الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    10 من رمــضان المبارك 1443هـ شمارہ نمبر: 1443 / 53
عیسوی تاریخ     پیر, 11 اپریل 2022 م

پریس ریلیز

یہی وقت ہے کہ افواجِ پاکستان، نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے لیے نُصرۃ فراہم کریں

 

پاکستان میں اقتدار کی کشمکش پر عوامی ردعمل سے واضح ہوتا ہے کہ مسلمان کافر استعمار سے آزادی چاہتے ہیں۔ مظاہرین کی تقریروں میں امریکہ کی غلامی کے خاتمے کی پکار کے ساتھ ساتھ عسکری اور سیاسی قیادت کے اندر موجود غداروں کی مذمت بھی نمایاں ہے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان اس عوامی ردعمل کو درست سمت دینے کے لیے درج ذیل تین نکات پیش کرتی ہے:

1۔ جمہوریت کے خاتمے کا مطالبہ

جمہوریت کے نظام نے کبھی کسی فرد یا جماعت کو اس بات کی اجازت نہیں دی، اور نہ ہی کبھی دے گی، کہ وہ مسلمانوں کو استعمار سے آزادی  دِلا سکیں۔ یہ ایک ایسا نظام ہے جس میں قانون سازی انسان کے ہاتھ میں ہے، پس اسے آسانی سے انسانوں کی خواہشات کو پورا کرنے کے حق میں موڑا جاسکتا ہے، یوں اس نظام میں ہمیں قربان کرتے ہوئے مغرب کے  منصوبوں اور مطالبوں کو پورا کیا جاتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ

" اور (ہم پھر تاکید کرتے ہیں کہ) جو(حکم) اللہ نے نازل فرمایا ہے اسی کے مطابق ان میں فیصلہ کرنا اور ان کی خواہشوں کی پیروی کبھی نہ کرنا اور ان سے بچتے رہنا کہ کوئی حکم جو اللہ نے آپ پر نازل فرمایا ہے، یہ کہیں آپ کو اُس سے بہکا نہ لیں"(المائدہ، 5:49)

 

2۔ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کا مطالبہ

خلافت  اپنی خواہشات کو چھوڑ کر اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی نازل کردہ وحی کے ذریعے حکومت کرنے کا نظام ہے۔ خلافت وہ نظام ِحکمرانی ہے جہاں خلیفہ صرف قرآن اور سنتِ نبویﷺ کے مطابق حکومت کرنے کا پابند ہوتا ہے۔ خلیفہ کو سودی قرضے لینے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرمایا ہے۔ خلیفہ کفار کے ساتھ گٹھ جوڑ نہیں بنا سکتا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس سے منع کیا ہے۔ اُسے لازمی مسلم سرزمین کی آزادی کے لیے مسلح افواج کو متحرک کرنا ہوتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کا حکم دیا ہے۔ اسے مسلم سرزمینوں کو ایک ریاست کے طور پر یکجا کرنے کے لیے کام کرنا ہو گا کیونکہ اللہ نے اس کا حکم دیا ہے۔

 

3۔ خلافت کے قیام کے لیے افواج سے نُصرۃ کا مطالبہ

جمہوریت کا نظام صرف اُن لوگوں کو اقتدار میں آنے دیتا ہے جو امریکہ کی خدمت کرنے پر آمادہ ہوں۔ ہمیں جمہوریت کو، سنتِ نبویﷺ کے طریقہ کار کے مطابق، جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا۔ اللہ کے رسول ﷺ نے کفریہ نظام کو اُن لوگوں کی حمایت سے محروم کردیا تھا جن کے پاس اس نظام کو برقرار رکھنے کی مادی طاقت موجود تھی۔ آپ ﷺ نے ذاتی طور پر عسکری طاقت رکھنے والے لوگوں سے ملاقاتیں کیں اور ان سے دین کے لیے نُصرۃ دینے کا مطالبہ کیا۔ آپ ﷺ  مضبوط اور واضح طور پر قوت رکھنے والے اہل نُصرۃ کو تلاش کرتے اور ان کی حقیقت کو جاننے کے لیے پوچھتے، و هل عند قومك منعة؟" کیا آپ لوگوں کے پاس عسکری طاقت ہے؟"۔  آپﷺ بہت سے قبائل سے ملے جن میں؛ بنو کلب، بنو حنیفہ، بنو عمرو بن صعصہ، بنو کِندہ اور بنو شیبان وغیرہ شامل ہیں۔ آپ ﷺ صبر کے ساتھ اس طریقہ کار  کے تحت نُصرۃ تلاش کرتے رہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے کامیابی عطا فرما دی اور  انصارِ مدینہ نے نُصرۃ فراہم کردی اور یوں مدینہ کی ریاست قائم ہوگئی۔  لہٰذا وہ تمام  افراد جو حقیقی تبدیلی کے لیے مخلص ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ مسلح افواج میں موجود اپنے والد، بھائیوں اور بیٹوں سے مطالبہ کریں کہ وہ نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے نُصرۃ فراہم کریں۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

پریس ریلیز

یہی وقت ہے کہ افواجِ پاکستان، نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے لیے نُصرۃ فراہم کریں

پاکستان میں اقتدار کی کشمکش پر عوامی ردعمل سے واضح ہوتا ہے کہ مسلمان کافر استعمار سے آزادی چاہتے ہیں۔ مظاہرین کی تقریروں میں امریکہ کی غلامی کے خاتمے کی پکار کے ساتھ ساتھ عسکری اور سیاسی قیادت کے اندر موجود غداروں کی مذمت بھی نمایاں ہے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان اس عوامی ردعمل کو درست سمت دینے کے لیے درج ذیل تین نکات پیش کرتی ہے:

1۔ جمہوریت کے خاتمے کا مطالبہ

جمہوریت کے نظام نے کبھی کسی فرد یا جماعت کو اس بات کی اجازت نہیں دی، اور نہ ہی کبھی دے گی، کہ وہ مسلمانوں کو استعمار سے آزادی  دِلا سکیں۔ یہ ایک ایسا نظام ہے جس میں قانون سازی انسان کے ہاتھ میں ہے، پس اسے آسانی سے انسانوں کی خواہشات کو پورا کرنے کے حق میں موڑا جاسکتا ہے، یوں اس نظام میں ہمیں قربان کرتے ہوئے مغرب کے  منصوبوں اور مطالبوں کو پورا کیا جاتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ " اور (ہم پھر تاکید کرتے ہیں کہ) جو(حکم) اللہ نے نازل فرمایا ہے اسی کے مطابق ان میں فیصلہ کرنا اور ان کی خواہشوں کی پیروی کبھی نہ کرنا اور ان سے بچتے رہنا کہ کوئی حکم جو اللہ نے آپ پر نازل فرمایا ہے، یہ کہیں آپ کو اُس سے بہکا نہ لیں"(المائدہ، 5:49)

2۔ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کا مطالبہ

خلافت  اپنی خواہشات کو چھوڑ کر اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی نازل کردہ وحی کے ذریعے حکومت کرنے کا نظام ہے۔ خلافت وہ نظام ِحکمرانی ہے جہاں خلیفہ صرف قرآن اور سنتِ نبویﷺ کے مطابق حکومت کرنے کا پابند ہوتا ہے۔ خلیفہ کو سودی قرضے لینے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرمایا ہے۔ خلیفہ کفار کے ساتھ گٹھ جوڑ نہیں بنا سکتا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس سے منع کیا ہے۔ اُسے لازمی مسلم سرزمین کی آزادی کے لیے مسلح افواج کو متحرک کرنا ہوتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کا حکم دیا ہے۔ اسے مسلم سرزمینوں کو ایک ریاست کے طور پر یکجا کرنے کے لیے کام کرنا ہو گا کیونکہ اللہ نے اس کا حکم دیا ہے۔

3۔ خلافت کے قیام کے لیے افواج سے نُصرۃ کا مطالبہ

جمہوریت کا نظام صرف اُن لوگوں کو اقتدار میں آنے دیتا ہے جو امریکہ کی خدمت کرنے پر آمادہ ہوں۔ ہمیں جمہوریت کو، سنتِ نبویﷺ کے طریقہ کار کے مطابق، جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا۔ اللہ کے رسول ﷺ نے کفریہ نظام کو اُن لوگوں کی حمایت سے محروم کردیا تھا جن کے پاس اس نظام کو برقرار رکھنے کی مادی طاقت موجود تھی۔ آپ ﷺ نے ذاتی طور پر عسکری طاقت رکھنے والے لوگوں سے ملاقاتیں کیں اور ان سے دین کے لیے نُصرۃ دینے کا مطالبہ کیا۔ آپ ﷺ  مضبوط اور واضح طور پر قوت رکھنے والے اہل نُصرۃ کو تلاش کرتے اور ان کی حقیقت کو جاننے کے لیے پوچھتے، و هل عند قومك منعة؟" کیا آپ لوگوں کے پاس عسکری طاقت ہے؟"۔  آپﷺ بہت سے قبائل سے ملے جن میں؛ بنو کلب، بنو حنیفہ، بنو عمرو بن صعصہ، بنو کِندہ اور بنو شیبان وغیرہ شامل ہیں۔ آپ ﷺ صبر کے ساتھ اس طریقہ کار  کے تحت نُصرۃ تلاش کرتے رہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے کامیابی عطا فرما دی اور  انصارِ مدینہ نے نُصرۃ فراہم کردی اور یوں مدینہ کی ریاست قائم ہوگئی۔  لہٰذا وہ تمام  افراد جو حقیقی تبدیلی کے لیے مخلص ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ مسلح افواج میں موجود اپنے والد، بھائیوں اور بیٹوں سے مطالبہ کریں کہ وہ نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے نُصرۃ فراہم کریں۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک