المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 28 من ربيع الاول 1446هـ | شمارہ نمبر: 10 / 1446 |
عیسوی تاریخ | منگل, 01 اکتوبر 2024 م |
پریس ریلیز
ہندو ریاست ہمارے آبی نظام کو خطرے میں ڈال رہی ہے
لیکن پاکستانی حکمران اس جارح ریاست کے ساتھ 'نارملائزیشن' کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں
کئی دن گزرنے کے باوجود پاکستانی حکمرانوں نے تاحال بھارت کے سندھ طاس معاہدے (IWT) کے حوالے سے خطرناک اقدام کا موثر جواب نہیں دیا ہے۔ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں ورلڈ بینک کی ثالثی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دریاؤں کی تقسیم کا معاہدہ ہے۔ 18 ستمبر 2024کو، بھارت نے پاکستان کو ایک باضابطہ نوٹس بھیجا، جس میں مختلف خدشات کا حوالہ دیا گیا، جن میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی، ماحولیاتی چیلنجز اور دیگر عوامل شامل ہیں، جس میں معاہدے کے دوبارہ جائزہ لینے کے لیے کہا گیا ہے۔ بھارت نے مبینہ طور پر جنوری 2023 سے اب تک چار خطوط بھیجے ہیں، جن میں اس معاہدے پر نظر ثانی کی درخواست کی گئی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی حکومت نے پانی کے معاملے پر پاکستان کے ساتھ تنازعہ کھڑا کیا ہے۔آزادی کے فوراً بعد، یکم اپریل 1948 کو ہندوستان نے ریڈکلف لائن کے پار اہم نہروں میں پانی کا بہاؤ روک دیا۔ بھارت بارہا پاکستان کو پانی کی سپلائی روکنے کی دھمکیاں دیتا رہا ہے۔ پاکستان دشمنی کے علاوہ بنگلہ دیش کے مسلمانوں کے خلاف بھی بھارتی آبی جارحیت جانی مانی ہے۔ اگست 2024 میں، بھارت نے سیاسی دباؤ پیدا کرنے کے لیے بنگلہ دیش کے خلاف ایک غیر معمولی آبی جارحیت کا آغاز کیا۔ بھارت نے بغیر وارننگ کے اچانک ڈمبور ڈیم کے دروازے کھول دیے جس سے سیلابی تباہ کاری اور جانی نقصان ہوا۔
امریکہ کے علاقائی شریک، بھارت کا مقصد امت اسلامیہ کی مضبوط ترین فوجی طاقت پاکستان کو کمزور کرنا ہے۔ ان بھارتی منصوبوں کو مکمل امریکی حمایت حاصل ہے، کیونکہ واشنگٹن جنوبی ایشیا میں بھارتی بالادستی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ بھارت دھوکے سے پاکستان سے سندھ طاس معاہدے (IWT) پر دوبارہ بات چیت کرنے کو کہتا ہے، جب کہ یہ سیاسی امکان کے دائرے میں ہے کہ بھارت یا تو معاہدے سے دستبردار ہونا چاہتا ہے، یا اسے ناکارہ اور غیر موثر بنانا چاہتا ہے۔ اس طرح، بھارت پاکستان کی واٹر سیکیوریٹی اورفوڈ سیکیوریٹی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے دریاؤں پر ڈیم، اور دیگر بنیادی ڈھانچوں کی تعمیر جاری رکھے گا۔
استعماری منصوبے کے تحت، 1947میں برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کے نتیجے میں، نہروں کے وسیع نیٹ ورکس کے ہیڈ ورکس بھارت کی جھولی میں ڈال دئیے گئے۔ جس کے باعث سندھ طاس میں ہندو ریاست اوپر کے علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ مزید یہ کہ ورلڈ بینک نے سندھ طاس معاہدے (IWT) کے ذریعے ہندوستان کو مزید غلبہ دیا۔ بھارت کو نہ صرف تین مشرقی دریاؤں راوی، ستلج اور بیاس پر کنٹرول دیا گیا بلکہ اس معاہدے کے تحت بھارت کو پاکستان کے زیر کنٹرول تین مغربی دریاؤں جہلم، چناب اور سندھ پر ہائیڈرو پاور پراجیکٹس بنانے کا حق بھی دیا گیا، یہ تمام دریا مقبوضہ کشمیرسے گزرتے ہیں۔ اگست 2019 میں مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے حوالے کرنے کے بعد حکمران اب امریکی نگرانی اور ڈکٹیشن پر بھارت کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہیں۔
اے افواج پاکستان کے مخلص افسران!
کسی ملک کے لیے پانی جسم کے لیے خون کی طرح ہے۔ اس کے باوجود ہمارے حکمران بھارت اور امریکہ کی جانب سے ہماری گردن پر چھری رکھ کر بیٹھے ہیں۔ امریکہ نے پاکستان کو بھوٹان اور نیپال کی طرح محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہم بھارت کے تابع ہو کر رہ جائیں۔ یہ وہی حکمت عملی ہے جسے واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں نافذ کر رہا ہے، جہاں اس نے مزاحمت کرنے والے مسلمانوں پر یہودی وجود کو مسلط کر دیا ہے۔ پانی کی فراہمی کو کنٹرول کرنے سے اسلام سے نفرت کرنے والے ہندو ہماری بڑھتی ہوئی آبادی کو خطرہ بنا سکتے ہیں۔ تاہم ابھی بھی نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے آپ کے فیصلہ کن اقدامات سے تمام صورتحال پلٹ سکتی ہیں۔ خلافت ہندوستان کو مسلمانوں کے خلاف پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے روکے گی۔ خلافت مسلمانوں کی سلامتی میں استعماری مداخلت کو مسترد کرے گی۔ یہ عالمی بینک جیسے استعماری اداروں سے تعلقات منقطع کردے گی۔ خلافت مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرانے اور تین مغربی دریاؤں پر مکمل کنٹرول بحال کرنے کے لیے امت اور اس کی فوجوں کو متحد کرے گی۔
اے افواج پاکستان کے مخلص افسران!
آج کا راجہ داہر ،مودی ہر طریقےسے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ تاہم جہاں تک آپ کے حکمرانوں کا تعلق ہے تو وہ میر صادق اور میر جعفر کی غداری کے راستے پر چل رہے ہیں۔ وہ دشمن کو سہولت فراہم کر رہے ہیں اور مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ جہاں تک آپ کا تعلق ہے،تو اے محمد بن قاسم کے فرزند، آپ کا دین آپ کو انصار کے شاندار راستے پر چلنے کا پابند کرتا ہے، جنہوں نے اسلام کی حکمرانی کے قیام کے لیے نصرۃ عطا کی تھی۔ انصار اور ان کے سردار سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے راستے پر چلنے نے انھیں یہ سعادت بخشی کہ رحمٰن ﷻکا عرش ان کی موت پر لرز اٹھا تھا، کیونکہ انھوں نے اللہ کے دین کو نصرۃ دی اور ان کی کلیدی کوششوں سے اسلامی ریاست قائم ہوئی ، جو کہ ایک بہت بڑا اعزاز اور بہت بڑی نیکی ہے۔ بخاری نے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«اهتَزَّ عَرْشُ الرَّحْمَنِ لِمَوْتِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ»
”سعد بن معاذ کی وفات سے اللہ کا عرش لرز گیا"(بخاری)۔
یہ سب کچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سعد کی نصرۃ اور اللہ کی راہ میں ان کے جہاد کی وجہ سے تھا۔ اس لیے حزب التحریر آپ کو دعوت دیتی ہے کہ آپ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیےنصرۃ دیں۔ تو آگے بڑھیں!
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |