المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 18 من ربيع الاول 1446هـ | شمارہ نمبر: 1446 AH / 026 |
عیسوی تاریخ | ہفتہ, 21 ستمبر 2024 م |
کھلا خط
مسلم افواج میں اہل قوت افراد کی ماؤں، بیویوں، بہنوں اور بیٹیوں کے لیے
)ترجمہ شدہ)
یہ امت مسلمہ کی مظلوم خواتین کی طرف سےمسلم افواج کے افسروں اور جوانوں کی ماؤں، بیویوں، بیٹیوں اور بہنوں کے نام ایک پیغام ہے۔وہافسران جو،اللہ کے بعد، غزہ میں وحشیانہ نسل کشی روکنے اور فلسطین کی مبارک سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے امید کی کرن ہیں۔
ہم آپ کو اس کھلے خط کے ذریعے مخاطب کر رہے ہیں کیونکہ آپ کا براہ راست اثر و رسوخ اور رابطہ اپنے بیٹوں، شوہروں، اور بھائیوں کے ساتھ ہے جو مسلم افواج میں افسران اور سپاہی ہیں۔ہم اس امید کے ساتھ آپ سے مخاطب ہیں کہ ہمارے الفاظ آپ کے دلوں اور کانوں کو چھو لیں گے اور آپ انہیں اپنے پیاروں تک پہنچائیں گی ، انہیں اس بات کی ترغیب دیں گی کہ وہ اپنے بھائیوں اور بہنوں کی غزہ اور پوری فلسطین میں حمایت کریں۔
یہ ایک پیغام ہے آپ کی جانب ، آپ کے اس کردار کو پہچانتے ہوئے کہ آپ انہیں اس بات پر حوصلہ افزائی کرنے والی شخصیات ہیں کہ وہ امت کے بیٹوں کی حفاظت کے اپنے فرض کو پورا کریں اور ان کے تحفظ اور جانوں کو لاحق ہر خطرے کے خلاف ان کا دفاع کریں۔
ہم آپ کی طرف رجوع کرتے ہیں تاکہ آپ اپنی اس عظیم ذمہ داری سے آگاہ ہوں جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو ماؤں، بیویوں اور بہنوں کی حیثیت سے سونپی ہے ، تاکہ آپ ان کے لیے محرک بنیں کہ وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں امت کے بیٹوں میں سے مظلوموں کی مدد کرنے میں جلدی کریں۔ ان کی حمایت کریں اور ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہوں تاکہ وہ ہیرو بن سکیں، اپنے دین کا دفاع کرنے اور ظالموں اور دشمنوں کے خلاف اس کا رایا (جھنڈا) بلند کرنے کے لیے تیار ہوں۔
ہم آپ کے ایمان، دین سے محبت، اور امت سے وابستگی کو مخاطب کرتے ہیں ،یہ یقین رکھتے ہوئے کہ آپ اس صورتحال سے دکھی ہیں اور آپ کے دل اپنے بھائیوں اور بہنوں کے خلاف کیے جانے والے قتل عام اور نسل کشی پر ٹوٹتے ہیں۔ اس پر بھروسہ کرتے ہوئے، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ آپ اپنے بیٹوں، باپوں اور بھائیوں کو حق کا موقف اختیار کرنے کی ترغیب دیں اور مسلمانوں کی زمینوں، مقدسات اور مذہبی مقامات کے دفاع اور مسلمانوں کے خون اور عزت کی حفاظت کرنے کی اپنی ذمہ داری اور فرض کو پورا کریں۔
ہمیں اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ نے ان مناظر پر آنسو بہائے ہیں جو آپ کی نظروں کے سامنےسے گزرےہیں، اور وہ فریاد بھری عورتوں اور بچوں کی مدد کے لیے چیخیں بھی آپ نے سنی ہیں۔ بے شک آپ یہودی وجود اور اس کے ساتھیوں اور کافروں کے اتحادیوں کی ناانصافی پرغم و غصہ کا شکار ہیں، جو غزہ اور فلسطین کے لوگوں کے خلاف صرف اس لیے بغض رکھتے ہیں کہ انہوں نے اللہ پر اپنے ایمان کا اعلان کیا ہے۔ ہم آگاہ ہیں اس صورتحال پہ آپ کے غم و غصہ سے ، آپ کی بہنوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس پر آپ نہ صرف پریشان ہیں بلکہ آپ کی شدید خواہش ہے کہ آپ ان کی مدد کے لیے دوڑ پڑیں ، انہیں محفوظ کریں، اور دشمن کے ظلم سے بچا سکیں ۔تاہم، آپ خود کو بے اختیار محسوس کرتی ہیں، کیونکہ یہ معاملہ ان لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جو اہل قوت ہیں، آپ کے بیٹے، باپ اور بھائی۔ لیکن ، اس کے باوجود، آپ اپنی بہنوں کی مدد کر سکتی ہیں اور اپنے رشتہ داروں میں سے مقتدر ، طاقت رکھنے والے لوگوں پر زور دے سکتی ہیں کہ وہ اپنی بیرکیں چھوڑ دیں اور اپنا حقیقی کردار ادا کریں۔
پیاری عظیم و معزز بہنوں،
ہم آپ کو اس پیغام میں عقیدہِ اسلام کے نقطہ نظر سے مخاطب کر رہے ہیں، وہ عقیدہ جو ہم، آپ، اور مسلم افواج میں آپ کے رشتہ دار یکساں طور پر مانتے ہیں۔ یہ ایمان مومنوں کو بھائی بناتا ہے اور ہر مسلمان پر اپنے دوسرے مسلمان بھائی کی مدد کرنا لازم کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿قَاتِلُوهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللهُ بِأَيْدِيكُمْ وَيُخْزِهِمْ وَيَنْصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَيَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ﴾
"ان سے لڑو تاکہ اللہ انہیں تمہارے ہاتھوں سے عذاب دے اور انہیں ذلیل کرے اور تمہیں ان پر غلبہ دے اور مسلمانوں کے دلوں کو ٹھنڈا کرے۔ " (سورۃ التوبہ:14)
وہ لوگ جو ہتھیاروں سے لیس ہیں اور ان کو استعمال کرنے کی تربیت بھی حاصل کر چکے ہیں وہ اللہ اور اس کے رسول کی پکار کا جواب کیسے نہیں دے سکتے؟ یہ ایک فرض ہے جو اللہ نے انہیں سونپا ہے۔ اگر آپ کے بیٹے، باپ، شوہر اور بھائی ، اس طرح کے حالات کے لیے فوج میں بھرتی نہیں ہوئے اور انھوں نے اس کے لیے ہتھیار نہیں اٹھائے تو ااخروہ کس دن کے لیے یہ تیاری کر رہے تھے؟ اگر قتل عام کےیہ مناظر ان میں غیرت و حمیت کا جذبہ بیدار نہیں کرسکے ، تو پھر اورکس طرح کے مناظر کریں گے؟
یہ عقیدہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے مومن بندوں سے وفاداری کا حکم دیتا ہے اور کافروں اور ان کے حلیفوں کی مخالفت کا حکم دیتا ہے۔ ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے واسطے آپ سے التجا کرتے ہیں کہ آپ اپنا کردار ادا کریں ، فوج میں اپنے رشتہ داروں سے رابطہ کریں تاکہ وہ اللہ کی اطاعت کریں، اپنے دین اور امت کے ساتھ کھڑے ہوں اور غدار حکمرانوں کا انکار کریں ۔ انہیں ان احکامات کی خلاف ورزی کرنی چاہیے جو انہیں غزہ اور دیگر جگہوں پر اپنے مظلوم بھائیوں کی مدد کرنے سے روکتے ہیں، ایسے احکامات جن کے تحت انہیں سوڈان جیسی جگہوں پر اپنے ہی بھائیوں کو قتل کرنے کے لیے اپنے ہتھیار اٹھانےپڑتے ہیں، یا اپنے ہی ممالک سے باہر اپنے حکمرانوں کے استعماری آقاؤں کے لیے پراکسی جنگوں میں لڑنا پڑتا ہے، جیسا کہ اردگان نے لیبیا میں کیا تھا اور متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے یمن میں ۔
انہیں یاد دلائیں کہ خالق کی نافرمانی میں مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں ہے اور یہ کہ یہ حکمران قیامت کے دن ان سے منہ پھیر لیں گے اور انہیں کسی بھی طرح سے فائدہ نہیں پہنچا سکیں گے۔
﴿إِذْ تَبَرَّأَ الَّذِينَ اتُّبِعُوا مِنَ الَّذِينَ اتَّبَعُوا وَرَأَوُا الْعَذَابَ وَتَقَطَّعَتْ بِهِمُ الْأَسْبَابُ * وَقَالَ الَّذِينَ اتَّبَعُوا لَوْ أَنَّ لَنَا كَرَّةً فَنَتَبَرَّأَ مِنْهُمْ كَمَا تَبَرَّءُوا مِنَّا كَذَلِكَ يُرِيهِمُ اللهُ أَعْمَالَهُمْ حَسَرَاتٍ عَلَيْهِمْ وَمَا هُم بِخَارِجِينَ مِنَ النَّار﴾
"جب وہ لوگ بیزار ہو جائیں گے جن کی پیروی کی گئی تھی، ان لوگوں سے جنہوں نے پیروی کی تھی، اور وہ عذاب دیکھ لیں گے اور ان کے تعلقات ٹوٹ جائیں گے۔اور کہیں گے وہ لوگ جنہوں نے پیروی کی تھی کہ کاش ہمیں دوبارہ جانا ہوتا تو ہم بھی ان سے بیزار ہوجاتے جیسے یہ ہم سے بیزار ہوئے ہیں، اسی طرح اللہ انہیں ان کے اعمال حسرت دلانے کے لیے دکھائے گا اور وہ دوزخ سے نکلنے والے نہیں۔'' (سورہ البقرہ: 166-167)
اے مسلمانوں کی افواج کے سپاہیوں اور افسروں کی ماؤں، بیویوں، بیٹیوں اور بہنوں، ہم جانتے ہیں کہ آپ میں سے ہر ایک اپنے پیاروں کے لیے ڈرتی ہیں کہ ان کو کوئی نقصان یا مصیبت نہ پہنچے اور آپ ان کے لئے صرف بہترین ہی چاہتی ہیں۔ پس آپ ان کا ہاتھ پکڑیں اور انہیں خبردار کریں کہ اللہ کا عذاب ان پر نازل ہو سکتا ہے اور اگر وہ غزہ اور اس بابرکت سرزمین کی عورتوں، بچوں، بزرگوں اور مردوں سے بے پرواہ رہے تو وہ دنیا اور آخرت میں رسوا ہوں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
"«مَا مِنْ امْرِئٍ يَخْذُلُ امْرَأً مُسْلِماً فِي مَوْضِعٍ تُنْتَهَكُ فِيهِ حُرْمَتُهُ، وَيُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ، إِلَّا خَذَلَهُ اللهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ فِيهِ نُصْرَتَهُ. وَمَا مِنْ امْرِئٍ يَنْصُرُ مُسْلِماً فِي مَوْضِعٍ يُنْتَقَصُ فِيهِ مِنْ عِرْضِهِ، وَيُنْتَهَكُ فِيهِ مِنْ حُرْمَتِهِ، إِلَّا نَصَرَهُ اللهُ فِي مَوْطِنٍ يُحِبُّ نُصْرَتَهُ»
"جو کسی مسلمان شخص کو کسی ایسی جگہ میں ذلیل کرے گا، جہاں اس کی بے عزتی کی جائے اس کی عزت میں کمی آئے تو اللہ اسے ایسی جگہ ذلیل کرے گا، جہاں وہ اس کی مدد چاہے گا، اور جو کسی مسلمان کی ایسی جگہ میں مدد کرے گا جہاں اس کی عزت میں کمی آ رہی ہو اور اس کی آبرو جا رہی ہو تو اللہ اس کی ایسی جگہ پر مدد کرے گا، جہاں پر اس کو اللہ کی مدد محبوب ہو گی“۔ اسے امام احمد اور ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔
پیاری بہنوں،
افواج میں موجود اپنے عزیز و اقارب کا ہاتھ پکڑیں تاکہ ان کا نام دنیا و آخرت میں عزت کے ناموں میں لکھا جائے۔ ان کے نام سعد بن معاذ اور اسید بن حضیر کے ناموں کے ساتھ لکھے جائیں جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ان کی دعوت کی حمایت کی اور اس طرح اسلامی ریاست کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔
انہیں اس دور کا حامی بننے میں مدد دیں، ان کے نام بھی معتصم، محمد بن قاسم اور دوسرے عظیم رہنماؤں کی صفوں میں درج ہوں، جنہوں نے مظلوموں کی پکار اور التجاؤںپہ لبیک کہا۔ ان کے نام عمر بن خطاب اور صلاح الدین کے ناموں کے ساتھ، مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے والوں میں لکھے جائیں، جو رسول اللہ ﷺ کے اسریٰ کی زمین اور قبلہ اول ہے ۔ ان کے نام ان لوگوں میں درج کیے جائیں جو رسول اللہ ﷺ کی بشارت اور رب العالمین کے وعدوں کو پورا کریں گے: جانشینی کا وعدہ، طاقت، یہودیوں کے خلاف جنگ، زمین کے کونے کونے میں اسلام کا پھیلاؤ اور فتح روم کا وعدہ، بالکل اسی طرح جیسے ان سے پہلے قسطنطنیہ کو محمد فاتح نے فتح کیا تھا۔
اے مسلمان افواج کے سپاہیوں اور افسروں کیماؤں ، بیویوں، بیٹیوں اور بہنو ں: آپ پر فرض ہے کہ آپ اپنے پیاروں کے ساتھ کھڑی ہو جائیں اور ان پر زور ڈالیں کہ اسلام اور مسلمانوں کی اس طرح مدد کریں جس سے اللہ، اس کے رسول ﷺاور اہل ایمان خوش ہوں۔ ہمیں آپ کے اندر اور اُن کے اندر بھلائی کا بیج موجود ہونے پر کوئی شک نہیں ہے کیونکہ امتِ اسلامیہ ہمیشہ سے زرخیز ہے اور اس کی کوکھ سے ایسے مخلص اور پرجوش بیٹے پیدا ہوتے رہتے ہیں جو اللہ کی حکم سے اپنے اعمال کے ذریعے بڑی بھلائی لائیں گے۔
یہ آپ کے لئے ہمارا پیغام ہے۔
اے اللہ ہم نے اسے پہنچا دیا ہے۔ اے اللہ گواہ رہنا ۔
شعبہ خواتینکے مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |