لئے اس مہم کے آغاز سے ہی سرکاری غنڈوں نے حزب التحریر کے ممبران کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ تازہ ترین واقعے میں خفیہ ایجنسی کے اہلکار وں نے حزب کے ممبر جنید خان کے گھر دو دفعہ چھاپہ مارا۔ ان اہلکاروں نے شہباز بھٹی قتل کیس کی فائل ہاتھ میں پکڑ رکھی تھی جس کا واضح مقصد حزب کے اس میں ملوث کرنے کی دھمکی دینا تھا۔ اس سے قبل بھی حزب کی پچھلی مہم میں ان سرکاری غنڈوں نے حزب کو ماڈل ٹاؤن دھماکوں میں ملوث کرنے کی دھمکی دی تھی۔ ہم ایجنٹ حکمرانوں پر یہ امور واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ:


۱) پوری دنیا جانتی ہے کہ حزب خالصتاً ایک سیاسی جماعت ہے اسلئے حزب پر ایسا کوئی الزام آسمان پر تھوکنے کے مترادف ہوگا۔
۲) تم پہلے بھی سمجھوتے کے لئے حزب پر دباؤ ڈال چکے ہو لیکن تمہیں منہ کی کھانی پڑی اور آئندہ بھی کسی ایسی کوشش کا یہی نتیجہ نکلے گا۔
۳) حزب التحریر منہج نبویؐ پر کاربند ہے اور وہ نصرت کے ذریعے خلافت کو قائم کر کے تمہارے تمام کرتوتوں کا حساب لے گی۔

حزب التحریر تمہارے ان تمام گھٹیا ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کرتی ہے، ان کو مسترد کرتی ہے اور خلافت کے قیام تک چین سے نہ بیٹھنے کا اعلان کرتی ہے۔

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

17 اپریل، ملک گیر ریلیاں!! امریکہ کو بھگاؤ، غداروں کو ہٹاؤ ۔ خلافت کو لاؤ

امتِ مسلمہ میں تبدیلی کی لہر مغرب سے مشرق تک پھیل چکی ہے۔ مسلمان نوجوان جابر اور غدار حکمرانوں کے خلاف سر سے کفن باندھ کر گلیوں اور بازاروں میں امڈ آئے ہیں۔ عوام کے قدموں کی چاپ سے غدار مسلم حکمرانوں کے ایوان لرزرہے ہیں۔ مسلمانوں نے غلامی کا طوق گلے سے اتار پھینکنے کا تہیہ کر لیا ہے۔ پوری مسلم دنیا میں ''الشعب یرید اسقاط النظام‘‘ ''عوام نظام کا انہدام چاہتے ہیں‘‘ کا نعرہ گونج رہا ہے جس نے غدار حکمرانوں کی نیندیں حرام کرکے رکھ دی ہیں۔ استعمار جانتا ہے کہ تبدیلی کی اس پکار نے اگر درست سمت اختیار کر لی تو پھر مسلم دنیا میں اس کی بساط کو لپٹنے سے کوئی نہ روک سکے گا۔


مغربی استعماری ممالک نے مسلمانوں کو کہیں جابر ڈکٹیٹروں کے ذریعے غلام بنایا اور کہیں ان کا استحصال جمہوری حکمرانوں کے ذریعے کیا۔ پاکستان کے مسلمان ان دونوں طرز کے حکمرانی کا مزا لوٹ چکے ہیں۔ وہ جان چکے ہیں کہ سیاسی جوئے کے اس کھیل میں دونوں گھوڑے استعمار کے ہیں۔ ان میں سے کسی پر بھی پیسے لگانے کا مطلب استعمار کو فائدہ پہنچانا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے مسلمان اب یکسر اور مکمل تبدیلی چاہتے ہیں۔ یہ تبدیلی چہروں کی تبدیلی نہ ہو بلکہ نظام کی تبدیلی ہو۔ یہی تبدیلی استعمار کی اصل شکست ہوگی۔


اے مسلمانو! تم مسلم امت کا حصہ ہو، اس عظیم امت کا، جس نے ہر مشکل کا نہایت جواں مردی سے سامنا کیا ہے۔ اس امت کا جس نے تاتاریوں کو مار بھگایا؛ جس نے صلیبیوں کو ناکوں چنے چبوا دئے۔ اس امت کا حصہ جسے خود اللہ سبحانہُ و تعالیٰ نے پوری انسانیت میں بہترین امت قرار دیا اور اسے دیگر تمام اقوام پر شہید (گواہ) بنایا۔ کشمیر کے زلزلے اور حال ہی میں آنے والے سیلاب میں جس طرح تم نے بڑھ چڑھ کر اپنے بھائیوں کی مدد و معاونت کی اس نے ثابت کر دیا کہ تم آج بھی خیر اور نیکی کی دولت سے مالا مال ہو۔ تمہاری تعریف تمہارے سب سے بڑے دشمن تک کرتے ہیں۔


اے مسلمان بھائیو! یہ غدار حکمران تمہاری حوصلہ شکنی کرنے اور تمہاری ہمت کو پارہ پارہ کرنے کے لئے تمہیں ہمیشہ برا بھلا کہتے ہیں۔ وہ یہ کہہ کر اپنے آپ کو تنقید سے بچاتے ہیں کہ چونکہ عوام برے ہیں اس لئے اُن جیسے برے حکمران ہی عوام کا مقدر ہیں۔ اے بھائیو! ہر گز نہیں، تم برے ہوتے تو تم بھی ان غداروں کی طرح افغانستان میں امریکہ کا ساتھ دیتے ۔ تم برے ہوتے تو تم بھی عافیہ صدیقی کو بیچ کر چین کی نیندسوتے۔ تم برے ہوتے توتم بھی ریمنڈ ڈیوس کو امریکہ کے حوالے کرنے کے لئے بے قرار ہوتے۔ عزیز مسلمان بھائیو! تم ناموس رسالت پر مر مٹنے کے لئے تیار ہو جبکہ یہ غدار حکمران رسول ﷺ کی توہین کرنے والوں سے بغل گیر ہونے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔ تم کشمیر یوں کو بذریعہ جہاد ظلم سے نجات دلانا چاہتے ہو جبکہ یہ غدار حکمران ہندو کلچر کی پورے ملک میں ترویج چاہتے ہیں۔ تم امریکہ کو دشمن سمجھتے ہواور یہ اسے اپنا حلیف گردانتے ہیں۔ تم اسلام کا نفاذ چاہتے ہو جبکہ یہ کفر نافذ کرنے میں فخر محسوس کرتے ہے۔ ایسے میں تمہاری ان غداروں سے کیا نسبت ؟! یہ امریکہ اور یورپ کے مفادات کے رکھوالے اور تم اللہ اور رسول ﷺ کے عاشق! یہی وجہ ہے کہ یہ حکمران تمہارے لائق نہیں۔ تمہیں تو وہ مؤمن چاہئے جو امریکہ کی رسد کاٹ کر اسلامی شریعت کو نافذ کرے۔ تمہیں تو وہ عاشق رسول ؐچاہئے جو توہین رسالت کرنے والوں کی زبان کھینچ لے اور جہاد کے ذریعے ان کی اینٹ سے اینٹ بجا دے۔ تمہیں تو وہ منصف چاہئے جو ان غدار حکمرانوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ تم تو اس حکمران کی خواہش کرتے ہو جو سیدنا عمرؓ کے نقش قدم پر چل کر راتوں کو گشت کرے اور اپنی رعایاکی خدمت اپنا فرض سمجھے۔ اس ارض سندھ کے باسیوں کو ایک بار پھر ''محمد بن قاسم‘‘ چاہئے جو آج کے راجہ داھروں سے انہیں نجات دلائے۔ اے مسلمانو! بے شک تمہیں خلیفہ راشد کی تلاش ہے جس کی آمد کی بشارت خود رسول مقبول ﷺ نے دے رکھی ہے اور اب اس کی آمد کا وقت بہت قریب آن پہنچا ہے۔ ارشاد نبوی ﷺہے:


((ثم تکون خلافۃ علی منہاج النبوۃ))
''اور پھر نبوت کے نقش قدم پر خلافت دوبارہ قائم ہوگی‘‘ (منسد احمد)


اے مسلمانو!

یہ خلافت ہی ہوگی جو اسلام کے اقتصادی نظام کے نفاذ کے ذریعے مسلمانوں کی بنیادی ضروریات کا تحفظ کریگی۔ یہ خلافتہی ہوگی جو جہاد کے ذریعے قبلۂ اول سمیت ، فلسطین، کشمیر، افغانستان، چیچنیا، عراق وغیرہ کو آزاد کرائیگی۔ یہ خلافتہی ہوگی جو فحاشی اور عریانی کا خاتمہ کریگی۔ یہ خلافتہی ہوگی جو اسلامی عدالتی نظام کے ذریعے عوام کو مفت اور فوری انصاف فراہم کریگی۔ یہ خلافتہی ہو گی جو امریکی رسد کاٹ کر امریکہ کو خطے سے بے دخل کریگی۔ یہ خلافتہی ہوگی جو امریکی خفیہ ایجنسیوں اور پرائیوٹ سیکورٹی اداروں کو خطے سے نکالے گی۔ یہ خلافتہی ہوگی جو مسلمانوں کے درمیان حائل مصنوعی سرحدوں کا خاتمہ کریگی اور امت مسلمہ کو ایک بار پھر دنیا کی سب سے طاقتور قوم بنائیگی۔ اور بے شک یہ خلافتہی ہوگی جو دعوت اور جہاد کے ذریعے اسلام کا پیغام پوری دنیا تک پھیلائیگی۔ اے مسلمانو! اٹھو اور اس جدوجہد کا حصہ بن جاؤ۔


اے مسلمانو!

تم کئی برس سے ایک مخلص لیڈرشپ کی تلاش میں تھے جو تمہیں امریکہ اور اس کے نظام کی غلامی سے نکالے۔ الحمد للہ یہ مخلص لیڈرشپ حزب التحریرکی شکل میں پوری مسلم امت میں جدوجہد کر رہی ہے۔ آج حزب التحریردنیا کی سب سے بڑی اسلامی سیاسی جماعت ہے جو شیخ عطا بن خلیل ابو رشتہ کی سرکردگی میں چالیس سے زائد ممالک میں کام کر رہی ہے۔ حزب التحریرکے شباب پوری دنیا میں قربانیوں کی تاریخ رقم کر رہے ہیں اور آج بھی دس ہزار سے زائد حزب کے ممبران وسط ایشیاء اور عرب ممالک میں پابند سلاسل ہیں۔ حزب التحریر خلافت کے قیام کے لئے منہج نبویؐ پر کاربند ہے جس میں امت کو اسلام کے تحت زندگی بسر کرنے کے لئے تیار کرنا اور اہل طاقت کو اسلام کے نفاذ کے لئے نصرت دینے پر آمادہ کرنا ہوتا ہے۔ الحمد للہ آج امت اسلام کے نفاذ کے لئے تیار ہے ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ افواج میں موجود مخلص عناصر حرکت میں آئیں اور اسلام کے نفاذ کے لئے حزب التحریرکو مدد و نصرت فراہم کریں۔ اے افواج پاکستان! اٹھو اور ان غدار حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکو، جو تمہاری بندوقوں کے سائے تلے بیٹھ کر مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔ اٹھو اور خلافت قائم کر کے انصار ثانی کا رتبہ حاصل کرلو۔


حزب التحریر17 اپریل بروز اتوار کو ملک بھر میں ''امریکہ کو بھگاؤ، غداروں کو ہٹاؤ ۔ خلافت کو لاؤ‘‘ کے عنوان سے ریلیوں کا انعقاد کر رہی ہے۔ ریلیوں کا مقصد پاک افواج کو اس کی ذمہ داری یاد دلانااور انہیں یہ نظام اکھاڑ کر خلافت کا نظام نافذ کرنے پر آمادہ کرنا ہے۔ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف ان ریلیوں میں شامل ہو بلکہ مسلح افواج میں اپنے عزیز و اقارب اور دوستوں تک یہ پیغام پہنچانے کے لئے متحرک ہوجائے۔ وہ دن دور نہیں جب یہ بوسیدہ نظام ایک طاقتور جھٹکے کے ذریعے زمیں بوس ہو جائیگا اور کفر مٹ جائیگا اور دنیا اسلام کے نور سے منور ہو جائیگی۔


(وَقُلْ جَاء الْحَقُّ وَزَہَقَ الْبَاطِلُ إِنَّ الْبَاطِلَ کَانَ زَہُوقا)
''اور کہہ دیجئے 'سچ آگیا اور جھوٹ مٹ گیا۔ بے شک جھوٹ مٹنے والی شئے ہے‘‘ (سورۃ الاسراء: 81 )

 

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

 

سٹکر اور پوسٹر-17 اپریل، ملک گیر ریلیاں- تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

بنگلہ دیش میں حزب التحریر کے کارکنوں پر حراست میں وحشیانہ تشدد، بجلی کے جھٹکے بھی لگائے گئے حزب التحریر کے وفدنے اسلام آباد میں بنگلہ دیش ایمبیسی کو احتجاجی مراسلہ حوالے کیا

عمران یوسفزئی ، نائب ترجمان حزب التحریر اور ممبر حزب التحریر طاہر خان پر مشتمل حزب کے ایک وفد نے کل اسلام آباد میں بنگلہ دیش ایمبیسی کا دورہ کیا اور حزب التحریر کے شباب پر دوران حراست ہونے والے وحشیانہ تشدد کے خلاف حزب التحریر کا احتجاجی مراسلہ پہنچایا۔ وفد نے بنگلہ دیشی سفیر سے ملنے کی درخواست کی لیکن بزدل حکومت کے نمائندوں نے ملنے سے انکار کر دیا۔ حزب التحریر نے اس مراسلہ میں بنگلہ دیش کی بدنام زمانہ اذیت پسند ایجنسی ''ٹاسک فورس فار انٹروگیشن‘‘ کے ہاتھوں حزب التحریر کے ایک درجن سے زائد ممبران اور کارکنوں پر وحشیانہ تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ یہ ممبران 22دسمبر اور19جنوری کو گرفتار کر کے اس سادیت پسند ایجنسی کے حوالے کئے گئے ہیں جس کے تشدد کے واقعات حال ہی میں گارڈین اخبار میں سامنے آئے ہیں۔ باوجود یہ کہ حزب التحریر کے بارے میں تمام مسلمان حکومتیں اور مغربی ممالک کی حکومتیں قطعی طور پر جانتی ہیں کہ حزب ایک سیاسی جماعت ہے اور اس کے اراکین کسی قسم کی عسکریت پسندی میں ملوث نہیں لیکن اس کے باوجود بنگلہ دیش حکومت نے مغربی آقاؤں کے کہنے پر اس پر پابندی لگائی ،اس کے ترجمان، چیف کوارڈینیٹر اور دیگر عہدیداروں کو قید کیا اور اس کے ممبران کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد کے طریقہ کار میں آنکھیں باندھ کر ڈنڈوں سے مارنا، برہنہ کر کے الٹا لٹکانا، 45منٹ تک بجلی کے جھٹکے لگانا خصوصاً نازک حصوں پر اور برف کی سلوں پر لمبے دورانیہ کے لئے لٹاناشامل ہے۔ حزب التحریر نے اس مراسلہ کے ذریعے انسانی حقوق کے اداروں کو بھی جھنجوڑا ہے کہ وہ ان ضمیر کے قیدیوں پر ظلم و تشدد روکنے کیلئے متحرک ہوں۔ حکمران یاد رکھیں، خلافت ان کی اسلام دشمنی اور کافروں کی چاکری کا حساب ضرور لے گی۔ اور انشاء للہ وہ دن زیادہ دور نہیں۔

 

عمران یوسفزئی

نائب ترجمان حزب التحریر

 

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک