الإثنين، 02 جمادى الأولى 1446| 2024/11/04
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

اے امتِ رسول ﷺ!

کیا ذلت کی موت یا عزت، فتح اور طاقت و اختیار کی زندگی؟!

(ترجمہ)

 

اے امتِ محمد!  اہلِ غزہ دو مَوتوں کے بیچ میں ہیں۔ اگر وہ بمباری اور موت کے گولوں سے نہ بھی مریں، تو بھوک ان کو مار ڈالے گی۔ پیاس ان کی جان لے لے گی یا وہ جان لیوا بیماریوں سے موت کے منہ میں چلے جائیں گے۔ شمالی غزہ کی پٹی غذا، پانی اور ادویات کے بغیر ایک سخت ترین محاصرے کے نرغے میں ہے۔ تو اے مسلمانو! تم کیا کر رہے ہو؟

 

وہ قوم کہ جو اللہ کی مغضوب قوم ہے، نے مساجد، ہسپتالوں، گھروں، پانی کے ٹینکوں اور زندگی کی تمام سہولیات کو تباہ وبرباد کر ڈالا ہے۔ اس نے ہمارے بچوں اور عورتوں پرموت کے کھولتے لاوے کی بارش کردی؛ دلخراش مناظرکہ جس کے بارے میں میڈیا صرف ایک خفیف سی رپورٹ دیتا ہے۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ سیٹلائٹ چینلز آپ تک آدھا یا چوتھائی سچ بھی پہنچا پا رہے ہیں؟ ابھی تو میڈیا آپ کو اس بربریت کے صرف چند ہی مناظر پہنچاتا ہے مگر یہ مناظر  بھی کلیجوں کو چیرنے کے لیے کافی ہیں۔

 

اے امت محمد ﷺ!

ستر دنوں سے زائد کے اس قتلِ عام نے غزہ کے لوگوں کو کھیتی کی طرح کاٹ کر رکھ دیا ہے اور ستر سال سے زیادہ عرصے سے یہ اللہ کے مغضوب لوگ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسراء و معراج کے مقام کی بے حرمتی کر رہے ہیں۔اور آپ نے اپنی آنکھوں سے لڑائی میں یہودیوں کی بزدلی کو بھی دیکھ لیا ہے، تو آپ کیا کر رہے ہیں؟  کیا آپ ہم پر محض روتے رہیں گے یا لا حول ولا قوۃ اور انا للہ وانا الیہ راجعون ہی پڑھتے رہیں گے؟  کیا آپ گمان کرتے ہیں کہ اتنا کر لینے سے ہی آپ دنیا اور آخرت میں نجات حاصل کر لیں گے؟!

اے امت محمد ﷺ!

کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کٹھ پتلی حکمرانوں اور نبوت کے طریقے پر خلافت کی عدم موجودگی کی وجہ سے کتنے کروڑ مسلمان مارے جا چکے ہیں یا بے گھر ہو چکے ہیں؟ عراق، شام، لیبیا، یمن، برما، چیچنیا، ازبکستان، افغانستان، ترکستان وغیرہ کے حالات آپ کے سامنے ہیں۔ اے اردن، مصر، حجاز، پاکستان اور ترکی کے لوگو! آپ یہ سمجھتے ہیں کہ غزہ یا شام پر جو کچھ بیت گیا، کیا ایسا کچھ آپ کے ساتھ نہیں ہوگا؟ ارشادِ باری تعالیٰ ہے،

 

﴿ أَوَلَا ‌يَرَوْنَ ‌أَنَّهُمْ يُفْتَنُونَ فِي كُلِّ عَامٍ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ لَا يَتُوبُونَ وَلَا هُمْ يَذَّكَّرُونَ ﴾

’’کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہر سال ایک یا دو مرتبہ ان پر آزمائش پڑتی ہے، پھر بھی وہ توبہ نہیں کرتے اور نہ ہی وہ نصیحت حاصل کرتے ہیں؟‘‘ (التوبۃ؛ 9:126)۔

 

کیا ابھی بھی غور کرنے کا وقت نہیں آیا؟  تاتاریوں نے مسلم علاقوں پر حملہ کیا، غداری، بزدلی اور ناکامی کی وجہ سے تقریباً 20 لاکھ مسلمانوں کو قتل کر دیا۔ تاتاریوں نے عراق اور شام کے مسلمانوں کے شہروں پر قبضہ کیا، یہاں تک کہ وہ مصر کی سرحدوں تک جا پہنچے۔ مسلمانوں کا قتل عام تب تک نہ رک سکا جب تک کہ ایک مخلص مجاہد قیادت نے ان کو ٹکر نہ دے دی، اس قیادت نے صرف بیس ہزار مجاہدین کے ساتھ 'عین جالوت' میں تاتاریوں کو شکست دی اور مسلمانوں کے شہروں کو آزاد کرایا۔

 

اس سے قبل صلیبی حملوں کے دوران، صلیبی عیسائی 20 لاکھ کے قریب مسلمانوں کو تہ تیغ کر چکے تھے،جن میں 70,000 کے قریب القدس کے شہداء بھی شامل تھے۔ غداری، انتشار اور لاپرواہی کے باعث ہونے والا مسلمانوں کا قتل عام ایک مخلص اور مجاہد قیادت کے ظہور کے سوا نہ رک پایا۔ یہ صلاح الدین ہی تھے جنھوں نے حطین میں محض پچیس ہزار مجاہدین کو لے کر صلیبیوں کو کچل دیا۔

 

اے مسلمانو!

کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا کہ آپ یہ جان لو کہ آپ کا خون صرف اللہ اور اس کے رسولﷺ سے وفادار قیادت کی موجودگی سے ہی محفوظ ہو سکتا ہے؟ یا اس حقیقت کو جان لینے اور مان لینے کے لیے آپ کا اور  کتنا خون بہایا جانا چاہیے؟!  اس حقیقت کا ادراک کرنے کے لیے مزید کتنا خوف اور بھوک برداشت کریں گے؟ ان کٹھ پتلی حکومتوں کی موجودگی  میں اور کتنے کروڑ مسلمان مارے جائیں گے، پھر آپ سمجھیں گے کہ اپنے دشمن کو شکست دینا صرف ایک مخلص اور دیانتدار قیادت سے ہی ممکن ہے؟!  آخر آپ کو کب سمجھ آئے گا کہ جو بھاری قیمت آپ اپنے خون، اپنے بچوں، اپنی عورتوں، اپنے مال، اپنے گھروں اور اپنی زمینوں سے ادا کر رہے ہیں،وہ آپ کو مزید ادا نہیں کرنی پڑے گی اگر آپ صدارتی محلوں کا رخ کریں اور ان غداروں کے گروہوں کو اتار پھینکیں  اور ایک ایسی قیادت کو بیعت دیں جو اللہ اس کے رسول ﷺ کی اطاعت گزار اور وفادار ہو؟!

 

اے مسلم افواج !

کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا کہ آپ کو اللہ  اور اس کے رسول سےﷺوفا کرنے والی قیادت کی ضرورت کا اندازہ ہو جائے جو آپ کو عزت سے جاہ وجلال اور فتح سے اقتدار کی طرف لے جائے؟!

 

اے مسلم افواج!

کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا کہ آپ یہ جان لو کہ غداروں کا گروہ السیسی، اُردن کا بادشاہ اور ابن سلمان اور پاکستان، ترکی، عراق اور عربِ مغرب؛ الجیریا، لیبیا، ماریطانیہ، مراکش اور تیونس ... میں ایجنٹوں کا گروہ... یہی وہ لوگ ہیں جو آپ کی امت کو کچل رہے ہیں ؟ ! اور کیا ابھی بھی وہ وقت نہیں آیا کہ آپ کو یہ سمجھ آ جائے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کو کبھی خوشگوار زندگی فراہم نہیں کریں گے، آپ کے علاقوں کو آزاد نہیں کرائیں گے، اور آپ کو فتح نہیں دلائیں گے؟!

 

کیا ابھی بھی آپ کے لئے وہ  وقت نہیں آیا کہ آپ یہ جان لیں کہ یہی وہ لوگ ہیں اور ان جیسے دوسرے لوگ ہیں جو غداری کا پیکر ہیں اور کفار کے آلۂ کار ہیں؟ انہی جیسے لوگوں کی وجہ سے ہی صلیبیوں اور تاتاریوں نے لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے مسجد الاقصیٰ کو یہودیوں کے حوالے کیا۔ یہی وہ لوگ ہیں جو یہودی وجود کو اس کی بقا کے ذرائع فراہم کرتے ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جو امت اور اس کی افواج کو غزہ کی مدد کرنے سے روکے ہوئے ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جو امت کے حصے بخرے کئے ہوئے ہیں اور اس کو متحد ہونے سے روکے ہوئےہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جو امت کے ہمدرد اورمخلص افراد سے لڑ رہے ہیں اور انہیں اقتدار میں آنے سے روک رہے ہیں۔

 

اے امتِ رسول ﷺ!

ہم آپ کوانبیاء کی سرزمین، رسول اللہﷺ کے اسراء کی مقدس سرزمین سے مخاطب کرتے ہیں، یہ وہ سرزمین ہے جہاں سے خلافتِ راشدہ الثانی کے قیام کے لیے حزب التحریر کی دعوت کا آغاز ہوا تھا۔ ہم آپ کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے پاک کلام سے مخاطب کرتے ہیں،

 

﴿‌أَلَمْ ‌يَأْنِ لِلَّذِينَ آمَنُوا أَنْ تَخْشَعَ قُلُوبُهُمْ لِذِكْرِ اللهِ وَمَا نَزَلَ مِنَ الْحَقِّ﴾

"کیا ابھی  مومنوں کے لئے وہ وقت نہیں آیا کہ اللہ کی یاد اور جو اللہ کی طرف سے نازل ہوا ہے اس کے سننے کے لیے ان کے دل نرم ہوجائیں"۔ (الحدید؛ 57:16) 

 

اے مسلمانو!

ہم اپنے دلوں میں درد لئے آپ سے مخاطب ہیں۔ آخر آپ کب اللہ عزوجل کی پکار کا جواب دو گے؟ارشادِ باری تعالیٰ ہے؛ 

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ ‌انْفِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الْأَرْضِ أَرَضِيتُمْ بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الْآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا قَلِيلٌ (٣٨) إِلَّا تَنْفِرُوا يُعَذِّبْكُمْ عَذَاباً أَلِيماً وَيَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَكُمْ وَلَا تَضُرُّوهُ شَيْئاً وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴾؟!

اے ایمان والو ! تم کو کیا ہوا جب تم سے کہا جائے کوچ کرو اللہ کی راہ میں، تو ڈھے جاتے ہو زمین پر۔ کیا آخرت کو چھوڑ کر دنیا کی زندگی پر ریجھے ہو؟ سو دنیا کا برتنا آخرت کے حساب میں کچھ نہیں مگر قلیل۔ اگر تم نہ نکلو گے تو (اللہ) تم کو دکھ کی مار دے گا اور تمہارے سوا اور لوگ بدل لائے گا اور تم اس کا کچھ نہ بگاڑ سکو گے۔ اور اللہ ہر شے پر قادر ہے۔ (التوبۃ؛ 9:38،39)

 

اے سٹاف کمانڈ اور افسران!

ہم آپ کو مخاطب کرتے ہیں کہ آخر آپ کب خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نُصرۃ دیتے ہوئے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی مدد کریں گے؟ خلافت کا قیام جو کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا وعدہ ہے اور اس کے رسول ﷺ کی بشارت ہے۔ آخر آپ کب ایجنٹ حکمرانوں کا تختہ الٹیں گے جو اللہ تبارک و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے غدار ہیں؟

 

اے امتِ محمد ﷺ !

وہ قیادت جو آپ کی جان ومال کی حفاظت کرے گی، مقدسات کو آزاد کرائے گی، آپ اور آپ کی اولاد کے لیے ایک باوقار زندگی فراہم کرے گی، اور آپ کو شان وشوکت، فتح اور طاقت مہیا کرے گی، جب کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی تو اس سے کہیں بڑھ کر ہے، تو وہ صرف ایک ایسی قیادت کر سکتی ہے جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے مخلص ہو اور آپ پر اس سب کے مطابق حکمرانی کرے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے نازل فرمایا ہے، صرف اللہ ﷻ کی رضا کے لیے جدوجہد کرے اور لوگوں کے درمیان عدل قائم کرے۔ اور اسی مقصد کے لئے حزب التحریر شب و روز آپ کو پکارتی ہے، اس کی پکار آپ کے کانوں تک پہنچ رہی ہے اور حزب مسلمان افواج کو پکار رہی ہے تاکہ اس مقصد کو حاصل کیا جا سکے۔ تو آخر کب آپ اس شان و عظمت کی پکار پر لبیک کہیں گے، جو کہ رب ذوالجلال اور اس کے رسول ﷺ کی پکار ہے اور آخر کب آپ اللہ کے دین کو زمین پر قائم کرنے کے لئے بیعت دیں گے؟!

 

اے امتِ رسول ﷺ !

زمین پر اللہ ﷻ کے دین کو قائم کرنا، القدس کو آزاد کرانا اور مظلوموں کی مدد کرنا اس قدر عظیم اعزاز کا حامل امر ہے کہ اللہ ﷻ یہ عظیم اعزاز ہرگز کسی ایسے کو عطا نہیں کریں گے جو اللہ ﷻ اور اس کے رسول ﷺ کے غدار ہوں۔ یہ عظیم اعزاز صرف سچے مومن ہی حاصل کر سکتے ہیں۔ اللہ ﷻ حق کے علمبرداروں کے علاوہ کسی اور کو کوئی بڑا اعزاز نہیں دیتا۔ پس اے بصیرت رکھنے والو ! ذرا دیکھو۔ اے اہل عقل و دانش! اس پر غور کرو!

 

آخر میں ہم آپ کو اللہ تبارک و تعالیٰ کے کلام کے ساتھ ہی پکارتے ہیں، 

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا هَلْ أَدُلُّكُمْ عَلَى تِجَارَةٍ تُنْجِيكُمْ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ (١٠) تُؤْمِنُونَ بِاللهِ وَرَسُولِهِ وَتُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللهِ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنْفُسِكُمْ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ (١١) يَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَيُدْخِلْكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ (١٢) ‌وَأُخْرَى تُحِبُّونَهَا نَصْرٌ مِنَ اللهِ وَفَتْحٌ قَرِيبٌ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ (١٣) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا أَنْصَارَ اللهِ كَمَا قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوَارِيِّينَ مَنْ أَنْصَارِي إِلَى اللهِ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنْصَارُ اللهِ فَآمَنَتْ طَائِفَةٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَكَفَرَتْ طَائِفَةٌ فَأَيَّدْنَا الَّذِينَ آمَنُوا عَلَى عَدُوِّهِمْ فَأَصْبَحُوا ظَاهِرِينَ

"اے ایمان والو ! کیا میں تمہیں ایسی سوداگری بتا دوں، جو تمہیں عذابِ دردناک سے بچالے؟ (وہ یہی ہے کہ) تم لوگ اللہ اور اس کے پیغمبر پر ایمان لاؤ، اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے جہاد کرو تمہارے حق میں یہی بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو۔ اللہ تمہارے گناہ معاف کر دے گا اور تمہیں باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہوں گی اور عمدہ مکانوں میں (داخل کرے گا) جو ہمیشہ رہنے والے باغوں میں ہوں گے، یہی بڑی کامیابی ہے۔ اور ایک اور (نعمت بھی) کہ وہ تمہیں محبوب ہے (یعنی) اللہ کی طرف سے مدد اور جلد فتح یابی اور آپ ایمان والوں کو بشارت دے دیجئے۔ اور کہہ دیجئے کہ اے ایمان والو ! تم اللہ کے (دین کے) مددگار بن جاؤ۔ جس طرح عیسیٰ (علیہ السلام) ابن مریم نے اپنے حواریوں سے کہا تھا کہ کون ہے جو اللہ کے لیے میرا مددگار بنے ؟ تو حواریوں نے کہا کہ ہم اللہ کے (دین کے) مددگار ہیں۔ پھر بنی اسرائیل میں سے ایک گروہ ایمان لے آیا اور کچھ لوگوں نے کفر کیا۔ پھر ہم نے ایمان والوں کو ان کے دشمنوں کے مقابلے میں قوت عطا فرمائی تو پھر وہ غالب ہو کر رہے"۔ ( الصف؛ 61:10,14)

 

اے اللہ ﷻ !

اس خیر کو ہمارے ذریعے سے پہنچا دے۔ اس نور سے مسلمانوں کے دلوں کو منور کر دے۔ اور ہمیں اپنی طرف سے اختیار اور نصرت عطا فرما۔

 

تمام تعریفیں اللہ ﷻ کے لیے ہیں جو تمام انسانیت کا رب ہے۔

 

ہجری تاریخ :8 من جمادى الثانية 1445هـ
عیسوی تاریخ : جمعرات, 21 دسمبر 2023م

حزب التحرير
فلسطين

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک