الأحد، 22 جمادى الأولى 1446| 2024/11/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي

ہجری تاریخ    30 من شوال 1443هـ شمارہ نمبر: 1443 / 67
عیسوی تاریخ     پیر, 30 مئی 2022 م

پریس ریلیز

اے پاکستان کے حکمرانو! خبردار ہو جاؤ، یہودی وجود کے ساتھ تعلقات بنانے والوں کو قوم نشانِ عبرت بنا دے گی

 

26مئی کوڈیووس میں ورلڈاکنامک فورم کےاجلاس سےخطاب میں یہودی وجودکےسربراہ آئزک ہرتصوغ نےایک پاکستانی وفدسےملاقات کی تصدیق کی اور کہاکہ پاکستانی وفد سے ملاقات بے حد خوش آئند اورخوشگوارحیرت کاباعث تھی۔ اس سےپہلےکئی روزسےسوشل میڈیاپرپاکستان کےسرکاری ٹی وی، پی ٹی وی، کےاینکرپرسن احمدقریشی کےدورہ کی تصاویرزیرگردش تھیں۔ احمدقریشی نہ صرف پاکستان کےسرکاری ٹی وی میں اینکر ہیں بلکہ وہ پاکستانی فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ایک نمائندے جانے جاتے ہیں ۔ دوہزاربیس میں متحدہ عرب امارات اوربحرین کےساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کےبعدپاکستان اوریہودی وجودمیں رابطوں میں تیزی دیکھنےمیں آرہی ہے۔ گزشتہ برس جون میں سابق وزیراعظم کےمعاون خصوصی زلفی بخاری کےخفیہ دورےکی خبربھی سامنے آئی تھی۔ باجوہ عمران حکومت ہویاباجوہ شہباز سرکار،  امریکی احکامات کی تعمیل میں ایک تسلسل موجودہے، جس کی وجہ ملک میں امپورٹڈ جمہوری نظام ہے۔ تاہم حکمران جان لیں کہ یہودی وجود کے مکمل خاتمے سے کم  کچھ بھی قبول کرنے کو قوم  تیار نہیں۔ مسجد اقصیٰ اور اس کے اطراف کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے پاک کر دیا ہے جس کے ایک انچ پر بھی کسی کافر کا کوئی حق نہیں۔ جان لو کہ امریکی دباؤ میں یہود کے ساتھ نارملائزیشن کے خواہشمندوں کا قوم دھڑن تختہ کر دے گی۔ 

 

پاکستانی وفدکی حالیہ ملاقاتوں پردفترخارجہ کی وضاحت  عذر گناہ بدتر از گناہ کی مثال ہے۔ دفتر خارجہ کا یہ  موقف کہ یہ دورہ ایک غیرملکی این جی اوکےزیراہتمام تھا اوراسے سرکاری سرپرستی حاصل نہیں، ناقابل قبول اور سفید جھوٹ ہے۔ آخر ایک غیر ملکی این جی او کی جرات کیسے ہوئے کہ وہ پاکستان کے شہریوں کو قابض یہودی وجود کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کیلئے استعمال کرے؟ ریاست ِپاکستان نے ان افراد اور این جی او کے خلاف کیا ایکشن لیا؟ حکومت عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا بند کرے۔ دفتر خارجہ جواب دے کہ انھوں نے ہمارے مقدس مقام مسجد اقصیٰ اور فلسطین کی دو ریاستوں میں تقسیم کی بات کیسے کی، وہ بھی یہ جانتےہوئے کہ فلسطین کی ارض مقدس کاایک انچ بھی یہودیوں کونہیں دیاجاسکتا؟ اور تعلقات کی یہ پینگیں ایک ایسےوقت میں بڑھائی جارہی ہیں جب مقبوضہ بیت المقدس میں قوم پرست یہودیوں کی ریلی کی وجہ سخت کشیدگی پائی جاتی ہے۔  یہ یہودی قوم پرست 1967 کی جنگ میں مقبوضہ بیت المقدس پریہودی وجود کے قبضے کا جشن منارہے ہیں اور وہ سیکڑوں کی تعداد میں قدیم شہرکی سڑکوں پر نعرے لگاتے ہوئے جلوس نکال رہے ہیں۔

 

یہ بات واضح ہے کہ پاکستان کی فوجی اور سیاسی قیادت بکی ہوئی ہے۔ قوم پوچھتی ہے کہ  جب اقوام متحدہ کےزیراہتمام عالمی نام نہاد امن مشن کیلئے دوسری سب سے بڑی تعداد  پاکستانی فوج کی ہے اور ہم نے اب تک عالمی استعماری اورامریکی غلام ادارےکےچھیالیس مشنزمیں حصہ لیااوردولاکھ سےزائدفوجی بھیجے، تو آخر یہ فوجی کشمیراورفلسطین کےمظلوم مسلمانوں کی مددکیلئے کیوں دستیاب نہیں جبکہ یہ افواج جذبہ جہاد سے لبریز اور شہادت کے متمنی ہیں! استعماری کفارکی مددکیلئےدولاکھ افواج بھیجنےوالے رسمی بیانات اورکھوکھلی مذمتوں سےنہ صرف امت کودھوکادےرہےہیں بلکہ اللہ کےغضب کوبھی دعوت دےرہےہیں۔ ان شاء اللہ یہ جلدقائم ہونےوالی خلافت ہی ہوگی جوپاکستان کی طاقتورمسلح افواج کونہ صرف کشمیربلکہ مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کیلئےمتحرک کرےگی۔ اورفلسطین کی ارض مقدس سےناپاک یہودی وجودکاہمیشہ کیلئےخاتمہ کیاجائےگا۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک