المكتب الإعــلامي
ہجری تاریخ | شمارہ نمبر: | |
عیسوی تاریخ | پیر, 18 مارچ 2013 م |
انسداد دہشت گردی کے قانون میں ترمیم امریکی جنگ کا حصہ ہے
انسداد دہشت گردی کے قانون میں دوسرے ترمیمی بل 2013 کی منظوری حکمرانوں کا امریکی ایجنٹ اور غدار ہونے کا ایک اور ثبوت ہے۔ بارہ سال کی انتھک جدوجہد کے باوجود امریکہ اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار پاکستان کے عوام کو اس بات پر قائل نہیں کر سکے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اسلام کے خلاف جنگ نہیں، یہ جنگ امریکہ کی نہیں اور امریکہ پاکستان کا دشمن نہیں ہے۔ آج پاکستان کے عوام اس بات پر جتنا یقین رکھتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ دراصل اسلام کے خلاف جنگ ہے اور امریکہ پاکستان، مسلمانوں اور اسلام کا دشمن ہے، اس سے قبل کبھی اتنا یقین نہ رکھتے تھے۔ یہ کہنا کہ اس قانون کا مقصد دہشت گردوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہے ایک سفید جھوٹ ہے کیونکہ اگر ان ایجنٹ حکمرانوں کو دہشت گردوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنا مقصود ہوتا تو یہ کبھی ریمنڈ ڈیوس کو باعزت طریقے سے ملک سے فرار نہ کرواتے اور اس کے پھیلائے ہوئے نیٹ ورک کو آج بھی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کی مکمل سرپرستی حاصل نہ ہوتی۔ سرکاری ایجنسیاں تو اس قانون کی غیر موجودگی میں بھی لوگوں کو اغوا کر کے سالوں تک غائب کر رہیں تھیں جیسا کہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کے ساتھ کیا گیا جنھیں ایجنسیوں کے ہاتھوں اغوا ہوئے دس ماہ ہو چکے ہیں اور ججوں، صحافیوں، سیاست دانوں، تاجروں اور عام عوام کے فون ٹیپ کر رہیں تھیں۔ اس قانون کا اس کے سوأ کوئی مقصد نہیں کہ جب حکمران عوام کو اس امریکی جنگ کو اپنی جنگ قرار دینے میں فکری طور پر مکمل ناکام ہو گئے تو اب ان کی زبانوں کو تالا لگانے اور ان کی سوچوں پر پہرا بٹھانے کے لیے ایک شیطانی قانون کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ یہ غدار حکمران اپنے آقا امریکہ ہی کی مکمل پیروی کر رہے ہیں۔ جیسے امریکہ نے اپنے عوام کو امریکی پالیسیوں پر تنقید سے روکنے کے لیے قومی سلامتی کے بہانے سے پیٹرئیاٹ ایکٹ (Patriot Act) کا شیطانی قانون بنایا اور جو اس کے باوجود بھی خاموش نہ ہو ا تو اپنے ہی بنائے ہوئے تمام قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے صدارتی اجازت نامے سے انھیں قتل کروا دیا بالکل ویسے ہی پاکستان کے غدار حکمران بھی اس نئے قانون کے ذریعے حکمرانوں کی غداریوں کے خلاف اپنے لوگوں کا منہ بند رکھنا چاہتے ہیں۔ حزب التحریر میڈیا، دانشوروں، انسانی حقوق و وکلأ تنظیموں اور عوام کی توجہ اس جانب مبذول کراتی ہے کہ یہ غدار حکمران ہمیں حکمرانوں کا محاسبہ کرنے کے اسلامی فریضے کو پورا کرنے سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو اپنے حکمرانوں کا احتساب کرنے کا حکم دیا ہے اور سختی سے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ اگر حکمران لوگوں کے حقوق غصب کریں یا عوام سے متعلق عائد ہونے والی ذمہ داریوں کو پورا نہ کریں یا امت کے معاملات سے غفلت برتیں یا اسلام کے حکموں کو توڑیں یا اللہ کے نازل کردہ احکامات کے علاوہ کوئی اورچیز نافذ کریں تو مسلمان انہیں چیلنج کریں اور ان کا محاسبہ کریں۔ اسی لیے رسول اللہ ﷺ نے حکمرانوں کے احتساب کو افضل جہاد سے تعبیر کیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں: «أفضل الجهاد كلمة حق عند سلطان جائر» "بہترین جہاد جابرحکمران کے سامنے کلمہ حق کہنا ہے" (احمد)۔ لہذا حزب التحریر اس قانون کو یکسر مسترد کرتی ہے اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو یقین دلاتی ہے کہ حزب ان کی اسلام، مسلمانوں اور پاکستان کے خلاف غداریوں کو بے نقاب کرنے کے سلسلے کو جاری و ساری رکھے گی۔ حزب التحریر میڈیا، دانشوروں، انسانی حقوق اور وکلأ کی تنظیموں اور عوام سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر اسلامی قانون کو مسترد کر دیں اور اس کے خلاف آواز بلند کریں۔ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان شہزاد شیخ
المكتب الإعلامي لحزب التحرير |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: |