المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 22 من جمادى الأولى 1444هـ | شمارہ نمبر: 16 / 1444 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 16 نومبر 2022 م |
پریس ریلیز
جمہوریت اور عالمی آرڈر ہی درحقیقت امریکی غلامی کی بیڑیاں ہیں، تبدیلی لانے کا واحد راستہ خلافت کا دوبارہ قیام ہے
27 مارچ 2022 کو عمران خان نے ایک جلسے میں"امریکی سازش کے ذریعے رجیم چینج آپریشن" کے بارے میں انکشاف کیا، اور پاکستان میں امریکی اثرورسوخ کے خلاف 'عوامی جدوجہد' کرنے کا اعلان کیا۔ لیکن صرف ساڑھے سات مہینے میں ہی عمران خان نے اس مہم کا باضابطہ اختتام کر دیا۔ 12 نومبر کو شائع ہونے والے فائنینشل ٹائمز کے انٹرویو میں انھوں نے کہا ،" جہاں تک میرا تعلق ہے، تو میرے لئے یہ (امریکی رِجیم چینج کی سازش کا) معاملہ ختم ہے۔ میں اسے پیچھے چھوڑ چکا ہوں۔۔۔ہمارا امریکہ سے تعلق آقا -ملازم یا آقا -غلام کا رہا ہے، ہمیں کرائے کی بندوق کی طرح استعمال کیا گیا لیکن میں اس کا قصوروار امریکہ سے زیادہ اپنی حکومت کو قراردیتا ہوں۔"
موجودہ انٹرنیشنل آرڈر کے نیچے اور جمہوریت کے ذریعے حقیقی آزادی کا تصور ممکن نہیں کیونکہ امریکہ کا پاکستان میں اثرورسوخ اشخاص کے ذریعے نہیں بلکہ اس جمہوری فیڈرل نظام اور اس عالمی نظام کے ذریعے ہے جس کا پاکستان تابع ہے۔ یہی وجہ ہے کہ متعدد حکمرانوں کی تبدیلی کے باوجود پاکستان میں امریکی اثرورسوخ مضبوط اور قائم ہے کیونکہ پاکستان میں کسی بھی حکمران نے اس جمہوری فیڈرل نظامِ حکومت اور اس عالمی نظام کے شکنجے سے پاکستان کو نکالنے کی کوشش نہیں کی بلکہ ان سارے حکمرانوں نے فیڈرل نظامِ حکومت اور عالمی آرڈر کی پاکستان پر جکڑ کو مضبوط ہی کیا۔
یہ عالمی آرڈر کی غلامی ہی ہے کہ ہماری بارڈر پر ایران کے تیل اور گیس کے ذخائر موجود ہیں مگر امریکی پابندیوں کے ڈر سے ہمارے حکمران ملک میں تیل اور گیس کی کمی کے بحران کے باوجود ایران یا وسطی ایشیاء سے تیل اور گیس لینے سے خائف ہیں۔
یہ عالمی آرڈر کی غلامی ہی ہے کہ پاکستان اور باقی مسلم ممالک کی آپس کی تجارت ڈالر میں ہوتی ہے جبکہ اسلام نے مقامی اور عالمی تجارت کے لیے سونے اور چاندی کو کرنسی کے طور پر اپنانے کا حکم دیا ہے۔
یہ عالمی آرڈر کی غلامی ہی ہے کہ جس کی اطاعت میں پاکستان کے حکمران کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد کرنے سے انکاری ہیں۔ نتیجتاً بھارت نے شہ پا کر نہ صرف کشمیر بلکہ ہندوستان کے اندر بسنے والے مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنا شروع کر دیے ہیں۔
یہ جمہوریت ہی ہے جس میں سیاست کا محور حکمرانوں کی کرسی ، توسیع( ایکسٹینشن) اور عہدے ہیں۔ جس میں ریاست حکمرانوں اور اشرافیہ کے مفاد کی حفاظت کرتی ہے۔ جس میں سود پر مبنی معاشی نظام اسلام کی واضح حرمت کے باوجود جاری اور ساری ہے اور ٹرانس جینڈر ایکٹ جیسے قوانین مغربی ایما پر منظورکیے جاتے ہیں۔ جمہوریت انسان کو قانون سازی کا حق دیتی ہے جبکہ اسلام میں قانون سازی کا اختیار صرف اللّہ سبحانہ تعالیٰ کے پاس ہے۔
مغربی ثقافت ، مغربی قوانین اور مغربی سیاسی اثرورسوخ سے آزادی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک پاکستان کے مسلمان جمہوریت اور فیڈرل نظامِ حکومت اور اس عالمی آرڈر کی غلامی کی بیڑیوں سے نجات نہ حاصل کر لیں۔
یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو خالص قرآن اور سنت کی حکمرانی کو قائم کرے گی۔ خلافت مسلمانوں کے تیل، گیس اور معدنیات کے وسائل کو ایک خلیفہ کے اختیار تلے یکجا کر دے گی تا کہ ان وسائل کو تمام مسلمانوں پر خرچ کیا جا سکے ۔ خلافت مسلم علاقوں کی افواج کو متحد کر کے امریکہ کو مسلم سرزمینوں سے نکال باہر کرے گی ۔ خلافت کشمیر، فلسطین، بھارت اورمشرقی ترکستان( سینکیانگ) کے مسلمانوں کو آزاد کرائے گی اور جہاد کے ذریعے پوری مسلم دنیا تک اسلام کے پیغام کو لے کر جائے گی۔
صرف خلافت ہی حقیقی آزادی کا وژن اور روڈ میپ فراہم کرتی ہے۔ تو پھر اے اہل قوت آگے بڑھو اور اس وژن کو حقیقت بنانے کے لیے خلافت کے قیام کے لیے نصرہ فراہم کرو!
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |