المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 14 من ربيع الثاني 1446هـ | شمارہ نمبر: 14 / 1446 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 17 اکتوبر 2024 م |
پریس ریلیز
حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہے جس کی آئیدیالوجی اسلام،
اور جس کا عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں
)ترجمہ)
ہم اس پریس ریلیز کے ذریعے 'ڈان' کے ادارتی عملے کو ایک سنگین الزام کی نشاندہی کر رہے ہیں، جو حزب التحریر کے خلاف کیا گیا ہے۔ یہ الزام "فورتھ شیڈول: دہشت گردی سے نمٹنا یا اختلاف رائے کو دبانا؟" کے عنوان سے ایک کالم میں پیش کیا گیا، جو 16 اکتوبر 2024 کو شائع ہوا تھا اور جسے ضیاء الرحمٰن نے تحریر کیا، جو نیو یارک ٹائمز کے لیے بھی لکھتے ہیں۔ انہوں نے لکھا، "ماضی میں،
فورتھ شیڈول میں انتہائی سخت نظریات رکھنے والے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں کالعدم تنظیموں جیسے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور حزب التحریر کے ارکان شامل ہیں۔"
حزب التحریر کو ایک عسکری تنظیم قرار دینا سراسر غلط اور ایک بہتان ہے۔ حزب التحریر ہتھیار نہیں اٹھاتی، کیونکہ یہ ریاست کے قیام کے لیے رسول اللہ ﷺ کے طریقہ کار کے خلاف ہے۔ آپ ﷺ نے سیاسی جدوجہد پر انحصار کیا اور کسی قسم کی مادی طاقت کا استعمال نہیں کیا۔ جب بیعت عقبہ ثانیہ (بیعت نُصرہ) کے لوگوں نے منیٰ کے لوگوں سے جنگ کی اجازت طلب کی تو آپ ﷺ نے جواب دیا، «لم نؤمر بذلك» "ہمیں ابھی اس کا حکم نہیں دیا گیا۔"
حزب التحریر کا عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تاہم، مسلم حکمران حزب التحریر کے کام سے خوفزدہ ہیں کیونکہ خلافت کا منصوبہ موجودہ عالمی نظام کا ایک عملی نظریاتی اور سیاسی متبادل ہے۔ مسلم حکمران حزب التحریر کے نظریاتی موقف کا فکری طور پر مقابلہ نہیں کر سکتے۔ اس لیے وہ جھوٹ کا سہارا لے کر حزب کے سیاسی اور نظریاتی کام کو بدنام کرتے ہیں۔ وہ حزب کے ارکان کو ان کے سیاسی حقوق سے محروم کرنے کے لیے بہانے تراشتے ہیں۔
حزب التحریر کے کئی ارکان، جن میں اعلیٰ تعلیم یافتہ سیاسی کارکن بھی شامل ہیں، تقریباً ایک دہائی سے حکومت کی فورتھ شیڈول میں شامل ہیں۔ اس سے حکومت کو ان افراد کو صرف اس وجہ سے ظلم و ستم کا نشانہ بنانے کا موقع ملا کہ وہ پاکستان میں خلافت راشدہ (نبوت کے نقش قدم پر خلافت) کا قیام چاہتے ہیں۔ حکمران ان کے نقل و حرکت اور مالی معاملات کے حقوق چھین لیتے ہیں۔ 'ڈان' اخبار کا ایسے سیاسی کارکنوں کو عسکریت پسند کے طور پر غلط انداز میں پیش کرنا حکومت کی ان سیاسی کارکنوں پر ظلم و ستم میں مدد فراہم کرتا ہے اور اسلامی سیاسی اظہار کو روکنے کا باعث بنتا ہے۔
اگر 'ڈان' اخبار پاکستان کے فکری اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، تو کیا اس کی دیانت داری کو یہ زیب دیتا ہے کہ وہ جھوٹی خبریں شائع کرے؟ ہم 'ڈان' کے ادارتی عملے سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنی غلط رپورٹنگ کی وجہ سے حزب التحریر کے بارے میں پیدا ہونے والے غلط تاثر کو درست کرے۔ ہم درخواست کرتے ہیں کہ وہ یہ وضاحت شائع کرے: "حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہے جس کا نظریہ اسلام ہے۔ یہ خلافت راشدہ کے قیام کے لیے سیاسی اور فکری کام کرتی ہے۔ اس کا عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔" ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ ایک قومی اخبار میں ہماری درست اور منصفانہ نمائندگی کی جائے، جو اپنی دیانتداری اور درست صحافت پر فخر کرتا ہے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |