المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 4 من ربيع الاول 1445هـ | شمارہ نمبر: 09 / 1445 |
عیسوی تاریخ | منگل, 19 ستمبر 2023 م |
پریس ریلیز
مسلمانوں کے لیے بالعموم اور ان کے فوجی افسران کے لیے خاص طور پر ماہ ربیع الاول کا پیغام
اے مسلمانو!
ربیع الاول کے مہینے میں آپ ﷺ کو پوری انسانیت کے لئے محسن ، آخری نبی اورآخری رسول کے منصب سے نوازا گیا۔
مسعودی اپنی کتاب التنبيه والإشراف میں روایت بیان کرتے ہیں :
فلما بلغ أربعين سنة بعثه الله عز وجل الى الناس كافة يوم الاثنين لعشر خلون من شهر ربيع الأول... وله صلّى الله عليه وسلّم يومئذ أربعون سنة
"اور جب آپ ﷺ چالیس سال کی عمر کو پہنچ گئےتو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے پیر کے دن ربیع الاول کے پہلے دس دنوں میں انھیں پوری انسانیت کے لیے پیغمبر کے منصب پر فائز کیا۔۔۔اس وقت رسول اللہﷺ چالیس سال کے تھے "۔
اورقسطلانی نے اپنی کتاب المواهب اللدنية بالمنح المحمديةمیں لکھا ہے کہ:
ولما بلغ رسول الله- صلى الله عليه وسلم- أربعين سنة... وقال ابن عبد البر: يوم الاثنين لثمان من ربيع الأول سنة إحدى وأربعين من الفيل. وقيل: فى أول ربيع: بعثه الله رحمة للعالمين، ورسولا إلى كافة الثقلين أجمعين
"جب رسول اللہ ﷺ چالیس سال کی عمر کو پہنچے ۔۔۔اور ابن عبد البر نے بیان کیا: پیر 8ربیع الاول ،اصحابِ فیل کے واقعے کے 41سال بعد۔۔۔یہ کہا گیا کہ ربیع الاول کے مہینے میں انھیں تمام انسانیت کے لیے رحمت اور تمام اقوام پر رسول بنا کر بھیجا گیا"۔
لہٰذا آپ ﷺ کو تمام لوگوں کے لیے نبی اور رسول بنا کر بھیجا گیا ہے، چاہے وہ عرب ہو ں یا غیر عرب، افریقی ہوں یا ایشیائی، یورپی ہوں یا امریکی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا کہ ،
وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلاَّ رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ
"اور ہم نے آپﷺ کو تمام جہان والوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے" (الانبیاء:107)۔
آپﷺ کا پیغام تمام انسانیت کے لیے رحمت ہے اور یہ تمام ادیان پر غالب ہونے کے لیے آیا ہے ، ان پر بھی جو اللہ کے ساتھ دوسروں کو شریک ٹھہراتے ہیں، چاہے ان کو یہ ناگوارہی کیوں نہ گزرے۔
اے مسلمانو!
ماہِ ربیع الاول نے ایک اور تحفہ بھی دیا، جو کہ رسول اللہ ﷺ کی ہجرت ہے کہ جس کے ذریعے مدینہ منورہ میں اسلام کی بنیاد پر ریاست قائم ہوئی، جو کہ آنے والے دنوں میں پوری دنیا کے لیے مینارہ ٔنور بن گئی۔
مدینہ کے دو طاقتور قبائل ، اوس و خزرج سے مادی مدد(نُصرۃ) مل جانے کے بعدرسول اللہ ﷺ نے مدینہ ہجرت فرمائی اور مکہ کی مظلومیت کے دنوں کا خاتمہ اور مدینہ میں اسلام کی حکمرانی کا دور شروع ہوا۔
بخاری نے اپنی صحیح میں ابنِ شہاب سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا کہ عروہ ابن زبیر نے انھیں بتایا کہ:
وَسَمِعَ المُسْلِمُونَ بِالْمَدِينَةِ مَخْرَجَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَكَّةَ... فَتَلَقَّوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِظَهْرِ الحَرَّةِ، فَعَدَلَ بِهِمْ ذَاتَ اليَمِينِ، حَتَّى نَزَلَ بِهِمْ فِي بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ، وَذَلِكَ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الأَوَّلِ...
"اور مدینہ کے مسلمانوں نے مکہ سے رسول اللہﷺ کی روانگی کا سُن لیا تھا۔۔۔اور انھوں نے رسول اللہ ﷺ کا استقبال قبیلہ بنی عمر بن عوف کی جگہ پر کیا، اور وہ پیر کا دن اور ربیع الاول کا مہینہ تھا۔۔۔"
اور ابن حبان نے اپنی صحیح میں البراء سے یہ حدیث روایت کی کہ:
أَنَّ قُدُومَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ كَانَ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ لِاثْنَتَيْ عَشْرَةَ لَيْلَةً خَلَتْ مِنْ رَبِيعٍ الْأَوَّلِ
"رسول اللہ پیر کے روز بارہ ربیع الاول کی رات کو (مدینہ)پہنچے"۔
طَبری نے اپنی کتاب"انبیاء اور حکمرانوں کی تاریخ" میں کہا ہے کہ:
حَدَّثَنَا ابْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قال: قدم رسول الله ﷺ الْمَدِينَةَ يَوْمَ الاثْنَيْنِ، لاثْنَتَيْ عَشْرَةَ لَيْلَةً خَلَتْ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الأَوَّلِ
"ہم نے ابن حمید سے سنا کہ ہم نے سلمہ سے ، ابنِ اسحاق سے اورانہوں نے زُہری سے سنا کہ: رسول اللہﷺ مدینہ پیر بارہ ربیع الاول کی رات کو پہنچے تھے"۔
لہٰذا ربیع الاول وہ مہینہ ہے جس میں رسول اللہ ﷺ کو نبوت عطا کی گئی اور اسی مہینے میں اللہ نے رسول اللہ ﷺ کو حکمرانی بھی عطا فرمائی۔ اب چونکہ اسلامی ریاست قائم ہو گئی تھی لہٰذا اسلام کے نفاذ کا عمل بھر پور طریقے سے شروع ہو گیا۔
اے مسلمانو!
تو ربیع الاول کا مہینہ اورماضی میں اس مہینےمیں ملنے والی خوشخبریاں ہمارے لیے جوش و جذبے کا باعث ہونی چاہیے کہ ہم ایک بار پھر اسلام کے جھنڈے کو سب سے بلند کردیں، جو مظلوموں پر ہونے والے ظلم کا خاتمہ کرے اور ظالم حکمرانوں کو ان کے ظلم پر خبردار کرےاور ان کی پکڑ کرے۔ اس مہینے کی عظیم تاریخ ہمیں مجبور کرے کہ ہم موجودہ ظالم حکمرانوں کے ظلم کے باوجود اسلام کے نفاذ کے لیے صبر و استقامت کے ساتھ جدوجہد کریں۔ رسول اللہﷺ کی محبت ہمیں اس قدر عزیز ہو جائے کہ ہم ان قومیتوں کی جھوٹی دیواروں کو گرا دیں جس نے ہمیں پچاس سے زائد ممالک میں بانٹ رکھا ہے اور ہم کلمہ طیبہ کے جھنڈے تلے ایک بار پھر یکجا ہوجائیں ۔
اے افواج پاکستان کے افسران!
ربیع الاول کے مہینے میں رسول اللہﷺ کی ہجرت کا ذکرہمارے فوجی افسران اور جوانوں میں یہ جوش و جذبہ پیدا کردے کہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافتکے قیام اور اسلام کے نفاذ کے لیے مادی مدد(نُصرۃ) فراہم کردیں۔آئیں کہ ایک بار پھر ماضی کی طرح اس امت کو دوبارہ اس عظیم مقام پر پہنچا دیں کہ وہ پوری انسانیت پر گواہ بن جائے۔ اسلام کو ایک ریاست کی شکل میں نافذ کریں اور اس پیغامِ ہدایت کو تمام دیگر ادیان اور نظام ہائے حیات پر حاوی کردیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |