المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 10 من ربيع الثاني 1443هـ | شمارہ نمبر: 22 / 1443 AH |
عیسوی تاریخ | پیر, 15 نومبر 2021 م |
پریس ریلیز
مہنگائی کی بنیادی وجہ حکومت کا اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے پیسے چھاپنا ہے، خلافت کی سونے اور چاندی پر مبنی کرنسی مہنگائی کا خاتمہ کر دے گی
پاکستان میں جولائی 2018 سے لے کر جون 2021 تک گردشی سرمائے میں 2300 ارب، جبکہ بینکوں کے ڈیپازٹس میں 6000 ارب کا اضافہ ہوا، یوں باجوہ –عمران حکومت کی پالیسی کے باعث صرف تین سال کی قلیل مدت میں معاشرے کے اندر موجود سرمائے میں 8300 ارب روپوں کا اضافہ ہوا، جبکہ اس دوران ملکی پیداوار مجموعی طور پر ساکن رہی۔ اس کا لازمی نتیجہ یہی نکلنا تھا جس کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیں کہ ملک میں افراط زر کا طوفان برپا ہو گیا ہے۔ ہر شے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ دیکھا جا رہا ہے، اشیاء ضرورت کے نرخ دیکھ کر غریبوں کی کانوں کی لُویں سرخ ہو جاتی ہیں، اور وہ کانوں کو ہاتھ لگا کر خالی ہاتھ واپس لوٹ جاتے ہیں۔ سفید پوش طبقہ قرضوں میں ڈوب رہا ہے اور لوئر مڈل کلاس لوگ بھیک مانگنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ سرمایہ دارانہ استعماری نظام کے باعث ملکی پیداوار میں معمولی اضافے کا فائدہ بھی چند ہاتھوں تک محدود ہے، پس عملاً یہ نظام اپنی قبر کھود کر اس انتظار میں ہے کہ کوئی اسے قبر میں دفن کر دے۔ تو اے اہل قوت! ہے کوئی جو یہ فرض پورا کرنے کیلئے آگے بڑھے؟
اسلام میں ذاتی قدر سے خالی (Fiat) کاغذی کرنسی کا کوئی تصور نہیں بلکہ اسلام میں صرف سونے اور چاندی پر مبنی دینار اور درہم کو ہی ریاستی کرنسی کا درجہ حاصل ہے۔ جس کا وزن بھی شریعت نے مقرر کیا ہے۔ پس دینار 4.25 گرام کے سونے سے بنتا ہے جبکہ ایک درہم 2.975 گرام چاندی سے بنتا ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا؛ :
((وَالْوَزْنُ وَزْنُ أَهْلِ مَكَّةَ))
"وزن وہ ہے جو اہل مکہ کا وزن ہے۔"( ابوداود، نسائی)۔
جبکہ ریاست نصف یا چوتھائی دینار و درہم بھی جاری کر سکتی ہے اور اسی طرح زیادہ دینار و درہم کے سکے بھی۔ کرنسی کا سونے و چاندی پر مبنی ہونے سے حکمرانوں کے ہاتھ بندھ جاتے ہیں اور وہ اپنی مرضی سے کرنسی جاری کرنے کی طاقت سے محروم ہو جاتے ہیں۔ یوں سونے اور چاندی پر مبنی کرنسی عوام کو افراط زر سے محفوظ رکھتی ہے۔ عمومی مہنگائی کا خاتمہ ہو جاتا ہے اور صرف انفرادی اشیاء کی سپلائی اور ڈیمانڈ میں کمی یا اضافے کے باعث ہی کسی شے کی قیمت میں اضافہ ممکن ہے ، جس کی ریاست پہلے سے پلاننگ کر کے اس کو کنٹرول کر سکتی ہے۔
دنیا میں آج تک سونے کی تقریباً تمام پیداوارمحفوظ ہے ۔ 18ویں اور انیسویں صدی میں پیداوار میں بےتحاشا اضافے کے باوجودسونے اور چاندی پر مبنی کرنسی نے اس کا بوجھ سہ لیا تھا۔ اور آج بھی یہ کرنسی اس کی اہل ہے۔ اور یہ کرنسی ہی دنیا میں ڈالر کی قائم ناجائز بالادستی کا خاتمہ کرے گی جس کے باعث امریکہ پورا دنیا کی پیداوار اپنے کاغذی نوٹوں سے خرید سکتا ہے جبکہ باقی دنیا کو اشیاء کی درآمد سے پہلے ڈالر کو کمانا پڑتا ہے۔ آج پاکستان بھی کاغذی کرنسی کے بحران کا شکار ہے جہاں ایک طرف مقامی معیشت میں نوٹ چھاپ کر حکومتی اخراجات پورے کرنے کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان برپا ہے تو دوسری جانب ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے عالمی منڈی سے خریدی گئی اشیاء مزید مہنگی ہو گئی ہیں۔ ڈالر کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کو آئی ایم ایف کی مدد درکار ہے جو ڈالر پر مبنی قرض دینے کے بدلے پاکستان کی معیشت کا کنڑول سنبھال لیتا ہے اور معیشت کو پھلنے پھولنے سے روک کر پاکستان کو مغرب کی امداد کا محتاج اور سیاسی اور معاشی طور پر مغرب کا غلام بنائے رکھتا ہے۔ خلافت کے علاوہ کون سی ایسی ریاست ہے جو پاکستان سمیت پوری دنیا میں موجود کاغذی کرنسی کے فساد کا خاتمہ کرے گی؟۔ خلافت ہی وہ ریاست ہو گی جو تیل و گیس سمیت دنیا کے اہم معدنی وسائل سے مالا مال ہونے کی وجہ سے ان کی خریدوفروخت سونے اور چاندی میں مقرر کر کے دنیا کو واپس سونے اور چاندی کے معیار پر لے آئے گی۔ دنیا اسلام کے حقیقی عدل کی تلاش میں ہے اور یہ عدل صرف خلافت فراہم کر سکتی ہے۔رسول اللہﷺ نے فرمایا؛
(يَكونُ في آخِرِ الزَّمانِ خَلِيفَةٌ يَقْسِمُ المالَ ولا يَعُدُّهُ)
"آخری زمانےمیں ایک خلیفہ ہو گا جو مال خرچ کرے گا اور اس کو گنے گا بھی نہیں۔"(صحیح مسلم) ۔
اے اہل قوت، حزب التحریر دیگر امور کی طرح معیشت کے امور کو بھی اسلام کے ذریعے مکمل طور پر منظم کرنے کی اہل ہے، تو آگے بڑھیں اور بیعت کیلئے اپنا ہاتھ بڑھائیں تا کہ خلافت کا دوبارہ قیام عمل میں لایا جا سکے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |