المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 10 من ذي الحجة 1438هـ | شمارہ نمبر: 1438 AH/057 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 01 ستمبر 2017 م |
1438 ہجری کی عید الاضحی پر حزب التحریر کی جانب سے مبارک باد
الله أكبر الله أكبر الله أكبر، لا إله إلا الله … الله أكبر الله أكبر، ولله الحمد
تمام تعریفیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے لئے اور درود و سلامتی ہو اللہ کے رسول ﷺ، ان کے خاندان، صحابہ، ساتھیوں اور ان پر جنہوں نے ان کی پیروی کی، اسلامی عقیدے کو اپنے افکار کی بنیاد بنایا اور احکام شریعہ کو اپنے اعمال اور فیصلوں کا پیمانہ بنایا۔
اے مسلمانو ہم حزب التحریر مرکزی میڈیا آفس پوری امت مسلمہ کو امیر حزب التحریر، مشہور فقیہ شیخ عطا بن خلیل ابو الرشتہ کی جانب سے عید الاضحی کی مبارک باد پیش کرنے پر خوشی محسوس کرتا ہے۔ ہم اس بات پر بھی خوشی محسوس کرتے ہیں کہ ہم ان کی جانب سے حزب التحریر کے شباب اور شبات کو عید کی مبارک باد پیش کر رہے ہیں جو ظلم کے اس دور میں دن رات اللہ کے کلمے کو بلند رکھنے کی جدوجہد کر رہے ہیں تاکہ رسول اللہ ﷺ کی بشارت کو پورا کرنے کے لیے نبوت کے طریقے پر خلافت کا قیام عمل میں لایا جائے۔
یہ عید اُس وقت آئی ہے جب امت کی مشکلات اور تکالیف میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یہ مصائب اس بات کی نشانی ہے کہ امت استعمار کی بالادستی سے آزادی حاصل کرنے کے لیے جاگ رہی ہے جس کا وہ 1924 سے مغربی کفار کے ہاتھوں خلافت کے خاتمے کے بعد سے شکار ہے۔ ان مصائب کے ساتھ ساتھ ظالمانہ استعماری دور کے خاتمے کی امید بھی بڑھ رہی ہے۔
یروشلم میں ہمارے لوگوں کی تاریخی جدوجہد اور استقامت نے یہ دیکھا دیا ہے کہ کس طرح انہوں نے یہود کو ذلیل اور ان کے غرور کو توڑ ڈالا ہے۔ اس جدوجہد اور استقامت نے مسلمانوں کے حکمرانوں پر بچے کچے اعتماد کو بھی ختم کر دیا ہے جو انتشار کو پیدا کرنے اور امت کے خلاف سازشوں میں مصروف رہتے ہیں تاکہ اپنے مغربی استعماری آقاؤں کو خوش کر سکیں۔ ترک رہنما نے اپنی افواج کو قطر بھیجا جیسا کہ اُسے اِس بات کا علم ہی نہ ہو کہ یہودی وجود مقدس مسجد الاقصیٰ کی بے حرمتی کر رہا ہے، اور دو مقدس مساجد کے نام نہاد نگران نے محمد ﷺ کے مصری (مقام اسراء) اور پہلے قبلے کے حوالے سے اپنی شرعی ذمہ داری سے دستبرداری اختیار کر لی ہوئی ہے، اور اس بات کو ترجیح دی ہوئی ہے کہ یمن میں مسلمانوں کا خون بہتا رہے۔ جہاں تک اردن کے حکمران کا تعلق ہے تو وہ شرم و حیا بھول چکا ہے۔ اردن کے حکمران نے اُس یہودی قاتل کو چھوڑ دیا جس نے عمان کے دل میں جرم کا ارتکاب کیا تھا اور پھر اس قاتل کی واپسی پر نیتن یاہو نے اُس کا پرتباک خیر مقدم کیا جیسے وہ کوئی ہیرو ہو۔ اس کے بعد اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی کو دیکھتے ہیں جو 1969 میں مسجد الاقصیٰ کو جلائے جانے کے واقع کے بعد قائم کی گئی تھی اور استنبول میں مسلم ممالک کے سربراہان اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔ یہ ادارہ ان حکمرانوں کے بے شرمی کی ایک تصویر ہے۔
یقیناً القدس (یروشلم) کے ہمارے لوگوں نے یہود کو مسجد الاقصیٰ میں اپنے لاگو کیے ہوئے نئے اقدامات سے ذلیل و رسوا ہو کر مکمل طور پر پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا جبکہ وہ غیر مسلح تھے لیکن ان کے دل اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی محبت سے لبریز تھے۔
اب شام کے ہمارے لوگوں پر لازم ہے کہ اپنی صفوں کو منافقین سے پاک کریں جو اس بات کا دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اس انقلاب کی نمائندگی کرتے ہیں جبکہ وہ امریکہ کو خوش کر کے بشار کی موجودگی میں شام کے اقتدار میں ایک چھوٹا حصہ لینے کے لیے بے چین ہیں، اور ان کا یہ عمل نام نہاد “حمایتی ممالک” کے احکامات کے عین مطابق ہے۔ شام میں موجود ہمارے لوگوں کو چاہیے کہ وہ لازمی اس مجرمانہ لڑائی کے خلاف کھڑے ہوں جو مختلف گروہوں کے درمیان ہو رہی ہے جو مال اکٹھا کرنے اور اپنے اثرورسوخ کو وسیع کرنے کے لیے لڑ رہے ہیں جبکہ اس دوران شام کا جابر امریکہ، ایران، روس، اردن اور ترکی کی مدد سے اس انقلاب کو ختم کرنے کی بھر پور کوشش کر رہا ہے۔
امت کو درپیش شدید مصائب کے باوجود ہمیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے اس وعدے پر پورا اعتماد ہے کہ وہ اپنے دین کو طاقتور اور دیگر تمام ادیان پر غالب کرے گا، اور ہمیں رسول اللہ ﷺ کی اس بشارت پر بھی پورا اعتماد ہے کہ ایک بار پھر نبوت کے طریقے پر خلافت قائم ہو گی۔ اس حوالے سے اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:
وَعَدَ ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ آمَنُواْ مِنْكُمْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِى ٱلأَرْضِ كَمَا ٱسْتَخْلَفَ ٱلَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ ٱلَّذِى ٱرْتَضَىٰ لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِى لاَ يُشْرِكُونَ بِى شَيْئاً وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ فَأُوْلَـٰئِكَ هُمُ ٱلْفَاسِقُونَ
“تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کیے ہیں اللہ وعدہ فرما چکا ہے کہ انہیں زمین میں ضرور حکمران بنائے گا جیسے کہ ان لوگوں کو بنایا تھا جو ان سے پہلے تھے اور یقیناً اُن کے لیے اُن کے اِس دین کو مضبوطی کے ساتھ محکم کر کے جما دے گا جسے اُن کے لیے وہ پسند فرما چکا ہے اور اُن کے اِس خوف و خطر کو وہ امن و امان سے بدل دے گا، وہ میری عبادت کریں گے میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹہرائیں گے۔ اس کے بعد بھی جو لوگ ناشکری اور کفر کریں تو وہ یقیناً فاسق ہیں” (النور:55)
اللہ کا وعدہ سچا ہے اور اللہ اپنا وعدہ ضرور پورا کریں گے چاہے اس کے خلاف کتنی ہی جھوٹی افواہیں پھیلائیں جائیں اور وہ کتنی ہی منافقت کا مظاہرہ کریں، اور یہ وہ منافقین ہیں جو دھوکے پرمبنی نعروں کے ذریعے مغربی کفار کی غلامی کی حمایت کرتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ کی سنت نے ہمیں یہ دیکھایا ہے کہ مدینہ کے کچھ منافقین یہ کہا کرتے تھے کہ محمد نے تو ہم سے قیصر و کسری کے خزانوں کا وعدہ کیا تھا جبکہ ہم میں سے کوئی بھی خود کو محفوظ نہیں سمجھتا۔
وَإِذْ يَقُولُ ٱلْمُنَافِقُونَ وَٱلَّذِينَ فِى قُلُوبِهِم مَّرَضٌ مَّا وَعَدَنَا ٱللَّهُ وَرَسُولُهُ إِلاَّ غُرُوراً
“اور اس وقت منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں (شک کا) روگ تھا کہنے لگے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے ہم سے محض دھوکا فریب کا ہی وعدہ کیا تھا” (الاحزاب:12)۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کا وعدہ پورا ہوا اور اللہ نے اپنے بندے کو فتحیاب کیا۔
آج حقیقی ایمان والوں کو لازمی اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنا ہے اور اپنے اخلاص کا مظاہرہ کرنا ہے جیسا کہ اللہ کے غلام اور بندے اس کے سامنے انکساری کا مظاہرہ کرتے ہیں؛ اور انہیں لازمی اللہ کے دین کی شریعت کے مطابق حمایت کرنی ہے جس کا سبق ہمیں رسول اللہ ﷺ نے پڑھایا ہے، اور مشکلات و مصائب میں صبر کا مظاہرہ کرنا ہے اور اس وقت تک استقامت کے ساتھ کھڑے رہنا ہے جب تک کہ اللہ اپنا حکم، کامیابی نہ بھیج دیں۔
میں آپ سب کو اور پوری اسلامی امت کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے سربراہ اور اس میں کام کرنے والوں کی جانب سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ میں اللہ عزّوجل سے دعا مانگتا ہوں کہ اگلی عید امت مسلمہ العقاب کے جھنڈے تلے متحد ہو کر منائے۔ اور اللہ عز وجل ہمیں ایک بار پھر دنیا کا امام بنا دے اور اللہ عزوجل اس قابل ہیں اور ضرور اس بات کو پورا کریں گے۔
اللہ آپ کے اعمال کو قبول فرمائے
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، ہم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے، اور تجھ سے ہی معافی مانگتے ہیں۔
1438 ہجری کی مبارک عید الاضحی کی شام
بمطابق یکم ستمبر 2017
ڈاکٹر عثمان بخاش
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
بسم الله الرحمن الرحيم
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |