المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 18 من رجب 1444هـ | شمارہ نمبر: 25 / 1444 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 09 فروری 2023 م |
پریس ریلیز
ڈیورنڈ لائن کو مٹا کر اور شریعت کے نفاذ کے بدلے پشتون قبائل کی خلیفہ کی اطاعت کی شرط کے ذریعے خلافت فاٹا اور قبائلی علاقوں میں سیکورٹی کے بحران کو حل کرے گی
بیس سال سے زائد عرصے سے، افغانستان اور پاکستان کے علاقوں میں امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ نے ہماری سرزمین پر صرف بدامنی اور عدم استحکام پیدا کیا ہے۔ اس جنگ کے باعث مسلمانوں کا بے تہاشا خون بہا اور معیشت کو بے پناہ نقصان ہوا۔ پشاور پولیس سول لائنز کی مسجد پر حملے کے بعد، جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے گھر پر قابل مذمت حملہ ہے، ہم پاکستان کے حکمرانوں کو اسی جنگ کا ڈنکا بجاتے اور انہی پالیسیوں پر چلنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے سن رہےہیں، جس نے ہمیں اس تباہ کن صورتحال سے دوچار کیا ۔
دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی جنگ جہادی گروپوں کے خلاف جنگ تھی۔ یہ جہادی گروہ مسلمانوں کی سرزمین کو کفار کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے لڑ رہے تھے۔ پاکستان کے حکمرانوں نے افغانستان میں امریکی فوجیوں اور کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی حفاظت کے لیے جہادی گروپوں کے خلاف امریکی حکم پر کریک ڈاؤن کیا۔ پاکستان کے فوجی حکمران پرویز مشرف کی طرف سے شروع کی گئی اس غلط پالیسی کا نتیجہ یہ نکلا کہ ان گروہوں نے پاکستانی ریاست پر اپنی بندوقیں تان لیں۔ مسلمانوں کے درمیان لڑائی سے صرف امریکہ کو فائدہ ہے، جو مسلمانوں کی طاقت کو اس اندرونی لڑائی کے ذریعے کمزور کر رہا ہے۔ نتیجتاً امریکہ کو ہندوستان کو علاقائی بالادست کے طور پر کھڑا کرنے کا موقع ملا ہے۔ مسلمانوں کی آپس کی لڑائی اور ایک دوسرے کو قتل کرنا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نزدیک بہت بڑا گناہ ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَمَنۡ يَّقۡتُلۡ مُؤۡمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهٗ جَهَـنَّمُ خَالِدًا فِيۡهَا وَغَضِبَ اللّٰهُ عَلَيۡهِ وَلَعَنَهٗ وَاَعَدَّ لَهٗ عَذَابًا عَظِيۡمًا
شخص مسلمان کو قصداً مار ڈالے گا تو اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ (جلتا) رہے گا اور اللہ اس پر غضبناک ہوگا اور اس پر لعنت کرے گا اور ایسے شخص کے لئے اس نے بڑا (سخت) عذاب تیار کر رکھا ہے۔"(النساء، 4:93)
دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ نے اس خطے میں سیکورٹی کے پرانے انتظامات کو تباہ کر دیا ہے، جس میں پشتون قبائل ڈیورنڈ لائن کے آر پار بلا روک ٹوک نقل و حرکت کرتے اور پاکستان کی مغربی سرحدوں کی حفاظت کرتے تھے۔ پاکستان کے ایجنٹ حکمران فاٹا کے قبائلی علاقوں میں سکیورٹی کے بحران کو حل نہیں کر سکتے۔ یہ حکمران انسداد دہشت گردی کی مہم کو امریکہ اور مغرب سے جیو پولیٹیکل رینٹ (کرایے) کے حصول کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ان کے لیے مسلمانوں کے درمیان خون خرابہ انسداد دہشت گردی کے نام پر مغربی دارالحکومتوں سے مالی امداد حاصل کرنے کا ایک موقع ہے۔
یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو پاکستان کی مغربی سرحدوں پر سلامتی اور امن کو یقینی بنائے گی۔
1۔خلافت ڈیورنڈ لائن کو مٹا دے گی۔ خلافت سرحدی قبائل اور ان کی سیاست کو ایک انتظامی اکائی کے طور پر سنبھالے گی۔ ڈیورنڈ لائن کے دونوں طرف کے مسلمان بھائی بھائی ہیں۔ وہ امت مسلمہ کا حصہ ہیں۔ ان کے معاملات کو مصنوعی سرحدوں کے ذریعے تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔
2۔خلافت قرآن اور سنت نبوی ﷺ سے اخذ کردہ قوانین کو نافذ کرکے قبائلی عمائدین اور فوجی کمانڈروں کی اطاعت حاصل کرے گی۔ صرف ایک جائز اسلامی اتھارٹی ہی قبائلی علاقوں میں اپنی رٹ قائم کر سکتی ہے۔
3۔خلافت ایک ایسا سکیورٹی کا ڈھانچہ ترتیب دے گی جس میں مقامی قبائل شامل ہوں۔ قبائل کی فوجی طاقت، اسلام کے غلبہ کو مزید آگے بڑھائے گی۔ یہ پشتون قبائل ہی تھے جنہوں نے آزاد کشمیر کو آزاد کرانے، سوویت روس کو پسپا کرنے اور استعماری امریکہ کو نکالنے میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا ۔ یہ خلافت ہی ہو گی جو مؤثر طریقے سے قبائلی جنگجوؤں اور مسلح افواج کو کفار کے خلاف ایک قوت کے طور پر متحرک کرے گی۔
4۔خلافت پاکستان، افغانستان اور وسطی ایشیا کو ایک ریاست کے طور پر یکجا کرے گی اور ان کی معیشتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ دے گی۔ خلافت ان علاقوں کے وسائل کو یکجا کر کے پورے خطے کے مسلمانوں پر خرچ کرے گی، جس کے نتیجے میں معاشی خوشحالی آئے گی اور ان علاقوں سے غربت کا خاتمہ ہوگا۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
آئیے ہم سب مل کر اسلام کی ریاست، نبوت کے نقش قدم پر خلافت، کو واپس لانے کے لیے کام کریں، جو مسلمانوں کی جانوں کی حفاظت کرے گی اور ہماری سرزمین میں امن و امان قائم کرے گی۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |