المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 25 من رمــضان المبارك 1438هـ | شمارہ نمبر: 1438 AH/048 |
عیسوی تاریخ | منگل, 20 جون 2017 م |
پریس ریلیز
بچوں کا قتل نہیں رُکے گا جب تک امریکہ کی نظروں میں افغانستان جنگی پروجیکٹ رہے گا
11 جون 2017 کو میڈیا ذرائع نے افغانستان کے آزاد کمیشن برائے انسانی حقوق کے حوالے سے رپورٹ شائع کی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ افغان بچے غیر محفوظ ہیں اور چھ ملین سے زائد بچے تشویشناک حالات میں زندگی گزارتے اور روزانہ جنگ کی تباہ کاریوں سے متاثر ہورہے ہیں۔ بدھ 31 مئی کو کابل میں ایک بہت بڑا بم دھماکہ ہوا ، جس کے نتیجے میں 500 سے زائد لوگ جاں بحق اور زخمی ہوئے ، ان میں بچے اور عورتیں بھی شامل تھیں۔
اس حملے سے پیشتر سال رواں کی پہلے سہ ماہی میں 715 کے لگ بھگ شہری جاں بحق ہوئے۔ اقوام متحدہ کے تعاون مشن برائے افغانستان ((UNAMA نے صرف جنوری اور اپریل 2017 کے درمیان بچوں کے 987 کیسز ریکارڈ کیے جن میں 283 بچے جاں بحق اور 704 زخمی ہوئے،یہ شرح 2016 کے انہی مہینوں کی نسبت سے 21 فیصد سے بھی زیادہ ہے ۔ 2016 میں 900 سے کچھ زائدکیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔
اگر چہ نام نہاد جمہوری اقدار "بچوں کو دیے جانے والے حقوق بچوں کے انسانی حقوق ہیں جس کے ساتھ ان کی خصوصی حفاظت اور صغر سنی میں پیشگی دیکھ بھال کے حقوق کے لیے خصوصی توجہ شامل ہے" کی بات کرتا ہے ، مگر اس کے باوجود جب امریکہ نے اس مسلم ملک پر قبضہ کر لیا اور یہاں کے معصوم او ر بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں پر بلا امتیاز موت اور تباہی مسلط کردی ، تب انہوں نے اپنے سیاسی اور اقتصادی مفادات کی خاطر اپنی جھوٹی اور نام نہاد اقدار کو ملحوظِ خاطر نہیں رکھا۔ اس کے علاوہ کابل کے مسند اقتدار پر لگا تار آنے والی ایجنٹ سیکولر حکومتیں لوگوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے مکمل طور پر لا تعلق ہوچکی ہیں اور ان کا کام اس زمین کے وسائل سے اپنی جیبیں بھرنا اور اپنے مغربی آقاؤں کی ہدایات پر جوں کے توں عمل کرنا رہ گیا ہے۔ بلا شبہ امریکہ افغانستان کو اپنے جنگی منصوبوں کے لیے ایک اڈے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اب افغانستان میں اپنے 8400 فوجیوں کی موجودگی، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور خطے میں مغرب کی تابعدار حکومتوں کے قیام کے ذریعے امریکہ کاآخری اور حقیقی ہدف یہ ہے کہ امت کی اسلامی شناخت کو تہس نہس کرکے اسلام کے از سر نو ظہور کے خلاف لڑا جائے، تاکہ نبوت کے نقش قدم پر دوسری خلافتِ راشدہ کے قیام کو روکا جائے، وہ خلافت جو اپنے علاقوں میں ان کی مداخلت اور انہیں نوآبادیات بنانےکے منصوبوں کا خاتمہ کرد ے گی اور اپنے تمام رعایا کا تحفظ اور دیکھ بھال کرے گی۔
امت جب تک سیکولرازم کے شکنجوں اور خونی استعماری پنجوں سے رہائی نہیں پاتی ، افغانستان اور دیگر مسلم ممالک میں خونریزیوں ، غارت گریوں ، افلاس اور فقر و فاقہ کی صورتحال ہی موجود رہے گی۔ نبوت کے نقش قدم پر قائم ہونے والی خلافت ہی مکمل شکل میں اسلامی روایات و اقدار کو رائج کرسکے گی ، وہ اقدار و روایات جو بچوں کے حقوق کی حقیقی ضمانت پر مشتمل ہیں ،بلکہ خلافت پوری امت کی نگرانی اور دیکھ بھال کی ذمہ داری کا حق ادا کردے گی۔
﴿قَالَ اهْبِطَا مِنْهَا جَمِيعًا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُم مِّنِّي هُدًى فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَايَ فَلَا يَضِلُّ وَلَا يَشْقَى * وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكًا وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَى﴾
"اب تمہارے پاس جب کبھی میری طرف سے ہدایت پہنچے تو جو میری ہدایت کی پیروی کرے نہ تو وہ بہکے گا نہ تکلیف میں پڑے گا۔ اور (ہاں) جو میری یاد دہانی سے روگردانی کرے گا اس کی زندگی تنگی میں رہے گی اور ہم اسے روز قیامت اندھا کر کے اٹھائیں گے"(طہ:124-123)
شعبہ خواتین
مرکزی میڈیا آفس
حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |