المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 10 من ربيع الثاني 1444هـ | شمارہ نمبر: 15 / 1444 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 04 نومبر 2022 م |
پریس ریلیز
جمہوریت میں الیکشن، لانگ مارچ اور مظاہرے کبھی حقیقی تبدیلی نہیں لائیں گے۔ حقیقی انقلاب صرف جمہوریت کو اکھاڑ پھینکنے اور خلافت کو قائم کرنے سے آئے گا!
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ جمہوریت میں شمولیت اور جمہوری سیاست ، لانگ مارچ ، مظاہروں اور الیکشن کے ذریعےکبھی بھی حقیقی تبدیلی نہیں آ سکتی۔ موجودہ سیاسی اور عسکری قیادت اس امر کو یقینی بناتی ہےکہ جمہوری تماشے میں شامل تمام فریقین اُن کے مقرر کردہ قواعد کے پابند رہیں ۔ جمہوری سیاست اور جمہوری نظام کے اندر رہتے ہوئے لانگ مارچ اور مظاہرے اور جمہوری نظامِ حکومت میں الیکشن کوئی انقلاب نہیں لے کر آئیں گے بلکہ ان کاوشوں کا مقصد کسی بھی حقیقی تبدیلی کو روکنا ہے، تاکہ سیاسی اور فوجی قیادت او ر ان کے استعماری آقاؤں کے مفادات کی حفاظت کی جا سکے۔ جمہوریت میں دو تہائی اکثریت والی حکومت قائم ہو جائے یا پارلیمانی نظام صدارتی نظام میں بدل دیا جائے، اس نظام میں کوئی حقیقی تبدیلی ممکن نہیں ، کیونکہ مسائل کی جڑ تو خود جمہوریت ہی ہے، چاہے کوئی بھی سیاسی جماعت جمہوریت میں حکمران ہو۔ جب تک یہ جمہوری نظام ہے، ہمارے مسائل بد سے بدتر ہوتے جائیں گے۔
جمہوریت میں ہمیشہ اشرافیہ کے درمیان چپقلش اور مقابلہ بازی جاری رہتی ہے جس کا آج ہم بخوبی مشاہدہ کر رہے ہیں۔ جمہوریت میں اشرافیہ کی یہ جنگ کبھی سیاسی جماعتوں کے مابین ہوتی ہے، تو کبھی سیاسی جماعتوں اور عدلیہ کے درمیان ۔ اس طرح یہ جنگ کبھی عدلیہ اور فوج کے درمیان ہوتی ہے یا کبھی سیاسی جماعتوں اور فوج کے مابین، اور ان تمام جھگڑوں کا نتیجہ ہمیشہ محض طاقت کی تقسیم کے نئے فارمولے پر ہی نکلتا ہے، جس میں قربانی کا بکرا عوام کو ہی بننا ہوتا ہے۔ جمہوریت نے کبھی ہمیں کوئی فائدہ نہیں دیا، بلکہ اِس نے مخلص سیاسی کارکنان کی توانائیاں ہی ضائع کی ہیں۔
صرف نبوت کے نقش قدم پر قائم ہونے والی خلافت راشدہ ہی عملا ً ہمیں ہماری مطلوب حقیقی تبدیلی دلائے گی۔ صرف خلافت ہی ہم پر اللہ سبحانہ و تعالی کے نازل کردہ احکامات کے مطابق حکومت کر ےگی۔ صرف خلافت ہی امت مسلمہ کو ایک واحد، خوشحال اور طاقتور ریاست میں یکجا کرے گی ۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو مسلم علاقوں سے امریکہ اور اس کے تباہ کن عالمی اداروں کا انخلاء کرے گی۔ یہ خلافت ہی ہو گی جوہماری افواج کو کشمیر اور فلسطین جیسے مقبوضہ علاقوں کی آزادی کے لیےجہاد میں روانہ کرے گی۔
رسول اللہ ﷺ کی مبارک سنت سے ثابت ہے کہ حقیقی تبدیلی کے حصول کا واحد عملی طریقہ قوت اور اسلحہ رکھنے والے افراد سے اسلام کی حکمرانی کے لیے نصرہ طلب کرنا ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے طائف میں مقیم بنی ثقیف کے عسکری کمانڈروں سے نصرہ طلب کی۔ ابن اسحاق روایت کرتے ہیں
﴿فَخَرَجَ رَسُولُ اللّهِ صَلّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلّمَ إلَى الطّائِفِ، يَلْتَمِسُ النّصْرَةَ مِنْ ثَقِيفٍ، وَالْمَنَعَةَ بِهِمْ مِنْ قَوْمِهِ وَرَجَاءَ أَنْ يَقْبَلُوا مِنْهُ مَا جَاءَهُمْ بِهِ مِنْ اللّهِ عَزّ وَجَلّ﴾
"رسول اللہ ﷺ طائف روانہ ہوئے تاکہ بنو ثقیف کے قبیلے سے نصرہ طلب کر سکیں اور ان کے ذریعے اپنے لوگوں (یعنی مشرکین مکّہ) سے تحفظ حاصل کر سکیں، اور ان کو دعوت دی کہ وہ رسول اللہ ﷺ پر نازل کردہ وحی پر ایمان لے آئیں"۔
پس ہم پر لازم ہے کہ ہم پاکستان کی افواج میں موجود مخلص افسران سے نصرہ طلب کریں تاکہ اسلام کی حکمرانی کو بحال کیا جا سکے۔
اے افواج پاکستان!
اس اشرافیہ کی آپس کی لاحاصل لڑائیوں کے چکر کو دفن کر دو جو فوج، عدلیہ اور سیاسی جماعتوں کی باہمی جنگ کی شکل میں بار بار رونما ہوتی رہتی ہے۔ اِس اشرافیہ کا کُل مقصد صرف اور صرف طاقت، عہدے، ایکسٹینشن اور مراعات کا حصول ہے ۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی دعوت پر لبیک کہو اور اپنے لوگوں کو مزید کسمپرسی اور استحصال سے بچاؤ ۔ اکھاڑ پھینکو اس جمہوریت کو اور نبوت کے نقش قدم پر قائم ہونے والی خلافت راشدہ کے لیے نصرہ دو۔ الله سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ﴾
"اے ایمان والو، اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی پکار پر لبیک کہو جبکہ رسول ﷺ تمہیں اُس چیز کی طرف بلائیں جو تمہیں زندگی بخشنے والی ہے۔"( سورة الانفال: 24)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |