المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 8 من شوال 1438هـ | شمارہ نمبر: :1438 AH/052 |
عیسوی تاریخ | اتوار, 02 جولائی 2017 م |
پریس ریلیز
غزہ کے بچے محاصرے اور علاج سے محرومی کے وجہ سے جاں بحق ہو رہے ہیں
اس ہفتے غزہ کی پٹی میں تین نوزائیدہ بچے الشفاء اسپتال کے نیو نیٹل یونٹ میں جان بحق ہو گئے جب انہیں علاج کے لیے غزہ سے باہر جانے کے اجازت نامے نہیں دیے گئے یا ان کی فراہمی میں تاخیر کی گئی۔
غزہ کی پٹی کے 2 ملین فلسطینیوں کو محاصرے میں رہتے ہوئے دس سال مکمل ہوچکے ہیں اور ان کی زندگی روز بروز مشکل اور افسوسناک ہوتی جارہی ہے۔ ان مشکلات میں بے انتہاء غربت، بلند بے روزگاری کی شرح، تیل کی شدید قلت، بجلی کی شدید لوڈ شیڈنگ، نکاسی آب کے نظام میں خرابی، سفر کرنے میں اور غزہ کی پٹی میں صحت کے نظام میں رکاوٹیں خصوصاً بچوں کے صحت کا نظام تقریباً گرنے کے قریب پہنچ چکا ہے۔
غزہ کے اسپتال نے، جو کہ اقوام متحدہ کی جانب سے دیے گئے محدود تیل کے ذخیرے پر چلتا ہے، اپنی کئی سہولیات تیل کی قلت کی وجہ سے بند کردی ہیں جس کی وجہ سے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں کی زندگیوں کو خطرہ درپیش ہو گیا جیسا کہ اُن تین بچوں کے ساتھ ہوا اور گردے کے مریضوں کے لیے بھی شدید مسائل پیدا ہوگئے ہیں جنہیں ڈائی لیسسز کرانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ بلڈ بینک اور ویکسین رکھنے والوں کے لیے بھی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس مہینے کے شروع میں مقبوضہ فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کے کورڈینیٹر رابرٹ پیپر نے غزہ کی پٹی میں تیل کی رسد میں مزید کمی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ صورتحال تباہ کن ہوسکتی ہے۔ اس نے کہا، "بجلی کی بندش میں مزید اضافے سے بنیادی سہولیات کی فراہمی مفلوج ہوسکتی ہیں جس میں اہم ترین صحت، پانی اور صفائی کے شعبے ہیں"۔
عالمی ادارے برائے صحت کی 2016 کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں تقریباً 50 فیصد طبی آلات اپنی مدت پوری کرچکے ہیں اور تین تہائی سے زیادہ انتہائی ضروری ادویات کا ذخیرہ "صفر" اور "رام اللہ میں وزارت صحت کے حکام کی جانب سے ادویات اور دیگر طبی اشیاء کو روکنے کے فیصلے کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ پچھلے اپریل کے اختتام تک ادویات کی کمی 35 فیصد تک پہنچ گئی تھی جبکہ طبی اشیاء کی کمی 40 فیصد تک پہنچ گئی تھی، اور 170 ادویات اور 270 طبی اشیاء کے متعلق اعلان کردیا گیا کہ وہ ختم ہو گئی ہیں"۔
ڈاکٹر عدنان الوحیدی، جو کہ ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر ہیومن لینڈ آرگنائیزیشن ہیں، نے کہا کہ غزہ کے بچوں میں غذائیت کی شدید کمی کے ساتھ شدید کمزوری کی علامات میں اضافہ ہورہا ہے، اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں دل کی بیماریاں، ٹائپ ون ذیابیطس اور کینسر بڑھ رہاہے۔ اس نے کہا کہ بچوں میں موٹاپے کی بیماری تیزی سے بڑھ رہی ہے کیونکہ گھر واے سستی خوراک استعمال کر رہے ہیں جس میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں کیونکہ وہ ضروری غذائیت سے بھر پور خوراک خریدنے کی استعداد نہیں رکھتے۔
غزہ میں اس تباہ کن صورتحال کی وجہ سے مریضوں کو خصوصاً ٹیومر، پیڈیاٹریک، ہیماٹولوجی، اوپتھیل مولوجی اور ہڈیوں کے مریضوں کو یروشلم اور مغربی کنارے کی خصوصی اسپتالوں کی جانب بھیجا جارہا ہے لیکن اس کے لیے انہیں غزہ سے باہر جانے کا اجازت نامہ درکار ہوتا ہے۔ عالمی ادارے برائے صحت نے مریضوں کو اجازت نامے جاری کرنے میں کمی کی نشان دہی کی ہے جبکہ کچھ مریض ان اجازت ناموں کے انتظار میں جاں بحق ہوگئے۔ انسانی حقوق کے ڈاکٹروں کی جانب سے جمع کیے جانے والےاعداد و شمار اور گواہیوں سے واضح ہوتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اجازت ناموں کی درخواستوں کی منظوری میں مسلسل کمی ہورہی ہے۔
اے اسلام کی امت خصوصاً مصر میں موجود امت، جس کے حکمران غزہ کے محاصرے میں کردار ادا کرتے ہیں:
محاصرے اور علاج کی سہولیات نہ ہونے کہ وجہ سے ان تین بچوں کی موت نے آپ کو ہلا کرنہیں رکھ دیا؟! کیا آپ کے بچے اور بیٹے نہیں ہیں؟ کیا آپ غزہ میں تباہ کن صورتحال، خصوصاً صحت کے شعبے کی صورتحال، نہیں دیکھ رہے؟! یا یہ کہ آپ کے دل مردہ ہو چکے ہیں؟
اور رام اللہ میں بے شرم فلسطینی اتھارٹی:
تم کس حق اور قانون کے تحت غزہ میں ہمارے لوگوں کے لیے ادویات اور طبی آلات کی فراہمی کوروک رہے ہو؟ اور کس حق کے تحت تم مریضوں کو مغربی کنارے کے اسپتالوں میں جانے کے اجازت نامے دینے میں تاخیر کر رہے ہو جبکہ تمہیں یہود کے مقابلے میں کوئی اختیار حاصل نہیں؟ کیا یہود کی جانب سے کیا جانے والا محاصرہ ان کے لیے کافی نہیں ہے؟ یا یہ کہ تم ان کے وکیل بن کر ان (یہود) کی جانب سے یہ کر رہے ہو؟! لعنت ہو تم پر۔۔۔۔ تم لوگوں کی زندگیوں کو غزہ پرحکمرانی کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہو اور تم خود کو بے وقوف بنا رہے ہو کہ تمہارے پاس کوئی ریاست اور اختیار ہے؟! بہت ہو گیا استعماریوں کے سامنے ذلت اور ان کی خدمت کرنا، بہت ہوگیا اپنے ہی لوگوں پر ظلم کرنا۔ جان لو کہ جلد ہی نبوت کے طریقے پر خلیفہ راشد کے ہاتھوں اس دنیا میں احتساب ہوگا اور آخرت کا عذاب اس سے کہیں زیادہ شدید ہے۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿قُلْ أَرَأَيْتَكُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُ اللّهِ بَغْتَةً أَوْ جَهْرَةً هَلْ يُهْلَكُ إِلاَّ الْقَوْمُ الظَّالِمُونَ﴾
"کہو، کبھی تم نے سوچا کہ اگر اللہ کی طرف سے اچانک یا علانیہ تم پر عذاب آجائے تو کیا ظالم لوگوں کے سوا کوئی اور ہلاک ہوگا؟"(الانعام:47)
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَلاَ تَحْسَبَنَّ اللّهَ غَافِلاً عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الأَبْصَارُ﴾
"اب یہ ظالم لوگ جو کچھ کررہے ہیں ، اللہ کو تم اس سے غافل نہ سمجھو۔ اللہ تو انہیں ٹال رہاہے اس دن کے لیے جب یہ حال ہو گا کہ آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی"(ابراہیم:42)
شعبہ خواتین
مرکزی میڈیا آفس
حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |