المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 12 من محرم 1442هـ | شمارہ نمبر: 06 / 1442 |
عیسوی تاریخ | پیر, 31 اگست 2020 م |
پریس ریلیز
'بین الافغان مذاکرات' کے لئے باجوہ-عمران سرکار کی بے تابی ٹرمپ کو الیکشن جتوانے کے لیے ہے
عرب امارات کی یہودی وجود کو تسلیم کرنے کی ذلت قبول کرنے کے بعد باجوہ-عمران سرکار بھی ٹرمپ کو الیکشن جتوانے کیلئے پورے زور و شور سے مگن ہے۔ افغان مزاحمت کو افغانستان میں امریکی ایجنٹوں کے ساتھ شراکت اقتدار پر مجبور کرنے کی خاطر پاکستانی حکمرانوں نے Carrot and Stick اپروچ کے ساتھ افغان طالبان کے مختلف رہنماؤں پر نئی مالی پابندیاں عائد کر دیں۔ اس دوران طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر کو اسلام آباد دورے پر بلایا گیا، جس کے بعد عمران خان نے افغانستان کی کٹھ پتلی حکومت کے مفاہتی کمیشن کے سربراہ عبد اللہ عبد اللہ کو پاکستان آنے کی دعوت دی، تاکہ بین الافغان مذاکرات میں کئی ماہ کا تعطل ختم کیا جاسکے اور ٹرمپ کے الیکشن سے پہلے اس معاملے پر بڑی پیش رفت کر کے ٹرمپ کو بین الاقوامی طور پر دوسری بڑی "فتح" پلیٹ میں رکھ کر پیش کی جاسکے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ حکمران اس لئے بین الافغان مذاکرات کیلئے بے تاب اور ہلکان ہو رہے ہیں تاکہ افغانستان کے لاکھوں مجاہد عوام کا خون واشنگٹن ڈی سی کے چوراہے میں ٹرمپ کے چرنوں میں پیش کر کے نومبر میں امریکی الیکشن میں ٹرمپ کو جتوانے کے لیے "افغان امن معاہدہ" اسے تحفے کے طور پر پیش کرسکیں تاکہ وہ اسے اپنی انتخابی مہم میں کامیابی کے طور پر پیش کرسکے۔
یقیناً افغان مجاہد عوام نے پچھلے چار دہائیوں سے قربانیاں اسلئے نہیں دیں کہ آخر میں افغانستان میں امریکی کیمپ کے ساتھ شراکتِ اقتدار کی بنیاد پر مغربی سیاسی سوچ پر مبنی ریاست قائم ہو، جو اسلامی ریاست کے بجائے قومی ریاست قرار دی جائے، جہاں واحدانی کے بجائے وفاقی نظام ہو، جہاں شریعت کے بجائے جمہور کی حکمرانی ہو، جہاں مغربی سیکولر لبرل افکار کو بعض اسلامی احکامات میں گوندھ کر مغربی غلیظ چہرے پر اسلام کا غلاف چڑھایا جائے، جہاں سرمایہ دارانہ معاشی نظام اور ڈالر کی بنیاد پر FIATکرنسی جاری ہو، عدالتوں میں محض چند اسلامی سزاؤں کے ذریعے نام نہاد اسلامی ریاست کا تاثر قائم کیا جائے اور افغان مجاہد عوام کی شریعت کی بالادستی کی خواہش کو "باامر مجبوری" بین الاقوامی طاغوتی طاقتوں اور اداروں کے سامنے مؤدب غلام بنا کر پیش کیا جائے۔ یہ امریکی فتح ہے نہ کہ افغان مجاہد عوام کی۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نام نہاد امن مذاکرات کے اس امریکی پروجیکٹ میں مخلص افغان قوتوں کی جانب سے مزاحمت کو "بگاڑ ڈالنے والوں" (Spoilers) کا نام دے کر مسلسل خبردار کر رہے ہیں۔
اے افواج پاکستان اور انٹیلی جنس میں موجود افسران!
یہ کیسا ویژن ہے کہ ہماری طاقت اس خطے میں امریکی پروجیکٹوں کو مکمل کرنے پر صرف ہو، اور ہم محض ایک عالمی طاقت کے خطے کے چوکیدار کا کردار ادا کریں؟ یہ کیسا ویژن ہے کہ جب امریکہ چاہے تو ہم پاکستان اور افغانستان کو آگ اور بارود سے بھر دیں، اور جب امریکہ اس کے باوجود مسلم مزاحمت کو نہ کچل سکے تو ہم پلان بی کے تحت اسی مزاحمت کو مجبور کریں کہ وہ اسی طاغوت سے ہاتھ ملائے جس کے ہاتھوں سے ابھی بھی مسلمانوں کا خون ٹپک رہا ہے۔ امریکی طاقت کرائے کی طاقت ہے جو آپ سے مستعار لی گئی ہے۔ اس غلامی کے طوق کو اتار پھینکیں اور اس ریاست کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں جو دنیا کی قیادت کی بھاگ دوڑ آپ کے ہاتھ میں تھما دے گی۔ اپنی طاقت کو اسلام اور مسلمانوں کے مفادات اور ان کی سر زمین کی حفاظت کے لیے پیش کریں۔ بین الافغان مذاکرات کے امریکی سیاسی پروجیکٹ کو مسترد کر دیں اور خلافت کے قیام کے ذریعے اور افغان مزاحمت کو سپورٹ کرتے ہوئے امریکہ کو اس خطے سے نکال باہر کریں اور افغانستان اور وسطی ایشیاء کے علاقوں کو اپنے ساتھ ضم کر کے دوسری خلافت راشدہ کے دوبارہ قیام کے لیے ایک مضبوط بنیاد قائم کریں۔ اسلام اور مسلمانوں کا عالمی سطح پر دوبارہ غلبے اور اقتدار کا قیام افواجِ پاکستان میں موجود متقی اور ایمان پرور افسران کے اپنے دین اور اپنے لوگوں کو سپورٹ کرنے کے فیصلے کا منتظر ہے، تو اے بھائیو! اللّٰہ کے دین کی مدد کے لیے آگے بڑھو!
﴿يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱسۡتَجِيبُواْ لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمۡ لِمَا يُحۡيِيكُمۡۖ﴾
«اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اس پکار کا جواب دو جب وہ تمہیں اس چیز کی جانب بلائیں جس میں تمہارے لئے زندگی ہے» (الانفال: 24)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |