المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 15 من ربيع الاول 1445هـ | شمارہ نمبر: 11 / 1445 |
عیسوی تاریخ | ہفتہ, 30 ستمبر 2023 م |
پریس ریلیز
فوجی اور سیاسی قیادت خبردار رہے یہودی وجود کو تسلیم کرنا
الله ، اس کے رسول ﷺاور مسلمانوں کے ساتھ خیانت ہے
اور ایسے حکمران امت کے مجرم اور دنیا اور آخرت میں سخت سزا کے مستحق ہیں!
22 ستمبر کو یہودی وجود کے وزیرِ خارجہ ایلی کوہن نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب کی "ابراہم معاہدے" میں ممکنہ شمولیت کے بعد مسلم دنیا کے "چھ یا سات" اہم مسلم ممالک بھی یہودی وجود کے ساتھ امن معاہدے کرنے کو تیار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ "سعودی عرب سے امن (معاہدے) کا مطلب مجموعی مسلم دنیا سے امن (معاہدہ) ہے۔" پاکستان کے وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اپنے ٹویٹر بیان میں امریکی منصوبے کے مطابق دو ریاستی حل کی بات کرتے ہوئے 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد فلسطینی ریاست کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ ہمارے 'قومی مفاد' میں ہے۔ 22 ستمبر 2023 کو ہی سعودی عرب کے ایک اعلٰی سطحی فوجی وفد نے جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی، جس میں "باہمی دلچسپی پر مبنی اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور" پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پس یہ واضح ہے کہ "ابراہم معاہدے"، جس میں عرب امارات اور بحرین نے یہودی وجود کو تسلیم کیا، کے دائرہ کار کو پھیلایا جا رہا ہے، اورناجائز ظالم یہودی وجود کے فلسطین پر قبضے کو تسلیم کرنے کی اگلی خیانت کی قسط کے کردار سعودی اور دیگر مسلم ممالک کے حکمران ہیں۔
ہم پاکستان کے فوجی اور سیاسی حکمرانوں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ ایسی ہر کوشش سے باز رہیں ورنہ پاکستان کے عوام ان کا شدید محاسبہ کریں گے۔ پاکستان کے مسلمان 'قومی مفاد' کے ڈھکوسلوں سے بخوبی واقف ہیں۔قومی مفاد کے نام پر ملک دو ٹکڑے کر دیا گیا۔ امریکی جنگ میں ہماری افواج کو ایندھن بنا دیا گیا۔ FATF کی تلوار تلے کشمیر کا سودا کر دیا گیا۔ اور اب سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور قطر کی جانب سے ممکنہ 70 سے 100 ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کے عوض اسراء و معراج کی سرزمین کی سودا بازی کی خیانت کیلئے ممکنہ جواز تراشے جائینگے۔
فلسطین کے مسئلے کا صرف ایک حل ہے، اور وہ یہودی وجود کو ملیا میٹ کرنا ہے جس کی اہلیت پاکستان، ترکی، ایران، مصر، اردن سمیت کئی مسلم ممالک کی افواج کے پاس ہے۔ اور یہی اس کا واحد اور درست حل ہے۔ دو ریاستی حل کا منصوبہ امریکی منصوبہ ہے۔ دو ریاستوں کا مطلب اسراء و معراج اور انبیاء کی اس سرزمین پر یہود کے ناجائز قبضے کو تسلیم کرنا ہے، حالانکہ اس سرزمین اور اس کے اطراف کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے پاک کر دیا ہے اور کسی غیر مسلم قوت کو اس پر کوئی حق حاصل نہیں۔پاکستان کے مسلمان 67 سے قبل سرحدوں پر مبنی حل کو جو فلسطین کے ایک حصے پر یہودی وجود کے قبضے کو تسلیم کرتا ہے مسترد کرتے ہیں۔ جب تک مسلمانوں کی خلافت تھی، تو یہود فلسطین کے ایک انچ پر بھی قابض نہیں ہو سکے۔ خلیفہ عبدالحمید الثانی، خلافت عثمانیہ کے کمزور ترین ایام میں بھی اسراء و معراج کی سر زمین کے بالشت برابر حصہ کو بھی یہودیوں کو دینے کے روادار نہ تھے جسے صحابہ نے اپنے خون سے آزاد کرایا۔ تاہم مسلم دنیا میں آمریتوں اور جمہوریتوں کے ظہور کے بعد قبلہ اول بھی سودا بازی کا میدان بن گیا ہے۔
ہم افواجِ پاکستان میں موجود صلاح الدین ایوبی کے بیٹوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صلاح الدین ایوبی کی پیروی کرتے ہوئے فلسطین کو ناپاک یہودی قبضہ سے نجات دلائیں۔ صلاح الدین ایوبی نے اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے پہلے مسلمانوں کو متحد کیا تھا۔ آپ بھی خلافت کے قیام کیلئے نصرۃ فراہم کر کے مسلم دنیا کو متحد کریں۔ یہودی وجود کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے "چھ یا سات مسلم ممالک" کی افواج بلکہ اس سے بھی کم کافی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلم افواج کی قیادت ایک مخلص خلیفہ کرے جو ان کی قوت کو الله کی راہ میں جہاد کے لیے متحرک کرے۔
اے افواجِ پاکستان!
الله کی بارگاہ میں آپ کا یہ عذر قبول نہیں ہو گا کہ آپ تو جہاد کے لیے تیار ہیں مگر آپ کی قیادت اور حکمرانوں نے آپ کو متحرک نہیں کیا۔ الله کی شریعت کے نفاذ اور الله کی راہ میں جہاد کی راہ میں ہر رکاوٹ کو ہٹانا آپ کا شرعی فریضہ ہے۔ تو آگے بڑھیں اور مسلم دنیا کے حکمرانوں کو ہٹا کر خلافت کے قیام کے لیے اپنی قوت اور طاقت کو پیش کریں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے،
﴿إِلَّا تَنْفِرُوا يُعَذِّبْكُمْ عَذَاباً أَلِيماً وَيَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَكُمْ
وَلَا تَضُرُّوهُ شَيْئاً وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴾
"اگر تم نہ نکلو گے تو اللہ تمہیں دردناک عذاب میں مبتلا کرے گا اور تمہاری جگہ اور لوگ پیدا کرے گا
اور تم اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکو گے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔" (سورۃ التوبہ 9:39)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |