المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 19 من جمادى الأولى 1444هـ | شمارہ نمبر: 19 / 1444 |
عیسوی تاریخ | منگل, 13 دسمبر 2022 م |
پریس ریلیز
ڈالر بحران کا حلنہ تو حکومت اور اپوزیشن کا معاشی چارٹر ہے، اور نہ ہی مزید بھیک اور قرضے، بلکہ صرف خلافت کا انٹرنیشنل آرڈر ہی اس مسئلے کو جڑ سے ختم کرے گا
برآمدات اور بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات زر سے ڈالر جمع کرنا اور اس سے درآمدات اور قرض ادائیگیوں کی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، بالکل اسی طرح جس طرح باقی تمام معاشی پالیسیاں ناکام ہو چکی ہے، کیونکہ یہ سب معاشی ماڈل اور پالیسیاں استعماری انٹرنیشنل آرڈر کی غلامی پر مبنی ہیں۔ اس وقت پاکستان کے پاس ایک مہینے سے بھی کم مدت کی درآمدات کیلئے ڈالرز موجود ہیں اور پاکستان مختلف ممالک سے بھیک مانگ کر اور قرضے re-schedule کروا کر ناگزیر ناکامی کو محض مؤخر کر رہا ہے۔ ڈالر کے بحران کے سدباب کیلئے درآمدات بند کرنے سے انڈسٹری کا پہیہ جام ہو رہا ہے۔ مختلف کاروبار سینکڑوں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو نوکریوں سے نکال رہے ہیں، اور معاشی شرح نمو عملاً رک چکی ہے۔
ان معاشی مسائل کا حل نہ حکومتی جماعتوں کے پاس ہے اور نہ اپوزیشن پی ٹی آئی کے ساتھ، کیونکہ یہ تمام جماعتیں سرمایہ دارانہ معاشی ماڈل نافذ کرنے والے جماعتیں ہیں، لہٰذا ان جماعتوں کی جانب سے کسی معاشی چارٹر پر دستخط کرنے سے بھی کوئی حل نہیں نکلے گا۔ ٹیکنوکریٹس کے مجوزہ ناکام حل جو کئی کئی بار جزوی طور پر نافذ العمل ہو چکے ہیں، صرف ان کی انا کا منہ بولتا اظہار ہیں۔ اس مسئلے کا تعلق مالی کرپشن سے بھی نہیں کہ کچھ ایماندار لوگ اس کا حل نکال سکے۔ سرمایہ دارانہ نظام کی ناکامی سب کا منہ چڑا رہی ہے۔ صرف اسلام کا انقلابی معاشی ماڈل اور پالیسیاں ہی ان مسائل کا واحد حل ہیں!
اسلام کا معاشی ماڈل موجودہ انٹرنیشنل آرڈر، پوسٹ واشنگٹن Consensus، آئی ایم ایف اور دیگر مغربی اداروں کی کوکھ سے جنم نہیں لیتا۔ نہ ہی اسلام کا معاشی ماڈل مغربی سرمایہ دارانہ بالادستی کے نیچے کام کرتا ہے جو ہمارے ملکوں کو اپنی معیشتوں کیلئے سستی سپلائی لائن کے طور پر استعمال ہونے کو عظیم کامیابی کے طور پر پیش کرتے ہیں، اور ہمیں فخر سےیہ بتایا جاتا ہے کہ فلاں اور فلاں ملک مغرب کو فلاں فلاں چیزوں اور خدمات کی سپلائی سے اتنے ڈالر کما رہا ہے۔
اسلام خود سے ایک انٹرنیشنل آرڈر ہے ، اور پوری دنیا کو اس استحصالی نظام سے نجات دلانے کیلئے آیا ہے۔ اور یہ ریاست خلافت ہے جو اس مشن کی دنیا بھر میں علمبردار ہوتی ہے۔ خلافت ڈالر کو بین الاقوامی کرنسی کے طور پر مسترد کر کے سونے اور چاندی کو بیس کرنسی کے طور پر متعارف کرائے گی اور یوں امریکہ کے غلبے کا اہم ستون زمیں بوس ہو جائے گا۔ خلافت مسلم دنیا کو یکجا کر کے، قومی ریاستوں کے باعث دولت کی غیر منصفانہ تقسیم کا بھی خاتمہ کر دے گی، یوں تمام مسلم دنیا میں ہر جگہ تیل، گیس، زراعت، معدنیات یا انسانی وسائل کی کمی کا خاتمہ ہو جائے گا۔
اسلام کے چارٹر کے بغیر کوئی بھی چارٹر مسائل کو حل نہیں کر سکتا۔ اس واحد حل کو جتنا لٹکایا جائے گا، مسائل مزید سے مزید گھمبیر ہوتے جائیں گے۔ مسلم دنیا خلافت کے قیام کیلئے بالکل تیار ہے اور جبری حکمرانی کا خاتمہ اپنے انجام کو پہنچنے والا ہے۔تو اے افواج پاکستان! کیا تم حزب التحریر کو نصرہ مہیا کرکے اپنی گردنوں پر عائد اس فرض کو پورا کرنے کیلئے تیار ہو؟ امت تمہارے جواب کی منتظر ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛
(۔۔۔ثُمَّ تَکُوْنُ مُلْکًا جَبْرِیًّا، فَتَکُوْنُ مَاشَائَ اللّٰہُ أَنْ تَکُوْنَ، ثُمَّ یَرْفَعُھَا إِذَا شَائَ اللّٰہُ أَنْ یَّرْفَعَھَا، ثُمَّ تَکُوْنُ خِلَافَۃٌ عَلٰی مِنْھَاجِ النُّبُوَّۃِ، ثُمَّ سَکَتَ)
"پھر تم میں جبر کا دور ہو گا، وہ رہے گا جب تک اللہ چاہے، اور جب اللہ چاہے گا تو اس کو اٹھا دے گا، پھر تم میں دوبارہ منہج النبویﷺ خلافت قائم ہو گا، اس کے بعد آپﷺ خاموش ہو گئے۔"(مسند احمد)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |