لوڈشیڈنگ میں یکایک کمی نے ثابت کر دیا کہ بجلی کا بحران مصنوعی تھا
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
چاروں وزراء اعلیٰ کی میٹنگ کے فوراً بعد لاہور جیسے بڑے شہر میں یکا یک لوڈ شیڈنگ میں نمایاں طور پر کمی آگئی ۔ اور یہ بھی عندیہ دیا جارہا ہے کہ چند واجبی سے اقدامات کر کے حکومت ٣٣ فیصد لوڈشیڈنگ کم کر سکتی ہے۔ کیا ان وزراء اعلیٰ نے مل بیٹھ کر کوئی نیا پاور پلانٹ لگا لیا ہے؟ کیا ان کی میٹنگ کے بعد بجلی چوروں نے بجلی کی چوری بند کر دی ہے؟ کیا دریاؤں میں معجزانہ طور پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے پن بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو گیا ہو؟ جی نہیں! درحقیقت بات صرف اتنی ہے کہ ان تمام غداروں نے مل بیٹھ کر عوام کو بجلی مہیا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جو پہلے بھی موجود تھی جسے ان کے حکم پر عوام سے روک دیا گیا تھا۔ پاکستان کی بجلی کی پیداواری صلاحیت ١٨ ہزا میگاواٹ سے زائد ہے لیکن ان حکمرانوں نے سردیوں میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا جب ڈیمانڈ دس سے گیارہ ہزار میگا واٹ سے زائد نہیں ہوتی۔ یہ حقیقت اب عوام سے ڈھکی چھپی ہوئی نہیں رہی کہ قبائلی علاقوں میںجاری امریکی جنگ اور پاکستان پر بڑھتے ہوئے امریکی تسلط سے توجہ ہٹانے کے لئے یہ مصنوعی بحران پیدا کیا گیا تھا۔ اب جبکہ اورکزئی آپریشن بھی ختم ہونے کو ہے، اگلے فوجی آپریشن کے شروع ہونے تک لوڈشیڈنگ میں کمی کر کے بلکتی عوام کو ریلیف مہیا کرنا ضروری ہوگیا تھا ۔ نیز عوامی غم وغصے اور کرغیزستان کے وزراء کے انجام سے خوفزدہ پاکستانی وزراء اعلیٰ نے فوراً بجلی مہیا کرنے میں ہی اپنی عافیت جانی۔ ہم عوام کو خبردار کرتے ہیںکہ اگلا آپریشن شروع کرنے سے قبل بم دھماکوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا جائیگا اور پھر بجلی کے بحران کے ذریعے عوام کو اس آپریشن میں ہونے والے قتل عام سے لاعلم رکھا جائیگا۔ ڈکٹیٹر حکومت ٹی وی چینل بند کر کے عوام کو حقیقت سے بے خبر رکھتی تھی جبکہ جمہوری حکومت بجلی بند کر کے عوام کو لاعلم رکھتی ہے۔ نہ ہو گا بانس نہ بجے گی بانسری!! ہم ان غدار حکمرانوں سے پوچھتے ہیں کہ وہ آخر کب تک عوام کے غیض و غذب سے بچ سکیں گے؟ وہ دن دور نہیں جب خلافت کے قیام کے بعد ان غداروں کو اپنی غداری کا حساب دینا ہوگا۔ یقینا وہ دن انصاف کی فتح اور استعمار کی شکست کا دن ہو گا۔ اور اللہ اس دن مؤمنین کے دلوں کو خوشی اور تشکر سے بھر دیگا۔
نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان