الإثنين، 21 صَفر 1446| 2024/08/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

رمضان 1432ھ اعلامیہ ''خلافت- دنیا کی قیادت کرنے والی ریاست کا قیام قریب ہے‘‘

 

حزب التحریر ولایہ پاکستان کے زیراہتمام اِس سال رمضان کے دوران پاکستان بھر میں اجتماعات کا اہتمام کیا گیا۔ اِن اجتماعات میں دو اہم موضوعات پر بات کی گئی اوّل ''خلافت ہی وہ ریاست ہے جو دنیا کی قیادت کرسکتی ہے‘‘ اور دوسرا '' خلافت کا وقت آن پہنچاہے‘‘۔ مندرجہ ذیل اعلامیہ اِن اجتماعات میں تقسیم کیا گیا:


1: موجودہ حکمران مسلمانوں سے دستبردار ہو چکے ہیں:
اپنے بے پناہ وسائل اور اللہ اور اُس کے رسول ﷺ پر اپنے عظیم تر ایمان کے باوجود، امت مسلمہ کو اپنی سرزمینوں پر استعماری منصوبوں کا سامنا ہے اور وہ معاشی تنگدستی، جانوں کے ضیاع ، اپنے دین پر حملے اور اپنی سرزمینوں پر قبضوں کی صورت میں شدیدتباہی وبربادی اور تکلیف کا سامنا کررہی ہے۔ فوجی اور سیاسی قیادت میں موجود غداروں نے اپنے حقیر ذاتی مفاد کے حصول کے لیے، آمریت اور جمہوریت کے نفاذ کے ذریعے امتِ مسلمہ کو اللہ کی طرف سے عطا کی گئی رحمتوں کو زحمتوں میں بدل دیا ہے ۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:


(أَلَمْ تَرَ إِلَی الَّذِیْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَۃَ اللّٰہِ کُفْرًا وَأَحَلُّوْا قَوْمَہُمْ دَارَ الْبَوَارِ0جَہَنَّمَ یَصْلَوْنَہَا وَبِءْسَ الْقَرَارُ)
''کیا تم نے اِن لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے خدا کے احسان کو ناشکری سے بدل دیا اور اپنی قوم کو تباہی کے گھر میں اتارا۔ وہ دوزخ جس میں یہ لوگ داخل ہونگے اور وہ برا ٹھکانہ ہے‘‘ (ابراہیم:28-29)


2: ریاستِ خلافت تمام بنی نوع انسان کے لیے دنیا کی قیادت کرنے والی ریاست ہوگی:
ماضی میں خلافت صدیوں تک دنیا کی قیادت کرنے والی واحد ریاست رہی ہے اور کوئی اور ملک اُس کا ہم پلہ نہ تھا۔ اِس ریاست نے مسلمانوں کے بے پناہ وسائل کو ایک واحد ریاستِ خلافت کی شکل میں مجتمع کررکھا تھا، وہ ریاست جو تین براعظموں تک پھیلی ہوئی تھی۔ اُس ریاستِ خلافت نے دنیا کی سیاست کو انصاف اور تقویٰ کی بنیاد پر ایک نیا رُخ دیا اور یہ ریاست دنیا کی قوموں کے لیے قابلِ رشک تھی۔ مسلمانوں کا یہی انصاف دنیا میں اسلام کے لیے رستے کھولتا گیا اور لوگ گروہ در گروہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کے دین میں داخل ہونے لگے۔ اوراگرچہ تاتاریوں اور صلیبیوں کی مضبوط فوجوں کے ہاتھوں مسلمانوں کی سرزمینیں مقبوضہ بھی بنیں، تاہم مسلمانوں نے اُن کے ظلم کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے اور آخر کار اُن کے قبضوں کو ختم کرکے دم لیا۔ بالکل اِسی طرح آنے والی ریاستِ خلافت اِس بات کو یقینی بنائے گی کہ اسلام ایک بار پھر ناصرف مسلمانوں بلکہ رنگ، نسل یا مذہب سے قطع نظر ساری دنیا کے لوگوں کے لیے رحمت بن جائے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:


وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلاَّ رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ
''اور ہم نے آپ(ﷺ) کو سارے جہان کے لیے رحمت بناکربھیجا ہے ۔‘‘ (الانبیاء:107)


3: خلافت کا سورج اب طلوع ہونے کوہے:
خلافت کا قیام اب پاکستان کے مسلمانوں سمیت ساری امتِ مسلمہ کا مطالبہ بن چکا ہے۔ مسلمان کرپٹ اور تعفن زدہ جمہوریت اور ڈکٹیٹرشپ کی حقیقت کو جان چکے ہیں اور ریاستِ خلافت کے ذریعے اسلام کے نفاذ کی خواہش ان کے دلوں میں جاگزیں ہو چکی ہے۔ مزید برآں رسول اللہ ﷺ نے امتِ مسلمہ کو بشارت دی ہے کہ ظلم کی حکمرانی کے بعد خلافت دوبارا قائم ہو گی۔ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا:


((ثم تکون ملکا جبریۃ فتکون ماشاء اللّٰہ ان تکون ثم یرفعھا اذا شاء ان یرفعھا ثم تکون خلافۃ علی منھاج النبوۃ))
''پھر ظلم کی حکمرانی ہوگی اور تب تک رہے گی جب تک اللہ چاہے گا اور جب اللہ چاہے گا اِس کا خاتمہ ہوجائے گا، پھر نبوت کے نقشِ قدم پر دوباراخلافت قائم ہوگی ۔‘‘(مسنداحمد)
مزید برآں اللہ سبحانہ تعالیٰ نے مومنین سے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ اُنہیں حکمرانی عطا کرے گا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ
''اللہ تم میں سے اُن لوگوں سے وعدہ فرما چکا ہے جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے، کہ انہیں ضرور زمین میں اِن حکمرانوں کی بجائے حاکم بنائے گا جیسے کہ اُن لوگوں کوحاکم بنایا جوان سے پہلے تھے ‘‘(النور:55)


4: ظالم حکمران، خلافت کے قیام کو روکنے کی کوششوں میں ناکام ہی رہیں گے:
موجودہ حکمران اور اُن کے استعماری آقا اِس بات کو محسوس کرتے ہیں کہ اسلامی ریاست کا قیام قریب ہے، اِسی لیے اُنہوں نے ایذارسانیوں، اغواء اور تشدد کے ذریعے خلافت کی پکار کے داعیوں کے خلافت اپنی کاروائیاں تیز کردی ہیں۔ اِن کاروائیوں کے ذریعے مسلمانوں کے ایمان کو متزلزل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ خیر کی طرف دعوت کو ہمیشہ ظالموں کے ظلم کا سامنا رہا ہے۔ بے شک تمام پیغمبروں، خاتم النبین محمد ﷺ ، آپ کے صحابہؓ اور وہ لوگ جنہوں میں اچھائی اُن کی پیروی کی، سب کو ایسے ہی ظلم کا سامنا رہا ہے۔ اِسی لیے ظالموں کو جان لینا چاہیے کہ اُن کو ہمیشہ ناکامی کا ہی سامنا رہے گا جیسا کہ تمام ادوار میں قطع نظر اُن کے ماضی، حال یا مستقبل کے حربوں کے اُنہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:


( وَسَیَعْلَمُ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا أَیَّ مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ)
''اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ وہ کس کروٹ گرنے والے ہیں‘‘ (الشعراء:227)


5: مسلمان مسلح افواج میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں:
امتِ مسلمہ پوری جانفشانی اور قربانیوں کے ساتھ، اسلام کی خاطر شام سے لے کر پاکستان تک اور پاکستان سے لے کر انڈونیشیا تک بیدار ہوچکی ہے۔ وہ اُمتِ مسلمہ جو اپنے لوگوں کی شہادتوں کو نقصان نہیں گردانتی بلکہ سمجھتی ہے کہ یہ شہید کامیابی میں سب سے آگے نکل چکے ہیں۔ جبکہ کافر دشمن دن رات سازشیں تیار کررہے ہیں اوراسلام اور مسلمانوں کے خلاف اِن سازشوں کی تیاری میں وہ پاکستان کی غدار قیادت کے ساتھ بیٹھ کر گفت و شنیدکرتے نظر آتے ہیں۔ چنانچہ یہی وہ وقت ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج میں موجود مخلص افسران آگے بڑھیں اور تاریخ کا رُخ ایک بار پھر اسلام کے حق میں پھیر دیں۔ مسلح افواج کے پاس یہ قابلیت موجود ہے کہ وہ گھنٹوں کے اندر اتھارٹی کو تبدیل کرسکتے ہیں اور ظالم حکمرانی کا خاتمہ کر سکتے ہیں، پس ان پر لازم ہے کہ وہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کے دین کی مدد کرتے ہوئے اور اللہ سبحانہ تعالیٰ سے مدد مانگتے ہوئے، خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں:


(يا أيها الذين ءامنوا إِنْ تَنْصُروا اللّـهَ يَنْصُرْكم ويثبِّتْ أقْدامَكم )
''اے اہل ایمان اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ بھی تمہا ری مدد کریگااور تم کو ثابت قدم رکھے گا۔‘‘(محمد:7)

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے مظاہرے کیے

بلوچستان میں قونصل خانہ نامنظور
امریکی راج ختم کرو،
ایمبیسی ، قونصل خانوں اور اڈے بند کرو
امریکی راج کا اختتام
خلافت کا قیام
اے افواجِ پاکستان میں موجود مخلص افسران!
کرو فرض پورا، خلافت کو لاؤ

 

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

لیبیا کے جابر کا خاتمہ مبارک

 

حزب التحریر لیبیا، اس ملک کے جابر حکمران کرنل قذافی کے گرنے پر تمام امتِ مسلمہ کو عام طور پر اور لیبیا کے مسلمانوں کو خاص طور پرمبارک باد پیش کرتی ہے۔


( کَمْ تَرَ کُوْا مِنْ جَنّٰتٍ وَّعُیُوْنٍ o وَّزُرُوْعٍ وَّمَقَامٍ کَرِیْمٍ o وَّنَعْمَۃٍ کَانُوْا فِیْھَا فٰکِھِیْنَ o کَذٰ لِکَ قف وَاَوْرَثْنٰھَا قَوْمًا اٰخَرِیْنَ o فَمَا بَکَتْ عَلَیْھِمُ السَّمَآءُ وَالْاَرْضُ وَمَا کَانُوْا مُنْظَرِیْنَ)
''وہ بہت سے باغات اور چشمے چھوڑ گئے ۔ اور آرام کی وہ چیزیں جن میں وہ عیش کر رہے تھے ۔ اسی طرح ہوا ،اور ہم نے ان سب کا وارث دوسری قوم کو بنا دیا ۔ سو نہ تو ان پر آسمان رویا اور نہ ہی زمین ، اور نہ ہی انہیں مہلت ملی‘‘(الدخان: 25-29)


حزب التحریر لیبیا مسلمانوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے انہیں شہداء کی اُس فہرست کی یاد دلاتی ہے ، کہ جس کا پہلا دستہ حزب التحریر کے وہ 13شہید تھے جنہیں جابر قذافی نے تیس سال قبل اپنے ظلم کا نشانہ بنایا تھااوراس کا آخری دستہ وہ شہدا ہیں جو جابر حکمران کے خلاف کھڑی ہونے والی مزاحمت میں اس سال نشانہ بنے۔


لیبیا کے جابر حکمران اور اس کے حواریوں کے ہاتھوں بہنے والا خون اور اس کے نتیجے میں لوگوں کوحاصل ہونے والی فتح اللہ کی عظمت کو ہی بیان کرتے ہیں۔


حزب التحریر لیبیا مبارک باد کے ساتھ ساتھ اس بات کو بیان کر دینا چاہتی ہے کہ اس کا ہدف یہ ہے کہ جابر قذافی کے دورِ حکومت کے خاتمے کے بعداب اللہ کے حکم کو نافذ کیا جائے، نہ کہ انسانوں کے بنائے ہوئے وہ نظام جنہیں امریکہ اور یورپ اور اس کے ایجنٹ، قذافی کے بعد نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


حزب اس ہدف کو حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کرے گی ،اور وہ اپنی اس کوشش میں اللہ ہی پر بھروسہ کرتی ہے اور لیبیا کے مخلص مسلمانوں پر انحصارکرتی ہے۔


(وَلَیَنْصُرَنَّ اللّٰہُ مَنْ یَّنْصُرُہٗ ط اِنَّ اللّٰہَ لَقَوِيٌّ عَزِیْزٌ)
''اور جو اللہ (کے دین) کی مدد کرے گا اللہ بھی ضرور اس کی مدد کرے گا ، بے شک اللہ بڑی قوت اورغلبے والا ہے‘‘(الحج:40)

بِن علی اور حُسنی مبارک کے بعدتیسرا ظالم قذافی بھی انجام تک پہنچ گیا ہے اور اللہ کے اِذن سے باقیوں کا انجام بھی اب نزدیک ہے

 

اے مسلمانو! اے ہمارے لیبیا کے عزیزلوگو!

الحمداللہ ، اللہ نے اُس ظالم کی کمر توڑ دی ہے جو بچوں اور عورتوں کو خوفزدہ کرنے والا اور اُن کا بے رحم قاتل تھا...الحمدللہ، آپ لوگوں کے بابرکت خون سے خیرو بھلائی نے جنم لیا اور ایک اور ظالم اپنے انجام کو پہنچ گیااور ذلت، ملامت اور ناپسندیدگی اُس کا مقدر بنی...الحمدللہ، یہ سب کچھ فتوحات، رحمتوں اور برکتوں کے مہینے یعنی ماہِ رمضان میں ہوا۔

بے شک آپ لوگوں کا خون بہایا گیا، آپ کی قربانی عظیم تھی اور آپ کی دعائیں بلند تھیں، پس اللہ القوی، العزیز نے اِن التجاؤں کو سُن لیااور اُس نے اِس ظالم کو اکھاڑ پھینکا اور آپ لوگوں کواجر اور فتح سے ہمکنار کیا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:


( قَالَ عَسَی رَبُّکُمْ أَنْ یُہْلِکَ عَدُوَّکُمْ وَیَسْتَخْلِفَکُمْ فِیْ الأَرْضِ فَیَنْظُرَ کَیْْفَ تَعْمَلُوْنَ)
''(موسیٰ نے )کہا کہ قریب ہے کہ تمہارا پروردگار تمہارے دشمن کو ہلاک کردے اور اس کی جگہ تمہیں زمین میں حکمران بنائے، پھر دیکھے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو‘‘ (اعراف:129)


پس اپنے رب کے سامنے اپنی اچھائی کو ثابت کیجئے؛ انسان کے بنائے ہوئے قوانین کو مسترد کردیجئے، جو قانون سازی کا اختیار تمام انسانوں کے رب سے چھین کر انسانوں کوتفویض کر دیتے ہیں، اورآپ با آوازِبلندزمین پر اللہ کے قانون، اسلام کی ریاست، یعنی خلافت کے قیام کا اعلان کردیجئے ...وہ ریاست جو اُس دَور کوواپس لائے گی جب آپ کی خلافت فتح اور شہادت کے متوالے بہادرسپاہیوں کی قیادت کیا کرتی تھی اور فتح حاصل کیا کرتی تھی۔
باآوازِ بلندروئے زمین کے ظالموں سے اپنی بریت کا اظہار کردیجئے، وہ ظالم جو امریکہ اور یورپ کے ساتھ ہیں اور جو قذافی کے بعد نئی حکومت میں جگہ بنانے کے لیے ایک دوسرے سے مقابلہ کررہے ہیں۔ اُنہوں نے یہ مقابلہ بازی ایک عرصہ سے شروع کر رکھی تھی، پس اِن سے محتاط رہیں اور مجاہدین کے ملک اورحفاظ کرام کی سرزمین پر اِنہیں کوئی اتھارٹی حاصل نہ ہونے دیں۔ ارشادِباری تعالیٰ ہے:


(وَلَنْ یَّجْعَلَ اللّٰہُ لِلْکٰفِرِیْنَ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ سَبِیْلاً )
''اور اللہ تعالیٰ نے کافروں کو مومنین پر ہر گز کوئی راستہ (اختیار یا غلبہ )نہیں دیا‘‘(النساء:141)


اے مسلمانو! اے ہمارے لیبیا کے لوگو!
رہنما اپنے لوگوں کو دھوکہ نہیں دیتا ، حزب التحریر آپ کو نصیحت کرنے والی جماعت ہے، یہ آپ ہی میں سے ہے اور آپ ہی کے لیے ہے۔ امریکہ، یورپ، اُن کے حواریوں اور ایجنٹوں کے منصوبوں سے محتاط رہیے اور سیکولر ڈکٹیٹرشپ یا جمہوریت یا پھر سرمایہ داریت کے پردے میں لپٹے ہوئے اُن کے تعفن زدہ سیکولر منصوبوں سے بھی محتاط رہیے... یہ سب نظام کھوٹ اور جھوٹ پر مبنی ہیں، حق کے سامنے ان کی کوئی حیثیت نہیں، بلکہ یہ سب ظلم وستم کی طرف جانے والے رستے ہیں اور اسی طرح کے ایک راستے کا آپ لوگوں نے خون بہا کر خاتمہ کیا ہے... اسلام کی حکمرانی، خلافتِ راشدہ کے قیام کے اعلان کے ذریعے حزب التحریر کو مدد ونصرت فراہم کریں جس سے اللہ ، اُس کا رسول ااور مومنین خوش ہوں گے...یہی وہ ایک واحد راستہ ہے جس کے ذریعے آپ کا خون اور قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی بلکہ اِس خون پر آپ کو فخر ہوگا، یہ قربانیاں آپ کو خوشی دیں گی اور اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں کے سامنے آپ پر فخر کرے گا، ارشاد باری تعالیٰ ہے :


( وَیَوْمَءِذٍ یَفْرَحُ الْمُؤْمِنُوْنَ o بِنَصْرِ اللّٰہِ یَنْصُرُ مَنْ یَّشَاءُ وَہُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ )
''اور اُس روز مومن اللہ کی مدد سے خوش ہوجائیں گے۔ وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب اور مہربان ہے‘‘ (الروم:4-5)

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک