الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    12 من صـفر الخير 1442هـ شمارہ نمبر: 16 / 1442
عیسوی تاریخ     منگل, 29 ستمبر 2020 م

پریس ریلیز

مسلمانوں کا خلیفہ افغانستان میں امریکی سلطنت کو دفن کرے گا نہ کہ موجود حکمرانوں کی طرح امریکا سے افغانستان میں طویل قیام کی بھیک مانگے گا

 

پاکستان کے  وزیر اعظم عمران خان نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں ہفتے کے دن شائع ہونے والے اپنے مضمون میں امریکا کو افغانستان سے فوری انخلاء کے حوالے سے خبردار کیا ۔ اس نے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے ٹرمپ کی درخواست کا ذکر کیا اور کہا کہ پاکستان نے 80 ہزار سے زائد شہریوں اور فوجیوں کی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جانیں قربان کیں۔ ریاست مدینہ کے قیام کی دعویدار باجوہ-عمران حکومت کی منافقت اور اسلام دشمنی ہر گزرتے دن کے ساتھ پاکستان کے مسلمانوں پر واضح ہوتی جارہی ہے۔ عمران خان اور پی ٹیآئی جب تک اپوزیشن میں تھے تو نیٹو سپلائی لائن کے خلاف دھرنے دیتے تھے اور نام نہاد "دہشت گردی "کے خلاف جنگ کو امریکا کی جنگ قرار دیتے تھے مگر آج وہ اُس جنگ میں پاکستان کی "قربانیوں" پر فخر کا اظہار کررہے ہیں۔ اپوزیشن میں عمران خان اور پی ٹی آئی قابض امریکیافواج کے خلاف افغان مسلمانوں کی مزاحمت کو حق بجانب قرار دیتے تھے مگر آج وہ امریکی افواج اور اس کے کٹھ پتلی حکمرانوں کے خلاف لڑنے والوں کو"دہشت گرد" قرار دے رہے ہیں۔ اپوزیشن میں پی ٹی آئی کا موقف تھا کہ وہ امریکا سے ڈکٹیشن نہیں لے گی مگر حکومت میں آنے کے بعد خود عمران خان اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ 2018 میں ٹرمپ نے خط لکھ کر باجوہ-عمران حکومت کو حکم دیا تھا کہ افغان مجاہدین کو مذاکرات کی میز پر  بیٹھایا جائے اور باجوہ-عمران حکومت نے اس حکم پر بغیر کسی ہچکچاہٹ کے عمل کیا۔

 

اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ امریکا افغانستان میں مٹھی بھر مجاہدین کی ایمانی طاقت، جذبہ جہاد اور شوق شہادت کے سامنے کئی سال قبل ہی جنگ ہار چکا تھا ۔ پہلےامریکا نے افغانستان پر حملے کے لیے پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کی معاونت مانگی اور اب جب امریکا افغان مجاہدین کو میدان جنگ میں شکست دینے میں ناکام ہوگیا ہے تو افغانستان میں اپنے قائم کیے ہوئے ریاستی ڈھانچے کو بچانے کے لیے  پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت سے مدد مانگ رہا ہے تا کہ امریکی افواج کے انخلاء کے بعد بھی افغانستان میں امریکی موجودگی اور اثرورسوخ برقرار رہے۔ یہ بات ذہن نشین کرنا بہت ضروری ہے کہ صرف قابض افواج کا انخلا ء ہی اصل اورآخری ہدف نہیں ہے بلکہ اس کے بعد امریکا کے قائم کیے ہوئے استعماری ریاستی ڈھانچے کا خاتمہ بھی انتہائی ضروری ہے ۔ برِّصغیر کے مسلمانوں نے ایک طویل، زبردست اور قربانیوں   سے بھرپور جدوجہد کے بعد برطانوی راج سے چھٹکارا حاصل کیا تھا تا کہ پاکستان میں اسلامی نظام ِحکمرانی قائم کی جائے جس کے بعد مسلمان زندگی کے ہر شعبے میں اسلام کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ لیکن ہم آج 73 سال گزر جانے کے باوجود اسلامی نظام حکمرانی سے محروم ہیں کیونکہ برطانوی راج کا چھوڑا ہوا سیکولر ریاستی ڈھانچہ ختم کر کے اسلامی نظام حکمرانی قائم نہیں کیا گیا۔ لہٰذا جہاں افغانستان سے قابض امریکی افواج کا فوری اور مکمل انخلاء اور امریکا کے فوجی اڈوں کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے وہیں امریکی استعماری سیکولر ریاستی ڈھانچے کا خاتمہ بھی اہم ہے ورنہ لاکھوں افغان مسلمانوں کی قربانیاں ضائع چلی جائیں گی۔ اسی لیے پچھلے ہفتے پاکستان میں امریکا کے سفیر ویلیم ای ٹوڈ(William E Todd ) نے کانگریس کے ایک پینل کے سامنے کہا کہ اس وقت افغان جنگ ختم کرانے میں اسلام آباد کا کردار  امریکا کے ساتھ طالبان کی ڈیل کرانے سے بھی زیادہ اہم ہے جواس نے کامیابی سے ادا کیا تھا  ۔

 

ایک مخلص اور غیرت مند حکمران قابض استعماری طاقت سے یہ مطالبہ نہیں کرسکتا ہے کہ وہ افغانستان سے فوری انخلاء نہ کرے۔ جمہوری نظام ایک استعماری کفریہ نظام ہے جس میں سے مخلص اور غیرت مند اسلامی قیادت جنم ہی نہیں لے سکتی۔ لہٰذا  نبوت کے نقش قدم پر خلافت کا قیاماولین  فریضہ ہے۔ خلیفہ راشد استعماری طاقتوں سے یہ التجاء نہیں کرے گا کہ وہ مسلم علاقوں سے اپنا قبضہ ختم نہ کریں بلکہ وہ مسلم افواج کو جہاد کے لیے حرکت میں لا کر کافر استعماری افواج کو ذلیل و رسوا کر کے اس خطے سے مار بھگائے گا اور سلطنتوں کے قبرستان میں امریکی سلطنت کو دفن کرے گا۔ خلیفہ ایسا کرنے پر مجبور ہوگا کیونکہیہی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا حکم ہے۔

 وَاقۡتُلُوۡهُمۡ حَيۡثُ ثَقِفۡتُمُوۡهُمۡ وَاَخۡرِجُوۡهُمۡ مِّنۡ حَيۡثُ اَخۡرَجُوۡكُمۡ‌ "

" اور ان کو جہاں پاؤ قتل کردو اور جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہے وہاں سے تم بھی ان کو نکال دو "(البقرۃ، 2:191)۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک