السبت، 21 جمادى الأولى 1446| 2024/11/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    28 من ذي القعدة 1438هـ شمارہ نمبر: 1438 AH/055
عیسوی تاریخ     اتوار, 20 اگست 2017 م

پریس ریلیز

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے شعبہ خواتین کی طرف سے " یمن کے بچے :ایک بُھلائی گئی جنگ کے متاثرین" کے نام سے مہم کا افتتاح

 

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے شعبہ خواتین کی طرف سے ایک مہم کا افتتاح کیا گیا جس کا مقصد یمن کے لاکھوں بچوں کی دل سوز، بدترین اور خطرناک انسانی حقوق کی پامالی کی طرف بین الاقوامی توجہ مبذول کرانا  ہے ۔ اس بحران کی وجہ ان کے ملک  میں جاری ظالمانہ جنگ ہیں۔ دو سال سے زائد عرصے سے اب تک کی اس جنگ کے بنیادی طور پر  شکار معصوم بچے ہیں جس نے ان کی عوام کی زندگیوں کو تباہ کردیا ہے۔ درحقیقت اس انسانی تباہی کو امدادی اداروں نے "بچوں کے بحران" کے نام سے منصوب کیا ہے کیونکہ اس تصادم کے برے اثرات کا سب سے زیادہ شکار کم سن  بچے ہو رہے ہیں۔

 

اقوام متحدہ کے مطابق یمن کے 80 فیصد بچے مایوس کن حالات کا شکار ہیں جنہیں  امداد کی ضرورت ہے۔ سعودی عرب کی سربراہی میں اتحاد کی جانب سے فضائی اورسمندری راستوں کی بندش، اور یمن کی اہم بندرگاہوں پر جنگجوں گروہوں کے درمیان لڑائی سے 17 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں اور حالات تقریباً قحط  جیسے ہوگئے ہیں ۔ اس وقت 22 لاکھ بچے شدید غذائیت کی کمی  سے دوچار ہیں۔ اس جنگ کی وجہ سے یمن کا صحت، پانی اور صفائی کا نظام گر چکا ہے جس کی وجہ سے 70 لاکھ بچے مناسب طبی علاج سے محروم ہو گئے ہیں اور 80 لاکھ بچے صاف پانی اورصفائی کی سہولیات  سے محروم ہیں۔ اس  صورتحال نے ہیضہ اور دوسرے مہلک وبائی امراض کو بھی جنم دیا ہے جس سے نو عمر زیادہ تر متاثر ہورہے ہیں۔ یمن میں ہیضہ کے 425،000 مشتبہ واقعات میں  تقریباً نصف تعداد بچوں کی تھی جو ہیضہ سے متاثر تھے ۔ اور  اس قابل علاج بیماری سے مرنے والے 2000 افراد میں سے چوتھائی تعداد بچوں کی ہے۔ "بچوں کے بچاؤ" کے ادارے کے مطابق یمن میں ہر 35 سیکنڈ میں ایک بچہ ہیضہ کا شکار ہوتا ہے اور یونیسف  کے مطابق ہر 10 منٹ میں 5 سال سےکم عمر کا ایک بچہ حفاظتی تدابیر کی عدم موجودگی کی وجہ سے وفات پاجاتاہے۔

 

26 جولائی کو عالمی ادارہ صحت، اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ اور عالمی پروگرام برائے خوراک کے  اداروں نے متفقہ طور پر یمن کے حالات کو بیان کرتے ہوئے " دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران کے درمیان دنیا کے بد ترین ہیضہ کا پھیلاؤ" کے عنوان سے خبر شائع کیا۔ اور یہ سب اُن 4000 بچوں کے علاوہ ہے جو براہ راست جنگ میں زخمی اور شہید ہوچکے ہیں۔ ان تمام حالات کے باوجود اس ظالمانہ جنگ کا کوئی اختتام نظر نہیں آتا۔

 

 یہ مہم  اس بات کو بھی واضح کرے گی کہ کس طرح یہ جنگ  کسی فرقہ واریت پر مبنی تنازع نہیں،نہ ہی یہ کسی دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے اور نہ ہی یہ فوجی کشمکش  علاقائی طاقتوں کے درمیان کسی  قوم پرستی کی خاطر سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے ہے ، بلکہ یہ امریکہ اور برطانیہ کے درمیان استعماریت پر مبنی ایک پراکسی(خفیہ) جنگ ہے جو نہ صرف اس خون خرابے سے نفع کما رہے ہیں  بلکہ اس جنگ کو خطے میں موجود اپنے ایجنٹوں کے ذریعے مزید بھڑکا رہے ہیں تا کہ اس اہم اسٹریٹیجک ملک میں زیادہ اثرورسوخ حاصل کرسکیں۔  یمن کے بچوں کا خالص خون صرف اسی لیے قربان کیا جارہا ہے تاکہ اس تنازعہ کے ایجنٹوں اور ان کے برطانوی اور امریکی آقاؤں  اور اخلاقی طور پر دیوالیہ اسلحہ ساز فیکٹریوں کے مفادات کی تکمیل ہوسکے جو مالی وسیاسی مفاد کے حصول کے بدلے یمن کے بچوں کے قتل عام، بھوک اور بڑے پیمانے پر اذیتوں کو قبول کررہے ہیں۔یہ مفادات اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ کیوں مغربی سرمایہ دار حکومتیں اور  باقی بین الاقوامی برادری اس تباہ کن جنگ کے اختتام کے لیے کسی سیاسی حل کی خواہش نہیں رکھتے، اور کیوں یہ مین سٹریم میڈیا اس جنگ کو کم سے کم کوریج دے رہا ہے۔اور اس وجہ سے یہ ایک "بھلائی  ہوئی جنگ" بن چکا ہے۔   

 

یہ مہم  یمن  جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرے گی جس میں مسلمان اپنے مسلمان بھائی کو قتل کررہا ہے  جس کی اسلام  قطعی طور پر مذمت کرتا    ہے۔ اور یہ مہم مسلمانوں، ان کے علماء اور افواج کو دعوت  دے گی کہ فوری طور پر نبوت کے نقش قدم پر خلافت کو قائم کریں۔ یہ خلافت وہ واحد ریاست ہوگی جو ہماری سرزمین سے استعماری کفار کی مداخلت کا خاتمہ کرے گی، اس فرقہ واریت کو بند کرے گی جو کہ غداروں کے سیاسی مفادات کے لیے ایک آلہ کے طور پر استعمال ہوتی ہے،ان مصنوعی سرحدوں کو مٹائے گی جس نے امت کو تقسیم کررکھاہے اور کئی دہائیوں سے قوم پرست سیکولر حکمرانوں کی وجہ سے مومنین کے دلوں  کے درمیان سے  کسی بھی شگاف(دراڑوں) کا خاتمہ کرے گی۔ اور آخر میں  یہ مہم یمن کی خوشحال، محفوظ  اور مستحکم تاریخ  پیش کرے گی جس سے یمن کی سرزمین خلافت کے نظام تلے لطف اندوز  رہ چکی ہے ، اور کس طرح دوبارہ یہ شاندار ریاست یمن کے بچوں  اور ان کے خاندانوں کو متاثر کرنے والے موجودہ اور طویل عرصے سے موجود  مسائل کو حل کرے گی۔

 

ہم آپ کو اس قابل توجہ مہم کی حمایت کرنے کی دعوت دیتے ہیں جس کی پیروی مندرجہ ذیل لنک پر کی جاسکتی ہیں۔

 

www.facebook.com/WomenandShariah

  

ڈاکٹر نظرین نواز

ڈائریکٹر شعبہ خواتین

مرکزی میڈیا آفس

حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک