المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 23 من ذي القعدة 1443هـ | شمارہ نمبر: 71 / 1443 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 22 جون 2022 م |
پریس ریلیز
FATF کی گرے لسٹ سے نکلنے کی قیمت کشمیر کا سودا ہے، سیاسی اور فوجی لیڈرشپ بتائے کہ اس سودا بازی میں کس کا کتنا حصہ ہے ؟
عجب طرفہ تماشا ہے کہ حکومت، اپوزیشن اور فوجی قیادت میں یہ کریڈٹ لینے کی دوڑ لگی ہوئی ہے کہ FATF کی ڈکٹیشن پر پاکستان کی خودمختاری سرنڈر کرنے اور کشمیر کی سودا بازی کس کے ہاتھوں ہوئی ہے ، جس کے نتیجے میں FATF پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا عمل شروع ہوا ہے۔ امریکی ورلڈ آرڈر اور جمہوریت نے پاکستان میں خودمختاری سرنڈر کرنے کو اتنا قابل قبول اور روٹین کا معاملہnormalize and internalize) ) بنا دیا ہے کہ اس پر فخر اوراس کا کریڈٹ لیا جا رہا ہے۔ اور یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ قومی ریاستی نظام اور جمہوریت کےسامنے سجدہ ریز پاکستان ہمیشہ عالمی آرڈر کا غلام رہے گا، تاآنکہ ہم پاکستان میں خلافت قائم نہ کر دیں۔
پاکستانی قوم کو اچھی طرح یاد ہے کہ حکومت اور اپوزیشن FATF کی ڈکٹیشن پر کس طرح قطار در قطار اُن قوانین کی منظوری کیلئے حاضر ہوتے تھے جس کے ذریعے پاکستان کے معاملات میں FATF کو براہ راست کنٹرول دیا گیا، پاکستان کے اداروں کو مختلف درجوں پر بین الاقوامی اداروں کے سامنے جوابدہ بنایا گیا، جہاد کو دہشت گردی، کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کراس بارڈر ٹیررزم اور افغان وکشمیر جہاد کی مالی مدد کا گلہ گھونٹا گیا۔ اس امریکی ایجنٹ قیادت نے Mutual legal assistance criminal matter Act 2020 منظور کیا جس کے تحت کسی پاکستانی کو دوسرے ملک کے حوالے بھی کیا جا سکتا ہے جبکہ اس کے اثاثہ جات کو منجمد بھی کیا جا سکتا ہے۔ان حکمرانوں نے انسداد دہشت گردی ایکٹ میں بھی ترمیم کی جس کے تحت استعماری ادارے، اقوام متحدہ کے سیکیوریٹی کونسل کی ہدایات کی خلاف ورزی پر کسی شخص کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترامیم کر کے پاکستانی افراد کو دوسرے ممالک کے حوالے کرنے کی راہ ہموار کی گئی۔ اور پاکستانی اداروں کو FATF کے ساتھ تعاون کرنے پر قانونی طور پر پابند کر دیا گیا۔ FATF امریکی غلامی کی دستاویز تھی جس میں حکومت، اپوزیشن دونوں نے فوجی قیادت کی چھتری تلےدستخط کئے۔ یاد رہے کہ FATF کو کرپشن روکنے سے کوئی غرض نہیں، بلکہ یورپ اور امریکہ تو خود کرپشن کا گڑھ ہے، FATF دراصل جہاد کو روکنے اور اس کی مالی معاونت روکنے کا ادارہ ہے۔ یہاں تک کہ سابق امریکی نائب سیکریٹری خارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز نے ایک بیان میں کھل کر کہہ دیا کہ حافظ سعید کو سزا نہ دینا FATF لسٹ سے نہ نکلنے میں بڑی رکاوٹ ہے۔
موجودہ سیاسی و فوجی قیادت ،جمہوری نظام اور موجودہ عالمی آرڈر کے تحت پاکستان کی خودمختاری کی بات کرنا ایک دھوکہ ہے۔ حقیقی خودمختاری اسی وقت حاصل ہو گی جب پاکستان میں نبوت کے نقش قدم پر خلافت قائم ہوگی۔ خلافت موجودہ ورلڈ آرڈر اور اس کے قومی ریاستوں کے تصور کو مسترد کر کے مسلم دنیا کو ایک خلافت کے پرچم تلے یکجا کرے گی۔ خلافت اقوام متحدہ، آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کو مسترد کردے گی، اور اسلام کے ورلڈ آرڈر کے قیام کے لیے کام کرے گی۔ تو وہ جو پاکستان میں حقیقی خودمختاری اور امریکی غلامی کے خاتمے کا خواب دیکھتے ہیں انہیں خلافت کے قیام کی جدوجہد کا حصہ بن جانا چاہیے۔
اِنَّ الشَّيۡطٰنَ لَـكُمۡ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوۡهُ عَدُوًّاؕ اِنَّمَا يَدۡعُوۡا حِزۡبَهٗ لِيَكُوۡنُوۡا مِنۡ اَصۡحٰبِ السَّعِيۡرِؕ
"بیشک شیطان تمہارا دشمن ہے تو تم بھی اسے دشمن سمجھووہ تو اپنے گروہ کو اسی لیے بلاتا ہے کہ دوزخیوں میں ہوں۔"(فاطر،35:6)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |