الأربعاء، 23 صَفر 1446| 2024/08/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

پاکستان کی وزیر خارجہ نے قاتل بشار کے اقتدار کو طول دینے کے لیے مزید وقت دے دیا

مسلم افواج پر لازم ہے کہ وہ شام کی سرزمین پر خلافت کے دوبارہ قیام کے لیے حرکت میں آئیں

جب امریکہ اور اسرائیل دونوں شام کی عوام کے سامنے بے بس ہو چکے ہیں جنھوں نے رمضان کے اس مقدس مہینے میں اسلامی ریاست کے قیام کی جانب زبردست پیش قدمی شروع کر رکھی ہے، اس اہم وقت پر کیانی، زرداری اور ان کے ٹولے نے ایک بار پھر امریکہ کو اس مشکل سے نکالنے کے لیے اپنی خدمات پیش کر دیں ہیں۔ اس ٹولے نے اس سے قبل امریکہ کو افغانستان میں جاری صلیبی جنگ میں کامیاب کروانے کے لیے پورے پاکستان اور اس کی افواج کو اس جنگ کا ایندھن بنا دیا اور اب شام میں خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے امریکہ اور اس کے ایجنٹ بشار کی بھر پور مدد کر رہے ہیں۔ 20 جولائی 2012 کو پاکستانی حکمرانوں نے ایک وفد روس بھیجا تاکہ اقوام متحدہ میں ایسی قرارداد پیش کی جائے جس کے تحت شام میں مغرب کا اثر و رسوخ جاری و ساری رہے۔ پھر 29 جولائی 2012 کو پاکستانی حکمرانوں نے اپنے سفیر کو شام بھیجا جس نے شام کے وزیر اطلاعات سے اس موضوع پر بات کی کہ میڈیا پر شام کے انقلاب کو ایسی صورت میں پیش کیا جائے کہ پاکستان کے مسلمان اصل صورت حال سے بے خبر رہیں۔ اس کے بعد پاکستانی حکمرانوں نے آئی۔ایس۔آئی کے سربراہ جنرل ظہیر الاسلام کے یکم اگست کے دورہ امریکہ سے قبل ایک انٹیلی جنس ٹیم شام بھیجی تاکہ اس انقلاب کو کچلنے میں ظالم بشار کی مدد کی جائے۔ اور اب 9 اگست 2012 کو پاکستان کی وزیر خارجہ نے مظلوم شامی مسلمانوں کے خلاف بشار کی ظالم حکومت کی حمائت کا اعلان اس بنیاد پرکر دیا کہ شام میں بین الاقوامی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، اس بشار کی حمائت کا اعلان کر دیا جس کو یہودی ریاست، روس اور خطے میں امریکی ایجنٹ جن میں ایران کے غدار حکمران بھی شامل ہیں، کی کھلی حمائت حاصل ہے۔ شام کی عوام تو سترہ ماہ سے جاری اس عظیم جد و جہد کے دوران پہلے دن سے امریکہ، یورپ، اقوام متحدہ یہاں تک کے خطے میں موجود مسلمان امریکی ایجنٹ حکمرانوں کی حمائت کو مسترد کرتے آئے ہیں اور صر ف اپنے رب اللہ سبحان و تعالی کو مدد کے لیے پکارتے آ رہے ہیں۔ یہ وہی بشار ہے جو پچھلے دس سالوں سے دنیا بھر سے سی۔آئی۔اے کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے مسلمانوں پر بد نام زمانہ امریکی Rendition پروگرام کے تحت تشدد کرتا رہا اور یہ وہی بشار ہے جس نے عراق میں امریکی افواج کے خلاف لڑنے والے مجاہدین کی جاسوسی کی اور ان کے خلاف امریکہ کی مدد کی۔

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے پوچھتی ہے کہ کیا آپ رمضان کے اس مقدس مہینے میں جو کہ کامیابیوں کا مہینہ ہے، کیانی اور اس کے غدار ٹولے کی مسلمانوں کے خلاف دشمنوں کی مدد اور روز بڑھتی غداریوں کے عذاب میں مبتلا نہیں ہو رہے۔ کیا آپ کا خون اس بات پر نہیں کھولتا کہ یہ اسلام دشمنی میں پاکستان میں خلافت کی حمائت کرنے پر نہ صرف آپ کو تنگ کرتے ہیں بلکہ دنیا میں کسی بھی جگہ خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے امریکہ کو مدد فراہم کرتے ہیں؟

حزب التحریر مخلص افسران کو پکارتی ہے کہ بھائیوں یہی وقت ہے کہ آپ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کا قیام عمل میں لائیں جیسا کہ آپ کے بھائی شام میں اس کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ ان خوش نصیب لوگوں میں شامل ہو جائیں جو رسول اللہ ﷺ کی خلافت کے قیام کی بشارت کو پورا کرنے والے ہیں اور آپ ساٹھ لاکھ سپاہیوں پر مشتمل امت کی افواج کی قیادت کریں جن کے لیے ہندستان پر فتح اور شام میں عیسی ابن مریم علیہ اسلام سے ملاقات کی بشارت نبی ﷺ نے دی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

ليغزون جيش لكم الهند فيفتح الله عليهم حتى يأتوا بملوك السند مغلغلين في السلاسل فيغفر الله لهم ذنوبهم فينصرفون حين ينصرفون فيجدون المسيح بن مريم بالشام (مسند اسحاق بن راهوية)

"فوج ہند پر حملہ آور ہو گی اور اللہ اسے ہند پر فتح یاب کرے گا، یہاں تک کہ وہ ہند کے علاقے سندھ کے بادشاہ کو زنجیروں میں جکڑ کر لائیں گے، اور اللہ ان کی مغفرت فرما دے گا۔ اور پھر وہ نکلیں گے اور شام میں عیسیٰ ابن مریم سے ملاقات کریں گے" (مسند اسحق بن راہویہ)۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

حزب التحریر کے ملک گیر پیمانے پر مظاہرے

غدار حکمران امریکی راج کو بچانے کے لیے فوج سے مخلص افسروں کی چھانٹی کر رہے ہیں

حزب التحریر نے ملک گیر پیمانے پر مظاہرے کیے۔ یہ مظاہرے افواج پاکستان کی اسلامی اثاث پر حملے اور ملک سے امریکی راج کے خاتمے اور اسلام اور مسلمانوں کے حقْ میں آواز بلند کرنے والے افسران کو قید و بند کی سزائیں سنانے کے خلاف کیے گئے۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "امریکہ مخالف اسلام پسند فوجی افسران کو سزا۔ پاک فوج کی اسلامی نظریاتی بنیادپر حملہ" اور "پاکستان سے امریکہ کو نکال باہر کرو۔جو بدامنی اور انتشار کی اصل وجہ ہے"۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقرنین نے کہا کہ اصل غدار سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود ہیں جو ملک کی سرزمین، فضائیں، فوجی اڈے اور انٹیلی جنس ادارے امریکہ کے حوالے کرتے ہیں، ریمنڈ ڈیوس کو فرار کرانے، سلا لہ چیک پوسٹ اور قبائلی علاقوں پر ڈرون حملوں میں امریکہ کی معاونت کرتے ہیں جن میں ہزاروں مسلمان فوجی اور شہری شہید ہوتے ہیں اور پھر ان شہیدوں کے خون کو ایک "سوری" کے عوض بیچ کر نیٹو سپلائی لائن کھولنے کا حرام عمل کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کیا وہ افسران کورٹ مارشل کے مستحق ہیں جنھوں نے اپنے ملک کی خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کے لیے کلمہ حق بلند کیا یا وہ جو واشنگٹن کے دورے میں ملک کی خودمختاری اور مسلمانوں کو ڈرون حملوں سے بچانے کے بجائے امریکہ کو پیش کش کر تے ہیں کہ امریکہ ہدف بتائے اور پاکستان خود F-16 طیاروں سے بمباری کر کے اپنے ہی مسلمان شہریوں کو شہید کرے گا۔ مقرنین نے کہا کہ جب فوج یا امت سے ان کی غداریوں کے خلاف آواز بلند کی جاتی ہے تو اغوا، ٹارچر اور کورٹ مارشل سمیت تمام انتقامی کاروائیاں کی جاتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان غدار حکمرانوں نے افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو انتقام کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے تاکہ پاکستان میں امریکی راج کے خلاف موجود ایک انتہائی مضبوط آواز کو ہر صورت خاموش کر دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کیانی کے ذریعے بریگیڈیر علی اور اس جیسے بے شمارمخلص افسران کا کورٹ مارشل کر کے مخلص افسران کو ان غداریوں پر خاموش کروانا چاہتا ہے۔

مقررین نے کہا کہ جب تک ان غداروں کو اکھاڑ کر خلافت قائم نہ کی جائے گی پاکستانی فوج کو امریکی یرغمالی سے نہیں نکالا جا سکتا۔ انھوں نے کیانی اور واشنگٹن میں موجود اس کے آقاؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ایک ایک افسر کے گھر میں بھی گھس جائیں تب بھی ناکام رہیں گے بالکل ویسے ہی جیسے فرعون موسی علیہ اسلام کی تلاش میں ناکام و نامراد ہوا تھا۔ انھوں نے افواجِ پاکستان کے مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں۔ آخر میں مظاہرین "امت کی وحدت۔خلافت" کے نعرے لگاتے ہوئے منتشر ہو گئے۔

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

أَلاَ سَاء مَا يَحْكُمُونَ ''کیا ہی برے فیصلے ہیں جو یہ کرتے ہیں‘‘(النحل:59)

 

پاکستان کی فوجی عدالت نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل کیانی کی ہدایت پر بریگیڈئر علی خان کو پانچ سال جبکہ دیگر چارافسران کو تین سال تک کی قید کی سزا سنائی ۔ عدالت کی جانب سے یہ سزا 3اگست2012کو اُس وقت سنائی گئی جب ان کو گرفتارکیے ہوئے تقریباً پندرہ ماہ کا عرصہ گزر چکا تھا۔
ان افسران پر الزام تھا کہ وہ اسلام پر ایمان رکھتے ہیں اور ایسی اسلامی آراء اور نقطہ نظر کے حامل ہیں،جو کہ حزب التحریر کی بھی ہیں ،جو خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرز زندگی کے دوبارہ آغازکے لیے کام کر رہی ہے ،اورپاکستان کے مسلمانوں کے ساتھ مل کر افغانستان پر امریکی قبضے کے خلاف سرگرمِ عمل ہے اور افغانستان پر قابض افواج کے لیے پاکستان کی سرزمین سے گزرنے والی نیٹو سپلائی لائن کو کھولنے کی پُرزور مذمت کرتی ہے اور قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستان کے خلاف جاری امریکی جارحیت ،کے خلاف عوامی رائے عامہ کو مؤثر طور پر اُبھارتی ہے۔
عدالت نے اِن افسران کے خلاف یہ سزا ''ٹھوس شواہد‘‘کی بنیاد پر سنائی کہ ان کا تعلق حزب سے ہے اور عدالت کے مطابق وہ ایک'' کالعدم جماعت‘‘ ہے!

تو یہ تھا وہ الزام کہ ان کا تعلق حزب التحریر سے ہے ، اور یہی کچھ تھا یہ فیصلہ۔


تاہم کیانی اور اس کا حواری زرداری اور اس کے قریبی ساتھی یہ بھول گئے ہیں کہ اللہ پر پختہ ایمان رکھنے والے لوگ جن اسلامی آراء اور نقطہ نظر کے حامل ہیں اورجو حزب التحریر کے افکار بھی ہیں ،یہ افکار پاکستان کی افواج میں ہر طرف پھیلے ہوئے ہیں ۔ پس پاکستان کی فوج خلافت کے تصور سے محبت کرتی ہے، افغانستان پر امریکی قبضے اور اس قبضے میں مدد فراہم کرنے کی شدید مخالفت کرتی ہے اور پاکستان کے راستے افغانستان پرقابض امریکی فوجوں کے لیے اسلحے اور سازوسامان کی ترسیل کو مسترد کرتی ہے۔ کیانی اور اس کے حواری یہ بھول گئے ہیں یا بھول جانا چاہتے ہیں کہ یہ سب کچھ پاکستان کے مسلمان سپاہیوں کے دل کی پکارہے اور یہ تصورات ان میں بہت مضبوطی سے پیوست ہیں ماسوائے کیانی ، اس کے غنڈوں اور ساتھیوں کے۔ اگر اسلام سے محبت، امریکہ اور اس کے قبضے کے خلاف دشمنی ان پانچ افسران پر حزب التحریر سے تعلق کے الزام کاثبوت ہیں تو پھر یہ سزا صرف ان پانچ افسران کو نہیں دی جانی چاہیے کیونکہ افواج پاکستان میں ایسے مخلص افسران بہت کثیر تعداد میں ہیں جن کی وجہ سے زرداری ،کیانی اور ان کے پیروکاروں کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں۔ حزب التحریر اور مخلص فوجی افسران کے بوٹوں کی آواز اور خلافت کے قیام کے اعلان کا خوف انہیں سوتے میں جگا دیتا ہے ،وہ خلافت کہ جو اللہ کے اذن سے قائم ہو کر رہے گی اور اسلام کے دشمنوں کی جڑ کاٹ دے گی اور پھر کفر یہ استعماری طاقتیں اور ان کے ایجنٹ اس کے ہاتھوں مزہ چکھیں گے،یوں دنیا میں رسوائی اور آخرت میں اللہ کا عذاب ان کا مقدر بنے گا ،کاش کہ یہ سوچتے اورسمجھتے ۔

جہاں تک میڈیا کو دیے گئے اس بیان کا تعلق ہے جوکہ پاکستان کی ملٹری انٹیلی جنس نے کیانی کے ترجمان کی حیثیت سے دیا ،جس میں کہا گیا کہ '' حزب التحریر ایک ایسا گروہ ہے جس کااس معاشرے سے کوئی تعلق نہیں‘‘، تو اس کے متعلق ہم یہ کہنا چاہیں گے کہ ایسا صرف وہ شخص ہی کہہ سکتا ہے جو دیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت سے محروم ہو۔ خلافت کا تصور کس طرح پاکستان اور اس کے معاشرے کے لیے ایک اجنبی ہوسکتا ہے؟ خلافت کے تصور کے حامی کس طرح ایسے ملک کے معاشرے کے لیے اجنبی ہوسکتے ہیں کہ جس کی بنیاد ہی اسلام ہو اور اس کے قیام کا مقصد اسلام کا نفاذہو اور اس کی فوج کی بنیاد ایک اسلامی فوج کے طور پر رکھی گئی ہو جس کا مقصداسلامی سرزمین کا دفاع ہو؟ بلکہ کیانی،زرداری اور ان کا ٹولہ اس پاک سرزمین اور پاکستان کے سچے لوگوں کے لیے اجنبی ہیں ۔ اور حقیقت میں یہ وہ لوگ ہیں جن کا امتِ مسلمہ اور پاکستان کے معاشرے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اوریہ لوگ بھی اپنے انجام کو پہنچیں گے جیسا کہ ان سے پہلے آنے والے جابروں کا خاتمہ ہوا تھا اور ظالموں کے لیے اللہ سبحا نہ تعالی کی یہی سنت ہے، چاہے وہ کوئی گروہ ہوں یا قصبہ یا حکمران، کہ جب اللہ ان کی پکڑ کرتا ہے تووہ بہت سخت اور تکلیف دہ ہوتی ہے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

وَكَذَلِكَ أَخْذُ رَبِّكَ إِذَا أَخَذَ الْقُرَى وَهِيَ ظَالِمَةٌ إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ

''تیرے پروردگار کی پکڑ ایسی ہی ہے ،جب وہ بستیوں کے رہنے والے ظالموں کو پکڑتا ہے بے شک اس کی پکڑ دکھ دینے والی اور نہایت سخت ہے‘‘(ھود:102)۔

وہ قوت و کبریائی والا تمام جہانوں کا مالک جب کسی کی پکڑ کرتا ہے تو کوئی اس پکڑسے بھاگ نہیں سکتا ۔ مسلم اور بخاری نے موسی الاشعریؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

((ان اللّٰہ لیملی للظالم حتی اذا اخذہ لم یفلتہ))

'' اللہ ظالم کو ڈھیل دیتا ہے یہاں تک کہ اللہ اسے پکڑ لیتا ہے اور پھر وہ کہیں بھاگ نہیں سکتا‘‘۔

ہم یہ جانتے ہیں کہ کیانی امریکہ کو خوش کرنے کے لیے ان تمام فوجیوں کو گرفتار کرنا چاہتا ہے جو اسلام اور مسلمانوں سے مخلص ہیں۔ ایسا کر کے وہ امریکہ کو اپنی وفاداری کا ثبوت پیش کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ اس طرح وہ ان دو گرہوں کے تعلق کو منقطع کردے گا : ایک وہ جو خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرز زندگی کے دوبارہ آغاز کے لیے کام کر رہے ہیں یعنی حزب التحریر اور دوسرے وہ مخلص افسران جو خلافت کے قیام اور اسلام کی حکمرانی کے متمنی ہیں ۔ تاہم یہ گمان کرتے ہوئے وہ یہ بھول گیا کہ اس کے جرائم اور سازشوں کی ناکامی زیادہ دور نہیں اور عنقریب اس کا گمان غلط ثابت ہونے والا ہے ،اور اس کا وقت ایسا ہی ہے جو طلوعِ سحر سے پہلے رات کا ہوتا ہے:

أَلَيْسَ الصُّبْحُ بِقَرِيبٍ

''کیا صبح بالکل قریب نہیں‘‘(ھود:81)۔

حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہے اور اسلام اس کی آئیڈیالوجی( نظریہ حیات) ہے۔ ہر مسلمان فوجی جواسلام پر ایمان رکھتا ہے اور خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرزِ زندگی کے دوبارہ آغازکے لیے کام کرتا ہے، وہ حزب التحریر کے ساتھ ہے اور حزب التحریر میں سے ہے ۔ اور ایسے فوجیوں کی تعداد صرف پانچ نہیں ہے بلکہ پانچ سے کئی کئی گنا زیادہ ہے۔ انشاء اللہ جلد ہی کیانی ،زرداری اور ان کے ٹولے کو وہاں سے پکڑا جائے گا جس کے متعلق یہ وہم و گمان بھی نہ رکھتے ہوں گے ۔ اور اللہ اپنے لشکروں سے خوب واقف ہے۔

وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ

''اللہ اپنے امر پر غالب ہے لیکن اکثر نہیں جانتے‘‘(یونس:21)

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک